حماس نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ہفتے طے شدہ قیدیوں کے تبادلے کے اگلے مرحلے کو معطل کیا جا رہا ہے۔ حماس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے امن معاہدے کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے اور تبادلے کی شق پر عمل درآمد صرف اسی صورت ممکن ہوگا جب فریقین معاہدے کی مکمل پاسداری کریں جو کہ اسرائیل نے تاحال نہیں کی۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے جاری طویل جنگ 19 فروری 2025 کو اس وقت رکی جب دونوں فریقین ایک صلح نامے پر متفق ہوئے جس میں قیدیوں کے تبادلے کے متعدد مراحل بھی شامل تھے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس آئندہ ہفتے قیدیوں کے تبادلے کے مرحلے پر عمل درآمد نہیں کرتی تو وہ حماس-اسرائیل امن معاہدے کو منسوخ کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے حماس نے واضح کیا کہ اسرائیلی قیدی تب ہی اسرائیل واپس جا سکتے ہیں جب اسرائیل غزہ معاہدے کی مکمل پاسداری کرے۔
https://t.me/TribalNewsUrdu_1