ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC @rzurdu Channel on Telegram

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

@rzurdu


🧾زرمبش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے تحت ریڈیو زرمبش کی اردو سروس۔ یہاں اردو زبان میں ریڈیو بلیٹن اور پروگرامات کے علاوہ تحریری صورت میں بھی خبریں ، رپورٹس اور مضامین شائع کیے جاتے ہیں۔🎙

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC (Urdu)

زرمبش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے تحت ریڈیو زرمبش کی اردو سروس۔ یہاں اردو زبان میں ریڈیو بلیٹن اور پروگرامات کے علاوہ تحریری صورت میں بھی خبریں ، رپورٹس اور مضامین شائع کیے جاتے ہیں۔ ریڈیو زرمبش اردو چینل کے ذریعہ آپ ہر قسم کی تازہ ترین اور سرگرم کن کہانیوں ، مضامین اور رپورٹس سننے اور پڑھنے کا موقع حاصل کر سکتے ہیں۔ یہاں آپ کو تبصرے دینے کا بھی موقع ملے گا تاکہ آپ اپنی رائے سے اظہار کر سکیں۔ ریڈیو زرمبش اردو آپ کو مختلف موضوعات پر خبریں فراہم کرتا ہے تاکہ آپ ہمیشہ معلومات سے متعلقہ رہ سکیں۔ جلد ہی ریڈیو زرمبش اردو کے ساتھ جڑ کر اردو زبان میں مختلف پروگرامات اور سروسز کا لطف اُٹھائیں۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 19:44


https://urdu.zrumbesh.com/11482/

شال، خضدار اوستہ محمد فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 4 افراد قتل

جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

شال بلوچستان کےدارالحکومت شال میں تھانہ جناح ٹاون کی حدود میں کلی برات میں دکاندار کو قتل کر دیا گیاپولیس کے مطابق مقتول کو تیز دار آلے سے دکان کے اندر قتل کیا گیاواقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی پولیس کے مطابق مقتول کا تعلق بلوچستان کے ضلع نصیرآباد سے ہے۔

اس طرح شال کے علاقے کیچی بیگ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا پولیس کے مطابق گزشتہ شب شال کے علاقے کیچی بیگ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے نصیب اللہ نامی شخص کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور نعش کو تحویل میں لیکر ہسپتال منتقل کردیا نعش ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کردیا گیا پولیس نے مزید کارروائی شروع کردی۔


ادھر خضدار میں این 25 شاہراہ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ھلاک خاتون زخمی ۔

بلوچستان کے ضلع خضدارکے علاقے گریڈ اسٹیشن کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے محمداسلم نامی شخص ھلاک جبکہ فائرنگ سے مناز بی بی نامی خاتون زخمی ہوگئی ۔

پولیس نعش اور زخمی کوہسپتال پہنچادیا جہاں نعش ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردیا ۔

پولیس مزید کارروائی کررہی ہے۔

علاوہ ازیں اوستہ محمد کے صدر تھانہ کی حدود میں عمرانی اور کھوکھر قبائل تصادم کے کے دؤران گھروں پر فائرنگ سے نتیجے دو افراد موقع پر ھلاک جبکہ ایک شدید زخمی ہوگیا ، واقعہ دونوں قبائل میں پرانی دشمنی کا شاخسانہ بتایا جاتاہے ۔

دریں اثناء ضلع لسبیلہ کے صدرمقام اوتھل کے قریب چھلیواری کے مقام پر تیز رفتاری کے باعث موٹر سائیکل سے گر کر دو افراد بلال احمد اور ابراراحمد زخمی ہوگئے، جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہمی کی لئے اوتھل منتقل کیا گیا ہے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 19:07


https://urdu.zrumbesh.com/11479/

زامران سے اکستانی فورسز ہاتھوں 2 افراد جبری لاپتہ

جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان ضلع کیچ کے تحصیل زامران میں پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران پُٹانی زامران سے دو افراد کو جبری لاپتہ کردیا ہے ۔

جبری لاپتہ افراد کی شناخت عزیر ولد اُمید اور عبدالرحمن ولد قدیر سے ہواہے ۔

ذرائع کے مطابق عبدالرحمن کو فورسز نے امید کے گھر سے حراست میں لے لیا ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس دوران فورسز اہلکاروں نے انکے لواحقین کو بتایا کہ انہیں تفتیش کے بعد جلد گھروں کو بھیجا جائے گا ۔پریشان نہ ہوں ۔

آپ کو علم ہے دو مہینے قبل اُمید کے دوسرے بیٹوں نذیر اُمید اور انیف اُمید کو فورسز نے گلی بلیدہ سے جبری گمشدہ کرکے شدید تشدد کے سولہ روز بعد چھوڑ دیا تھا ۔

لواحقین نے کہاہےکہ ہم پاکستانی فورسز سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کو بازیاب کریں اور بار بار ہمارے بچوں کو بغیر کوئی وجہ سے لاپتہ نہ کریں اور ہمیں اختجاج کرنے پر مجبور نہ کریں۔

انہوں نے تمام انسان دوستوں سے اپیل کی ہے کہ ہمارے پیاروں کی بازیابی کیلئے آواز اُٹھا ئیں۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 18:41


https://urdu.zrumbesh.com/11477/


قومی آزادی کی جدوجہد میں شہید ہونے والے ساتھی کیپٹن نیاز قادر اور لیفٹیننٹ ظریف بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو


کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ، پریس ریلیز ) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ 19 نومبر کو کولواہ کے علاقے گیشکور میں سرمچار تنظیمی مشن کے لیے جا رہے تھے کہ پہلے سے گھات لگائے بیٹھے دشمن فورسز نے ان پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں تنظیم کے دو اہم اور دیرینہ ساتھی شہید ہو گئے۔ شہید سرمچار کیپٹن نیاز قادر عرف استاد گمان موقع پر ہی شہید ہوگئے جبکہ لیفٹیننٹ ظریف بلوچ عرف شئے جان شدید زخمی ہوگیا۔ مشن میں شامل ساتھیوں نے دشمن فورسز کو منہ توڑ جواب دیا اور لڑائی کے دوران شہید کیپٹن نیاز قادر اور ان کے ساتھ زخمی شئے جان اور ان کا جنگی سازوسامان ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو گئے۔

ترجمان نے کہاہے کہ کیپٹن نیاز قادر ولد قادر بخش سکنہ گڈوپ پاھو نے 2013 میں تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کی اور 2014 میں بی ایل ایف کے پلیٹ فارم کا باقاعدہ حصہ بنا۔ ایک طویل جدوجہد کے دوران کیپٹن نیاز قادر کے پورے خاندان کو اجتماعی سزاؤں کی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن انہوں نے قومی آزادی کے حوالے سے اپنا موقف ترک نہیں کیا۔ شہید کے بڑے بھائی شہید لیفٹیننٹ صابر بلوچ عرف تاہیر اور چچازاد بھائی کیپٹن ظہور بالی اپنے تنظیمی ساتھیوں سیکنڈ لیفٹنینٹ ساجد سمیر اور اکبر حمل سمیت 2022 میں دشمن فورسز کے ایک فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔

انھوں نے کہاہے کہ ان کے والدین کو پاکستانی فورسز نے متعدد بار جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔ آج وہ آئی ڈی پیز کی زندگی گزار رہے ہیں۔ کیپٹن نیاز قادر نے وقتاً بہ فوقتاً تنظیم کے سیاسی، عسکری اور انٹیلی جنس شعبوں میں انتہائی اہم خدمات سرانجام دیں اور دشمن کے اہم پروگراموں کو سبوتاژ کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے بلوچستان کے بیشتر علاقوں آواران، جھاؤ، کولواہ، اورماڑہ، کیلکور اور بالگتر کے معرکوں میں مرکزی کردار ادا کیا اور دشمن پہ مہلک حملے کیے۔

ترجمان نے کہاہے کہ کیپٹن نیاز قادر آواران اور کولواہ میں براس سے متعلق تنظیمی سطح پر اہم عہدے پر فائز رہا۔ اپنی جنگی مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کے اہلیت کی وجہ سے وہ اپنے تنظیمی دوستوں میں ایک استاد کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انہوں نے تنظیم میں قربان یونٹ سے منسلک سرمچاروں کو جنگی اور جسمانی فٹنس کے لیے تیار کرنے کے لیے بڑی محنت اور بے پناہ محبت کے ساتھ کام لیا۔

انھوں نے کہاہے کہ لیفٹیننٹ ظریف بلوچ عرف شئے جان ولد حمل بلوچ سکنہ گیشکور سنڈوم نے 2013 میں تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کی اور 2014 میں بی ایل ایف کے پلیٹ فارم کا باقاعدہ حصہ بنا، اس طویل جدوجہد میں دشمن فورسز کے ظلم و جبر اور بدترین ظلم و ستم کا مقابلہ کیا۔ آپ کے خاندان کے خلاف پرتشدد ریاستی کاروائیاں آپ کے فکر و خیالات اور عمل کو کمزور نہیں کر سکے۔ 19 نومبر کو ایک تنظیمی مشن کے دوران دشمن کی فوج سے جھڑپ میں شدید زخمی ہو گئے اور انہیں ان کے تنظیمی ساتھیوں نے محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔ دو دن تک تنظیم سے وابستہ میڈیکل ٹیم نے ان کی صحت یابی کے لیے اپنے تمام محدود وسائل بروئے کار لائے۔ بدقسمتی سے، وہ اسے بچانے میں ناکام رہے۔ تحریک آزادی میں آپ نے دس سال کے عرصے میں ناقابل بیان اور ناقابل فراموش جنگی معرکوں میں اپنا کردار ادا کیا اور بڑی محنت و مشقت کے ساتھ تنظیم کے معاشی شعبے میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں جس کی بدولت ریجنل کمانڈ کونسل نے آپ کی عسکری اور سیاسی پختگی کی وجہ سے آپ کو لیفٹیننٹ کے عہدے پر فائز کیا۔ آپ نے نہایت جفاکشی اور دیانت داری کے ساتھ تنظیمی پروگرام کو اولین ترجیح دی اور اپنی آخری سانس تک ثابت قدم رہے۔ آپ جدوجہد آزادی میں اپنے قائدانہ کردار کی بدولت سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ اپنے ساتھی سرمچاروں کیپٹن نیاز قادر عرف استاد گمان اور لیفٹیننٹ شہید ظریف بلوچ عرف شئے جان سمیت بلوچ قومی جدوجہد کی راہ میں شہید ہونے والے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ ان کی لازوال قربانیوں پر بلوچستان لبریشن فرنٹ اپنے سیاسی اور جنگی پروگرام کو شدت کے ساتھ جاری رکھے گی۔ اور ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ بلوچ شہداء کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا بلکہ آزاد بلوچستان تک جدوجہد جاری رہے گی۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 18:18


https://urdu.zrumbesh.com/11474/

آواران لاپتہ دلجان بلوچ کی بازیابی کیلے لواحقین کا احتجاجی دھرنا تین مقامات پر چوتھے روز بھی جاری

جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو


آواران ( مانیٹرنگ ڈیسک )بلوچستان ضلع آواران تیرتیج سے جبری لاپتہ دلجان بلوچ کی لواحقین کا احتجاجی دھرنا آواران ڈی سی آفس سمیت بیدی، آواران گیس پلانٹ اور مشکے کراس پر دھرنا جاری ہے۔ مختلف مقامات پر جاری دھرنوں کی وجہ سے مسافر رل گئے ۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ کل رات نامعلوم افراد کی جانب سےہم پر گاڑی چلانے کی ناکام کوشش کی گئی ، ہم ایک بار پھر آواران ضلعی انتظامیہ کو یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر احتجاج میں موجود کسی کو کوئی نقصان پہنچایا گیا تو اس کی زمہ دار ضلعی انتظامیہ ہوگی۔

لواحقین کے مطابق مظاہرین کو ضلعی انتظامیہ و پولیس کی طرف سے سیکیورٹی نہیں دی جارہی ہے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کا زمہ دار آواران پولیس اور ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

انھوں نےمزید کہا ہےکہ ضلعی انتظامیہ ڈی سی آواران نے آج تک دھرنا گاہ تک آنے کی نہ خود زحمت کی ہے نہ اپنے کسی زمہدار کو اپنی طرف سے بھیجا ہے۔ آج تک ڈپٹی کشنر آواران نے مظاہرین سے بات چیت کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

لواحقین نے آخر میں کہا ہے کہ کیا ایک بلوچ خاتون ڈپٹی کمشنر کو سرد راتوں میں بیٹھی دوسری بلوچ خواتین کا زرا بھر بھی احساس نہیں جو گزشتہ چار راتوں سے کھلے آسان تلے سڑکوں پر رات گزارنے پر مجبور ہیں؟ ضلعی انتظامیہ خود کو کیسے بری الزمہ قرار دے سکتی ہے جبکہ ان کے اپنے اسسٹنٹ کمشنر نے باقاعدہ طور پر دستخط کرکے دیا ہے کہ دس دنوں میں دلجان بلوچ کو بازیاب کیا جائے گا۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 16:46


مستونگ پاکستانی فورسز کا ٹرکوں پر فائرنگ،پانچ ڈرائیور لاپتہ ،متعدد زخمی ، واقع کخلاف احتجاج جاری


جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

https://urdu.zrumbesh.com/11466/


مستونگ ( ویب ڈیسک ) مستونگ میں ایف سی نے ڈیرہ مراد جمالی جانے والی ٹرکوں پر مستونگ کے علاقے دشت کمبیلا کے مقام پر فائرنگ کردی اور ٹرکوں کے ٹائر پھاڑ دیئے۔ پانچ ڈرائیور لاپتہ ہوگئے ہیں جن کے نام تاحال معلوم نہیں ہوسکے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔

بتایا جارہاہے کہ ایف سی نے دشت کمبیلا مستونگ کے مقام پر متعدد ٹرکوں پر فائرنگ کردی جس سے ٹرکوں کے ٹائر پھٹ گئے اور ٹرک ڈرائیور بھی گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔

مقامی افراد کے مطابق ایک شخص جب زخمی ڈرائیوروں کو اپنے کار میں ڈال کر ہسپتال لے جارہا تھا تو ایف سی نے اس کار کو بھی مستونگ ایف سی کیمپ کے سامنے روک کر ان پر تشدد کیا اور کار گاڑی کے بھی شیشے توڑ دیئے، کار ڈرائیور کو بھی دوسرے زخمیوں کے ساتھ ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

واقعہ کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج جاری ہے اور ایف سی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 16:30


پاراچنار سانحہ ،ھلاک افراد کی تعداد 81 جن میں مسافر خواتین کی تعداد 21 ہو گئی، 17 شیر خوار بچے، 21 بچوں کی عمریں 7 اور 13 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں ۔ ھلاک اور زخمی خواتین وحضرات کا تعلق اہل تشیع سے بتایا جارہاہے۔

https://x.com/rzurduZBC/status/1859634796801998963?t=xK3-f0yJ7KCf-P9eWoTy3g&s=19

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 16:03


ضلع کیچ کا علاقہ دشت کھڈان ایک ہفتہ سے محاصرے میں متعدد نوجوان لاپتہ ہیں ۔ ترجمان بی وائی سی

جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان کے جاری بیان کے مطابق ضلع کیچ کی تحصیل دشت کا دور افتادہ علاقہ کُھڈان فوجی محاصرے میں ہے اور فوج کشی ایک ہفتے سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ پورے علاقے پر سیکورٹی فورسز کا سختی سے کنٹرول ہے اور لوگ یرغمال کی زندگی گزار رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے (LEAs) گھر گھر چھاپے مار رہے ہیں، آگ لگا رہے ہیں اور لوگوں کو خاص طور پر پڑھے لکھے نوجوانوں کو زبردستی غائب کر رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے سے کئی بلوچ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا جا چکا ہے۔ کچھ کیسز درج کیے گئے ہیں جب کہ بہت سے خوف، ہراساں کیے جانے اور مواصلاتی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے کسی کو اداروں کی بربریت اور اپنے حالات بارے کسی کو کچھ بتانے سے قاصر ہیں ۔

انھوں نے کہاہے کہ فوجی بربریت دوران ابتک طلال عمر ولد محمد عمر، ایف ایس سی کا طالب علم، 10 نومبر کو لاپتہ ہو گیا،
سلمان ولد لیاقت اور عامر ولد محمد ابراہیم دونوں طالب علم ہیں، 10 اور 11 نومبر کو لاپتہ ہوئے۔

حبیب ولد مجیب، میٹرک کا طالب علم 19 نومبر کو لاپتہ ہو گیا۔
حکیم بلوچ، ایک مزدور 10 نومبر کو لاپتہ ہو گیا۔
مزید برآں، مقامی بلوچ عوام پر فوجی آپریشنز کے خوف اور نفسیاتی اثرات کی کوئی مثال نہیں ملتی اور اس نے ان کی زندگی کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ نسل کشی کے ساتھ ساتھ بلوچ قوم کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی دشت کے علاقے اور پورے بلوچستان میں جاری استعماری تشدد کی مذمت کرتی ہے۔ عالمی برادری نوٹس لے اور ریاست کو بلوچوں کی نسل کشی سے باز رکھے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچوں کے بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کو اجاگر کریں۔ بلوچ قوم کو اپنی مزاحمت جاری رکھنی چاہیے اور اس فوجی آپریشن کے خلاف متحد ہونا چاہیے جس سے ہمارے قومی وجود کو خطرہ ہے۔

https://urdu.zrumbesh.com/11471/

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 15:42


مستونگ حملے میں دشمن کے تین اہلکار ہلاک کردیئے گئے - بی ایل اے

https://urdu.zrumbesh.com/11469/

مستونگ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  سرمچاروں نے مستونگ میں ایک حملے میں قابض پاکستانی فوج کے تین اہلکاروں کو ہلاک اور پانچ زخمی کردیئے۔
ترجمان نے کہا ہےکہ سرمچاروں نے اسپلنجی میں پاکستانی فوج کی گاڑیوں کے ایک قافلے کو ریموٹ کنٹرولڈ آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنانے کے بعد راکٹ اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا ہے کہ حملے میں دشمن فوج کی بکتر بند سمیت تین گاڑیاں زد میں آئیں، جس کے نتیجے میں کم از کم تین دشمن اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے-

 

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 13:24


https://urdu.zrumbesh.com/11463/

کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ سے 6 خواتین سمیت 39 افراد ہلاک متعدد

جمعرات ، 21 نومبر ،2024 / زرمبش اردو


پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں 39 افراد ہلاک 11 زخمی ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ لوئر کرم کے علاقے مندروی میں اس وقت پیش آیا جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی میں پشاور سے پاڑہ چنار آنے والی گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا گیا۔

مندروی کے بنیادی مرکزِ صحت میں تعینات ڈاکٹر محمد نواز نے بی بی سی کے افتخار خان کو بتایا کہ اب تک 33 لاشیں لائی گئی ہیں جن میں چھ خواتین بھی شامل ہیں۔

کانوائے کی حفاظت پر مامور ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ’ہم پانچ سے چھ اہلکار تھے، پتا نہیں چلا کہ فائرنگ کہاں سے ہوئی۔ ہمارا ایک ساتھی بھی فائرنگ سے زخمی ہوا ہے۔‘

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

21 Nov, 09:06


https://urdu.zrumbesh.com/11460/

نوشکی ،کیچ فوج کشی تیسرے روز بھی جاری 2 نوجوان جبری لاپتہ

جمعرات ، 21 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

نوشکی، کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان ضلع نوشکی میں تین دن سے فوج کشی جاری ، کیچ سے فورسز ہاتھوں دو نوجوان جبری لاپتہ ۔

تفصیلات کے مطابق نوشکی علاقے میں پاکستانی فورسز کی فوج کشی جاری ہے آج تیسرے دن بھی گن شپ ہیلی کاپٹروں کی پروازیں جاری ہیں جبکہ وقتاً بہ وقتاً فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں بھی سنی جارہی ہیں۔

آخری اطلاع تک مزکورہ فوج کشی دوران کسی قسم کے نقصانات بارے معلومات نہیں مل سکے ہیں ۔

ادھر ضلع کیچ کے علاقہ دشت کھڈان سے اطلاعات ہیں کہ حبیب ولد مجیب اور علی اصغر ولد محمود نامی دو نوجوانوں کو فورسز نے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 19:50


https://urdu.zrumbesh.com/11457/

سنجاوی نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے علاقائی سیاسی رہنما زخمی

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

سنجاوی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان کے علاقہ سنجاوی میں گھر کے قریب فائرنگ سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے علاقائی سیکرٹری ملک احسان دومڑ شدید زخمی ہوگئے ۔

بتایا جارہاہے کہ ملک احسان دومڑ قبائلی رہنما ملک لاجور خان دومڑ کا بیٹا اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سنجاوی کا سیکرٹری ہے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 19:36


https://urdu.zrumbesh.com/11455/

آواران جبری لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے بجائے انکےلواحقین کو ریاستی فورسز اور اداروں کی جانب سے ہراساں کرنا سمجھ سے بالا ہے ۔ بی وائی سی


بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

آواران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ رواں سال کے شروع میں 2 مئی کو جبری لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین - سجاد عظیم، ولی جان اور حاصل خان کو اغوا کیا گیا، 26 اپریل کو علاقہ مکینوں نے متاثرین کے ساتھ، تین روزہ دھرنا دے کر ان ناانصافیوں کے خلاف احتجاج کیاگیا ۔

انھوں نے کہاہے کہ جیسا کہ بلوچستان میں اکثر ہوتا ہے، حکام نے ان ہولناک جرائم پر توجہ دینے کے بجائے ان خاندانوں کے افراد کو تشدد اور ذلیل کرنے کا سہارا لیا ہے جو محض پرامن زندگی گزارنے کے اپنے بنیادی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حال ہی میں مشکے میں تعینات سکیورٹی فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت ان خاندانوں کو زبردستی فوجی کیمپوں میں بلا کر ان کی ہراسانی میں اضافہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ اس طرح کے عمل بلوچستان میں خطرناک حد تک عام ہیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں جو طویل فوجی محاصرے اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کا شکار ہیں۔ ان میں فوجی کیمپوں میں خواتین کی تذلیل اور بلوچ مردوں کی جبری مشقت شامل ہے۔ تشدد کی یہ گھناؤنی کارروائیاں، جبری گمشدگیاں اور جبری مشقت جاری بلوچ نسل کشی کے واضح اشارے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچ قوم کی ایک جائز آواز کے طور پر ان جرائم کی شدید مذمت کرتی ہے اور پہلے سے مظلوم اور محروم بلوچ عوام کے خلاف ایسے مظالم کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ ہم تمام باضمیر افراد اور برادریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان جرائم کا نوٹس لیں اور ان کی مزاحمت کریں۔ یہ صرف انسانی حقوق کا نہیں بلکہ عزت اور وقار کا بھی معاملہ ہے، خاص طور پر جب ہماری خواتین کو فوجی کیمپوں میں اس طرح کی تذلیل کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 19:04


https://urdu.zrumbesh.com/11453/

ڈیرہ بگٹی میں فوج کشی کیلے علاقہ میں داخل ہونے والے فورسز سے جھڑپ جاری ہے ۔ بی آر اے

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

ڈیرہ بگٹی( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) کے ترجمان سرباز بلوچ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، بی آر اے کے سرمچاروں نے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے چبدر میں حال ہی میں قائم کردہ پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ پر شدید حملہ کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق، اس حملے میں فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جس کی ذمہداری قبول کرتے ہیں ۔

ترجمان نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ سرمچاروں نے کیمپ کی دو حفاظتی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ جبکہ چبدر، لوپ سہرانی، اور آس پاس کے علاقوں میں پاکستانی فورسز کے اہلکار آپریشن کی غرض سے داخل ہوئے ہیں جن سے بی آر اے کے سرمچاروں کی جھڑپیں جاری ہیں۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 18:45


https://urdu.zrumbesh.com/11451/

نام نہاد ایپکس کمیٹی کا فیصلہ بلوچ نسل کشی کو وسعت دینے کی نئی پالیسی ہے۔ بی ایس او آزاد

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

شال ( پ ر ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد نے بلوچ طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے بلوچ نوجوان “عملی تعلیم” پر توجہ دیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ قابض پاکستانی اداروں کی جانب سے بلوچستان میں جاری جارحیت، قتل و غارت گری، اغوا، جعلی مقابلوں میں جاری قتل عام کو مزید شدت دینے کیلئے نام نہاد ایپکس کمیٹی کی میٹنگ میں بلوچستان میں ایک نئی جارحیت لانچ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد بلوچ نسل کشی کے تسلسل کو منظم انداز میں جاری رکھنا ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ سیکورٹی ادارے پہلے ہی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سنگین جنگی جرائم میں ملوث ہیں اور بلوچ عوام مند سے لیکر آواران تک ان مظالم کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے۔ قابض پاکستان کی جانب سے بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک سروس کو بند کرنے کا مقصد بلوچستان میں جاری نسل کشی اور قتل عام کو دنیا سے چھپانے کی کوشش ہے۔ بلوچ عوام قابض کے اس غیر انسانی رویے پر مبنی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا راستہ اختیار کریں۔

انہوں نے کہاہےکہ قابض پاکستان ایک ملٹی ڈائریکشنل اپروچ کے ساتھ بلوچ قومی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، جس میں فوجی کارروائی کے ساتھ پروپیگنڈا، نام نہاد ترقیاتی منصوبے، اجتماعی سزا اور جبری نقل مکانی جیسی پالیسیاں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں ریاست سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کر سکتی ہے۔ قابض کے اس جنگ میں چین براہ راست اس کی حمایت کر رہا ہے، جبکہ ترکی اور سعودی عرب جیسے ممالک بھی اس غیر انسانی جنگ میں پاکستان کا ساتھ دے رہے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ عالمی دنیا کو اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہیے کہ بلوچ قوم اپنی زبردستی چھینی گئی ریاست کو دوبارہ حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ قابض پاکستان جیسے غیر فطری ریاست کا ساتھ دینے والے مستقبل میں اپنی پالیسیوں پر ضرور پشیمان ہوں گے۔

انہوں نے آخر میں کہاہےکہ بی ایس او آزاد بلوچ نوجوانوں اور بالخصوص اپنے کارکنوں پر زور دیتی ہے کہ وہ “عملی تعلیم” پر توجہ مرکوز کریں تاکہ قومی تحریک کو مزید مضبوط کیا جا سکے اور مستقبل کے چیلنجز کا مؤثر انداز میں سامنا کیا جا سکے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 18:29


انھوں نے مزید کہا ہےکہ میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرکے شاید یہ سمجھنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے کہ ہم کمزور پڑ کر من مانیاں من و عن قبول کریں گے یہ محض اک بھول ہی ہوگی ہاں اس طرح کے اقدامات  ضرور ٹھیس پہنچا کر دوریوں کی باعث بنیں گی مگر بی ایس سی ملتان کی بقاء کی خاطر یہ دوریاں سر خم کرکے تسلیم کرتے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کونسل کی بقاء کے فیصلے وہ شخص نا کرے جس نے ہمارے گراؤنڈ پر ایک لمحہ تک نہیں گزارا ہے۔بی ایس سی ملتان کے فیصلے بی ایس سی ملتان کے جنرل باڈی سے ہی پاس ہوں نا کہ بیرونی انجان افراد کے ہاتھوں یرغمال ہوکر فیصلے توپنے کی روایت شروع ہو۔

ترجمان نے آخر میں کہا ہےکہ کونسلز میں مسائل اب بھی سر اٹھا رہے ہم بھی کونسلز کے مسائل سے بہ خوبی آشنا ہیں لیکن ابھی تک کسی بھی کونسل کے مسئلہ کو ڈسکس کرنا گوارا نہیں سمجھا جو کہ ہماری ادارے کی ڈسپلن کے پیروی کرنے کی ثبوت ہے۔مگر وفاق و پنجاب کی شائع شدہ تحریر یہ آشنائی ملی کہ انکی نظریں ملتان کونسل پر ٹکی ہیں اس سے ہزار گنا بہتر یہی ہے وہ اپنی مسائل کا حل ڈھونڈیں اگر وہ اپنی مسائل کو بائی پاس کرکے ملتان کونسل پر نظر ٹکانے کی کوشش میں ہیں تو یہ خلا میں تیر چلانے کی مترادف ہوگی کہ جسکا نشانہ نا پکا اور نہ ہی کچا ہے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 18:29


https://urdu.zrumbesh.com/11448/

من چاہی اتحاد و اجنبی سرزمین کی ڈھونگ رچانےوالے ایک ہی روداد کو بار بار شائع کرکے اپنی بھوکلاہٹ اور طفلانہ طرظِ سیاست کی ثبوت دے کر واضح بھی کررہے ہیں۔ بی ایس سی ملتان

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو


ملتان ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل مُلتان کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پہلے کئی دفعہ یہ واضح کرچکے ہیں اور ابھی تک اپنی گزشتہ وضاحت پر قائم بھی ہیں کہ بی ایس سی ملتان ایک آزاد ادارہ ہے جس کی منشور اپنی ہی ممبران جو بلوچ طلباء ملتان میں زیر تعلیم ہیں انہی کی توسط سے قائم و کارگر ہے جسکا ملتان سے باہر کسی بھی کوئی تنظیم یا کونسلز کے ساتھ آئینی رشتہ نہیں ہے۔البتہ بہ حیثیت بلوچ یہ بارہا کہا جا چکا ہے کہ اخلاقی رشتہ قائم ہے استوار کرنے کی سوالی بھی ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے نام پر بننے والی اتحاد کو دفعتاََ اصولوں کو مد نظر رکھ کر جواب نفی میں دی ہے جو کہ ایک ادارے کی حیثیت سے جواب دینے کا حق بھی رکھتے ہیں۔مگر ایک ہی روداد کو بار بار اسٹیٹمنٹ شکل میں شائع کرنا  خود کو دودھ کے دھلے اور بی ایس سی ملتان کی ساخت پر داغ اچھالنے کی ناکام کوشش ہے جس کی مزمت اسلئے نہیں کرتے کہ ”یہ محض ایک بچگانہ سیاسی عمل ہے“ اس طرح کے حربوں سے بی ایس سی ملتان کسی کی ایموشنل اپروچ اور طفلی سوچ کے شکنجے میں نہ پھنسنے والی ہے اور نا ہی ایسی کمزوریوں کو جگہ دے گی جو مستقبل میں پھنسنے کے باعث بنیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے نام پر بننے والی اتحاد ایک من چاہی اتحاد ہے جو کہ محض ایک گروہ کی من چاہی اشارے،مفاد،ڈکٹیشن اور کونسلز کی مزاج کو ٹھیس پہنچانے کی مترادف ہے جنکو مد نظر رکھ کر اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ لیا مگر بی ایس سی پنجاب کے کسی بھی کام میں خلل کی وجہ بنے ہیں اور نا ہی بنیں گے مگر وفاق و پنجاب کی جانب شائع شدہ اسٹیٹمنٹ سے واضح ہے کہ وہ چاہتے ہی یہی ہیں کہ بی ایس سی ملتان انکی من چاہی اتحاد کے جال میں پھنس کر اپنی ادارتی وقار کھو بھیٹے جو کہ محض اک خواب کے سوا کچھ اور نہیں ہوسکتا۔

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ اتحاد قوموں کی جانبِ منزل روانگی کی ایک اہم کڑی ہے مگر اتحاد کا فیصلہ لینے والوں کی نیت میں کھوٹ ہو تو اسے اتحاد نہیں سینہ زوری کہنا مناسب سمجھیں گے۔اُس اتحاد کو خیر آمد کہتے ہیں جو کونسلز کی بلائی و بقاء کیلیے ہو جس کے لئیے کسی بھی وقت قدم بہ قدم تیار ہیں۔
ہائیجیکنگ کے مورد الزام ٹہرانے والوں کو اتنی تک نہیں پتہ کہ ہائیجیکنگ کرنا کس کو کہتے ہیں رٹی رٹائی اصطلاحات سے من گھڑت سیاسی ٹوٹکے بن تو سکتے ہیں مگر جب بھکریں تو زمہ دار کون؟

انھوں نے کہا ہے کہ اجنبی سرزمین کی راگ آلاپنے والے خود یہ کہتے نہیں تھکتے کہ بلوچ جہاں بھی ہو بلوچ ہے مگر جب من مانیاں پوری نہ ہوں تو طرح طرح کی اصطلاحات قلم بند کرکے عارضی اور نہ جواب پانے والے تجسس سے اپنی اور باقی طلباء کی مزاجی مستقل تجسس سے راہ فرار اختیار کرتے ہیں جو صرف اور صرف کونسلز کو استوار کرنے کا ایک غیر پوشیدہ بہانہ اور سیاسی دل بہلانا ہی ہے جس کو جامد و وسیع نظریہ سے کوئی بھی لینا دینا نہیں۔

ترجمان نے کہا ہےکہ ادروں میں مسائل کا ظہور لازم و ملزوم ہے اسی طرح بی ایس سی ملتان بھی مسائل سے انکاری نہیں کوشانِ حل ضرور ہے  لیکن حل وہ جو ادارے کی بہتری کیلئے ہو نا کہ اس سے ایک گروہ کی پروٹوکول مضبوط ہو اور ادارے نکھار میں دھندلا پن آجائے ۔مگر آل کونسلز کی جانب آئے ہوئے دوستوں نے مسئلہ کو بہ زور و سماجت کی حل دینے کی کوشش کی اور جب ناکام رہے تو منہ چھپانے کے بجائے غلاف اوڑھ کر آسانیاں ڈھونڈنے میں کوشاں رہے تب بھی ہم انکے مشکور ہیں کہ انہوں نے وقت نکالنے کی جسارت کی لیکن حقائق پہ مبنی الفاظ استعمال کرتے تب شاید من چاہی اتحاد کو وقت کا تقاضہ سمجھ کر اپنا لیتے لیکن جو ہم شک کی نگاہ سے دیکھ کر اندیشہ ظاہر کررہے تھے  انکی قلم کی رویہ سے حقیقت میں بدل گیا اور اتحاد کی تابوت کو آخری کیل ٹونکنے کی ذمہ داری نبھائی۔

بی ایس سی ترجمان نے کہا ہےکہ ایک مرتبہ پھر واضح کرتے ہیں کہ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان ایک با اختیار ادارہ ہے جو اپنے اندرونی مسائل میں بیرونی مداخلت قبول نہیں کریگی چاہے وہ مداخلت نام نہاد اتحاد کی ہو یا بلوچیت کے نام پر ایموشنل اپروچز کے پیچھے چپے سیاسی دکانداری کی ہو اور نا ہی کسی کونسل کی مسائل میں مداخلت کرنے کی اجازت بی ایس سی ملتان کی آئین دیتی ہے جسکی پاسداری کرتے ہوئے ہمیں کسی کونسل یا کونسلز کی مسائل سے سروکار نہیں  ہے۔البتہ بلوچ طلباء کے اجتماعی مسائل میں کسی بھی وقت شانہ بہ شانہ کھڑے ہونے سے گریز نہیں کریں گے جو کہ ہماری ماضی کی تسلسل کا حصہ ہے اور برقرار رہے گا۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 18:00


ڈیرہ بگٹی مسلح افراد کا فورسز کیمپ پر حملہ

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

https://urdu.zrumbesh.com/11446/

ڈیرہ بگٹی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے چبدر میں پاکستان فوج کے کیمپ پر مسلح افرادنے
راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے متعدد مقامات پر پاکستانی فوج اور مسلح افراد کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں ۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 17:43


شال شاہ زیب ساتکزئی بلوچ کی میت لواحقین کے حوالے، کل صبح نماز جنازہ آبائی علاقے ڈغاری میں ادا کی جائے گی۔

https://x.com/rzurduZBC/status/1859291285271597141?t=5ZUeTOCoIT2YQNZ_B63Jug&s=19

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 17:35


https://urdu.zrumbesh.com/11443/

بلوچستان میں مزید عسکری طاقت کے استعمال کی سوچ پر شد ید تشویش ہے۔ ایچ آر سی پی

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان ایچ آر سی پی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ تنظیم یقینی طور سے یہ سمجھتا ہے کہ بلوچستان میں جاری شورش اور تشدد کے مسئلے کا حل فوری، اعلٰی اختیاراتی اور فیصلہ کن سیاسی مذاکراتی عمل سے ہی ممکن ہے جس میں تمام متعلقہ فریقین شامل ہوں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اس بات پر شدید تشویش ہے کہ حکومت مسئلے کے حل کے لیے اور زيادہ عسکری طاقت کے استعمال کے متعلق سوچ بچار کر رہی ہے۔

ترجمان ایچ آر سی پی نے کہا ہے کہ ایسے اقدامات ماضی میں کئی بار کیے جا چکے ہیں جن کے نتیجے میں صرف مقامی آبادی کے غصّے اور بداعتمادی میں اضافہ ہوا ہے ، خاص طور پر اس وجہ سے کہ ایسے اقدامات میں شفافیت اور ان پر سویلین نگرانی کا فقدان ہوتا ہے جس سے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ایچ آر سی پی مطالبہ کرتا ہے کہ ریاست ہر قسم کے حالات میں بلوچستان کے شہریوں کے دستوری و قانونی حقوق کا تحفظ کرے۔

ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC

20 Nov, 17:15


https://urdu.zrumbesh.com/11441/

تربت مدرسہ کے قریب بم دھماکہ فائرنگ 3 طلباء زخمی

بدھ ، 20 نومبر ، 2024 / زرمبش اردو

تربت ( نامہ نگار ) بلوچستان ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت مدرسہ جامع اشاعت التوحید ملک آباد تربت کے قریب بم دھماکہ اور فائرنگ سے تین طالب علم زخمی

اطلاع کے مطابق تربت میں مدرسہ جامع اشاعت التوحید ملک آباد میں بم دہماکہ کے بعد دو طرفہ فائرنگ کی گئی۔

دھماکہ اور فائرنگ کی زد میں آنے سے ابتدائی اطلاع کے مطابق مدرسہ کے تین طالب علم زخمی ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مزکورہ مدرسہ کے مہتمم معروف عقلم دین مفتی شاہ میر ہیں جب کہ اس کی سرپرستی مکران کے معروف عالم اور مذہبی رہنما مولانا الیاس دلاوری کر رہے ہیں۔