کاپی پیسٹ @jangnews1 Channel on Telegram

کاپی پیسٹ

@jangnews1


کاپی پیسٹ (Urdu)

کاپی پیسٹ کا مطلب ہے کسی چیز کی تھوک کر دوسری جگہ لے جانا۔ یہ آپ کے لیے جاننے کیلئے جیسا ہے، یہ ٹیلی گرام چینل جنگ نیوز کا ایک شاہیں چینل ہے جو آپ کو تازہ ترین خبروں، تصاویر اور ویڈیوز پیش کرتا ہے۔ جنگ نیوز ٹیم ہمیشہ آپ کو پیشگوئیوں کی سابق معلومات فراہم کرتی ہے تاکہ آپ ہمیشہ آگے رہیں۔ چینل کو ابھی فالو کریں اور تازہ ترین خبروں کا لطف اُٹھائیں۔

کاپی پیسٹ

08 Jan, 14:57


انسانی ہمدردی کی بنیاد پہ سنی قبائل نے شیعہ علاقوں کیلئے 25 امدادی ٹرکوں کیلئے راستہ کھول دیا کچھ دیر میں قافلہ پاڑہ چنار پہنچ جائیگا ، سنی مشران کیمطابق انکے ساتھ زیادتی ہورہی ہے مگر اسکے باوجود انسانی ہمدردی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دی۔

کاپی پیسٹ

05 Jan, 15:21


صدیق جان 🤡🤡🤡

کاپی پیسٹ

04 Jan, 17:08


‏عمران خان جیت چکا ہے ،، وہ آ رہا ہے ،، حکومت عمران خان کے قدموں میں ،،، اسٹیبلشمنٹ کو پہلی بار شکست ،، پس پردہ مذاکرات میں عمران خان کو بڑی پیشکش ،، عمران خان کی منتیں کی جا رہی ہیں ،، سارا پتے کپتان کے ہاتھ میں اور آب وہ کھیل رہا ہے ،، اس طرح کی باتوں پر خوش ہونے والوں کی تعداد بھی خاصی زیادہ ہے لیکن سچ یہ ہے کہ یہ سب لفاظی ہے اور حقیقت کا اس سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ۔
آج کی حقیقت صرف یہی ہے کہ راوی چین ہی چین لکھتے ہوئے اڈیالہ کے چانسلر کی مدت پوری کرنے کا اعلان کر رہا ہے ۔

کاپی پیسٹ

04 Jan, 03:34


شام میں اسلام کا نفاذ اسرائیل کی کی جانب سے فلسطین پر قبضے سے زیادہ خطرناک ہے
(ایرانی وزیر خارجہ)
سبحان اللہ

کاپی پیسٹ

01 Jan, 16:07


اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 3 ارب 20 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کیس میں شریک ملزم شاہد حسین خواجہ کی محض 100 روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور

کاپی پیسٹ

01 Jan, 14:54


شام میں متعدد غیرملکی جنگجوؤں کے لیے اعلیٰ فوجی عہدے

شام میں نئے حکمرانوں نے باغی گروہوں کے ایک پیچیدہ مجموعے کو پیشہ ور فوج میں تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں اور فوجی عہدے پانے والوں میں کچھ غیرملکی بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب چند جہادیوں کو سرکاری عہدے دینے کے اس اقدام پر بعض ممالک کی جانب سے تشویش بھی ظاہر کی گئی ہے۔

http://dw.com/p/4ohv4

کاپی پیسٹ

01 Jan, 14:24


اضطراب اور فساد کا شکار کسی بھی مسلمان ملک کو دیکھ لیجیے ،شیعہ بالواسطہ یا بلاواسطہ اضطراب یا فساد بپا کرنے کی کوششوں میں ملوث نظر آئیں گئے۔ یہ دراصل اہل سنہ کی مضبوط حکومتیں نہیں چاہتے جو کہ انہیں کنٹرول کرنے کی کوشش کریں ۔ کمزور حکومتیں و نظام ان کے فائدے میں ہیں

کاپی پیسٹ

29 Dec, 11:04


*پارہ چنار کا مسئلہ*

‏مقبل صدہ بوشہرہ اور بگن پر ستو پی کر سوئے ہوئے لوگوں کا ضمیر اچانک سےجاگ اٹھا، بوشہرہ اور صدہ تین تین مہینے محاصرے میں رہے،
سینکڑوں گھر جلائے گئے،ہزاروں انسان بے گھر ہوئے، ڈاکٹر طلا کی ڈاکٹر بیٹی سمیت اہلخانہ اغواء ہوئے، انکی جلی لاش کی دانتوں کی باقیات سے DNA ٹیسٹ کے ذریعے شناخت ہوئ ،
ایک بوڑھے بزرگ کا سر کاٹ کر آرمی چیک پوسٹ پر رکھا گیا اس سب کی کسی کو کانوں کان خبر تک نا ہوئ،نا میڈیا کو توفیق ہوئ اور نا ہی کسی انٹل ایکچول کا درد بھرا پیغام جاری ہوا
جوں ہی دو عراق پلٹ زینبیون کے دہشتگرد مارے گئے(گوکہ انہیں بھی قانون کے حوالے کرنا چاہئیے تھا)تو فورا سے سارے بڑے اکاؤنٹس اور ایکٹوسٹس حرکت میں آگئے، کراچی تا گلگت دھرنے بیٹھ گئے،طاقت کے استعمال کی دھمکیاں، میڈیا پر ٹکرز،سیاستدانوں سے لیکر دانشوروں اور نام نہاد خیراتی اداروں کے نوٹنکیوں کی دہائیاں،
چند دن قبل بگن کے غلطی سے دوسرے گاؤں میں داخل ہوئے ایک نوجوان کی ویڈیو موجود ہے جسے صرف اسکی شناخت کی وجہ سے گولیوں سے بھون کر اس جرم میں مارا گیا کہ وہ اہلسنت ہے، اسکی آخری سانسیں نکل رہیں تھیں اور یہ لٹیرے درندے جیب سے نقدی نکال رہے تھے، اسکے بعد یاعلی کے نعرے مارتے ہوئے اس نوجوان کی لاش کو گاڑی کیساتھ باندھ کر سربازار گھسیٹا گیا!!!
ویڈیو موجود ہے وائرل ہوئ لیکن مجال ہے جو کسی ایک بھی انسان کے بچے کو توفیق ہوئ ہو کہ اس پر ردعمل دے!
میرا سوال یہ ہیکہ کیا وہ انسان یا مسلمان کا بچہ نہیں تھا؟
79 دنوں سے جو اہلسنت خوراک و ادویات سے محروم ہیں کیا وہ انسان پاکستانی یا مسلمان نہیں؟
یہ ساری غیرت اور ضمیرصرف ایک مخصوص طبقے کے لئیے ہی کیوں جاگتے؟
آج پاکستان نے افغانستان پر حملہ کیا ،لیکن پاکستان اپرکرم میں زینبیون کے ٹھکانوں پر حملہ کیوں نہیں کررہا؟
جب ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں طے ہوچکا کہ بھاری جنگی اسلحہ جمع کرنا ہے تو پھر کیوں انکار کیا جارہا؟
جب جرگے میں طے ہوگیا کہ کرم کو اسلحہ سے پاک کیا جائے تو کون ہے جو جرگے کے فیصلے سے بھاگا؟
جب انٹیلی جنس موجود ہیکہ کالعدم تنظیم کے دہشتگرد بھاری اسلحہ کیساتھ موومنٹ کرتے تو انہیں کیوں ٹارگٹ نہیں کیا جاتا؟
پورے سسٹم کے اندر سے انہیں مدد مل رہی،اور تو اور PTV کے ایک کرتا دھرتا نے3 سال پہلے کہا تھا کہ میں نے اتنے لوگ اپنی کمیونٹی کے بھرتی کردیئے ہیں کہ اگلے 25 سال تک پی ٹی وی ہمارا ہے۔۔۔۔
مزے کی بات یہ کہ اس شخص کو نون لیگ کی حکومت میں جب کرپشن اور خواتین کو ہراساں کرنے کی پاداش میں برطرف کیا گیا تو اسکی واپسی کی پرچی اسی کی کمیونٹی کے ایک طاقتور وزیر کی تھی!
آج کراچی تا گلگت دھرنے بٹھانے والوں سے صرف ایک سوال ہیکہ KP میں تو MWM کی اپنی حکومت ہے راجہ ناصر عباس نے جو کرنا ہے راولپنڈی اپنے علاقے کھنہ پل میں کریں، KPK میں آپکی اتحادی حکومت ہے وہاں جاکر کریں،سندھ اور پنجاب کا کیا قصور؟؟؟
ان مردار خور گدھوں کو لاشوں کی ضرورت تھی جو خدا خدا کرکے پوری ہوگئ اب ان دو لاشوں پر یہ کھیلیں گے اور پوری قوم انکے ساتھ مل کر سینہ کوبی کریگی!
مسئلہ یہ ہیکہ اہلسنت اپنی شناخت مسلک یا مذہب کی وجہ سے مارا جائے تو اس پر سب منافق دم سادھے بیٹھے رہتے لیکن جوں ہی کسی دہشتگرد کو ردعمل میں رنگے ہاتھوں پکڑ کر انجام تک پہنچایا جائے تو سب کا انسانیت والا کیڑا جاگ جاتا!

منقول

کاپی پیسٹ

28 Dec, 16:39


نئی شامی حکومت اندرونی و بیرونی خطرات سے نبٹ رہی ہے ، خارجہ پالیسی میں اس نے تمام عرب ممالک کو دوستی و امن کی یقین دہانی کروائی ہے ، اگر اس سے ملنے کے لیے آنے والے وفود کو دیکھا جائے تو وہ سفارتی سے زیادہ خفیہ ایجنسیوں کے وفود تھے ، تقریباً تمام ممالک نے اپنی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں یا ان سے متعلقہ عہدیداروں کو ملنے کے لیے بھیجا ہے تاکہ وہ حالات و شخصیات کا ماہرانہ نظروں سے جائزہ لے سکیں ۔ابھی نئی شامی حکومت پر کڑی نظر رکھی جائے گی ، اسرائیل کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام پر ادلب میں حکومت چلانے والے ایک دہشت گرد گروہ نے قبضہ کرلیا ہے اور وہ لوگ اسلامسٹ ہیں ۔ایسے بیانات دراصل شام کی حکومت کو "ڈو مور " کی فرمائش ہے ۔
اندرونی طور پر ان کو اسد و ایران کی باقیات سے خظرہ ہے ، جبال نصیریہ یعنی نصیریوں کا ازلی وطن پہلی جنگ عظیم کے بعد سے اس کوشش میں ہے کہ اس کو ایک بین الاقوامی قوتوں کے زیر تحت ایک الگ ملک تسلیم کرلیا جائے ۔ الاذقیہ کے مرکزی شہر میں تو کنٹرول آسان ہے لیکن اس کے نواحی علاقوں میں نصیریوں کے خفیہ سیلز بکھرے پڑے ہیں جو کے وقتاٍ فوقتاً سرکاری دستوں پر گھات لگا کر حملہ کررہے ہیں ان کو مٹانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کیا گیا ہے یہ فوجی آپریشن ابھی لمبے عرصہ تک چلیں گئے ۔اور یہاں پر ایرانی سازشیں پھلتی پھولتی رہیں گئیں ۔
منبج میں کردوں کے ساتھ بھی حالات کشیدہ ہیں گوکہ شامی حکومت نے یہ مقام ترکوں کے حوالے کررکھا ہے ، حلب میں معاہدے کے تحت ابھی تک کردوں نے اشرفیہ اور شیخ مقصود کی دسٹرکٹ کو خالی نہیں کیا جس پر اخبار ہیں کہ اسے گھیرے میں لے لیا گیا ہے ۔
مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور بہت بڑی تعداد میں لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپس پلٹ رہے ہیں جن کی بحالی و آباد کاری ایک بہت بڑا کام ہوگا کیونکہ روافض نے شام کے پچیس لاکھ سے زیادہ گھروں و عمارتوں کو مکمل تباہ کردیا تھا

کاپی پیسٹ

28 Dec, 16:24


کرم تنازعے پہ جاری جرگے میں کم و بیش تمام نکات پہ اتفاق ہے کہ سوائے دو کہ جسے اہل تشیع نہیں مان رہے پہلا اسلحہ حکومت کو واپس کرنا دوسرا بنکر ختم کرنا یا حکومت کے حوالے کرنا ،اہلسنت اسلحہ واپس کرنے کے صوبائی و وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے احکامات ماننے کو تیار ہیں بشرطیکہ "اہل تشیع بھی اسے مان لیں"
اہلسنت کا ایک مطالبہ 2008 میں مری معاہدے کے مطابق انکے قبضہ کیے گئے علاقوں کی واپسی ہے جسکے بعد وہ بھی علاقے چھوڑیں گے حکومت کا آپریشن سے گریز معاملے کا حساس ہونا اور پورے ملک پہ اسکے اثرات پڑنا ہے اہل تشیع نے دباؤ کیلئے کراچی میں سڑکیں بند کر رکھی ہیں۔

کاپی پیسٹ

27 Dec, 17:00


منسوب چراغوں سے ، طرف دار ہوا کے
تم لوگ منـافق ہو ، منـافق بھی بلا کے

کاپی پیسٹ

25 Dec, 06:12


شام 🚨 بشاری نظام کے فورا سقوط کی وجوہات

2012 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہوئی تو بشاری فوج کا ایک بڑا حصہ اور شامی معاشرہ اپنی ریاست سے بغاوت کر گیا۔
پھر 2013 میں حزب اللہ اور ایرانی فورسز کو میدان میں لایا گیا لیکن 2015 میں مزاحمت کاروں کے اتحاد جیش الفتح کے ادلب میں برق رفتار حملوں نے حزب اللہ اور ایرانی فورسز کو بھی شکست دے دی۔ اس وقت شام میں وہی ماحول بن گیا تھا جو اس بار حماء کی فتح کے بعد بنا کہ بشاری نظام کا سقوط قریب ہے۔
پھر 2015 میں روس کو دعوت دی گئی اور یہ روسی فوج ہی تھی جس نے اپنی عسکری و معاشی قوت سے شام میں بشار اور ایران کے تسلط کو قائم رکھا۔

جس وقت بشاری نظام کی ساری توجہ منشیات بنانے اور سمگل کرنے پہ تھی تب ادلب میں مزاحمت کار جنگ کی تیاری کر رہے تھے اس لئے بشاری فورسز جنگ میں ریت کی دیوار ثابت ہوئیں۔ ویڈیو
حزب اللہ لبنان میں اسرائیل سے مار کھا رہی تھی اس لئے بشار نظام فورا گر گیا، اگر حزب اللہ مدد کرتی تو بشاری نظام پھر بھی سقوط کر جاتا لیکن جنگ طویل ہوتی۔
صرف روس جیسی فوجی طاقت ہی شامی حریت پسندوں کو روک سکتی تھی لیکن وہ خود یوکرائن میں پھنسا ہوا تھا۔

کاپی پیسٹ

24 Dec, 03:19


جو فائرنگ کر رہے تھے، آنسو گیس کے شیل فائر کر رہے تھے اور پولیس والوں کو محبوس اور مضروب کر رہے تھے وہ ہمارے لوگ نہیں تھے
جو پکڑے گئے تھے وہ دیہاڑی دار غریب پختون ہیں
جو مارے گئے اور لاپتہ ہیں وہ سب ہمارے ہیں
البتہ اگر پکڑے ہوؤں کو سزا ہوتی تو پھر وہ ہمارے لوگ ہیں۔

کاپی پیسٹ

18 Dec, 15:20


سردیوں کا موسم چل رہا ہے تو اسی کے متعلق یہ پوسٹ ہے آج سے 600 سال پہلے سردیوں میں اس قسم کے Box Bed سونے کیلئے استعمال ہوتے تھے لکڑی کے بنے یہ Box Bed بندے کے جسم کے درجہ حرارت کی مدد سے اندر کے ماحول کو گرم کرتے یوں یہ انسانی حرارت کے ذریعے ایک قدرتی Heating بھی مہیا کرتے ایک بات قابل ذکر ہے کہ لکڑی کا Structure خود بھی سردی کے خلاف مدافعت کرتا ہے ۔

کاپی پیسٹ

17 Dec, 16:13


شام میں ایک لاکھ سے زائد قیدیوں کی سب سے بڑی اجتماعی قبر

دمشق کے قریب ایک وسیع اجتماعی قبر جہاں ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کے درمیان قیدیوں کی لاشیں دفن ہیں۔

قیدیوں کی منجمد لاشیں ٹرکوں میں بھر کر لائی جاتیں اور یہاں گڑھوں میں ڈال دی جاتیں۔

ایک بار 100 کے قریب قیدیوں کی برف کی وجہ سے جڑی لاشیں لائی گئیں جنہوں فائر برگیڈ نے آگ سے الگ الگ کیا، پھر انکو دفن کیا گیا۔

ارد گرد روسی اور ایرانی فوج کے فوجی اسے تھے، درمیان میں اس علاقے کو اجتماعی قبروں کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔

ہم سب جانتے تھے لیکن کچھ کر نہیں سکتے تھے، اگر بولتے تو ہم بھی یہاں دفن ہوتے۔

چینل 4 کی مختصر ویڈیو ڈاکومنٹری

کاپی پیسٹ

16 Dec, 07:17


‏کسی نے شیخ عبدالعزیز الطریفی سے پوچھا کہ ہم اپنے دور میں منافقین کو کیسے پہچانیں تو آپ نے فرمایا:

"جب اسلام پر حملہ ہوتا ہے تو وہ خاموش رہتے ہیں اور جیسے ہی کسی مسلمان سے غلطی ہو جائے تو وہ فوراً ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں.

کاپی پیسٹ

15 Dec, 10:31


بنو امیہ کے خلاف عوامی نفرت و جذبات اس قدر عروج پر تھے کہ جب عباسیوں نے ان پر غلبہ پایا تو انھوں نے ان کے خلفاء کی قبور تک کھود ڈالیں ماسوا حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے ۔ جگہ جگہ بنو امیہ کے قتل عام کا حکم جاری کردیا گیا ، ان کے شاہی خاندان کے افراد میں سے محض چند افراد ہی زندہ بچ پائے ، بلکہ عام بنو امیہ کے عوام بھی اس سے مستثنی نہ تھے ۔سفاح کے دل میں ایک بار رحم آیا اور اس نے بچے کچھے بنو امیہ کو معاف کردینے کا ارادہ کیا اور لوگوں کو اپنے پاس کھانا کھانے کے لیے بلا لیا ، ستم رسیدہ بنو امیہ میں سے کچھ لوگ اس کے وعدے پر اعتبار کرکے اس کے اپنی پوشیدہ مقامات سے نکل کر اس کے پاس آ گئے ۔ابھی وہ کھانا کھانے بیٹھے ہی تھے کہ ایک ظالم شاعر نے سفاح کے کان میں کچھ اشعار پڑھ دیئے کہ یہ سانپ کے بچے ہیں ان کو چھوڑنا مناسب نہیں ، سفاح نے وہیں پر نطع منگوایا جس پر بٹھا کر گردن کاٹی جاتی تھی اور ان سب کو ذبح کردیا ، یہ ظلم و ستم اس حد تک بڑھا کہ بنو عباس مظلومین کی صف میں سے نکل کر خود ظالموں کی صف میں چلے گئے
یہ روافض جو قیادت شام میں ابھری ہے اس پر شکر کریں وگرنہ وہاں کے عوامی جذبات روافض کے اس قدر خلاف ہیں کہ ان کے ساتھ بعنیہ وہی سلوک کرنا چاہتی ہے جو کہ بنو عباس نے بنو امیہ کے ساتھ روا رکھا ۔ان کے ظلم و ستم نے وہاں کی عوام میں آگ لگا رکھی ہے یہ تو قیادت اہل سنہ میں سے ہے جو کہ اس ظلم و ستم کو پسند نہیں کرتی اور اپنا نام ظالموں کی صف میں نہیں لکھوانا چاہتی ۔یہ رافضی جو کہ آج بھی ایران و بشار کے مظالم کی توجہیہ کرتے ہیں یا اس کا انکار کرتے ہیں یا نئی شامی قیادت کے متعلق ہرزہ سرائی کررہے ہیں وہ عنقریب شامی عوام کو مجبور کردیں گئے کہ ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے ۔ ابھی بھی بہتر ہے کہ اپنی غلطی کا اعتراف کرو اور شامی عوام سے معافی مانگ لو اور ان کے دکھوں کا ہرجانہ ادا کرو

کاپی پیسٹ

14 Dec, 15:28


صرف اسرائیل کے ساتھ جہاد کو سب سے اہم سمجھنا اور اسی کا پروپیگنڈہ کرنا یہ ایک رافضی بیانیہ ہے جو کہ اس نے مشرق وسطی میں اپنے مذموم مقاصد کو پورے کرنے کے لیے اور اہل سنہ کو بیوقوف بنانے کے لیے گھڑا ہے۔

کاپی پیسٹ

14 Dec, 15:07


شام کی جنگ میں بشاریوں کا نعرہ تھا

Assad or We Burn the Country

یعنی یا اسد حاکم ہوگا یا یہ ملک جلا دیا جائے گا۔

اب حافظ الاسد کی جلی قبر پہ کھڑے اس شامی نوجوان نے اس نعرے کا جواب دیا ہے۔

اسد جلا دیا گیا ، اور وطن باقی ہے، کہاں ہو تم اے بشار؟

(اُردو ترجمے کے ساتھ)

کاپی پیسٹ

14 Dec, 02:25


انگریزی میں ایک محاورہ ہے: "Missing the forest for the trees" یعنی "درختوں پر اتنی توجہ دینا کہ پورا جنگل نظر ہی نہ آئے۔" اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں میں اتنا الجھ جانا کہ بڑی تصویر یا اصل مسئلہ نظروں سے اوجھل ہو جائے۔

اب یہی حال یہاں کچھ لوگوں کا ہے۔ شام میں 53 سالہ ظلم و جبر کے بعد باغیوں نے صرف چند گھنٹوں پہلے ملک کو آزاد کروایا ہے، لیکن ان کے پاس اس وقت کیا ہے؟ ایک تباہ حال معیشت، تقسیم شدہ قوم، برسوں کی بداعتمادی اور دشمنی کی وراثت۔ اور آپ توقع کر رہے ہیں کہ وہ فوراً گولان کی پہاڑیاں آزاد کرنے کی فوجی مہم شروع کر دیں؟ آپ سنجیدہ ہیں یا مذاق کر رہے ہیں؟

یہی نہیں، پاکستان میں جو لوگ برسوں تک شام میں ایران، روس اور اسد کے قبیح جرائم پر خاموش تماشائی بنے رہے، وہی آج اچانک شام کے ماہر بن بیٹھے ہیں۔ بھائی، پہلے اپنی منافقت کا پردہ اتارو، پھر بڑی تصویر دیکھنے کی کوشش کرو۔

کاپی پیسٹ

13 Dec, 12:51


شامی عبوری حکومت کے سربراہ محمد البشیر حفظۃ اللہ جامع مسجد اموی میں خطبہ جمعہ دے رہے ہیں ۔

کاپی پیسٹ

12 Dec, 14:33


ہندوستان کے سلطان التمش سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ہندوستان کے لوگوں پر جزیہ عائد کردے اس نے کہا کہ ابھی ہمارے پاس اتنی تلواریں نہیں ہیں کہ ہم ان پر جزیہ عائد کرسکیں یہ بھی مقام شکر ہے کہ یہ ہماری اطاعت قبول کیے ہوئے ہیں۔
ابھی تو شام یادیگر جگہوں پر یہ مرحلہ درپیش ہے کہ لوگ اطاعت قبول کرلیں چاہے رضامندی سے یا جنگ کے بعد ، شرعی احکامات کا نفاذ ابھی بہت دور کی بات ہے اور نہ مجاہدین سے اس کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

کاپی پیسٹ

12 Dec, 09:41


دمشق کے نواح میں واقع یرموک کیمپ ، جو کہ ہزاروں فلسطینی مہاجرین کی پناہ گاہ تھی،روافض نے شامی جنگ کے دوران اس جگہ کا دو سال تک سخت محاصرہ کیے رکھا جس کی وجہ سے پانچ ہزار سے زائد لوگ محض بھوک سے مرگئے ۔مجاہدین اس جگہ پر محاصرہ توڑنے کے لیے بار بار حملہ کرتے رہے یہاں تک کہ 2015 کا مشہور معرکہ بھی اسی مقام پر لڑا گیا ۔یہ تصویر اس موقعے کی ہے جب ہزاروں فلسطینی بشار کے خلاف مظاہرے کے لیے باہر نکلے ، روافض نے اس کیمپ کو بمباری کرکے مکمل تباہ کردیا تھا اب فلسطینی دوبارہ واپس پلٹ رہے ہیں
ان بھائیوں کی خدمت میں جن کو روافض کی محبت میں فلسطین زیادہ آیا ہوا !

کاپی پیسٹ

12 Dec, 09:10


"ہم شام میں کوئی منافقانہ معاشرہ نہیں قائم کرنا چاہتے"

امیر انقلاب شام احمد الشرع(ابو محمد الجولانی)امر بالمعروف و نہی عن المنکر ( مذہبی احتساب) کے ادارے کے بارے میں بتارہے کہ پہلے یہ اس ادارے سے تعلق رکھنے والی پولیس یہ زمہ داری انجام دیتی تھی۔ لیکن اب اس کے فرائض مختلف محکموں میں تقسیم ہوچکے ہیں ۔
موجودہ دور میں، میں اس کا قائل نہیں ہوں کہ اس نام سے کوئی مستقل ادارہ قائم ہو، کیونکہ اس کے نتائج منفی ہوسکتے ہیں ۔

سب سے پہلے ہمیں یہ سمجھنا چاہئیے کہ شریعت کے وہ کون سے احکام ہیں کہ جن کا نفاذ حکمران کی زمہ داری ہے ؟؟
حکمران جو چیز ممنوع کرے گا عوام پر، وہ اجماع امت اور قطعیت کے ساتھ حرام ثابت ہونی چاہئیے۔۔ اگر کسی حکم میں علماء و امت کے درمیاں اختلاف ہے تو اس کے نفاذ کی گنجائش رکھی جائے گی ۔

مثال کے طور پر عورت کے چہرے کا پردہ (فقہی طور پر) ایک اختلافی مسئلہ ہے۔ اب جو چہرے کا پردہ کرنا چاہیں وہ کرسکتا ہے اور جو نہ کرنا چاھیں ان کا بھی حق ہیں کہ وہ چہرے کا پردہ نہ کریں حرام صرف وہی ہے جو شریعت سے قطعیت میں ثابت ہو ۔
اس اختلافی مسئلے کو حکمران اپنے خاندان پر تو نافذ کرسکتا ہے ، لیکن اس سے یہ حق حاصل نہیں کہ پوری قوم کو اس پر مجبور کرے ۔

دوسری بات حکمران لوگوں کے ان عبادات میں مداخلت نہیں کریں گے جو بندے اور اللہ کے درمیان ہوں۔ ہمیں منافق معاشرہ نہیں بنانا چاہئیے کہ لوگ ہمارے سامنے (ڈرکی وجہ سے) تو نماز پڑھیں مگر ہماری غیر موجودگی میں نہ پڑھیں ۔۔
کیونکہ اگر ہم دعوت کے کام میں لوگوں پر زور زبردستی کریں گے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم لوگوں تک حق (اسلام) پہنچانے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔

زور زبردستی اور طاقت کا استعمال صرف اس شخص کے خلاف استعمال کریں گے جو خود طاقت کا استعمال کرے گا۔

ہمیں ایسی سختی نہیں کرنی چاہئیے کہ بعد میں ہمیں احساس ہو کہ یہ شرعیت نہیں تھی اور پھر ہمیں اس سے پیچھے ہٹنا پڑے ، یا اگر احساس ہو بھی جائے تو اس سے رجوع کرنا مشکل ہوجائے ۔

سعودی عرب کی مثال ہمارے سامنے ہے پہلے سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ کو ممنوع قرار دیا گیا تھا ۔ ٹھیک ہے رسم و رواج اور ثقافت کی بنیاد پر اجازت نہ دو ، لیکن یہ نہ کہو کہ خواتین کی ڈرائیونگ حرام ہے ۔ اب سعودیہ والوں کو سمجھ آیا ہے کی خواتین کی ڈرائیونگ کا عمل شرعی طور پر حرام نہیں ہے ۔ لیکن سوچو کہ اس فتوی نے لوگوں کو کتنا نقصان پہنچایا ، اور اس کا فائدہ کیا ہوا ؟؟
ہمیں اپنے علاقے کے رسم و رواج کو بھی اہمیت دینی چاہیے ، مگر اس سے شریعت نہ کہو اور نہ اس سے شریعت بناؤ ۔
ہمارے ان اقدامات کا مقصد پوری دنیا کو بتانا ہے کہ ہم اپنی عوام کے ساتھ ملکر آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔۔

کاپی پیسٹ

09 Dec, 15:07


صیدنایا: ایک لاکھ 20 ہزار قیدی
شامی عوام اور اپوزیشن فورسز وقت کے خلاف جنگ کر رہے ہیں اور انعامات کا اعلان کر رہے ہیں تاکہ دمشق کے قریب واقع بدنامِ زمانہ صیدنایا فوجی جیل کے الیکٹرانک تالوں کے کوڈز کو کھولا جا سکے۔ یہ جیل، جو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپوزیشن کے کنٹرول میں آئی، اپنی سفاک تاریخ کے لیے مشہور ہے۔ اتوار کی صبح اپوزیشن فورسز نے صیدنایا جیل کے دروازے کھولنے میں کامیابی حاصل کی، کیونکہ جیل کے محافظ فرار ہو چکے تھے۔
اپوزیشن فورسز نے ہزاروں قیدیوں کو رہا کیا ہے، لیکن کچھ اطلاعات کے مطابق قیدیوں کی تعداد 120,000 تک ہے۔ کیونکہ ڈیڑھ لاکھ قیدیوں میں سے ابھی تک اکثریت غائب ہے۔ جیل کے کچھ زیرِ زمین حصے ابھی تک ناقابل رسائی ہیں اور ان میں قیدی موجود ہیں۔ جیل کی الیکٹرانک تالے اور خفیہ دروازے پیچیدہ ہیں اور ان کے کھلنے کے لیے تکنیکی مہارت کی ضرورت ہے۔ یہ جیل شامی عوام کے لیے ایک مظلومیت کی علامت بن چکی ہے اور اس کے دروازے کھولنے کی کوششیں ان کے لیے امید کی نئی کرن ہیں۔
صیدنایا جیل کی آزادی کے 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود، اپوزیشن فورسز ابھی تک زیر زمین قید خانوں کے خفیہ تالے کھولنے اور ان کے راستوں کی نقشے تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہ زیر زمین قید خانے ان ہزاروں افراد کو قید رکھ سکتے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ابھی بھی جیل کے نچلے حصے میں موجود ہیں۔
جیل کی دیواروں کو توڑنے کی ویڈیوز منظر عام پر آئیں، رات گئے پھانسی گھاٹ (القسم الاحمر) تک تو رسائی حاصل کرلی گئی، لیکن الجزیرہ کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ابھی تک ان کوششوں میں مکمل کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ خفیہ سرنگوں اور دروازوں تک رسائی کے لیے تکنیکی مہارت کی شدید ضرورت ہے۔
انعامات اور اپیلیں:
کارکنوں نے تکنیکی مدد کے لیے ماہرین یا تجربہ کار تنظیموں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔ شامی کاروباری افراد اور اپوزیشن رہنماؤں نے خفیہ دروازوں کے کوڈز یا ان تک رسائی فراہم کرنے والے کے لیے 100,000 ڈالر تک کے انعامات کا اعلان کیا ہے۔ مزید برآں، معلومات فراہم کرنے والے فرار ہونے والے جیل اہلکاروں کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ یہ کوششیں ان ہزاروں افراد کو بچانے کی امید پر مبنی ہیں، جن کی زندگیوں کا انحصار جیل کے اندر خفیہ راستوں تک پہنچنے پر ہے۔
پیچیدہ دروازے:
الجزیرہ کے رپورٹر ادہم ابو الحسّام کی رپورٹ کے مطابق، اپوزیشن فورسز جیل پر قبضہ کرنے اور ہزاروں قیدیوں کو اوپری منزلوں سے آزاد کرانے میں کامیاب ہو گئی ہیں، لیکن جیل کے نیچے کی تین منزلیں، جنہیں "سرخ جیل"، "سفید جیل"، اور "پیلی جیل" کہا جاتا ہے، ابھی تک زیر زمین اور بیرونی دنیا سے الگ تھلگ ہیں۔ ان مقامات میں موجود قیدی انتہائی المناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ تمام تر کوششوں کے باوجود، نہ تو عوام اور نہ ہی اپوزیشن فورسز ان منزلوں تک رسائی حاصل کر سکیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان مقامات تک جانے والے خفیہ دروازے انتہائی پیچیدہ ہیں اور مضبوطی سے بند ہیں۔
مشکلات اور مطالبات:
بجلی کی بندش کی وجہ سے قیدیوں کی زندگی مزید مشکل ہو گئی ہے، کیونکہ انہیں پانی، کھانے اور ہوا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس کے پیش نظر، بین الاقوامی تنظیموں اور ماہرین سے فوری مداخلت کے مطالبات بڑھتے جا رہے ہیں۔
سزائے موت کا آلہ:
جیل کے اندر سے رہائی پانے والے کچھ قیدیوں اور دستیاب ویڈیوز نے جیل میں "پھانسی کے رسے" اور "آہنی مشین" کے مناظر دکھائے ہیں، جو قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔ یہ مناظر مزید شدت کے ساتھ گمشدہ قیدیوں کی تلاش کی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں، تاکہ ان افراد کو بچایا جا سکے جو سالوں سے لاپتہ ہیں۔
صیدنایا جیل کے خفیہ دروازوں کو تلاش کرنے اور ان کے کوڈز یا ان کی نشاندہی کرنے والی کسی بھی خفیہ نقشے کی تلاش کے دوران، شامی سول ڈیفنس (وائٹ ہیلمٹس) نے تصدیق کی ہے کہ اس کی ٹیمیں جو جیل تک پہنچ چکی ہیں، تاحال دوپہر تک ان خفیہ دروازوں کا پتہ نہیں لگا سکیں، جن کے بارے میں خبریں گردش کر رہی ہیں، حالانکہ ان ٹیموں نے جدید آلات، آواز کے سینسرز، اور تربیت یافتہ کتوں کا استعمال کیا ہے۔
اگلے چند گھنٹے ہزاروں لاپتہ افراد کی زندگیوں کے لیے فیصلہ کن ہوں گے، جن کے اہل خانہ انہیں زندہ یا ان کی لاشوں کی تلاش میں امید لگائے ہوئے ہیں۔ صیدنایا جیل کو زیادہ تر شامی باشندے "ذبح خانہ" کہتے ہیں۔

کاپی پیسٹ

09 Dec, 08:18


میرا بھی یہی خیال تھا، جس کے پیچھے کوئی علمی بنیاد نہیں تھی، کہ عيسى علیہ السلام سے متعلق حدیث میں جس "سفید مینار" کا ذکر ہے [فبينما هو كذلك إذ بعث الله المسيح ابن مريم فينزل عند المنارة البيضاء شرقي دمشق] وہ دمشق کی مسجد اموی کا مشرق کی طرف کا مینار ہے؛ ورنہ مینار اور کہاں ہونا ہے! جب میں ایک بار دمشق گیا (سن 2009 میں) تو اس حوالہ سے مسجد کے مشرقی مینار کا پوچھتا رہا! اہل شہر نے مجھے متنبہ کیا کہ میں نے حدیث غور سے نہیں پڑھی۔ مسجد تو اُس وقت تھی ہی نہیں جب رسول اللہ ﷺ نے یہ حدیث فرمائی تھی۔ یہ مسجد کا نہیں، جو شہر کے وسط میں ہے، بلکہ شہر دمشق کی فصیل کے مشرقی دروازہ کا مینار ہے۔ اس پر، میرا میزبان کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے مجھے شہر کی مشرقی فصیل پر لے گیا۔ اتفاق کی بات، شہر دمشق کی پرانی فصیل باقی تینوں طرف سے ختم دکھائی دی، سوائے اسی مشرقی سمت کے۔ یہ پوری طرح اب بھی برقرار ہے۔ فصیل کا یہ مشرقی مینار بھی سفید ہے۔ تا ہم میرے لیے حیرت کی بات یہ رہی، اور ابھی تک ہے، کہ یہ محلہ سارے کا سارا عیسائیوں کا ہے۔ نجانے جس وقت عیسی علیہ السلام یہاں نازل ہوں گے اُس وقت یہاں کی حالت اور آبادی کیسی ہو گی۔

کاپی پیسٹ

07 Dec, 04:27


شام میں نصیری اقتدار کا شیخ الاسلام ہمیشہ صوفی سنی رہا ہے ، یہ ایک تاریخی حقیقت ہے ، جب یہ حالیہ تحریک شروع ہوئی تو محمد سعید رمضان البوطی نامی بہت بڑا سکالر بشار کا مفتی و شیخ الاسلام تھا ۔ مجھے کسی نے بتلایا تھا کہ اس کی کتب شائد چند مدارس کے نصاب میں بھی شامل ہیں ، اس نے شام میں بہت کام کیا اور دمشق کی اسلامی یونیورسٹی کا قیام بھی شائد اسی کا مرہون منت تھا ۔ لیکن یہی وہ پہلا شخص تھا جس نے بشار کی حکومت کے خلاف سب سے پہلے مظاہروں کی مخالفت کی ، اس نے اس کے باپ کے زمانے میں نصیریوں کے مسلمان ہونے کا فتوی بھی دیا اور رافضی اقتدار کی راہ ہموار کی ۔اسی کا کہنا تھا کہ میں نے ایک خواب دیکھا ہے کہ بہت سے سانپ یا سیاہ بادل شام کی طرف بڑھ رہے ہیں ، یہ جامع مسجد اموی جہاں پر حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول ہونا ہے وہاں کا امام تھا اور وہیں پر قتل کیا گیا ، اس نے وہاں کے صوفی طبقے کو مجاہدین کے خلاف لڑنے کے لیے بہت منظم کیا ، اب اسی کا شاگرد روحانی البوطی اس کی گدی سنبھالے ہوئے ہے اور وہ بشار کی حمایت میں اس حد تک چلا جاتا تھا کہ کہا کرتا تھا کہ ترکی پر خود کش حملے کرنا جائز ہے

کاپی پیسٹ

02 Dec, 05:51


شیعت اور تصوف وہ ہیتھار ہیں جن کی مدد سے فارسی ، عربوں سے لڑتے ہیں
ہسٹری آف دی پرشئین لٹریچر ۔ ایڈورڈ براون ۔ پیج نمبر 410

کاپی پیسٹ

01 Dec, 16:07


شام کے موجودہ حالات پر الجزیرہ کے سینئر صحافی فیصل قاسم کا ٹوئیٹ:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج کے حالات کا تجزیہ ایسے نہ کریں جیسے آپ ابھی بھی 2015ء میں موجود ہیں۔ اب وقت سے پل کے نیچے سے بہت سا پانی بہہ چکا ہے اور ہر چیز بدل چکی ہے۔ اس لیے پرانے منظرناموں کو نئے حالات پر منطبق کرنے کی کوشش نہ کریں۔
آج کا روس 2015ء والا روس نہیں ہے، اس لیے روسی فضائیہ سے یہ توقع نہ رکھیں کہ وہ اسی مستعدی سے بشار کی حفاظت کرے گی۔ نیز آج کا ایران بھی ماضی کے ایران سے مختلف ہے، یہاں تک کہ بشار حکومت کے ساتھ اس کے تعلقات بھی بدل چکے ہیں۔
یہ بھی ذہن نشیں رہے کہ غزہ اور لبنان کی جنگ اور اس کے اثرات نے شام کی صورتحال پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ ایران کی ملیشیا جو آج شام میں موجود ہیں، وہ 2015 یا اس سے پہلے کی ملیشیا جیسی نہیں رہی۔ آج بشار الاسد کی انٹیلیجنس خود اسرائیلیوں کو حزب کی ملیشیاؤں اور اسلحے کے ذخائر کی جگہوں کے بارے میں اطلاع دیتی ہے تاکہ اسرائیل انھیں تباہ کر دے۔
تو کیا آپ توقع رکھتے ہیں کہ ایران کی ملیشیا (مثلا حزب اللہ) بشار کے لیے ویسے لڑء گی جیسے وہ ماضی میں لڑی؟ مزید یہ کہ بشار حکومت کا حامی علوی (نصیری) طبقہ آج اپنی تاریخ کے بدترین حالات سے گزر رہا ہے، اور شام کے اندرونی حالات آج اپنی بدترین حالت میں ہیں۔
یہ بھی یاد رکھیں کہ بشار حکومت اب وہ پرانی بشار حکومت نہیں رہی، اور آپ سب "کم قیمت سردار" کی حالت سے اچھی طرح واقف ہیں، جو اب محض ایک بے وقعت شخصیت بن چکا ہے۔ ہم ایک نئے دور اور نئے حقائق میں جی رہے ہیں، اس لیے شام کی صورتحال کا تجزیہ ماضی کے حقائق کے بجائے آج کے حقائق کی بنیاد پر کریں۔

ترجمہ: ابو الحسین آزاد

کاپی پیسٹ

30 Nov, 04:53


🔴 شام کا آبادی کے لحاظ سے پہلا جبکہ دارالحکومت دمشق کے بعد دوسرا اہم ترین شہر حلب ہے۔ اپوزیشن فورسز نے 40 گھنٹوں کے مختصر آپریشن کے بعد اس شہر سے بشار الاسد اور ایرانی ملیشیاء کو مار بھگایا ہے۔
تل رفعت، حلب صوبہ کا ایک شہر ہے جو حلب کے مرکز سے بہت زیادہ قریب ہے۔ یہاں پر اس آپریشن کے شروع ہونے سے قبل روس کا فضائی اڈا موجود تھا۔ روس نے اپوزیشن فورسز کی پیش رفت پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
روس، شام میں پہلی بار نیوٹرل نہیں رہا بلکہ اس سے قبل کئی مواقع آئے جب امریکہ نے اپنے سمندری لانچ پیڈ سے دمشق پر حملہ کیا یا پھر گذشتہ ایک سال سے کئی بار اسرائیل نے شام کی حدود کی خلاف ورزی کی۔
شامی اپوزیشن فورسز کے جارحانہ آپریشن کے 12 گھنٹے بعد ہی بشار الاسد مدد کیلئے ماسکو پہنچ گئے، بلکہ ویسے ہی جیسے اسرائیل اپنی بقا کیلئے امریکہ کا محتاج ہے ویسے ہی بشار الاسد اپنی بقا کیلئے روس کا محتاج ہے۔ اس وقت روسی صدر پوتن قازقستان کے دورے پر تھے۔ صدر پوتن اور بشار الاسد کی ملاقات اس وقت کروائی گئی جب شامی اپوزیشن فورسز حلب کے مرکز میں اپنا جھنڈا گاڑ رہی تھی۔
روسی صدر پوتن نے بشار الاسد کو مدد کیلئے مزید 72 گھنٹوں کا وعدہ دیا ہے۔ تب تک 40 گھنٹوں میں حلب فتح کرنے والے خطے میں مستحکم ہو چکے ہوں گے۔
دوسری طرف اگرچہ ترکیے ادلب میں مقامی سیٹ اپ کو کنٹرول کرتا ہے اور بفر زون میں اپنی موجودگی سے پی کے کے/وائے پی جے دہشتگردوں کو اپنے سرحدوں سے دور رکھے ہوئے ہے۔ رائیٹرز نے اگرچہ لکھا ہے کہ شامی اپوزیشن فورسز کو گرین سگنل ترک انٹیلی جینس نے دیا تھا کہ زمینی حقائق ایسے ہیں کہ وہ 3 دن میں حلب فتح کر سکتے ہیں۔ تاہم عملی طور پر ترک فوج یا انیٹلیجنس نے اس آپریشن میں حصہ نہیں لیا ہے۔ بشار الاسد کے پاس ایک آپشن صدر ایردوان سے رابطہ ہے، ترک صدر نے دو ماہ قبل بشار الاسد کو مذاکرات کی پیش کش کی تھی جس پر پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔ ان مذاکرات کو آگے بڑھایا جاتا ہے تو ترکیے، روس اور ایران ایک بار پھر میز پر بات چیت کر سکتے ہیں اور شام میں شامی اپوزیشن فورسز کی پیش رفت کو روکا جا سکتا ہے۔
بشار الاسد کے پاس ایک آپشن ایران اور ایرانی ملیشیاء بھی ہے لیکن ایران کا نیٹ ورک ٹوٹ چکا ہے، ایران اپنی حکومتی قیادت، عراق اور شام میں اپنے کمانڈروں اور پھر تہران کے مرکز میں حماس رہنماؤں کو تحفظ دینے کی صلاحیت سے محروم ہو چکا ہے وہ بشار الاسد کا اب کچھ زیادہ تحفظ نہیں کر سکے گا۔ حلب سے ایرانی ملیشیاء کی بھاگنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر عام ہیں۔

کاپی پیسٹ

29 Nov, 16:36


یہ لوگ شکر کریں انہیں مخالفین یوتھیوں جیسے گھٹیا ترین لوگ نہیں ملے
یوتھیے اپنے وقت میں جعلی مقابلے والوں کے بارے میں ٹرینڈ چلاتے تھے کہ کتا مار مہم کامیاب ہوئی
یہ اپنے مخالفین کو انسان تو کیا جانور تک تسلیم نا کرتے تھے
ہر جعلی مقابلے میں مرنے والے پر انکا کہنا ہوتا تھا ( کچھ تو کیا ہوگا کوئی ایسے ہی تو مقابلے میں پار نہیں ہوتا )
یہ آصف غفور کے پالے ہوئے ففتیے اج درس دے رہے ہیں انکا ماضی دیکھو یہ ساہیوال جیسے بدترین واقعے پر جس میں تین معصوم بچوں کے سامنے چار بے قصور لوگوں ایک پوری فیملی کو گولیوں سے بھون دیا گیا تھا جیسے واقعے کا دفاع کرتے ہوئے ہمیں بتاتے تھے وہ دہشتگرد ہونے کے شبہ میں مارے گئے
ہر دہشتگرد سے پوچھ کر تو کاروائی نہیں کی جا سکتی نا
یہ کہتے تھے تمہیں اسٹبلشمنٹ اچھی نہیں لگتی تم دفع ہو جاؤ یہاں سے ادھر یہی راج چلے گا
انکی پریس کانفرنسز سنو کے فرعونی لہجے میں للکارتے ہوئے کہتے تھے کہ ہم بھرپور طاقت کا استعمال کریں گے
انکی پریس کانفرنسز پر انکے پالے ہوئے ففتیے پورا ٹرینڈ چلاتے اور مخالفیں تہس نہس کرنے کی باتیں کرتے تھے

آج انہیں ہمدردی کی طلب ہو رہی ہے اج یہ ہمیں سکھا رہے ہیں اور آج بھی جھوٹا بیانیہ پھیلا کر ہمیں کہہ رہے ہیں اس پر یقین کرو
سالیوں اپنڑی جنگ آپ لڑو سانوں کیوں گالاں کڈ رہے ہو۔

کاپی پیسٹ

27 Nov, 15:21


400 سے اوپر ہلاکتیں ہوئی ہیں لیکن کسی ایک نماز جنازہ میں کوئی پی ٹی ائ کا لیڈر شریک نہیں ہوا۔ سب کی نماز جنازہ ٹوٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر ادا کر دی گئی۔

کاپی پیسٹ

27 Nov, 14:53


تحریر الشام تھوڑے عرصے میں ہی کافی منظم فوج بنا چکی ہے۔

کاپی پیسٹ

27 Nov, 13:01


طلعت حسین نے انکشاف کیا ہے،کل سہہ پہر علی امین اور بشری کو پیام بھیجا گیا تھا، آپریشن ہونے لگا ہے،فیصلہ کر لو سامنا کرنا ہے یا واپس جانا ہے،
ان کی ہاں کے بعد دونوں کو رستہ فراہم کیا گیا اور دونوں کارکنان کو چھوڑ کے چلے گئے،
جبکہ ٹی وی پہ فرار کی سب خبریں جھوٹی چلوائی گئیں،،!!

کاپی پیسٹ

24 Nov, 16:42


پاڑا چنار کی صورتحال پہ ایران نواز شیعہ اجتجاج کر رہے ہیں اور آرمی چیف دھشت گرد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

کاپی پیسٹ

24 Nov, 12:48


ایرانی اسلحہ اہل تشیع کے پاس ہے، زینبیون اہل تشیع کی ہے، دہشت گرد اہل تشیع ہے اور ادارے ، پاک فوج میرے گھروں کی تلاشی لے رہی ہے
اہل تشیع کے پاس جائیں ان کا سرچ آپریشن کریں۔

کاپی پیسٹ

23 Nov, 17:37


کرم ایجنسی میں کل رات سے شیعہ زینبیون برگیڈ کی جانب سے بگن میں اہل سنت کو زندہ جلایا جا رہا ہے، ویڈیو اتنی گرافک ہیں کہ شئیر کرنے کے قابل نہیں۔
اور پاکستانی میڈیا کی اتنی جرات نہیں کہ ایرانی تربیت یافتہ دھشتگردوں کا نام لے سکیں۔

کاپی پیسٹ

23 Nov, 09:20


پاڑہ چنار میں حالیہ پر تشدد لہر کی وجہ کیا ہے؟

یہاں فسادات کی تاریخ انگریز دور سے چلی آ رہی ہے مگر بڑے پیمانے پر قتل عام کم,کم ہوتے تھے مگر گزشتہ دو دہائیوں سے دونوں اطراف سے بڑے حملے ہوئے اب علاقوں کی جنگ ہے
پاڑہ چنار جہاں شیعہ اکثریت میں ہیں وہاں 2007 میں فساد ہوا تو اہلسنت کے درجنوں گاؤں میں اہل تشیع کے مسلح گروہوں نے دھاوا بول دیا جس میں 300 کے قریب لوگ قتل ہوئے.... اور باقی مانندہ اہلسنت پاڑہ چنار شہر سے نقل مکانی کر گئے.. اسکا بدلہ کوئی 2 سال بعد پھر ماتمی جلوس پر حملہ کر کے لیا گیا... تب سے اب تک وہاں حالات کشیدہ ہیں..

موجودہ پرتشدد لہر کی وجہ کیا ہے؟

پاڑہ چنار کے پاس ایک علاقہ ہے بوشہرہ جہاں اکثریت سنیوں کی ہے وہاں کی سو کنال آراضی جو اہلسنت کے پاس ہے پر اہلتشیع کے کچھ لوگ اپنا دعوی رکھتے ہیں اس پر تنازعہ ہوا.. اور 2020 سے دو. طرفہ لڑائی میں اکا دکا لوگ یہ قتل ہوئے کوئی بڑا حملہ نہیں ہوا.. مگر ستمبر کے آخری دنوں یا اکتوبر کے شروع میں اہل تشیع کے ایک مسلح گروہ زینبیون کا ایک کمانڈر ملنگ نامی اہلسنت کیخلاف یڈیوز پوسٹ کرتا رہا جو اب بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں.. وہ کسی مقبل کے علاقے میں اہلسنت کے ہاتھوں قتل ہو گیا..

تم شیعہ مسلح گروہوں نے اس کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا.. زمین کے تنازعہ پر شروع ہونے والی یہ جنگ فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر گئی. اور 12 اکتوبر کو کنج علی زئی جو شیعہ اکثریتی علاقہ ہے وہاں سے گزرتے ہوئے سنییوں کی گاڑیوں پر حملہ ہوا اور انکے 19 یا 20 آدمی جانبحق ہوئے....
اس قتل عام پر وہاں کے سنی آبادیوں میں کافی غم و غصہ تھا اور بدلے کے اعلانات ہوئے پھر 2 دن پہلے اسی کا بدلہ لیا گیا..

سوشل میڈیا کی وجہ سے نفرت کو بہت بڑھوا مل چکا ہے جب شیعوں کے قتل ہوتے ہیں تو سنی پیجز پر انکا مذاق بنایا جاتا ہے جب سنیوں کے قتل ہوتے ہیں تو شیعہ پیجز پر مشاق بنایا جاتا ہے..

یہ ہے مختصر کہانی..
مگر ہمارے یہاں کے سارے انسان دوست اور میڈیا یکطرفہ ٹریفک چلا کر صرف ایک فرقے کے حق میں پوسٹیں کرتے ہیں... حالانکہ ظالم بھی دونوں اطراف ہیں اور مظلوم بھی دونوں اطراف ہیں...

کاپی پیسٹ

23 Nov, 04:12


عمران خان نے جو سعودی عرب کا پہلا سرکاری دورہ کیا تھا اور وزیروں مشیروں کی ایک فوج ساتھ لیکر گیا تھا۔
ان سب وزیروں اور مشیروں کو سعودی عرب کے شاہی خاندان نے بلغاری Bulgari کی مہنگی گھڑی تحفہ میں دی ان سب نے وہ گھڑیاں بیچیں ھیں۔ ذرائع نیب

کاپی پیسٹ

22 Nov, 17:22


نور الدین زنگی رحمہ اللہ نے مدینہ منورہ میں ننگے پاؤں پھرنے والے یہودیوں کو تہہ تیغ کر دیا تھا کیونکہ مذہبی ٹچ کی آڑ میں وہ اپنے ناپاک عزائم لیئے ہوئے تھے، تب سے عربوں کے ہاں مدینہ میں ننگے پاوں پھرنے والوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

کاپی پیسٹ

22 Nov, 12:40


ان دنوں آئی پی پیز کے کیپیسیٹی چارجز کے بارے میں ایک غیر ضروری تنازعہ کھڑا گیاہے۔

اگر آپ 3 سال کے لیے کار لیز یا کرایہ پر لیتے ہیں اور ایک سال کے بعد آپ کو ادائیگی کرنا بہت مشکل لگتا ہے، تو آپ کرایہ ادا کرنا بند کر کے گاڑی اپنے پاس نہیں رکھ سکتے ہیں۔ اگر ہم یکطرفہ طور پر آئی پی پیز کو ادائیگی کرنا بند کر دیں تو کیا آئی پی پیز ہمیں بجلی کی فراہمی بند نہیں کر دیں گے؟

پچھلے سال آئی پی پیز کو کیپیسٹی چارجز کی کل ادائیگیاں 1,893 بلین روپے تھیں۔ اس میں سے، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، جو مکمل طور پر حکومت پاکستان کی ملکیت ہے، کو 3300 میگاواٹ جوہری توانائی کی صلاحیت کے لیے 388 ارب روپے ادا کیے گئے۔ لیکن PAEC نے یہ رقم اپنے پاس نہیں رکھی۔ اس نے اسے پاکستان میں جوہری پاور پلانٹس لگانے کے لیے غیر ملکی بینکوں اور کمپنیوں سے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا۔ آج بھی PAEC چشمہ 5 ایٹمی بجلی گھر تعمیر کروا رہا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ چینی سپلائرز ہمیں ٹیکنالوجی اور آلات کی فراہمی جاری رکھیں گے اگر ہم انہیں ان پلانٹس کی ادائیگی بند کر دیں جو انہوں نے پہلے لگائے ہیں؟

ایل این جی پر چلنے والے 4800 میگاواٹ کے پلانٹس کے لیے 150 ارب روپے ادا کیے گئے۔ ان میں سے دو پاور پلانٹس حکومت پاکستان اور دو حکومت پنجاب کے پاس ہیں۔ ایک بار پھر ان کو ادا کی گئی رقم ان پاور پلانٹس کے قیام کے لیے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کی گئی۔

10,000 میگاواٹ سے زیادہ کی ہائیڈل پاور کے لیے زیادہ تر واپڈا اور کچھ نجی اداروں کو 229 بلین روپے ادا کیے گئے، جس میں پاکستان کا سب سے مہنگی۔ بجلی بنانے والا پاور پروجیکٹ نیلم جہلم بھی شامل ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ادائیگیاں واپڈا کو ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے گئیں جو اس نے مقامی اور غیر ملکی بینکوں سے لیے ہیں۔ یاد رہے کہ آج بھی واپڈا چین کی مدد اور پیسے سے پاکستان میں دوسرے ڈیم بنا رہا ہے۔

اس کے علاوہ درآمدی کوئلے پر چلنے والے 4500 میگاواٹ کے پاور پلانٹس کے لیے 421 ارب روپے کی رقم ادا کی گئی۔ ان میں سے دو مکمل طور پر چینی اور قطری سرمایہ کاروں کی ملکیت ہیں، ایک 75% چینی سرمایہ کاروں کی ملکیت ہے اور صرف سب سے چھوٹے پلانٹ کی ملکیت مقامی سرمایہ کاروں کی ہے۔ تھر کے مقامی کوئلے پر چلنے والے 2000 میگاواٹ کے پلانٹس کے لیے 307 ارب روپے ادا کیے گئے۔یہ تمام پلانٹس غیر ملکی بینکوں کے قرضوں سے بنے ہیں

یہ 1893 بلین روپے میں سے 1495 بلین روپے بنتا ہے (یا 79%) جو ہم نے گزشتہ سال سرکاری یا غیر ملکی ملکیت والے اداروں کو ادا کیا۔
اس لیے مقامی نجی ملکیت والے آئی پی پیز کوکیپیسیٹی کی ادائیگی نہ کر کے پیسے بچانے کے لیے بہت کم گنجائش رہ جاتی ہے

پی ٹی آئی حکومت نے اداروں کی مدد سے پہلے ہی 2021 میں مقامی، پرانے آئی پی پیز کے ساتھکیپیسیٹی کے چارجز کو کم کرنے کے لیے کامیابی سے معاہدہ کر لیا تھا۔

موجودہ حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کو دوبارہ کھولنے اور مراعات حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ادائیگیوں کو ری شیڈول کرنے اور تاخیر سے کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اور یہ بھی بہت غور سے دیکھیں کہ پچھلی حکومتوں نے آئی پی پی کے معاہدوں میں جو توسیع کی ہے اس کی ضرورت ہے بھی یا نہیں۔

آخر میں، کوئلے کے پلانٹس کے لیے حکومت کو غیر ملکی حکام اور بینکوں کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے تاکہ ادائیگیوں کو دوبارہ ری اسکیڈیلُ اور تاخیر سے کرنے کی کوشش کی جائے۔ اور ساتھ ہی ان پلانٹس کو درآمدی کوئلے سے مقامی کوئلے میں تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔
لیکن ان قرضوں کاادا نہ کرنے کا مطلب ڈیفالٹ ہوگا اور یہ کبھی بھی رضامندانہ آپشن نہیں ہونا چاہیے۔

مفتاح اسماعیل

کاپی پیسٹ

20 Nov, 12:42


وی پی این کو کسی نے غیر شرعی یا ناجائز نہیں کہا، ہمارے جاری کردہ بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

کاپی پیسٹ

19 Nov, 13:25


صوبہ کےپی پہلے ہی 900 ارب روپے کا مقروض ہے، اب پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کے اجتجاج پہ پی ٹی آئی نے سرکاری خزانے سے 81 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔ 23 ارب کی ادائیگی کی جا چکی ہے اور 58 ارب کی مزید ادائیگی کی جائے گی۔

یہ وہ شعور ہے جو کرپشن کو انقلاب سمجھتا ہے۔

کاپی پیسٹ

19 Nov, 01:16


ؑعلیمہ، عظمیٰ اور نورین تو دیگر خواتین کی طرح ڈی چوک پہنچیں گی، البتہ کیوں کہ بشریٰ بی بی ایک خاندانی اور عزت دار خاتون ہیں وہ کسی جلوس کی قیادت کرتے اسلام اباد جانے کا کوئی پروگرام نہیں رکھتیں- 😀

کاپی پیسٹ

17 Nov, 13:04


افغانستان کے شمالی بلخ صوبے کے گورنر دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایک چینی تاجر نے اسلام قبول کیا ہے اور اس کا نام عبداللہ محمد رکھا گیا ہے۔ ترجمان حاجی زید
@Hajisahib1234
نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا ہے کہ چینی شہری نے گورنر دفتر میں طالبان رہنماؤں کی موجودگی میں اسلام قبول کیا ہے۔ چینی تاجر نے بلخ صوبے میں کئی فیکٹریاں لگانے میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کا وعدہ کیا ہے۔

کاپی پیسٹ

16 Nov, 05:15


‏انڈیا چیمپئنز ٹرافی میں سیکیوریٹی کا بہانہ بنا کر پاکستان کو بدنام کر رہا ہے اور انڈیا کی بی ٹیم 24 نومبر کو پاکستان بند کرانے کی دھمکی دے کر انڈیا کے اس موقف کو ثبوت فراہم کر رہی ہے۔ اب 24 نومبر کی تصویروں کو انڈین میڈیا دنیا بھر میں بڑھا چڑھا کر پیش کرے گا کہ پاکستان کے حالات خراب ہیں۔

کاپی پیسٹ

14 Nov, 14:55


*خلیفہ غلام محی الدین، 1905*
غلام محی الدین 1876 کے آس پاس ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئے، جو نامور پہلوان استاد نور الدین پہلوان کی نسل سے تھا۔ ان کا بچپن جوناغڑھ کے مہاراجہ کے دربار میں اپنے کزن، میراج پہلوان کے ساتھ کشتی لڑتے ہوئے گزرا۔ بعد میں وہ کولہاپور منتقل ہو گئے، جہاں مہاراجہ نے ان کی کفالت کے لیے انہیں ایک بڑی جاگیر عطا کی۔

جب محی الدین نے مشہور پہلوان کالا پرتاپ کو شکست دی تو انہیں سونے کے کنگن اور ایک قیمتی ہار سے نوازا گیا۔ تاہم، انہیں 1906 میں لاہور کے موچی دروازے میں افسانوی پہلوان گاما کے ساتھ ہونے والے مقابلے سے مستقل شہرت ملی۔ دونوں حریف غضبناک شیروں کی طرح لڑے۔ خطرناک گرفتیں لگائی گئیں اور تیزی سے توڑی گئیں۔ گاما نے محی الدین کو دو بار گرایا، لیکن خلیفہ کو قابو نہیں کیا جا سکا۔ مکمل بے خوفی کے ساتھ، محی الدین نے گاما کی شدید گرفت کو آسانی سے توڑ دیا۔ مقابلہ برابری پر ختم ہوا، لیکن تین سال بعد ہونے والے ری میچ میں گاما نے آٹھ منٹ میں خلیفہ کو شکست دے دی۔

محی الدین کی گاما کے چھوٹے بھائی امام بخش کے ساتھ دو یادگار لڑائیاں ہوئیں۔ پہلی 1909 میں بھاٹی دروازے کے قریب لاہور میں ہوئی، جو ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی اور بغیر نتیجے کے ختم ہوئی۔ ان کی اگلی ملاقات 1914 میں کولہاپور میں ہوئی، جہاں مقابلہ 30 منٹ تک جاری رہا، لیکن دونوں کے برابر ہونے کی وجہ سے اسے بھی برابر قرار دیا گیا۔

1911 سے 1913 تک کے کامیاب غیر ملکی دورے کے بعد، خلیفہ نے اپنی دھاک اس وقت بٹھائی جب انہوں نے ہندوستان کے چیمپیئن پہلوانوں کے ایک اجتماع کو کھلا چیلنج دیا جو مہاراجہ اندور کی طرف سے دیے گئے ایک ضیافت میں مدعو تھے۔ جب کوئی آگے نہ آیا تو ان کے سرپرست نے انہیں 'آفتابِ ہند' کا خطاب دیا اور انہیں ایک گدا اور ایک خوبصورت تلوار پیش کی۔

1921 میں، ہزاروں لوگ لاہور کے رتن چند دھاری والا کی سرائے میں جمع ہوئے تاکہ خلیفہ اور گوجرانوالہ کے دیوہیکل رحیم بخش سلطانی والا کے درمیان مقابلہ دیکھ سکیں (جو خلیفہ سے تقریباً ڈیڑھ فٹ لمبے تھے)۔ سنسنی خیز مقابلہ دو گھنٹے تک جاری رہا لیکن کوئی واضح فاتح سامنے نہ آیا۔

غلام محی الدین کا طویل پہلوانی اور تدریسی کیریئر 1962 میں ان کی وفات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

کاپی پیسٹ

14 Nov, 13:38


جرمنی نے اپنے ایٹمی پلانٹس کیوں بند کیے؟

عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ جرمنی میں جوہری توانائی کے مراکز کو واپس لانے کی بحث سے 'حیران نہیں' ہیں۔ جرمنی واحد ملک ہے جس نے اپنے جوہری پلانٹس کو مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔

انٹرنیشنل جرنل آف سسٹین ایبل انرجی میں 2024 کے ایک مضمون کے مطابق، اگر جرمنی جوہری توانائی کو مسترد کرنے کے بجائے اسے اپنا لیتا تو وہ سینکڑوں بلین یورو بچانے کے ساتھ ہی کاربن کے اخراج کو 70 فیصد تک کم بھی کر سکتا تھا۔

لیکن اصل سوال یہ ہے کہ جرمنی نے ایٹمی پلانٹس کیوں بند کیے؟

http://dw.com/p/4myFc

کاپی پیسٹ

14 Nov, 10:03


امریکی ریاست ورجینیا کی وفاقی عدالت نے ایک امریکی فوجی کنٹریکٹر کو حکم دیا ہے کہ وہ ابو غریب جیل میں تین عراقی مردوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف انہیں 42 ملین ڈالر بطور ہرجانہ ادا کرے۔
http://dw.com/p/4mwqL

کاپی پیسٹ

14 Nov, 05:48


عالمی برادری کو ہماری مدد کرنی ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف

#GeoNews

کاپی پیسٹ

14 Nov, 04:09


بھارت میں گندم کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک بھارت میں گندم کی قیمتیں ریکارڈ حد تک زیادہ ہو گئی ہیں۔ حکام کے مطابق اس غیر معمولی مہنگائی کے بڑے اسباب زیادہ طلب، رسد میں کمی اور سرکاری گوداموں سے گندم کی فراہمی میں تاخیر ہیں۔
http://dw.com/p/4mvm8

کاپی پیسٹ

12 Nov, 16:47


غزہ کے معروف مفتی شیخ ڈاکٹر سلمان الدایہ نے حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر حملے کو حرام قرار دیدیا ہے۔ چھے صفحوں پر مشتمل فتوے میں کہا ہے کہ حماس کی جنگ اہل غزہ کی حفاظت کیلئے کوئی اقدام نہیں لیا اور حماس نے جنگ کو جان بوجھ کر شہریوں کے گھروں تک پھیلایا تاکہ عوام کا جانی نقصان ذیادہ ہو۔

https://x.com/lheedan/status/1855171769906102302?t=j_3veFXX7tjyHxphlS1BOw&s=19

کاپی پیسٹ

12 Nov, 16:47


🚨 حماس کی جانب سے غزہ میں اپنے مخالفین پہ تشدد اور اذیت کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا مجموعہ

(سال 2018-19)

کاپی پیسٹ

11 Nov, 16:13


تاریخ کے مشہور اور خطرناک سمجھے جانے والے جنگجو

سائرس دی گریٹ کی قائم کردہ دنیا کی پہلی سپر پاور Persian Empire کے Immortals جنگجو جن کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ مرتے ہی نہیں

منگول تیر انداز گھڑ سوار جنگجو جو بھاگتے گھوڑوں کی پیٹھ کر بیٹھ کر مختلف سمتوں میں بہترین تیر اندازی کرتے تھے

رومی جنگجو جن کو Legionary کہا جاتا تھا جو اپنے ڈسپلن مضبوط دفاع اور ٹیکنیک کی وجہ سے انتہائی خطرناک تھے

قدیم یونانی شہر سپارٹا کے جنگجو جن کو Hoplites کہا جاتا تھا

جاپان کے روایتی قدیم جنگجو Samurai جو دو تلواروں کے ساتھ لڑتے تھے

چین کی Qin Empire کے چینی جنگجو

عثمانی سلطنت کے Janissaries جو کہ مشرقی یورپ کے نو مسلم تھے اور عثمانی سلطان کی سیکوریٹی کے محافظ بھی

جنوبی افریقہ کے زولو جنگجو

قدیم یورپ کے Celtic جنگجو جن کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ جسم پر دفاعی لباس کے بغیر اوپر والا حصہ ننگا رکھ کر لڑتے تھے یہ ان کی انتہائی دلیری کی علامت تھا

بازنطینی Cataphracts جو کہ لوہے کے مضبوط دفاعی لباس سے لیس ہوتے تھے حتی کہ گھوڑے کو بھی لوہے کی چادر پہنائی جاتی اور دیگر دفاعی انتظامات کئے جاتے

وائکنگ یعنی قدیم سویڈین ناروے ڈنمارک کے Berserkers جنگجو جو تلوار اور کلہاڑی سے لڑتے

سب سے آخر میں عرب جنگجو جن کا جذبہ ایمانی تلوار بازی کی مہارت اور ڈسپلن کی وجہ سے فتوحات کا دائرہ ایک صدی کے اندر اندر اندلس سے انڈیا تک پھیل گیا اور عرب اپنے دور کی سپر پاور بن گئے اس دور میں دور دور تک کوئی بھی عربوں کے مقابلے میں نہیں تھا ویسی طاقت نہ تو عباسی اور نہ ہی عثمانی دور میں مل سکی ۔

پوسٹ پسند آئے تو شیئر ضرور کریں۔

کاپی پیسٹ

11 Nov, 13:52


اقبال کی شاعری لکھ کر سامنے فضل الرحمن ، نواز شریف ، عمران خان یا اپنے کسی بھی لیڈر کی تصویر لگانے سے علم ہوجاتا ہے کہ اس قوم کا اقبال کو سمجھنے کا میعار کیا ہے اور اسے اس کی کتنی سمجھ آئی ہے !!!
جب سمجھ کا یہ میعار ہو تو قومیں آذاد نہیں غلام کہلاتی ہیں

کاپی پیسٹ

09 Nov, 19:47


عمران خان نے عافیہ صدیقی پر بیانیہ کھڑا کیا، حکومت ملی تو ہماری عافیہ سے بات بھی بند کرادی، شہبازشریف نے ہماری عافیہ سے ملاقات کرادی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا انکشاف

https://x.com/chsandhilaa/status/1855266007461290163?t=K0Nzdtfeudx8Damfy56JSA&s=19

کاپی پیسٹ

09 Nov, 14:57


ایاک نعبد و ایاک نستعین

کاپی پیسٹ

08 Nov, 09:01


عمران خان کی خصوصی ہدایت پر کےپی پولیس نے اساتذہ پر بدترین تشدد اور لاٹھی چارج کیا، یہی اساتذہ 8 فروری کے الیکشن میں تحریک انصاف کے سہولت کار کے طور پر کام کر رہے تھے KPK میں ہونے والے بدترین دھاندلی میں یہ بھی شامل تھے آج عمران خان نے لاٹھی چارج کی صورت میں ان کی خدمات کا صلہ دیدیا

#نوٹ عمران خان کی ڈکشنری کے مطابق احتجاج جلسے جلوس کرنا صرف تحریک انصاف کا حق ہے باقی کسی کو بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

کاپی پیسٹ

08 Nov, 08:56


‏"جب آپ اچانک کسی ایسے شخص میں بدل جائیں جو کسی پر کوئی الزام نہ دھرے، بے فائدہ گفتگو سے گریز کرے، چھوڑ کر جانے والوں کو پرسکون نظروں سے دیکھے اور آنے والی مشکلات کا ایک پُر اسرار خاموشی سے استقبال کرے؛ تو جان لیں کہ اب آپ پختگی کے سب سے اعلی درجے پر فائز ہیں۔"

کاپی پیسٹ

08 Nov, 07:25


‏حامد میر کی پچھلے چند دنوں کی ٹویٹس دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہو گا یہ ملعون ںےغیرتی کی نئی منزلوں کو چھو رہا ہے،،
سوائے ٹرمپ کی مدح سرائی، اور اپنے وطن کی ہرزہ سرائی کے علاوہ کوئی الفاظ نظر نہیں آئیں گے،،
مجسم غلیظ انسان ہے یہ شخص ۔۔۔!!

کاپی پیسٹ

07 Nov, 17:01


‏جسٹس منصور علی شاہ کیلیے مکافات عمل۔

ثاقب نثار نے بلیک میل کیا کہ اگر آپ نے ہماری بات نہ مانی تو ہم آپ سے پہلے جسٹس یحییٰ آفریدی کو سپریم کورٹ لے آئیں گے اور آپ کبھی چیف جسٹس آف پاکستان نہیں بن سکیں گے۔ جسٹس منصور نے بات مان کر ہائیکورٹ کے ایک جج کو کنفرم نہ کیا۔ جس نے عمرے کے دوران غلاف کعبہ پکڑ کر جسٹس منصور کو بددعا دی۔

کاپی پیسٹ

07 Nov, 16:22


بدترین رنج جو کوئی اٹھا سکتا ہے وہ یہ ہے کہ انسان بڑی بصیرت رکھتا ہو لیکن کسی بات پر قوت نہ رکھتا ہو!

بابائے تاریخ ہیروڈوٹس

کاپی پیسٹ

07 Nov, 14:44


‏انسان جتنا گھٹیا ہوتا ہے اتنا ہی باعزت آدمی کا کردار ادا کرنے پر اصرار کرتا ہے ۔

میکسم گورکی

کاپی پیسٹ

07 Nov, 10:41


اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے ہاؤس رینٹ اور الاونس میں اضافہ کردیا گیا

ہاوس رینٹ 65 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کردیا گیا

جوڈیشل الاونس 3 لاکھ 42 ہزار سے بڑھا کر 10 لاکھ 90 ہزار کردیا گیا۔

ایک طرف ریاست مہنگائی سے پریشان ہے دوسری طرف ان حرام خوروں کی عیاشیاں بڑھتی جا رہی ہیں

کاپی پیسٹ

07 Nov, 04:31


خیبر پختونخو میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے اساتذہ کو احتجاج کرنے پر معطل کر دیا گیا ہے جبکہ کے پی کے سرکاری ملازمین جنہیں وزیراعلی احتجاج کے لیے خود اسلام آباد لائے اور وہ پکڑے گئے تو ان کی رہائی پر 10 دن کی چھٹی اور ایک درجہ ترقی دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

کاپی پیسٹ

02 Nov, 17:38


میں اور بیگم ڈنر کے بعد چہل قدمی کر رہے تھے
میں نے ایک معاشرتی پہلو پر گفتگو کیلئے بیگم سے پوچھا:
“آپ کو خوبصورت خاوند چاہیے تھا یا عقلمند؟”

بیگم:
"دونوں ہی نہیں، بس آپ ہی ٹھیک ہیں!!!"

منقول

کاپی پیسٹ

02 Nov, 14:41


"دین" کوئی ایسی ہی "معلوم" شے ہونی چاہیے جس کی بابت یہ دھڑکا نہ رہے کہ کب کسی کی تحقیق اور کھوج اس میں کیا "ثابت" کرتی ہے۔ دین گویا اس معنیٰ میں "غیر ثابت" ہوا؛ اور قیامت تک آپ اِسے "ثابت" کرتے چلے جائیں گے! جبکہ قیامت تک یہ "ثابت" کیا جاتا رہنے کے باوجود کبھی "ثابت" نہ ہو گا؛ اس زورآزمائی کی (ہماری کتب جسے "مِراء في الدين" یا "جدال في السنة" کہتی ہیں)(4) ہمیشہ گنجائش رہے گی! (revisionism)۔
_

جبکہ ہمارے مدرسہ (اثریہ) کی پوزیشن: دین نہ صرف نص بلکہ معنىٰ و مضمون کے معاملہ میں بھی قرونِ سلف سے "معلوم" چلا آتا ہے؛ اور یہ معنىٰ و مضمون بھی ہم تک پورے انتظام کے ساتھ پہنچا ہے۔ دین دراصل کچھ ’عبارات‘ اور ’ہدایات‘ نہیں جس کے ہر موڑ پر معانی کی بحثیں اور کھدائیاں جاری ہوں (جدال فی السنۃ) بلکہ یہ ایک جمی ہوئی شاہراہ (المحجۃ البیضاء) ہے جس پر بعد والوں کا صرف "چلنا" باقی ہوتا ہے؛ اور وہ بھی چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کا نہیں بلکہ بڑے بڑے کاروانوں کا۔ اس پورے مضمون کو "اثر" کا لفظ بہت خوب ادا کرتا ہے۔ یعنی پہلے دھرے ہوئے قدموں کے اوپر قدم دھرتے چلے جانا؛ قیامت تک۔
_____
(حاشیہ 4):
۔  قُلْتُ لِمَالِكِ بْنِ أَنَسٍ: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، الرَّجُلُ يَكُونُ عَالِمًا بِالسُّنَّةِ أَيُجَادِلُ عَنْهَا؟ قَالَ: لَا. وَلَكِنْ ‌يُخْبِرُ ‌بِالسُّنَّةِ فَإِنْ قُبِلَتْ مِنْهُ وَإِلَّا سَكَتَ "میں نے (امام) مالک بن انسؒ سے عرض کی: آدمی سنت کا عالم ہو تو کیا وہ اس کےحق میں جدال کرے؟ فرمایا: نہیں۔بلکہ وہ سنت بتا دے۔ مان لی جائے تو (ٹھیک)۔ نہیں، تو خاموشی اختیار کرے"۔ (جامع بيان العلم وفضله، مؤلفه ابن عبد البر، رقم 1784)۔

واضح رہے، لفظ "سنت" کا اطلاق ائمۂ متقدمین کے یہاں سب سے بڑھ کر "عقیدہ" کے مسائل پر ہوتا ہے۔ یہ حقیقت ان کی تالیفات کے عناوین سے ہی واضح ہے۔ اس پر دیکھیے ہمارے مضمون [لفظ ’’عقیدہ‘‘ سے الرجک.. یا فکری رعونت؟) کا حاشیہ]۔

۔  جَاءَ رَجُلٌ إِلَى الْحَسَنِ فَقَالَ: يَا أَبَا سَعِيدٍ تَعَالَ حَتَّى أُخَاصِمَكَ فِي الدِّينِ ، فَقَالَ الْحَسَنُ: «أَمَّا أَنَا فَقَدْ ‌أَبْصَرْتُ ‌دِينِي ، فَإِنْ كُنْتَ أَضْلَلْتَ دِينَكَ فَالْتَمِسْهُ» "ایک آدمی حسن بصریؒ کے پاس آیا اور بولا: اے ابو سعید! آئیے میں آپ کے ساتھ دین کی بحث کروں۔ حسنؒ بولے: جہاں تک میرا معاملہ ہے تو میں اپنے دین کا تعین کیے بیٹھا ہوں۔ تم سے اگر تمہارا دین گُم ہے، تو جاؤ اسے ڈھونڈتے پھرو"۔ (الإبانة الكبرى، لابن بطة۔ رقم 586)

۔  سَمِعْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسٍ، وَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ: وَمَا عَلَيْكَ أَنْ أُكَلِّمَكَ. قَالَ: فَإِنْ كَلَّمْتُكَ فَرَأَيْتَ الْحَقَّ فِيمَا كَلَّمْتُكَ؟ قَالَ: تَتَّبِعُنِي؟ قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: فَإِنْ خَرَجْتَ مِنْ عِنْدِي عَلَى الَّذِي فَارَقْتَنِي عَلَيْهِ، فَأَقَمْتَ سَنَةً تَقُولُ بِهِ، ثُمَّ لَقِيَكَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِكَ فَكَلَّمْتَهُ، فَقَالَ لَكَ: أَخْطَأَ مَالِكٌ، أَتَرْجِعُ إِلَى قَوْلِهِ؟ قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: فَإِنَّكَ أَقَمْتَ سَنَةً بِقَوْلِهِ تَقُولُ، ثُمَّ رَجَعْتَ إِلَيَّ، فَقُلْتَ لِي: لَقِيتُ فُلَانًا فِيمَا كَلَّمْتُكَ بِهِ، فَقَالَ لِي: كَيْتَ وَكَيْتَ، فَرَأَيْتُ أَنَّ الْحَقَّ فِي قَوْلِهِ فَاتَّبَعْتُهُ، فَقُلْتُ لَكَ أَنَا: أَخْطَأَ فُلَانٌ الْأَمْرَ فِي كَذَا وَكَذَا، فَعَرَفْتَ أَنَّ قَوْلِي أَحْسَنُ مِنْ قَوْلِهِ، تَتَّبِعُنِي؟ قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: فَهَكَذَا الْمُسْلِمُ مَرَّةً كَذَا ، وَمَرَّةً كَذَا "میں نے (امام) مالک بن انسؒ کو سنا، ایک آدمی آپؒ سے کہہ رہا تھا اے ابو عبداللہ کیا ہے جو میں اور آپ بات کر لیں۔ مالکؒ بولے: اچھا اگر میں تمہارے ساتھ بات کروں اور تمہیں میری بات میں حق دکھائی دے تو کیا میرے ہم خیال ہو جاؤ گے؟ وہ بولا: ہاں۔ فرمایا: اچھا تو جس بات پر ہماری یہ گفتگو ختم ہو اسے لے کر تم چل دو اور سال بھر اسی کے قائل رہو، پھر تمہارے اصحاب میں سے تمہیں کوئی آدمی ملے اور تمہاری اس سے بات ہو جائے اور وہ تمہیں بتائے کہ مالک تو (یہاں یہاں) غلطی کر گیا ہے، تو کیا تم اس کی بات طرف رجوع کر لو گے؟ وہ بولا: ہاں۔ فرمایا: پھر اگر تم سال بھر اس کی بات کے قائل رہو، پھر میرے یہاں لوٹو تو مجھے کہو: جس معاملہ میں میری آپ کی بات ہوئی تھی، اس کے متعلق میں فلاں شخص سے ملا، تو وہ تو یہ اور یہ کہہ رہا تھا جس سے مجھے دکھائی دیا کہ حق اس کی بات میں ہے، سو میں اس کا ہم خیال ہو گیا ہوں۔ جس کے بعد میں تمہیں کہوں، اس شخص کی بات میں تو یہ یہ غلطی ہے، جس کے بعد تم پر کھلے کہ میری بات اس کی بات سے بہتر ہے، تو تم میرے ہم خیال ہو جاؤ گے؟ وہ بولا: ہاں۔ امام مالکؒ بولے: تو (کیا) مسلمان اسی طرح ہوتا ہے، ایک بار اِدھر کو تو ایک بار اُدھر کو"! (الإبانة الكبرى، لابن بطة۔ رقم 584)
___

کاپی پیسٹ

30 Oct, 10:20


کاکروچوں کو کبھی بھی اس بات پر قائل نہیں کیا جاسکتا کہ گٹر ایک بدبو دار جگہ ہے..

یورپی کہاوت۔۔

کاپی پیسٹ

29 Oct, 05:02


"مولا! اگر تو نے مجھے عذاب دینے کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو میرے معاملے کو لوگوں سے مخفی رکھنا تاکہ کوئی شخص یہ نہ کہتا پھرے : آج وہ بھی مبتلائے عذاب ہے جو خدا تک رَستہ دکھایا کرتا تھا ۔"
( امام ابن جوزی رحمه الله ، صیدالخاطر : ٣٠٥ )

کاپی پیسٹ

26 Oct, 17:07


ایک یو ٹیوبر کی حرکت ایس پی سیکیورٹی سپریم کورٹ کو لے ڈوبی چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ کی مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے سلام پھیرا تو وہاں موجود اس یوٹیوبر نے ان کی تصویر بنائی آفریدی صاحب خاموشی سے وہاں سے چلے گئے پھر سیکیورٹی اسٹاف کو بلایا اور پوچھا ایس پی سیکیورٹی کدھر ہیں انہیں بتایا گیا کہ وہ ایک سرکاری میٹنگ کے لیے نکلے ہیں جسٹس آفریدی نے لا حکم ان کی وہاں سے ٹرانسفر کا جاری کیا ابھی نئے سیکیورٹی ایس پی مسٹر کیانی سپریم کورٹ پہنچے ہیں ، اب آپ فل کورٹ میٹنگ کے بعد کچھ الائشی یو ٹیوبرز کی حرکات کا جائزہ لیں آپ کو بات سمجھ آ جائے گی۔

کاپی پیسٹ

25 Oct, 17:42


‏جو غریب کا بچہ یا بچی مقابلے کا امتحان پاس کر کے سول جج بنتا ہے اس کو سیشن جج سے اوپر نہیں جانے دیا جاتا۔ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں اکثریت نسل در نسل والے ہوتے۔ ثاقب نثار کو جس نے جج بنوایا اس نے اس کے بیٹے کو جج بنوا دیا۔ ایک چیمبر سے 3 جج، چیمبر در چیمبر در چیمبر

کاپی پیسٹ

25 Oct, 16:27


پی ٹی آئی مسلح ونگ کی جانب سے قیدیوں کی وین پہ حملے کی ویڈیو

کاپی پیسٹ

25 Oct, 16:20


🚨 بریکنگ نیوز
اسلام میں 2 نوجوان مطیع اللہ جان کے سامنے قاضی فائز عیسٰی کی تعریف کر کے فرار،

مطیع اللہ کو تشویشناک حالت میں پایا گیا، تاہم اب حالت خطرے سے باہر ہے۔

کاپی پیسٹ

25 Oct, 08:59


‏حقیقت کی دنیا میں اچھے لوگوں میں کمزوریاں اور کوتاہیاں پائی جاتی ہیں اور جنہیں ہم بُرا سمجھتے ہیں اُن میں خوبیاں بھی ہوتی ہیں۔ کہانی کی دنیا میں ہیرو ہر خُوبی کا مالک اور ولین میں ہر خرابی ہوتی ہے۔ جو بیانیہ نیک بمقابلہ بد کی کہانی پر مبنی ہو وہ یقینا جھوٹا بیانیہ ہوتا ہے۔

کاپی پیسٹ

24 Oct, 02:32


پی ٹی آئی کے جاہلوں کی طرف سے شعائر اسلام کی کھلی گستاخیاں

کاپی پیسٹ

23 Oct, 16:57


پی ٹی آئی کا ایک دیوث شخص مفتی تقی عثمانی پہ بھونک رہا ہے۔

کاپی پیسٹ

23 Oct, 12:23


یہوسفط بنی اسرائیل کے ایک اہل توحید بادشاہ گزرے ہیں جنہوں نے بنی اسرائیل میں توحید کے فروغ و قیام کے لیے بہت سے کام کیے ، یہودی اس وقت تک دو سلطنتوں میں بٹ چکے تھے ، سلطنت یہودیہ اور سلطنت سامریہ ، سامریہ والے بدعتی تھے یہاں تک کہ کچھ بدعات شرک تک پہنچی ہوئی تھیں ۔ یہوسفط نے کسی کمزور لمحے میں قومیت کے پیش نظر سامریہ سے تعلقات بحال کرنے کی سوچی اور سامریہ کے بادشاہ اخی اب سے ملاقات کے لیے تشریف لے گئے ۔ اخی اب نے خوب خاطرمدارت کی اور ان کو رامات جلعاد پر کفار کے مقابلے پر حملے کے لیے اکسانے لگا ، یہوسفط کو اپنی جنگی قوت کے پیش نظر اس حملے پر کوئی اعتراض نہ تھا لیکن انھوں نے مناسب جانا کہ انبیاء سے بھی رہنمائی لے لی جائے ، یاد رہے کہ یہود کی دینی لغت میں نبی سے مراد پیشین گوئی کرنے والا بھی ہے ۔ اخی اب نے ان کے اصرار پر 400 پییشن گوئی کرنے والوں کا اکھٹا کیا جنہوں نے پیشین گوئی کی کہ تم لوگ حملہ کرو اللہ فتح دے گا ۔ یہوسفط کا دل نہ جانے کیوں مطمئن نہ تھا انھوں نے کہا کہ کیا ان کے علاوہ کوئی اور نبی نہیں ہے ؟ اخی اب نے کہا کہ ہے تو لیکن مجال ہے اس کے منہ سے آج تک میرے حق میں کوئی اچھائی کی بات نکلی ہو ۔ یہوسفط نے اصرار کیا کہ انہیں بھی بلایا جائے ان کے اصرار پر میکایاہ نبی کو بلایا گیا ، انھوں نے پیشین گوئی کی کہ سامریہ کے شرک کیوجہ سے تم لوگوں کو بدترین شکست ہوگی ، اخی اب مارا جائے گا اور اس کے خون کو کتے چاٹیں گئے۔ اخی اب نے کہا کہ میں نے توپہلے ہی کہا تھا کہ اس کے منہ سے ہمارے حق میں کبھی کوئی اچھی بات نہیں نکلی ، اس نے میکایاہ کو انتہائی سخت قید میں ڈالدیا اور کہا کہ واپس آکر ترا حساب کرتا ہوں ، وہ کہنے لگے کہ واپس آئے گا تو حساب کرے گا ناں !۔یہ سن کر وہ 400 پییشین گو بھی میکایاہ پر پل پڑے اور انہیں جھوٹا قرار دیا ۔ قصہ مختصر وہی ہوا جو کہ پیشین گوئی کی گئی تھی سخت شکست ہوئی ، اخی اب مارا گیا اور اس کے رتھ پر لگا اس کا خون کتوں نے چاٹا ، یہوسفظ شدید زخمی ہوئے لیکن بچ گئے ، انبیاء نے آ کر نصحیت کی کہ تجھے کس نے کہا تھا کہ خدا کے دشمنوں سے محبت کرے اور ان سے اتحاد وغیرہ قائم کرے یہ غضب اس کے سبب ہے لیکن کیونکہ تجھ میں کچھ توحید بھی باقی ہے اس لیے خدا نے تجھے بچا لیا ہے
بحوالہ بائبل تواریخ 2
بدعتی اہل شرک سے کوئی بھی اشتراک کرنے سے پہلے سوچ لو کہ خدا کے غضب میں سے بھی ایک حصۃ پانا پڑے گا ۔ بیت المقدس کے بارے میں خدا کی سنت کو بدلا ہوا نہیں پاو گئے۔ اور یہ بھی جان لو کہ بعض اوقات خوشخبریاں دینے والے محض جھوٹے ہوتے ہیں۔

کاپی پیسٹ

22 Oct, 14:55


ہمارے ہاں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جس بھی شخص کیساتھ شہید ، رح اللہ ، تقبل اللہ وغیرہ وغیرہ کا لاحقہ لگ جائے گویا یہ سمجھ لیا جاتا ہے کہ وہ اختلاف سے مبرا ہے اور یہ اختلاف کرنا ایسا ہی ہے جیسے قرآن و سنت سے اختلاف کیا جائے !
عام ذہن جو کہ جہادی تحاریک کی اٹھان و تاریخ سے آگاہ نہیں ہے اس کے نزدیک تو اس کو سمجھنا ہی کارے دارد ہے ۔ حالانکہ ان لوگوں سے بھی اختلاف کیا گیا ہے جو کہ یحیی سنوار تقبل اللہ سے بہت بڑے مجاہد تھے اور عقیدے و اصول کے بھی پابند تھے ان کی جہادی تحاریک کی بنیاد میں سلفیت کی صاف و شفاف روح بھی کارفرما تھی اور ان کا پیغام بھی عالمگیر تھا ، مثلاً شیخ او بی ایل کو لے لیں ان سے ہزار محبت و عقیدت کے باوجود تحریکی صفوف میں ان شخصیات کی کمی نہیں رہی جنہوں نے کسی نہ کسی حوالے سے ان کے طریق کار ، یاد رہے کہ لفظ طریق کار پر زور ہے نہ کہ نظریات پر ، سے اختلاف کیا ہے ، یہ اختلاف مختلف نوعیت کا ہے جن میں سے کم سے کم یہ تھا کہ ٹکراو کی ٹائمنگ درست نہ تھی ، دوسرا یہ تھا کہ فائدے کی بجائے نقصان زیادہ ہوا ہے اور اسی طرح کے دیگر اختلافات ، لیکن معتدل و صاحب علم شخصیات نے ان اختلافات کے باوجود کبھی بھی ان کو شہید کہنے سے اجتناب نہیں کیا اور ان کی شہادت پر افسوس و غم کا بھی اظہار کیا ۔ اس میں کئی نامی و گرامی شخصیات کے نام آتے ہیں
کچھ دوستوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ بیک وقت یحیی سنوارؒ کو شہید بھی کہنا اور حماس کے طریق کار سے اختلاف بھی رکھنا یہ توازن کیسے برقرار رکھا جاسکتا ہے !
حماس نے سات اکتوبر کو جو حملے کیے اس کے متعلق میرا موقف ہرگز نہیں بدلا ، یہ روسی اشارے پر ایرانی شہ سے کیے گئے ،جس کی ایک وجہ امریکہ کے لیے مشرق وسطی میں نیا محاذ کھولنا تھا تاکہ یوکرائن کی جنگ میں روس پر بڑھتا دباو کم کیا جاسکے ، شام جنگ کے مطالعے کے بعد میری مخلصانہ رائے یہ ہے کہ یورپ و امریکہ و روس عنقریب ایک بڑی جنگ میں الجھنے والے ہیں جس کی شروعات ہوچکی ہے ، مسلمان تنظمیں کسی بھی جگہ پر اس طاقت میں نہیں ہیں کہ وہ صورتحال کو پیدا کردیں یا اسے بدل سکیں ، سعودیہ نے جب یمن پر حملہ کیا تو شیخ ابوبصیر طرطوسی حفظہ اللہ نے اے کیو کہ مجاہدین کو مشورہ دیا تھا کہ اپنا دامن اس جنگ سے بچا کر رکھنا اور پیش قدمی کی کوشش نہ کرنا ، دو شیاطین لڑ پڑے ہیں ان کو ایک دوسرے کو تباہ کرنے دو ،۔ شیخ حفظہ اللہ کے اس مشورے کے پیش نظر میرا مطالعہ بھی یہی کہتا ہے کہ خطے میں کہیں بھی سنی طاقت اگر سر ابھارنے کی کوشش کرے گی تو رافضی و مدخلی و یورپی و امریکی و برطانوی و روسی شیاطین سب کام چھوڑ کر ان کے پیچھے پڑ جائیں گے اور امت کے ایک قابل قدر ٹیلنٹ کو ختم کرکے دم لیں گے جس کو بچانے کی اس وقت خاص ضرورت ہے
اسی طرح میرا یہ موقف بھی پہلے ہی کی طرح ہے کہ کسی خاص موقعے پر کسی نصرانی کی امداد تو قبول کرلینی چاہیے لیکن روافض کی تاریخ اور ان کے حال کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی رافضی کی امداد ہرگز قبول نہیں کرنی چاہیے بھلے کچھ علماء کے فتاوی اس کی تائید کرتے ہوں کیونکہ وہ فتاوی یکسر ایک دوسرے عرف میں تشکیل پائے ہیں ۔ یہ آپ کی مدد بھی کریں گے تو بالیقین ان کا حتمی مقصد آپ کا مکمل خاتمہ ہوگا ۔
تو بالمجموع میرا موقف سات اکتوبر کے حملوں کے متعلق وہی پرانا ہے ، یہ حملے اشارے پر کیے گئے ہیں ، ایک ایسی طاقت کو چھیڑا گیا ہے جس کو چھیڑنے کی فلحال ضرورت نہ تھی ، اس میں فائدے کی بجائے نقصان زیادہ ہوا ہے اور میں دعوی کیساتھ کہتا ہوں کہ جب راکھ بیٹھ جائے گی تو اس پورے قضیے کا میں نفع مند محض رافضی ایران نکلے گا اور حماس جیسی قوت کا خاتمہ ہوچکا ہوگا ۔ یہ معاملے کا ایک پہلو ہے جو کہ میرے اپنے ظن و تخمین پر مبنی ہے
معاملے کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ جتنے لوگ ان معاملات میں بالفعل شریک ہیں ان کے سامنے معاملے کی کچھ ایسی جہات ہوسکتی ہیں جو کہ میرے سامنے موجود نہ ہوں اور اپنے تمام تر تحفظات کے باوجود میں تو اس بات کے لیے دعاگو رہتا ہوں کہ میرے تمام تر تحفظات و ظن و تخمین غلط نکل آئیں اور میرے مجاہدین بھائیوں کا اجتہاد درست ثابت ہوجائے۔

منقول

کاپی پیسٹ

21 Oct, 12:39


ویڈیو مکمل دیکھیں 😀

کاپی پیسٹ

21 Oct, 03:34


پی ٹی آئی اور سپریم کورٹ کے یوتھیا ججز کو پارلیمان میں اہم شکست

کاپی پیسٹ

20 Oct, 07:14


اعزاز سید کے مطابق یسٹس منصور علی شاہ ایک سیاسی جماعت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے مگر تفصیلات ابھی بتا سکتے کہیں توہین عدالت نہ لگ جائے ۔۔۔

کاپی پیسٹ

19 Oct, 16:05


آئینی ترمیم منظور ہو گئی تو مستقبل میں منیب اختر اور عائشہ ملک کے چیف جسٹس سپریم کورٹ بننے کی امیدیں ختم ہونگے ان دونوں کو ایک پلان اور پراپر کلکولیشن کے تحت چوتھے نمبر سے سپریم کورٹ کے کا جج لگایا گیا تھا تاکہ 10 سال بعد یہ چیف جسٹس سپریم کورٹ بنے اب آئینی ترمیم کا سب سے زیادہ فائدہ یہ ہوگا کہ مستقبل کو دیکھتے ہوئے کسی جج کو سپریم کورٹ کا جج تعینات نہیں کیا جائے گا ثاقب نثار نے انتہائی بدنیتی سے یحیی آفریدی سے پہلے منیب اختر کو چوتھے نمبر سے سپریم کورٹ کا جج لگایا تاکہ یحیی آفریدی کا 13 مہینہ بطور چیف جسٹس مدت کم ہو 20 مارچ 2018 کو پختونخواہ سے تعلق رکھنے والا جسٹس دوست محمد کے ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں ایک سیٹ خالی ہوئی تھی اس پر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والا یحیی آفریدی کو تعینات کرنا تھا مگر ثاقب نثار نے اپریل 2018 کا انتظار کیا اپریل 2018 میں سندھ سے تعلق رکھنے والا سپریم کورٹ کا جج ریٹائر ہوا تو ثاقب نثار نے مئی 2018 کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلا کر پہلے منیب اختر کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا پھر 3 ہفتے بعد جون 2018 میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلا کر یحیی آفریدی کو سپریم کورٹ کا جج لگایا۔

کاپی پیسٹ

18 Oct, 15:20


عراق میں شیعہ حکومت نے حال ہی میں 40 سنی نوجوانوں کو پھانسی دے دی گئی، انکے خلاف ثبوت یہ تھا کہ کسی نے خفیہ گواہی دی کہ یہ دھشتگرد ہیں اور بس، یہ واحد واقعہ نہیں، عراق میں مسلسل سنی نوجوان مرد اور عورتیں پکڑ پکڑ کر جیلوں میں ڈالی جا رہی ہے اور صرف شک کی بنیاد پہ پھانسی دی جا رہی ہے۔

پتہ نہیں لوگوں کو یہ ظلم کیوں نظر نہیں آتا ، کوئی سوشل میڈیا پہ اس پہ بات نہیں کرتا، اکثر تک تو بات پہنچتی ہی نہیں، اگر پہنچ جائے تو دلوں پہ آل مجوس نے ایسا میل بھر دیا ہے کہ جو باتیں وہ بیان کرتے ہیں صرف وہی مسلمانوں کو سچ لگتی ہیں، آل مجوس کا جادو اب گھر گھر پہنچ چکا ہے، اہل سنت کا بچہ بچہ اب انکی بولی بول رہا ہے۔

کاپی پیسٹ

18 Oct, 15:20


تکریت کے گورنر عبد اللطیف الکردی نے ہزاروں سنی نوجوانوں کی سزائے موت پہ دستخط کر دئیے ہیں اور ہزاروں قیدیوں کو مختلف مراحل میں پھانسی دی جائے گی۔

تصویر میں ایک سنی قیدی اپنے بیٹے سے آخری ملاقات کر رہا ہے

کاپی پیسٹ

17 Oct, 09:21


‏جاہلوں میں جب مذہبی پاگل پن پیدا ہوجائے، تو اسکی کوئی انتہا نہیں ہوتی۔

(مولانا ابوالکلام آزاد)

کاپی پیسٹ

17 Oct, 07:04


عربوں کی قدیم روایات میں، مرد اپنی غیرت کی وجہ سے کبھی بھی اس گھوڑے کو فروخت نہیں کرتا تھا جس پر اس کی بیوی سواری کرتی تھی، بلکہ وہ اسے ذبح کر دیتا تھا تاکہ کوئی دوسرا مرد اس پر سوار نہ ہو۔

جب کسی عورت کو دفن کیا جاتا ہے، تو اس کے اہل خانہ قبر کے کنارے پر ہجوم کر لیتے ہیں اور پورا مقام اس طرح گھیر لیتے ہیں کہ کوئی غیر خاندان والا اس کے قریب نہ آسکے۔ وہ سب آوازیں بلند کرتے ہیں: “جنازہ ڈھانپ دو، قبر کو چھپا دو!.
یہ سب کچھ اس پر غیرت کی وجہ سے کرتے ہیں، حالانکہ وہ کفن میں لپٹی ہوئی ہوتی ہے۔

کیا تمہارے زندہ خواتین اس غیرت کے زیادہ حق دار نہیں ہیں؟

عورت کے لباس سے اس کے والد کی تربیت، اس کی ماں کی پاکیزگی، اس کے بھائی کی غیرت اور اس کے شوہر کی مردانگی کی جھلک نظر آتی ہے۔
ثقافت، آزادی اور جمہوریت کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنی قدروں، حیا، اور اخلاقیات کو چھوڑ دیں۔

کاپی پیسٹ

17 Oct, 06:33


راولپنڈی میں پنجاب کالج کے دو کیمپسز میں لاء اینڈ آرڈر کی صورت حال خراب ہے، طلباء نے عمارتوں کو آگ لگا کر اساتذہ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، طلباء کا ہوسٹلز اور کالج کی عمارتوں پر پتھراو جاری ہے،
@RwpPolice
صورت حال کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔

کاپی پیسٹ

13 Oct, 15:50


ابھی میں نے پاکستانی سوشل میڈیا چیک کیا اور اچھے پڑھے لکھے لوگوں کی باتیں دیکھیں تو پتہ چلا کہ حماس حزب اللہ ایران جنگ جیت گئے ہیں، اسرائیل کا صفایا ہو چکا ہے، اور بائیڈن اور نتنیاہو کسی بنکر میں بند ہیں!

حقیقت یہ ہے کہ ایران کے مرشد اعلی خامنئی کو انتہائی محفوظ مقام پر لے جایا گیا ہے، ممکن ہے بنکر ہو، ساتھ حماس کا صدر یحییٰ سنوار اہل خانہ کے ہمراہ بارہ مہینوں سے زیر زمین ٹنل سے باہر نہیں آیا، اور حزب اللہ کا چیف تو بنکر کے اندر ہی مارا گیا تھا، اور حماس کا سابقہ چیف ہانیہ ایرانی حکومت کی میزبانی میں اڑا دیا گیا. یہ باتیں تو خود ایرانی سرکاری میڈیا کر رہا ہے. اس وقت ایرانی وزیرِ خارجہ عرب ممالک کا دورہ کر رہےہیں کہ ہمیں بچا لو اور جنگ رکوا دو، اور ایرانی پارلیمنٹ سپیکر بیروت میں امریکہ سے وعدہ لیکر گئے ہیں کہ اسرائیل ان کا جہاز نہیں گرائے گا، اور انہیں موقع دے گا کہ وہ لبنانی شیعہ مسلمانوں کے دل دوبارہ جیتنے کی کوشش کریں، جنہیں یہ چھوڑ کر بھاگ گئے تھے. اسکے بدلے میں ایران نے حزب اللہ کو بالیسٹک میزائل اسرائیل کے خلاف استعمال کرنے سے اب تک سے روکا ہوا ہے. آخری خبر الحدث عربی نیوز چینل کی ہے، جو گلف کا چینل ہے، جس نے سفارتی ذرائع سے بتایا ہے کہ ایران نے یورپی ممالک کے ذریعے اسرائیل کو پیغام بھیجا ہے کہ ایران جواب نہیں دے گا اور درگزر کر دے گا اگر اسرائیلی جوابی حملہ محدود رہا. اور ساتھ ہی اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے چیف نے کہا ہے کہ ہمیں پیغامات مل رہےہیں کہ ایران اور حزب اللہ اسرائیل کے ساتھ سمجھوتے کیلئے تیار ہیں.

یہ باتیں لبنانی عرب اور انٹرنیشنل میڈیا پر موجود ہیں، حتی کہ ایرانی صحافی شیئر کر رہےہیں، صرف پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر نہیں ملیں گیں.

کاپی پیسٹ

12 Oct, 19:40


محمد شہزاد کی وال سے

بیس سالہ جنگ کے دوران پشتونوں کی تباہی کے اہم اعداد و شمار کچھ اس طرح ہیں:

57 لاکھ پشتون بے گھر ہو کر آئی ڈی پیز بنے جن میں سے 23 لاکھ آج بھی بے سروسامان ہیں۔
200 دھما کے مساجد پر ہوچکے ہیں
6700 سے زائد افراد لا پتہ ہیں
9237 بڑے دھما کے ہو چکے ہیں۔
جرگہ ڈاکیومینٹری کے مطابق 76,584 بے گناہ پشتون اس جنگ میں شہید ہو چکے ہیں۔
7538 پشتون بارو دی سرنگوں (لینڈ مائن) کی وجہ سے معذور ہو چکے ہیں۔
1738 پشتون مشران ذ بح کیے گئے ہیں
25000 سے زائد دکانیں تباہ ہو چکے ہیں جن میں سے 7700 میرانشاہ بازار کی ہیں۔
217,000 سے زائد پشتونوں کے شناختی کارڈ بلاک کیے جا چکے ہیں۔

یہ ڈیٹا پشتون تحفظ مومنٹ نے اکٹھا کیا ہے جو آج پشتونوں کے سارے مشران کے سامنے سکرین پر دکھایا گیا ہے ۔

کاپی پیسٹ

12 Oct, 19:19


ترک صدر طیب اردگان نے منافقت کی تمام حدیں پار کر ڈالی ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے شام میں حزب اللہ کمانڈروں اور ایرانی عسکری حکام ہو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس بات کا طیب اردگان کو دکھ ہو رہا ہے۔
اردگان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے دمشق (میں ایران و حزب اللہ) پہ حملے شام کی سالمیت کی خلاف ورزی ہے جس سے خطے کا امن خطرے میں پڑتا ہے۔
اور اردگان روس اور ایران سے اپیل کر رہا ہے کہ وہ شام کی سالمیت کی بحالی کے لئے اقدامات کریں۔

شام کی سالمیت؟ اس اخوانی خنزیر کو ایران و حزب اللہ پہ حملے شام کی سالمیت پہ حملے نظر آتے ہیں، اس خبیث دیوث کی نظر میں بشار و ایران کی دمشق میں حکومت حق پہ ہے جس پہ حملہ ناجائز ہے۔

کاپی پیسٹ

12 Oct, 13:43


سب سے پہلے پاکستان میں 1989 میں "انسٹا" اور " پاکٹل " نامی دو کمپنیوں کے موبائل فون لانچ ہوئے۔
یہ دونوں کمپنیز AMPS سسٹم
(Advanced Mobile Phone System )
کے تحت کام کرتی تھیں۔
سادہ حساب سے بات کریں تو موبائل میں Sim نہیں ڈالی جاتی تھی۔۔ نمبر موبائل میں ہی feed کر دیا جاتا تھا۔
لیکن اس سسٹم میں ایک خرابی تھی کہ ان کی کالز عام ریڈیو پر بھی ٹیون کرکے سنی جا سکتی تھیں۔
پھر چند برسوں میں ملک میں GSM سسٹم لانچ ہوا اور چھا گیا۔
اس سسٹم میں سم نکال کر جس فون میں مرضی ڈال لو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
اس وقت Sim ایسی پیکنگ میں دستیاب ہوا کرتی تھیں۔ اور چھوٹا سم ماڈیول ایک اے ٹی ایم کارڈ سائز کے کارڈ میں الگ سے لگا ہوتا تھا۔پرانے موبائل فونز میں یہ پورا اے ٹی ایم کارڈ جتنا سم کارڈ ہی insert کرنا پڑتا تھا۔ پھر نئے جنریشن کے فون مارکیٹ میں آئے تو سم کارڈ بڑے کارڈ سے الگ کرکے ان میں ڈالا جانے لگا۔
برسوں ان کا استعمال رہا۔ پھر جب جدید فون خصوصاً سمارٹ فون مارکیٹ میں آئے تو سم کا سائیز اور چھوٹا ہوگیا اور " نینو سمز " دستیاب ہونے لگیں۔
اب بہت سے موبائل ماڈلز میں physically سم ڈالنے کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ E-Sim دستیاب ہیں۔آپکو سم کی بجائے ایک بار کوڈ دیا جاتا ہے،فون سے اسے اسکین کریں اور بس یہ نمبر آپ کے فون میں سم کی طرح کام کرتا ہے۔ڈیجیٹل سم کہہ لیجیے۔
جانے دنیا کیا سے کیا ہوتی چلی جائے گی۔

کاپی پیسٹ

11 Oct, 16:25


مراکش نے پچھلے سال یورپ کو دس لاکھ کاریں ایکسپورٹ کرکے 13.7 ارب ڈالر کمائے ہیں اور یوں مراکش اب چین، جاپان اور انڈیا سے زیادہ کاریں یورپ کو ایکسپورٹ کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

کاپی پیسٹ

07 Oct, 17:05


پی ٹی آئی والے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو برا بھلا کہہ رہے ہیں کہ اس نے عمران خان کو دھوکا دیا۔ گنڈاپور نے ایسا کوئی دھوکا نہیں دیا۔ اس نے وہی کچھ کیا جو اسے عمران خان نے پلان بنا کر دیا تھا۔ گنڈاپورا کا ٹاسک تھا کہ وہ خیبرپختون خواہ سے ہر قیمت پر بندے لا کر ڈی چوک چھوڑ کر خود غائب ہو جائے گا۔ گنڈاپور کو دی گئی حکمت عملی میں اس کا ڈی چوک رکنا شامل ہی نہیں تھا۔ پلاننگ کے تحت ہی گنڈاپور نے غائب ہونا تھا اور یہ افواہیں پھیلنی تھیں کہ اسے فورسز نے اٹھا لیا ہے۔ صوبے کے وزیراعلی کو غائب کر دیا گیا ہے۔ یوں اس کے غائب ہونے پر اس صوبے کے ہجوم نے مشتعل ہوکر ہنگامے کرنے تھے۔ لیکن ورکرز مشتعل ہونے کی بجائے پریشان زیادہ ہوئے کہ ان کا کوئی لیڈر نہیں آیا۔ ان کو لیڈ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ خان اور پارٹی لیڈروں کا خیال تھا ہجوم خود سے فیصلے کرے گا۔ خود کو لیڈر سمجھیں گیں اور حکومت مجبور ہوجائے گی کہ عمران خان سے رابطہ کر کے اس بے قابو اور پرتشدد ہجوم کے جن کو بوتل میں بند کریں اور خان اپنی شرائط منوائے گا۔
لیکن یہ ہجوم گنڈاپور کے اچانک غائب ہونے بعد پرتشدد ہونے کی بجائے گھبرا کر واپس لوٹنے لگا۔ یہیں پی ٹی آئی کی حکمت عملی ناکام ہوئی اور وہ اس ہجوم کی سائیکی کا اندازہ نہ لگا سکے۔ ان کا خیال تھا جب گنڈاپور کے غائب/اٹھائے جانے کی خبر پھیلے گی تو ہجوم تباہی بول دے گا۔ ہجوم سیانا نکلا اور پیھے ہٹ گیا۔ لہذا بے چارے گنڈاپور کو گالیاں نہ دیں۔ اس نے وہی کچھ کیا جو اسے اس کے عظیم لیڈر نے کرنے کو کہا تھا۔اگر دیکھا جائے تو گنڈاپور نے اپنے عظیم لیڈر کا دیا گیا ٹاسک تسلی سے پورا کیا۔اگر نتائج مرضی کے نہیں نکلے تو گنڈاپور کا قصور نہیں ہے۔ اس کے دو ہی ٹاسک تھے۔خیبرپختون خواہ سے بندے لا کر اسلام آباد انہیں کھلا چھوڑ کر خود غائب ہوجانا تھا اور اس نے پلان/سکرپٹ تحت دونوں کام کیے۔