اسلامی اشعار @deenislami Channel on Telegram

اسلامی اشعار

@deenislami


اچھے اشعار کا مطالعہ کیا جائے تو وہ انسان کو بھلائی کے راستے پر لگاتے ہیں لیکن اس کے برعکس اگر لغویہ،محبتوں،محض ذکرِ بُتاں اور تذکرۂ شراب و کباب والے اشعار ہوں تو وہ انسان کو تباہی تک لے جاتے ہیں۔ اردو،عربی،فارسی،پشتو،سندھی اشعار کیلئے چینل سے منسلک ہوں ـ

اسلامی اشعار (Urdu)

اسلامی اشعار چینل "deenislami" ایک جگہ ہے جہاں آپ اچھے اشعار کا مطالعہ کر کے اپنے دل کو پُر سکون بنا سکتے ہیں۔ اشعار کی زبان ویڈیوز، تصاویر اور ٹیکسٹ کے ذریعے آپ کو فراہم کی جائیں گی۔ یہاں پر اردو، عربی، فارسی، پشتو، سندھی اشعار موجود ہیں جو آپ کو معنویت سے بھرپور کرنے کے لیے مددگار ہوں گے۔ اگر آپ ایسے اشعار پسند کرتے ہیں جن میں لغویہ، محبتوں، محض ذکرِ بُتاں اور تذکرۂ شراب و کباب کے بارے میں ہو تو یہاں آپ کو انفورمیشن اور روحانیت دونوں کا مزہ لینے کا موقع ملے گا۔ جواب چاہئے ہو کون ہے، یہاں آپ واقعی ایسے متن پائیں گے جو آپ کے دل کو چھو جائیں گے اور آپ کے زندگی میں فروغ دیں گے۔

اسلامی اشعار

10 Nov, 16:14


کیا وہ بساط الٹ گئی؟ ہاں وہ بساط الٹ گئی
کیا وہ جواں گزر گئے،ہاں وہ جواں گزر گئے۔

جون

اسلامی اشعار

09 Nov, 10:47


آؤ کہ کسی دُور کی بستی کو چلیں ہم
اس شہر خرابی کے خرابات سے نکلو

حسیب احمد حسیب

اسلامی اشعار

09 Nov, 10:47


اگر کوئی پوچھ لے تم سے
کہ؛ کیا کِیا تم نے آج ؟
تو کترانا مت!
یہ کہنے سے کہ؛
مشکل تھا ، پر سانس لی ،

اِس دِل کو۔۔۔۔
ایک اور جُھوٹی آس دی،
سب ٹھیک ہو گا کہ نِہیں؟ پتہ نہیں!
پر۔۔۔۔ میں نے کوشش بہت خاص کی۔

اسلامی اشعار

09 Nov, 07:39


غفلت سے بیدار کرنے والے اشعار

اے تمنا کے سمندر میں غوطہ زن! اللہ تجھے ہدایت دے، یہ سستی کیوں؟

تم نے اپنی زندگی نافرمانی اور جہالت میں گنوا دی، ذرا ٹھہرو، اے مغرور انسان، ٹھہرو۔

جوانی کا وقت بیت گیا اور تم غفلت میں رہے، اندھے پن اور گمراہی میں لپٹے ہوئے۔

کب تک تم جانوروں کی طرح بھٹکتے رہو گے؟ اور غنیمت کے وقت میں سوتے رہو گے؟

تمہارا دل گناہوں سے بیدار نہیں ہوتا، افسوس تم پر جس دن پیشانی سے پکڑا جائے گا۔

اسلامی اشعار

08 Nov, 19:30


..

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:53


گرچه قلبِ هیچ‌کس بر اشک و غم‌هایم نسوخت
من به چشمِ هر که دیدم اشکِ غم را، سوختم
(شفیقه یارقین 'دیباج')
اگرچہ کسی بھی شخص کا دل میرے اشک و غموں پر نہ جلا (غمگین نہ ہوا)۔۔۔ [لیکن] میں نے بھی جس بھی شخص کی چشم میں اشکِ غم دیکھا، میں جل گئی (غمگین و رحم دل ہو گئی)۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:49


ڈیرا اسماعیل خان کے شاعر عطا اللہ خان گنڈاپور کی ایک غزل سے چند ابیات :

پیری و هر لحظه بیماری عذابِ اکبر است
خوش بُوَد یک‌بار مردن از به بستر زیستن
عمر رسیدگی اور ہر وقت بیماری بہت بڑا عذاب ہے. ایک بار (میں) مرنا بستر پر پڑے زندہ رہنے سے بہتر ہے.

ناتوانی‌ها و بیماری و تنگیِ معاش
گر همین پیری‌است، از مرگ است بدتر زیستن
ناتوانیاں، بیماری اور تنگیِ معاش، اگر یہی پیری(بڑھاپا) ہے تو یہ موت سے بدتر زندگی ہے.

چیست مردن از وبالِ زندگی وا رستن است
خوش بُوَد نازیستن از خوار و مضطر زیستن
(عطا الله خان 'عطا')
مرنا کیا ہے؟ زندگی کے وبال سے نجات پانا ہے!
زندہ نہ رہنا خوار و مضطر جینے سے بہتر ہے

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:48


روز در فکرِ شبِ دیجورم
شب در اندوه و غمِ فردایم
(شفیقه یارقین 'دیباج')
میں روز کے وقت شبِ تاریک کی فکر میں ہوتی ہوں، اور شب کے وقت روزِ فردا کے اندوہ و غم میں ہوتی ہوں۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:38


اگرچه زیستم دُور از تو عُمری
همیشه مِهرِ پاکت در دلم بود
(اکبر عبدالله)
اگرچہ میں نے ایک عُمر تم سے دُور زندگی کی، [لیکن] تمہاری پاک محبّت ہمیشہ میرے دل میں تھی۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:35


درونم را به نورِ خود برافروز
زبانم را ثنایِ خود درآموز
(نظامی گنجوی)
[اے خُدا!] میرے درُون کو تم اپنے نُور سے روشن کر دو، اور میری زبان کو تم اپنی ثنا سِکھا دو۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:31


دُعائیہ بیت:
رهی پیشم آور که فرجامِ کار
تو خُشنود باشی و من رستگار
(نظامی گنجوی)
[اے خُدا!] وہ راہ میرے پیش میں لاؤ کہ [جس سے] بالآخر تم خوشنود ہو جاؤ اور میں نجات یاب [ہو جاؤں]۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:31


می‌دهم خود را نویدِ سالِ بهترسالهاست
گرچه هر سالم بتر از پار می آید فرود
(مهدی اخوان‌ثالث)
سالوں سے میں خود کو بہتر سال کی خوشخبری دیتا ہوں اگرچہ میرا ہر سال گذشتہ(سال) سے بدتر ہوتا ہے۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:30


از ظُلمتِ خود رَهایی‌ام دِه
با نُورِ خود آشنایی‌ام دِه
(نظامی گنجوی)
[اے خدا!] مجھ کو میری تاریکی سے نجات و خَلاصی دو، [اور] تم اپنے نُور کے ساتھ مجھ کو آشنائی دو۔

اسلامی اشعار

03 Nov, 18:13


چاک اسی غم سے گریبان کیا ہے میں نے
کون کھولے گا ترے بند قبا میرے بعد

غافل

اسلامی اشعار

03 Nov, 16:36


غابوا عن العينِ والأيامُ تُشغلُهم
‏أمّا عن القلبِ لا واللهِ ما غابوا "

گردشِ ایام نے جنہیں آنکھوں سے اوجھل کر دیا
بخدا دل میں ہر وقت مقیم رہتے ہیں وہ

اسلامی اشعار

01 Nov, 20:12


راہ سخت و شیشہء عمرِ گرامی نازک است
صحبتِ مینا و خارا تا کجا خواہد گذشت

زندگی کی راہ سخت پتھریلی ہے اور عمرِ عزیز کا شیشہ نازک ہے، مینا (شیشے) اور سخت پتھر کی صحبت آخر کہاں تک بھی جائے گی؟

اسلامی اشعار

01 Nov, 20:08


مریزید خون از پَیِ تاج و گنج
که بر کس نمانَد سرایِ سِپَنج
(فردوسی طوسی)
تاج و خزانہ کے لیے خون مت بہائیے کہ [یہ] عارضی سرائے کسی کے لیے [باقی] نہیں رہے گی۔

اسلامی اشعار

01 Nov, 20:06


یہ سہ بیتی بند سعدی شیرازی کی "مثلثات" میں موجود ہیں۔ان میں اولیں بیت عربی میں، دوئمین بیت فارسی میں اور سوئمین بیت شیرازی لہجے میں ہے۔

عربی اور شیرازی بیت کا ترجمہ منوچہر دانش پژوہ کے مقالے
ملمات و مثلثات یا اشعاردو زبانه و سه زبانه سے لیا گیا ہے
لیعف المهتدی عن سؤ من ضل
ولا یستهزکم من قائم زل
منم کافتادگان را بد نگفتم
که ترسیدم که روزی خود بیفتم
کمسسکی اوت اس بخت آو بهریت
مخن هر دم برای چنداکی بگریت
(سعدی شیرازی)


جو کوئی راہ یافتہ ہوا (ہدایت یافتہ ہوا) اسے چاہیے کہ وہ گمراہ کی بدی سے گریز کرے اور اس کا استہزاء نہ کرے، کیونکہ بسیار دانا ایسے ہیں جو لغزش کرکے غلط راہ پر گرگئے۔
میں ہوں کہ افتادگانِ (راہِ خطا) کی بدی نہیں کرتا کہ مجھے خوف ہوتا ہے ایک روز میں بھی نہ گِر جاؤں۔
جب مسکین گرگیا اور قسمت نے اس کی آبرو تباہ کردی، ہردم اس پر مت ہنس خواہ کتنا بھی وہ گریہ و زاری کرے۔

اسلامی اشعار

01 Nov, 19:54


آن دل که پریشان شود از ناله‌ی بلبل
در دامنش آویز که با وی خبری هست
(عرفی شیرازی)
وہ دل، کہ جو بلبل کے نالے سے پریشان ہوتا ہے، اس کے دامن کے ساتھ آویزاں رہ کہ اس (دل) کے پاس کوئی خبر ہے۔

اسلامی اشعار

01 Nov, 19:43


ای بی‌کسی به خاکِ لحد دررسیده‌ایم
عُقبیٰ به ما رسید نه دنیا به ما رسید
(غلام قادر گرامی)
اے وائے بے کسی! ہم خاکِ لحد کے پاس تک پہنچ گئے ہیں، [لیکن نہ تو] آخرت ہم تک پہنچی اور نہ دنیا ہم تک پہنچی۔
(یعنی ہم دنیا و آخرت ہر دو سے بے بہرہ رہے۔)

اسلامی اشعار

01 Nov, 18:36


.
مرا درد یست اندر دل کہ اگر گوئم زبان سوزد
وگر پنہاں کنم ترسم کہ مغز استخوان سوزد
اگر بیرون کشم از دل ترسم کہ کُل جہان سوزد

(سعدی شیرازی)
_
اگر میں دل کے آشوب بیان کروں تو میری زبان جلتی ہے
اگر سینے میں ہی رہنے دوں تو ڈر ہے کہ اندروں میرا سوختہ ہوجائے گا
ڈر ہے کہ اگر دل کا غبار نکالوں تو سارا جہان ہی نہ جل جائے

اسلامی اشعار

01 Nov, 13:15


"أحبيتك كأنك لن تغادرني ابداً ، وغادرتني كأنك لم تحبني يوماً"

ترجمہ:

کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت
کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی

شاعر: نصیر ترابی

اسلامی اشعار

01 Nov, 12:11


کہ تو بھی ابھی شامل ہے انہیں کی صف میں حسن
بے ایمانی اور نافرمانی کیا فائدے تیری اس تعلیم کے

اسلامی اشعار

01 Nov, 11:05


اے فراق تیرا برا ہو۔اے ہجر تجھے موت آئے۔اے جدائی خدا تجھے معدوم کردے۔ اے فراق! کن کو کن سے جدا کر دیتا ہے۔کیسے کیسے دل پاش کر دیتا ہے۔کس طرح آنکھیں بہہ بہہ کر لہولہان کر دیتا ہے۔کیسے کیسے بامروت و باوقار نفوس کو رولا دیتا ہے۔کس کا جہان خاک بوس نہیں کیا تو نے؟ کس کا گھر نہیں اجھاڑا تو نے؟ کس کی روح نہیں کھینچ لی تو نے؟ کس کا سینہ دھکا نہیں دیا تو نے؟ خدا تجھے غرق کرے!

اسلامی اشعار

01 Nov, 10:02


درخت کٹ گیا لیکن وہ رابطے ناصرؔ
تمام رات پرندے زمیں پہ بیٹھے رہے
(حسن ناصر)

اسلامی اشعار

30 Oct, 16:34


☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆
اردو اسلامی اشعار
☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

قسط نمبر : 8

() تجھ پہ تیغِ جہاد لازم تھی !

وہ جو دشمن ہے دین و ایماں کا
تو نے اس کو امام سمجھا ہے

ہے جہنم یہ طرز افرنگی
جس کو عشرت کا جام سمجھا ہے

یہ تو باطل کی ہی غلامی ہے
تو جسے اپنا کام سمجھا ہے

تو نے تقلید کفر کو اپنے
روز و شب کا نظام سمجھا ہے

تیری قرآں سے بد ظنی کیوں ہے؟
تو نے کب یہ کلام سمجھا ہے !

تجھ پہ تیغِ جہاد لازم تھی
تو نے اس کو حرام سمجھا ہے

دوست اس کو سمجھتے ہو انور
جس نے تم کو غلام سمجھا ہے

☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

کلام : پروفیسر انور جمیل صاحب

طالب دعا : اللہ کا بندہ

اسلامی اشعار

30 Oct, 15:30


☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆
اردو اسلامی اشعار
☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

قسط نمبر : 7

() ... دشمن کا سامنا ہے

جس نے تجھے فریب دیئے ہر مقام پر
اس بے وفا سے ترک محبت کی بات کر

ہمت نہ ہار مصلحت کے دام میں نہ آ
دشمن کا سامنا ہے شجاعت کی بات کر

بے چارگی و بے بسی کے تذکرے نہ چھیڑ
غیروں کی انجمن ہے، غیرت کی بات کر

خود غرضیوں کی سوچ کے جالوں کو توڑ دے
خود اپنی ذات نہیں، ملت کی بات کر

اچھا نہیں کہ ہو تری گفتار بے اثر
ہر لفظ معتبر ہو، ضرورت کی بات کر

دشمن کو شیر مت بنا اظہار وہن سے
میدان جنگ ہے یہاں جرأت کی بات کر

باطل سے گفتگو ہے تو ہر لفظ تیر ہو
اپنوں کے درمیاں ہے تو الفت کی بات کر

مَادر پدر آذاد، نہ روشن خیال بن
ماضی پہ اپنے ناز کر، نسبت کی بات کر

☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

کلام : پروفیسر انور جمیل صاحب

طالب دعا : اللہ کا بندہ

اسلامی اشعار

30 Oct, 09:46


وددتُ بأنّ القلبَ شُقَّ بِمُديَةٍ
وأُدخِلتِ فيه ثم أطبِقَ في صدري
فأصبحتِ فيه لا تَحُلِّين غيرَه
إلى مُقتَضى يومَ القيامة والحشر
تعِيشِينَ فيه ما حيِيتُ، فإن أمُت
سكنتِ شِغافَ القلبِ في ظُلَمِ القبرِ..
ابن حزم رحمہ اللہ

"چاہتا ہوں کہ میرا دل درد اور بے چینی کی شدت سے دو حصوں میں پھٹ جائے اور پھر آپ کو اندر رکھ کر آپنے سینے میں بند کر لوں ۔اور پھر یہاں رہ کر آپ مجھ سے کھبی جدا نہ ہو سوائے حشر کے دن ، اور اس وقت تک جب تک میں زندہ ہوں، اور اگر میں فوت ہو جاؤں تو آپ میرے دل کی گہرائیوں میں میرے میرے قبر کی تاریکی میں رہ جاؤ

ایک اور جگہ کہتے ہیں ۔۔
تکلیف کا واضح ثبوت وہ آگ ہے جو دل میں دہکتی رہتی ہے اور وہ آنسو ہیں جو رخساروں پر بہتے ہیں۔ اگر ایک جذباتی عاشق اپنے سینے کا راز چھپائے رکھے تو اس کے پرنم مژگاں اس راز کو افشاں کرے گا۔ جب بھی آنکھوں نے اپنے چشمے جاری کر دیے تو واضح ہوگیا کہ دل کو عارضہ لاحق ہے اور دل کو کسی شدید خواہش سے ایذا پہنچ گئی ہے ۔

اسلامی اشعار

29 Oct, 10:39


درایں شبِ سیاہم گم گشتہ راہِ مقصود
از گوشہ بروں آ اے کوکبِ ہدایت

اس اندھیری رات میں میری راہِ مقصود گُم ہو گئی ہے اے ہدایت کے ستارے، گوشہ سے باہر نکل آ۔

حافظ شیرازی

اسلامی اشعار

28 Oct, 19:02


من که باشم تا به ذکرِ حق زبانم وا شود
نامِ بیدل هم ز خِجلت بر لبم کم رفته‌است
(بیدل دهلوی)
میں کون ہوں کہ میری زبان ذکرِ حق تعالیٰ کے لیے کُھلے؟۔۔۔ میرے لب پر تو شرمندگی کے باعث بیدل کا نام بھی کم آیا ہے۔

اسلامی اشعار

28 Oct, 13:50


اٹھا میں مدرسہ و خانقاہ سے غم ناک
نہ زندگی نہ محبت نہ معرفت نہ نگاہ

إقبال

اسلامی اشعار

28 Oct, 06:59


ہر جُستجو عبث جو تیری جُستجو نہ ہو
دِل سَنگ و خِشت ہے جو تیری آرزو نہ ہو
(مرزا اسدالله خان غالب)

اسلامی اشعار

28 Oct, 00:10


الآ لَيْت الشَّبَابَ يَعُودُ يَوْمًا
فَأخْبرَهُ بِمَا فَعَلَ الْمُشِيبُ

اے کاش! کسی دن جوانی لوٹ آئے تو میں اس کو خبر دوں کہ بڑھاپے نے (میرے ساتھ) کَیا کچھ کِیا ہے.!

اسلامی اشعار

27 Oct, 10:56


بے سبب زلزلہ عالم میں نہیں آتا ہے
کوئی بیتاب تہِ خاک تڑپتا ہو گا۔۔۔!

~ امیرؔ مینائیؒ

اسلامی اشعار

27 Oct, 08:20


☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆
اردو اسلامی اشعار
☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

قسط نمبر : 6

() .... بہہ گئے

فیض نہ پایا وحی کی حکمتوں کے نور سے
اہل دانش عقل کی نادانیوں میں بہہ گئے

جب بھی جذبوں کے تموّج کو نہ راہیں دی گئیں
کتنے دریائے حسیں، طغیانیوں میں بہہ گئے

کتنے اسکندر دلوں کے حکمراں نہ بن سکے
شوقِ سلطانی لیئے سلطانیوں میں بہہ گئے

کتنے سہرابوں کو گہنایا زوال شوق نے
کتنے رستم سرخ رنگ کے پانیوں میں بہہ گئے

اہل ہمت نے لیا نہ کام تیغ و تیر سے
صاحب فن بے سر و سامانیوں میں بہہ گئے

یہ بھی ممکن تھا کہ بنتے عظمتوں کے پاسباں
وہ جو حسن و عشق کی جولانیوں میں بہہ گئے

کاش ملت کی حدی خوانی انہیں ہوتی نصیب
وہ جو انور لغو قصہ خوانیوں میں بہہ گئے

☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

کلام : پروفیسر انور جمیل صاحب

طالب دعا : اللہ کا بندہ

اسلامی اشعار

25 Oct, 13:15


☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆
اردو اسلامی اشعار
☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

قسط نمبر : 5

() کیا سے کیا ہوگئے!

ایسے کردار کی عظمت بھی رہی ہے اپنی
جاں بہ لب رہ کےتھےاوروں کو پلانے والے

امن و انصاف کا معیار فقط ہم ہی تھے
اپنی تاریخ سے واقف ہیں زمانے والے

اپنے ہر قول و عمل میں تھی وفاکی خوشبو
سخت حالات میں بھی ساتھ نبھانے والے

ہم تھے قربانی و ایثار کی تابندہ مثال
عظمت دین پہ ہر چیز لٹانے والے

حسن اخلاق و محبت کی روایات سے ہم
رخ ہستی کو نفاست سے سجانے والے

دیکھتے دیکھتے یہ حادثہ بھی ہو کے رہا
کیا سے کیا ہوگئے افلاک پہ جانے والے

ہائے افسوس کہ اب خود بھی نہیں ہیں آزاد
ہم تھے دنیا کو غلامی سے چھڑانے والے

آج اس شور قیامت پہ بھی بیدار نہیں
اور کبھی ہوتے تھے اوروں کو جگانے والے

اب تو خود آپ پہ ہی بوجھ بنے ہیں انور
تھے ضعیفوں کا کبھی بوجھ اٹھانے والے

☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

کلام : پروفیسر انور جمیل صاحب

طالب دعا : اللہ کا بندہ

اسلامی اشعار

24 Oct, 03:48


☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆
اردو اسلامی اشعار
☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

قسط نمبر : 13

()... شجاعت نہیں رہی !

آنکھوں میں شرم خون میں غیرت نہیں رہی
عورت ہمارے دیس کی عورت نہیں رہی

ایمان کی لہو میں حرارت نہیں رہی
کردار و گفتگو میں صداقت نہیں رہی

پہلے سے مسجدوں میں نمازی نہیں رہے
پہلی سی بندگی و عبادت نہیں رہی

پہلے سے دین حق کے پرستار نہ رہے
پہلی سی آرزوئے شہادت نہیں رہی

خنجر کو دفن کر دیا تلوار پھینک دی
شیروں میں وہ گرج وہ شجاعت نہیں رہی

مغرب نے قید کر دیا ٹی وی کے جال میں
تقویٰ کی اب کسی کو ضرورت نہیں رہی

چھوڑی ہے ہم نے جب سے عبادت جہاد کی
وہ شان ، وہ مقام ، وہ عزت نہیں رہی

ڈرتی نہیں کسی سے میں کہتی ہوں برملا
پہلی سی میری قوم میں غیرت نہیں رہی

☆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ☆

کلام : ہمشیرہ بابر آفریدی شہید ؒ


طالب دعا : اللہ کا بندہ

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:34


کمندِ مهر چنان پاره کن که گر روزی
شوی ز کرده پشیمان، به هم توانی بست
(محتشَم کاشانی)
محبت کی کمند کو اِس انداز سے کاٹو کہ اگر کسی روز اپنے کیے پر پشیمان ہو جاؤ، تو (دوبارہ) باہم باندھ سکو۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:31


می‌کشم از دل خدنگش را وز او خون می‌چکد
همدمی ننشست پهلویم که گریان برنخاست
(محمد فضولی بغدادی)
میں (اپنے) دل سے اُس کے تیر کو (باہر) کھینچ رہا ہوں اور اُس سے خون ٹپک رہا ہے؛ میرے پہلو میں ایسا کوئی ہمدم نہیں بیٹھا جو روتے ہوئے نہ اٹھا ہو۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:29


کُجَا رَوَم، چہ کُنَم، حالِ دل کرا گویَم
کہ گشتہ ام ز غم و جورِ روزگار ملول

حافظ شیرازی

کہاں جاؤں، کیا کروں، حالِ دل کس سے کہوں، کہ اِس زمانے کے ظلم و ستم اور غم کے ہاتھوں میں سخت ملول ہو گیا ہوں۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:29


پرسید که چونی ز غم و دردِ جدایی
گفتم نه چنانم که توان گفت که چونم
(سعدی شیرازی)
اُس نے پوچھا کہ جدائی کے غم و درد کے سبب تم کیسے ہو؟ میں نے کہا: میں ایسا نہیں ہوں کہ کہا جا سکے کہ میں کیسا ہوں۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:28


نمے دانم ز منعِ گریہ مقصد چیست ناصح را
دل از من ،دیدہ از من ،اشک از من، آستیں از من
(محمود مازندرانی)
میں نہیں جانتا کہ ناصح کا مجھے رونے سے منع کرنے کا کیا مقصد ہے۔دل میرا ہے، آنکھ میری ہے، آنسو میرے ہیں، آستیں میرا ہے (پھر ناصح کا کیا نقصان ہے)

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:25


با منی اما چه حاصل؟ سوی من مایل نه‌ای
در دلی اما چه سود؟ آگه ز حالِ دل نه‌ای
(محمد فضولی بغدادی)
تم میرے ساتھ ہو لیکن کیا حاصل؟ کہ تم میری جانب مائل نہیں ہو؛ تم دل میں ہو لیکن کیا فائدہ؟ کہ تم دل کے حال سے آگاہ نہیں ہو۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:24


اے ہم نَفَسانِ محفِلِ ما
رفتید ولے نہ از دِلِ ما

فیضی دکنی

اے ہماری محفل کے ہم نفسو، اے میرے پیارو، تم چلے تو گئے لیکن ہمارے دل سے نہیں۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:23


ز بی‌وفاییِ اهلِ زمان نیازارم
وفا که دید از ایشان که من طمع دارم؟
(امیر علی‌شیر نوایی)
میں اہلِ زمانہ کی بے وفائی سے آزردہ نہیں ہوتا؛ اُن سے (آخر) کس نے وفا دیکھی ہے جو میں طمع رکھوں؟

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:22


ای فلک، داد از جفایت، در چه حالم کرده‌ای؟
راست بودم چون الف، مانندِ دالم کرده‌ای
(نقیب خان طغرل احراری)
اے فلک، تمہاری جفا سے فریاد! تم نے مجھے (یہ) کس حال میں کر دیا ہے؟ میں الف کی طرح سیدھا تھا، (لیکن) تم نے مجھے دال کی مانند (خم) کر دیا ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:20


از خیالِ قامتش اکنون عصا می‌بایدم
بارِ سنگینِ فراقش کرده خم دوشِ مرا
(نقیب خان طغرل احراری)
مجھے اب اُس کی قامت کے خیال سے (ساختہ) عصا درکار ہے۔۔۔ (کہ) اُس کے فراق کے سنگین بار نے میرے شانوں کو خم کر دیا ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:20


بلندیت باید، تواضع گزین
که آن بام را نیست سُلّم جز این
(سعدی شیرازی)
اگر تمہیں بلندی کی ضرورت ہے تو تواضع و فروتنی اختیار کرو کہ اُس بام کا اِس کے بجز کوئی زینہ نہیں ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:19


ازیں چہ باک کہ رسمِ وفا نمی دانی
بلاست ایں کہ طریقِ جفا نمی دانی

مُلّا نورالدین ظہوری ترشیزی

اِس بات کا کیا ڈر خوف کہ تُو رسمِ وفا نہیں جانتا، اصل مسئلہ تو یہ ہے کہ تُو جفا کرنے کے طور طریقے بھی نہیں جانتا۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:18


جوقِ قلندرانیم، در ما ریا نباشد
تزویر و زرق و سالوس آئینِ ما نباشد

عبید زاکانی

ہم قلندروں کے گروہ میں سے ہیں، ہم میں ریاکاری نہیں ہوتی اور مکر و فریب و نفاق و دروغ و دو رنگی و چرب زبانی ہماری سرشت اور ہمارے آئین میں نہیں ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:15


مگر درسِ کتابِ هجر می‌گوید ادیب امروز
که می‌آید صدای گریهٔ طفلان ز مکتب‌ها
(صحبت لاری)
شاید آج معلم کتابِ ہجر کا درس دے رہا ہے کیونکہ مکتبوں سے بچوں کے گریے کی صدا آ رہی ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:15


هر جا حکایتی شود از کشتگانِ عشق
ای راویانِ دهر ز ما هم روایتی
(سخای اصفهانی)
اے زمانے کے راویو! جہاں بھی کشتگانِ عشق کی کوئی حکایت بیان ہو، (وہاں) ہم سے متعلق بھی کوئی روایت نقل کر دینا۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:14


روحِ پدرم شاد که می‌گفت به استاد
فرزندِ مرا هیچ نیاموز به جز عشق
(عارف قزوینی)
میرے والد کی روح شاد ہو کہ وہ استاد سے کہا کرتے تھے: "میرے فرزند کو بجز عشق کچھ مت سکھاؤ۔"

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:14


تا پیِ پرسشِ ما رنجه نمودی لبِ خویش
می‌بَرَد رشک به بیماریِ ما صحتِ ما
(والهی قمی)
جب سے تم نے اپنے لبوں کو ہماری حال پُرسی کے لیے زحمت دی ہے، تب سے ہماری صحت ہماری بیماری سے حسد کرتی ہے۔

عشق به جز مرگ ندارد علاج
بی‌خبران صبر و سفر گفته‌اند
(حالتی ترکمان)
عشق کا بجز موت علاج نہیں ہے؛ بے خبروں نے 'صبر و سفر' کہا ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:13


ای جوان بر قامتِ خم‌گشتهٔ پیران نگر
رفته رفته زندگی بارِ گرانی می‌شود
(واثق نیشابوری)
اے جوان! بوڑھوں کی خم شدہ قامت پر نگاہ کرو؛ رفتہ رفتہ زندگی ایک بارِ گراں ہو جاتی ہے۔

اسلامی اشعار

23 Oct, 18:12


از مهرِ دوستانِ ریاکار خوش‌تر است
دشنامِ دشمنی که چو آئینه راستگوست
(پروین اعتصامی)
ریاکار دوستوں کی محبت سے اُس دشمن کی گالی بہتر ہے جو آئینے کی طرح راست گو ہے۔

اسلامی اشعار

19 Oct, 17:32


وكنّا جميعا فرّق الدهر بيننا
إلى الأمد الأقصى ؛ فمن يأمن الدهرا

"زمانے نے ہم سب کو اک لمبی مدت کے واسطے جدا کر دیا ہے ، اور اس زمانے کی جدائی سے کون بچ سکا ہے!"

اسلامی اشعار

17 Oct, 18:40


مولانا جامی کی وفات پر قطعۂ تاریخ:
جامی که آفتابِ سِپِهرِ کمال بود
تصنیف کرده بود ز هر علم بی‌حِسیب
رفت از میان و مانْد میانِ سخن‌وران
تاریخِ فوتِ خویش به 'اشعارِ دل‌فریب'
(مولانا حُسامی)
جامی کہ جو آسمانِ کمال کے آفتاب تھے، اور جنہوں نے ہر علم کی بے شمار تصانیف تألیف کی تھیں؛ وہ درمیان سے چلے گئے لیکن سخنوروں کے درمیان 'اشعارِ دلفریب' سے اپنی تاریخِ وفات چھوڑ گئے۔
اشعارِ دلفریب = ۸۹۸ هجری

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:56


ز آسمان و زمین شکوہ می کنی شب و روز
چہ دادہ ای بہ زمین ، ز آسمان چہ می خواہی
( صائب تبریزی )

آپ رات دن آسمان و زمین کا شکوہ کرتے رہتے ہیں۔ زمین کو آپ نے کیا دیا ہے، آسماں سے آپ کیا چاہتے ہیں؟

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:53


من به اندازه‌یِ غم‌هایِ دلم پیر شدم
از تظاهر به جوان بودنِ خود سیر شدم
عقل می‌خواست که بعد از تو جوان باشم و شاد
من ولی با غمِ عشقِ تو زمین‌گیر شدم
(امیر قلی‌زاده "گمنام")
میں اپنے دل کے غموں کے جتنا پیر(بوڑھا) ہوگیا ہوں۔ اپنے آپ کو جوان ظاہر کرنے سے میں سیر ہوگیا ہوں ۔(یعنی اکتا گیا اور تھک گیا ہوں)۔ عقل چاہتی تھی کہ تیرے بعد شاد و جوان رہوں، لیکن میں تیرے غمِ عشق کی وجہ سے نحیف اور ناتوان ہوگیا ہوں۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:49


گر نه منظورِکرم بخششِ عبرت باشد
چه خیال است که دولت به اراذل بخشند
(بیدل دهلوی)
ترجمہ:
اگر خداوندِ عالم کا اپنے کرم سے عبرت دلانا مقصود نہ ہو، تو کمینہ‌مزاج اور رذیل‌فطرت لوگوں کو دولت دینے کی کیا تُک بنتی ہے؟
تشریح:
بیدل کا مطلب یہ ہے کہ قدرت امیرزادوں، نواب‌زادوں اور وڈیروں کی کمینگی فطرت اور خسّتِ طبع عبرت حاصل کرنے کے لئے اُنہیں دولت اور بےپناہ مال و اسباب ہر قسم کی نعمتوں سے نوازتی ہے تاکہ وہ سب کچھ حاصل کر کے بُخل کریں، امساکِ زر کریں، سائلوں سے آنکھیں چرائیں اور لوگ ان کی کمینہ حرکتوں سے عبرت حاصل کرکے ایثار در آغوشِ غربت و افلاس میں زندگی گزارنے کو فوقیت دیں۔

مترجم و شارح: نصیر الدین نصیر
کتاب: محیطِ ادب

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:47


آخر ز فقر بر سرِ دنیا‌ زدیم پا
خلقی‌ به جاه تکیه زد وما زدیم پا
(بیدل دهلوی)
ہم نے فقر و غنا کی وجہ سے دنیا کے سر پر لات ماردی۔ ایک دنیا نے مال و جاہ کے ساتھ تکیہ لگایا، یعنی اس کے حوالے سے خود کو متعارف کرانا چاہا، مگر ہم نے اُس چیز کو لات ماردی، جسے لوگوں نے اپنے لئے تکیہء تعارف بنا رکھا تھا۔

مترجم: نصیر الدین نصیر
کتاب: محیطِ ادب

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:44


چنان ز دهر سبک‌بار بایدت رفتن
که بارِ نقشِ قدم هم به‌خاک نگذاری
(بیدل دهلوی)
اے مخاطب! تجھے دنیا سے اس طرح ہلکا پھلکا ہو کر گزرنا چاہیے کہ تُو مٹی پر اپنے نقشِ قدم کا بوجھ بھی باقی نہ چھوڑے۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:43


بیدل به وضعِ خلق محال‌ست زیستن
بیگانگی اگر نشود آشنایِ ما
(بیدل دهلوی)
اے بیدل! مخلوق کی وضع کے مطابق تو جینا امرِ محال ہے، اگر بےگانگی سے ہماری آشنائی نہ ہوتی تو حیاتِ انسانی ایک عذاب سے کم نہ ہوتی۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:37


سنگِ راهِ تو شود بار به‌هر دل که نهی
تا به منزل برسی، بار به دل‌ها مگذار!
(صائب تبریزی)
جس دل پر تم بوجھ رکھتے ہو (یعنی جس کسی کو بھی تم آزردہ و رنجیدہ کرتے ہو)، وہ تمہارے راستے کا پتھر بن جاتا ہے۔ دلوں پر بوجھ مت رکھو تاکہ تم منزل تک پہنچ جاؤ۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:33


دل نیست کبوتر که چو برخاست نشیند
از گوشهٔ بامی که پریدیم ، پریدیم
(وحشی بافقی)
دل (کوئی) کبوتر نہیں ہے کہ جب (کسی چھت سے ) اڑ گیا تو واپس آکر وہیں پر بیٹھ جائے۔جس گوشہء بام سے ہم اڑ گئے تو پھر اڑ گئے (اب واپسی کی کوئی راہ نہیں ہے)۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:28


ہر چيز در شكستن فرياد می برآرد
اما شكست دلها ہرگز صدا ندارد

غلام‌نبی عَشقَری

ہر شے کے ٹوٹنے پر فریاد کی صدا آتی ہے
لیکن دل کے ٹوٹنے پر کوئی صدا نہیں آتی

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:26


نہ با صحرا سرے دارم نہ با گلزار سودائی
بہر جا می روم از خویش می بالد تماشائی

ابولمعانی مرزا

نہ مجھے صحرا( کی ویرانیوں) کا کچھ خیال ہے نہ مجھے گل وگلزار ( کی رونق ہی )کی کوئی دھن ہے ۔
میں جہاں چلا جاؤں ، میرے تماشے کے مناظر ،خود میری اپنی ذات سے پیدا ہو تے ہیں ۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:26


همچو آتش روشن از من بود شمعِ هر مزار
من که مردم کس چراغی بر سرِ خاکم نسوخت
(غنی کشمیری)
آتش کی مانند مجھ سے ہر مزار کی شمع روشن تھی۔جب میں مرگیا، کسی نے بھی میری خاک پر چراغ نہیں جلایا۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:25


رسد به گوشِ من آواز هر دم از لبِ گور
بیا که خاک ز شوقِ تو چشم در راه است
(غنی کشمیری)
میرے گوش (کان) میں ہر لمحے لبِ گور (قبر کے کنارے) سے آواز آتی ہے کہ آ جا! کہ خاک (مٹی) تیرے عشق کی وجہ سے چشم بہ راہ ہے۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:23


نالهٔ حزينت کو ؟، آه آتشينت کو؟
لاف عشقبازي چند، عشق را نشانيهاست
صائب تبریزی
تمہارے غم کے نالے کہاں ہیں اور تمہاری آتشیں آہیں کہاں ہیں ؟
عشق کی شیخیاں کب تک ؟ عشق تو اپنی نشانیوں سے ثابت ہو تا ہے۔

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:20


مشو مغرور دنیا بے وفا ہست
مخند اے گُل خزاں اندر قفا ہست
ہماں شخصے کہ شمعِ محفلت بود
مرا بنما کہ امروز آں کجا ہست
(غلام نصیر چلاسی المعروف بابا چلاسی)
مغرور مت ہو، دنیا بے وفا ہے
اے پھول مت ہنس، خزاں پیچھے آ رہی ہے
وہ شخص جو تیری محفل کی شمع تھا
مجھ دکھا کہ آج وہ کہاں ہے؟

اسلامی اشعار

16 Oct, 19:19


ز بی‌دردان علاجِ دردِ خود جستن به آن مانَد
که خار از پا برون آرد کسی با نیشِ عقرب‌ها
(صائب تبریزی)
بےدرد لوگوں سے خود کے درد کا علاج ڈھونڈنا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنے پاؤں سے کژدم (بچھو) کے نیش (ڈنگ) کے ذریعے سے کانٹا نکال رہا ہو۔

8,122

subscribers

640

photos

326

videos