" تم کہو کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد لوگوں میں "سب سے بہتر آپ کے دو وزیر ہیں" ۔۔۔جو دونوں آپ کے پرانے ساتھی ہیں پھر راجح قول کے مطابق حضرت عثمان ہیں ۔۔۔۔اور ان حضرات کے بعد مخلوق میں سب سے بہتر چوتھے فرد حضرت علی ہیں ۔۔۔ جو بھلائی کے حلیف ہیں اور بھلائی کے ذریعہ ہی کامیابی نصیب ہوتی ہے ، یہ وہ افراد ہیں جن کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے کہ جنت الفردوس کے منتخب مقام پر ہمیشہ رہیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( آگے لکھا ہے)
اور تم تمام صحابہ کے بارے میں اچھی راے رکھو ، اور تم طعن کرنے والے نہ ہو جاؤ جو عیب بیان کرتا ہے اور جرح کرتا ہے ، کیونکہ وحی مبین میں ان حضرات کی فضیلت بیان کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آخر میں امام آجری لکھتے ہیں :
امام ابوبکر بن ابوداؤد نے اس کے بعد یہ کہا تھا۔۔۔ کہ یہ میرا موقف ہے اور میرے والد (امام ابوداؤد) کا موقف ہے ، اور امام احمد بن حنبل کا موقف ہے ، اور جن اہل علم کو ہم نے پایا ہے ، اور جن کو ہم نے نہیں پایا ، لیکن ان کے حوالے سے روایات ہم تک پہنچی ہیں ان سب کا یہی مسلک ہے ، جو شخص اس کے علاوہ میری طرف کوئی بات منسوب کرے گا وہ جھوٹ کہے گا ۔
(الشریعہ مترجم جلد 3 ص 670 تا 673 پروگریسو بکس لاہور)
یہ سارا قصیدہ امام ابوداؤد جن کی صحاح ستہ میں شامل حدیث کی مشہور کتاب "سنن ابی داؤد " ہے کہ عقائد و نظریات پر مشتمل ہے
جس سے پتا چلا کہ حدیث کے یہ امام ابوداؤد بھی اسی بات کے قائل تھے ، کہ اس امت میں بعد از نبی بزرگ صدیق و فاروق ہیں ۔۔۔اور مولا علی کا پہلا نہیں ، بلکہ چوتھا نمبر ہے ۔
اب تفضیلی رافضی ٹولا چاہے تو دل کی بھڑاس نکالنے کیلئے امام ابوداؤد ، ان کے صاحبزادے اور امام آجری کو گالیاں دے ، اور چاہے تو حق تسلیم کرے اور عوام کو گمراہ کرنا چھوڑ دے ۔
نشرمکرر
✍️ارسلان احمد اصمعی قادری
17/2/2021ء