🌹کلام ہدہد 🌹 @kalamehudhud Channel on Telegram

🌹کلام ہدہد 🌹

@kalamehudhud


اس چینل میں آپ احباب کو محترم جناب ہدہد الہ آبادی کا کلام بصورت تحریر موصول ہوتا رہے گا بھائی ہدہد صاحب بطور ایڈمین چینل میں موجود ہیں اور انکی ہی اجازت سے یہ چینل ترتیب دیا گیا قدردان احباب کے لئے اک قیمتی تحفہ🌹لنک 📩
@kalamehudhud

🌹کلام ہدہد🌹 (Urdu)

کلام ہدہد چینل ایک خصوصی مقام ہے جہاں آپ احباب کو محترم جناب ہدہد الہ آبادی کا خوبصورت کلام پڑھنے کا موقع ملے گا۔ یہاں آپ بھائی ہدہد صاحب کی تحریری محنت کا نتیجہ پڑھ سکتے ہیں جن کے افکار اور خیالات دل کو چھو لیتے ہیں۔ انکی اجازت سے یہ چینل ترتیب دیا گیا ہے جو ایک قیمتی تحفہ ہے قارئین کے لئے۔ مزید معلومات کے لئے ہمارے چینل میں شامل ہو جائیں۔ 🌹لنک 📩 @kalamehudhud

🌹کلام ہدہد 🌹

18 Jan, 19:32


موبائل فکرِ آقا سے کرے غافل تو رکھ دینا
موبائل یادِ عقبٰی سے کرے غافل تو رکھ دینا

موبائل کی ضرورت سے نہیں انکار اک پل بھی
موبائل دین و دنیا سے کرے غافل تو رکھ دینا

موبائل مستقل ہاتھوں میں رہنا ایک فتنہ ہے
موبائل راہِ تقویٰ سے کرے غافل تو رکھ دینا

موبائل اک سہولت بھی موبائل اک مصیبت بھی
موبائل سر کو سجدہ سے کرے غافل تو رکھ دینا

موبائل وقتِ حاضر کی ضرورت ہے مگر لوگو!
موبائل عزمِ توبہ سے کرے غافل تو رکھ دینا

موبائل خیر کا دریا موبائل شر کا رستہ بھی
موبائل دین و اُمہ سے کرے غافل تو رکھ دینا

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

18 Jan, 18:30


لومڑی شیر ہے کتنا اندھیر ہے
معصیت خیر ہے کتنا اندھیر ہے

ترکِ دنیا کی تعلیم پاکر بھی وہ
مال پر ڈھیر ہے کتنا اندھیر ہے

جو جگایا کرے حاکمِ وقت کو
اُن سے ہی بَیر ہے کتنا اندھیر ہے

ہر عدالت میں دیکھا کتابِ مبیں
آج بھی غیر ہے کتنا اندھیر ہے

باطلوں کے مقابل مسلمان کا
حوصلہ زیر ہے کتنا اندھیر ہے

جابروں کے دلوں پہ ابھی تک وہی
جہل کا پیر ہے کتنا اندھیر ہے

ہدہد الٰه آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

16 Jan, 16:20


توحیدِ محبت ہے کوئی دوسرا نہ ہو
اک رابطے کے بعد کہیں رابطہ نہ ہو

غیروں میں محبت کی جھلک ڈھونڈھنے والا
ممکن نہیں خود اپنے لئے بد دعا نہ ہو

گوشہ نشیں ہوں سنگ مِرے بس وہی رہے
دنیا سے رابطے کا جسے تجربہ نہ ہو

دل کے صحن میں رکھتا ہوں میں اُس گلاب کو
اغیار کے گملے میں جو آج اک دن کِھلا نہ ہو

دنیائے محبت کو یہی درسِ وفا دوں
چاہت کا توکل ہے کہیں آسرا نہ ہو

خواہش کی بے لگام سواری پسند ہے
اُس منتشر مزاج سے کیسے خطا نہ ہو

اک ہمنوا کے ساتھ ہوں لیکن ہوں بدگماں
اُس ہمنوا کے ساتھ کوئی ہمنوا نہ ہو

وہ دوست مانگتا ہوں دعاؤں میں آج بھی
کم علم و کم فہم ہو مگر بے حیا نہ ہو

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

13 Jan, 13:39


کَٹورا لیکے پِھرتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا
ہر اک باطل سے ڈرتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا

جنہیں قرآں نے مغضوبِ علیھم ہم سے فرمایا
انہی کے پاؤں گرتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا

نہ دینی جوش و جذبہ ہے نہ دنیاوی ترقی ہے
اُجڑتے نہ اُبھرتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا

مسلماں ہو کے بھی قرآن و سنت کے بجائے تم
دمِ آئین بَھرتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا

جو فکرِ اُمت آقا کی خوشبو لیکے اُڑتے ہیں
اُنہی کے پَر کُترتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا

یہ ٹیکسوں کا شکنجہ ہم پہ کَس کر اور خود سارے
دبئی میں عیش کرتے ہو یہی جمہوریت ہے کیا

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

11 Jan, 19:39


وقت کا فیل مقابل ہے ابابیل بنو
آج پھر سامنے باطل ہے ابابیل بنو

جنگی قوت سے ڈراتا ہے جہاں والوں کو
تہہ دل کانپتا بزدل ہے ابابیل بنو

جسکے سینےمیں عداوت ہے ابھی پھرہم پَر
حملہ آور وہی قاتل ہے ابابیل بنو

کفر کو ناز وسائل پہ تو اپنی طاقت
نورِ سنت کا میزاائل ہے ابابیل بنو

رب کے محبوب کی امت کو بتانا ہوگا
دیکھئے پاس ہی منزل ہے ابابیل بنو

ربِ کعبہ کی محبت میں گھروں سے نکلو
ابرہہ مشرک و جاہل ہے ابابیل بنو

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

08 Jan, 14:43


جس طرف بھی چل پڑوں دیوار میرے سامنے
دشمنوں سے بچ کے آؤں یار میرے سامنے

دین کے غلبے کی باتوں سے جنہیں مرچی لگے
بن رہے ہیں دین کے غمخوار میرے سامنے

محوِ حیرت ہوں میں سن کر نعت گانے کی طرح
نعت خواں صاحب ہیں یا فنکار میرے سامنے

جب کبھی حق کا علم تھامے رہوں تو آئے گا
پھول کا پوشاک پہنے خار میرے سامنے

جن کو اولوالامر سمجھا کر رہے ہیں جا بجا
مغربی تہذیب کا پرچار میرے سامنے

پڑھ رہا ہوں سیرتِ آقا کو دل کی انکھ سے
صبر میرے سامنے تلوار میرے سامنے

اُس طرف دشمن جری ہے مستعد ہے اِس طرف
ہر کوئی زیرِ ہوس بیمار میرے سامنے

اہلِ حق کے قافلے میں اہلِ باطل بھی چھپے
وقت کا ہدہد ہوں ہر مکار میرے سامنے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

06 Jan, 17:23


کارواں بِک گیا راہ بَر بِک گیا
کون ہمراز ہو ہمسفر بک گیا

مجھکو تنہائیاں راس آئیں کہ جب
ہمنشیں مال و ذر دیکھ کر بک گیا

دوستی کے لبادے میں کی دشمنی
معتبر تھا، وہی معتبر بک گیا

چور بیباک پھرنے لگے روز و شب
پاسبانِ شہر اِس قدر بک گیا

منصفو! تم سے نفرت نہ کیسے کرے
فکرِ انصاف میں جس کا گھر بک گیا

کس سے اپنے جھلسنے کا شکوہ کروں
دھوپ کے ہاتھ گھر کا شجر بک گیا

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

05 Jan, 15:51


کھونے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے تو ڈریں کیوں
پَلے میں اپنے ذر نہ زمیں ہے تو ڈریں کیوں

کب تک ستمگروں کے ستم پر خموشیاں
معلوم ہے طاغوتِ لعیں ہے تو ڈریں کیوں

دنیا کو اپنا اصلی وطن ہم نہیں کہتے
جانا ہی ہمیں اور کہیں ہے تو ڈریں کیوں

خطرات کی تہہ میں چھپے ثمرات کو دیکھیں
دل کی نگاہ عرشِ بریں ہے تو ڈریں کیوں

موت و حیات ربِ دو عالم کے ہاتھ میں
اِس بات کا ہر وقت یقیں ہے تو ڈریں کیوں

جس سمت مَر کے ملتی رہی دائمی حیات
وہ سمت بہترین و حسیں ہے تو ڈریں کیوں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

31 Dec, 05:18


فریب کھا کے شکایت سے اجتناب کیا
مگر دوبارہ محبت سے اجتناب کیا

تڑپتے دل کی تڑپ دیکھ کر بھی دانستہ
کمال ہے ناں! مذمت سے اجتناب کیا

محبتوں کے سفر میں مِلی خیانت کا
عذاب جھیل کے نفرت سے اجتناب کیا

جگر پہ تیرِ خیانت کا زخم ہے لیکن
مگر ہمیشہ خیانت سے اجتناب کیا

محبتوں میں بھی توحید پر رہے قائم
کسی نئے کی رفاقت سے اجتناب کیا

لبوں پہ ضبط کا تالا لگا دیا ہدہد
خموشیاں ہیں عداوت سے اجتناب کیا

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

29 Dec, 12:10


یہ کس بستی میں آکر ہم سکوں برباد کر بیٹھے
سمجھ کر ہم کِسے ہمدم سکوں برباد کر بیٹھے

بھروسہ توڑنے والو! تمہیں دنیا مبارک ہو
زباں خاموش ہے ہر دم سکوں برباد کر بیٹھے

وفاداری دکھا کر کیوں خیانت پر خیانت ہے
کرے شکوہ یہ چشمِ نم سکوں برباد کر بیٹھے

کلیجہ منہ کو آتا ہے جو ماضی یاد کرتا ہوں
دکھوں کا مستقل موسم سکوں برباد کر بیٹھے

وہ مرہم ہیں ہر اک زخمی بدن کے واسطے لیکن
مِرے حق میں نہیں مرہم سکوں برباد کر بیٹھے

لکھے ہیں جن کی خاطر وہ نہیں پہچانتے ہدہد
مِرے الفاظ کا ماتم سکوں برباد کر بیٹھے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

29 Dec, 06:37


ہر گھڑی یاد ہو ہر جگہ یاد ہو
شام کے بعد اب فکرِ بغداد ہو

دورِ حاضر کے ھامان کو مات دیں
کفر کا خاتمہ مثلِ شدّاد ہو

سب کے سب رب کی عظمت کے پابند ہوں
آؤ کوشش کریں ختم اِلحاد ہو

دل میں اِس آرزو کو رکھیں مستقل
میرے ہاتھوں سے ہی کفر برباد ہو

ایسا مضبوط قرآں سے ہو رابطہ
عرشِ اعظم سے بھرپور امداد ہو

مِلّی نغموں کو سنتے رہو روز و شب
ملّی جذبہ مگر دین کے بعد ہو

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

28 Dec, 03:03


🌹کلام ہدہد 🌹 pinned «اہلِ شیطان سے مستقل یاریاں اہلِ ایمان پر تیری بمباریاں سالہاسال سے دیکھتے ہیں تِری دین سے دین داروں سے غداریاں دیکھ لو اب کہ پھر رفتہ رفتہ عیاں سب پہ ہونے لگیں دین بیزاریاں آج ہنس لے مگر مجھکو رب پر یقیں تیری قسمت میں ہونگی عزاداریاں سیرتِ مصطفٰی کو وہ…»

🌹کلام ہدہد 🌹

27 Dec, 17:32


اہلِ شیطان سے مستقل یاریاں
اہلِ ایمان پر تیری بمباریاں

سالہاسال سے دیکھتے ہیں تِری
دین سے دین داروں سے غداریاں

دیکھ لو اب کہ پھر رفتہ رفتہ عیاں
سب پہ ہونے لگیں دین بیزاریاں

آج ہنس لے مگر مجھکو رب پر یقیں
تیری قسمت میں ہونگی عزاداریاں

سیرتِ مصطفٰی کو وہ کیسے پڑھے
جس نے سیکھی ہو گوروں سے مکاریاں

حشر میں تیری رسوائیوں کا سبب
تیری چالاکیاں تیری ہشیاریاں

یا الہی أسے نیست و نابود کر
دیں کے دشمن سے جس کی وفاداریاں

جنگِ خندق بتاتی ہے ہدہد ہمیں
عارضی ہیں ہماری یہ دشواریاں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

16 Dec, 02:50


اکابر کی صف سے نکلنا نہیں تھا
ارے خود کو اتنا بدلنا نہیں تھا

کٹھن ہے یہاں دینداری کا رستہ
مگر رنگِ طاغوت مَلنا نہیں تھا

وطن پر مقدم ہو دینِ محمد
وسائل کی خاطر پِھسلنا نہیں تھا

یہ بِن ذکرِ رحمان مردہ ہیں مردہ
یہ مُردوں کی باتوں پہ چلنا نہیں تھا

ترقی سے بدظن نہیں کوئی لیکن
حکومت کے سانچے میں ڈھلنا نہیں تھا

کوئی جاکے کہہ دے یہ قندیلِ حق کو
تمہیں محلِ باطل میں جلنا نہیں تھا

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

15 Dec, 20:10


جامعۃ الرشید کے سرپرستوں کے نام

فتنہ گری کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ
بے راہ رَوی کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ

اپنوں سے بے رخی ہے درِ غیر کی خاطر
اِس بے رخی کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ

ایسا نہ ہو گھٹن سے سفر روکنا پڑے
ایسی گلی کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ

سب کو پتہ ہے آپ کی سرگرمیوں کا راز
دیوانگی کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ

جس اشرفی کے سنگ نظر آنے لگے ہو
اُس اشرفی کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ

ہدہد کی آرزو و تمنا و جستجو
پیچیدگی کو چھوڑ اکابر کے سنگ آ

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

15 Dec, 05:51


🌹کلام ہدہد 🌹 pinned «میں غلامِ شہہ بطحاء ہوں علی میرے ہیں میں وفادارِ صحابہ ہوں علی میرے ہیں میں علی شیرِخدا ابن ابی طالب سا دل میں صدیق کو رکھتا ہوں علی میرے ہیں بیعت کی جس نے عمر جیسے جری کے ہاتھوں ان کے کردار کا شیدا ہوں علی میرے ہیں جس نے عثمان کی خدمت میں لگائے…»

🌹کلام ہدہد 🌹

15 Dec, 01:52


میں غلامِ شہہ بطحاء ہوں علی میرے ہیں
میں وفادارِ صحابہ ہوں علی میرے ہیں

میں علی شیرِخدا ابن ابی طالب سا
دل میں صدیق کو رکھتا ہوں علی میرے ہیں

بیعت کی جس نے عمر جیسے جری کے ہاتھوں
ان کے کردار کا شیدا ہوں علی میرے ہیں

جس نے عثمان کی خدمت میں لگائے بیٹے
اس کی تدبیر کو سمجھا ہوں علی میرے ہیں

خود کیا اور نہ اوروں کو کہا ماتم کا
میں اُسی فکر کو لایا ہوں علی میرے ہیں

علم کا باب کہا جس کو مرے آقا نے
اُس پہ قربان ہمیشہ ہوں علی میرے ہیں

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

13 Dec, 14:09


🌹کلام ہدہد 🌹 pinned «🍀جامعۃ الرشید کے بڑوں کے نام غیروں کے صف میں جاکر کیوں پُھوٹ ڈالتے ہو منزل غلط بتاکر کیوں پُھوٹ ڈالتے ہو درباریوں میں رہنا ہو آپ کو مبارک عہدے ہمیں دکھاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو سرکارِ دو جہاں کے خدام کی صفوں میں سرکاری فکر لاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو فساق…»

🌹کلام ہدہد 🌹

13 Dec, 10:15


🍀جامعۃ الرشید کے بڑوں کے نام

غیروں کے صف میں جاکر کیوں پُھوٹ ڈالتے ہو
منزل غلط بتاکر کیوں پُھوٹ ڈالتے ہو

درباریوں میں رہنا ہو آپ کو مبارک
عہدے ہمیں دکھاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

سرکارِ دو جہاں کے خدام کی صفوں میں
سرکاری فکر لاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

فساق کی سہولت کاری نہیں مناسب
ڈر کر ہمیں ڈرا کر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

جن کی نظر میں اب بھی سودی نظام بہتر
ان کو گلے لگاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

بندوقِ حکمراں کا کندھا بنے ہوئے ہو
اِس بات کو چھپا کر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

مخلص نہیں ہیں رب سے مخلص نہیں نبی سے
اُن سے فریب کھاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

اَن پڑھ سمجھ رہے ہیں علماء کو آپ اُن کے
اب ہاں میں ہاں مِلاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

آنکھوں سے مال و ذر کی پَٹی ہٹاکے دیکھو
ناداں ہمیں لڑاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

علمائے دین اب بھی افواجِ مصطفٰی ہیں
اِس بات کو بُھلاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

بیگانی شادیوں میں دیوانگی عجب ہے
بیکار تلملاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

اسلاف کے بنائے ترتیب کے مقابل
خود راستہ بناکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

حق کے چمکتے سورج سے اختلاف کرکے
باطل دِیا جلاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

خلوت نشین ہونا بہتر تھا سب کے حق میں
اب میڈیا پہ آکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

خود احسنُ الفتاویٰ اک بار دیکھ لیتے
من چاہی گیت گاکر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو

مفتی رشید احمد جو فکر دے گئے تھے
اُس فکر کو گنوا کر کیوں پھوٹ ڈالتے ہو


ہدہد الہ آبادی

📌ہدہد الہ آبادی کے ہر اک کلام کو پڑھنے کی ہر ایک کو دائمی اجازت ہے

🌹کلام ہدہد 🌹

05 Dec, 06:08


حالات کا دریا مجھے تنکا نہ سمجھنا
میں ایک حقیقت مجھے قِصہ نہ سمجھنا

پُر عزم خیالات کا بے باک سا بندہ
درباری دین دار کا چیلا نہ سمجھنا

رکھے ہوئے قدموں پہ ندامت نہ تمہیں ہو
اک بے بس و لاچار کا رقبہ نہ سمجھنا

نفرت کے دہکتے ہوئے شعلوں کو بجھایا
سو بار کہا ہے مجھے قطرہ نہ سمجھنا

نسبت ہے مِرا آج بھی اصحابِ نبی سے
مولا کی مدد ساتھ ہے تنہا نہ سمجھنا

دیکھا ناں! اب بھی مدمقابل ہوں تمہارے
بولا تھا میرے جوش کو ہلکا نہ سمجھنا

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

05 Dec, 05:59


اج کل ہوں میں ہردم تِری تاک میں
اِس قدر ہو گیا ہوں خطرناک میں

جاں ہتھیلی پہ لانے کو تیار ہوں
تھوڑی دیوانگی تھوڑا چالاک میں

میرے اسلاف کی کوشش و فکر تھی
دین کا راج ہو بھارت و پاک میں

اُس عمر سے مِلی آخرت کی لگن
سترہ پیوند تھے جس کی پوشاک میں

عاشقوں کی نگاہوں میں ہوں حق پرست
فاسقوں کی نظر میں ہوں بے باک میں

آج کر لو ادب بعد کی چاہتیں
کیا کروں گا رہوں جب تہہ خاک میں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

05 Dec, 05:56


غیر محرم کا بت دل میں رکھتے رہے
اور اسکو محبت سمجھتے رہے

جانتے تھے غلط ہے یہ رستہ مگر
آتشِ عشق میں روز جلتے رہے

جس سے روکا ہے آقا و قرآن نے
اس سے الفت کا اظہار کرتے رہے

رب کی مرضی کے رستے کو ہم چھوڑ کر
دل کی مرضی کے رستے پہ چلتے رہے

نفس کی بات کو حق سمجھتے ہوئے
دین کے دائرے سے نکلتے رہے

لوگ قرآں کی برکت سے اعلی ہوئے
ہم موبائل لئے ہاتھ ملتے رہے

الوؤں کی طرح رات بھر جاگ کر
خواہشِ دل کے دلدل میں دھنستے رہے

روز تقویٰ کو ہیضہ سمجھتے ہوئے
اپنی بے دینیوں سے مکرتے رہے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

05 Dec, 05:48


زندگی فرعون جیسی موت موسیٰ سی ملے
بدنگاہی کرکے چاہیں نورِ تقوی بھی ملے

جھوٹ و غیبت، بغض و تہمت چھوڑنا ہرگز نہیں
کام دوزخ کے مگر چاہت ہے جنت ہی ملے

بارشوں سے خوف بھی ہے بھیگنے کا شوق بھی
دو قدم گھر سے نہ نکلیں شوق منزل کی ملے

فاسقانہ زندگی سے خوش ہیں لیکن آرزو
بِن دعا ہر ایک شے رب سے ہمیں جلدی ملے

کھائیں بائیں ہاتھ سے خواہش ہے دائیں ہاتھ میں
حشر کے دن نامہءِ اعمال کی پرچی ملے

خوش فہم لوگوں کی ہُدہُد! ہیں تمنائیں الگ
بندگی سے دور لیکن زندگی اچھی ملے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

05 Dec, 05:12


آبنائے تعلق میں پانی نہیں
نوجواں ہوں مگر نوجوانی نہیں

بوجھ دل پہ مگر وہ نہ بدنام ہو
بات ایسی زباں پر تو لانی نہیں

مجھ کو ہمدرد سے درد ملتے رہے
یہ میری آب بیتی کہانی نہیں

بھول جانے کی باتیں مناسب نہیں
داستاں میری اتنی پرانی نہیں

منقطع کر دیے رابطے سب کے سب
اب کسی سے مجھے بدگمانی نہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

04 Dec, 16:11


یہ اُمت منتشر کیوں ہے
یہ طاقت منتشر کیوں ہے

عقیدت دین سے لیکن
عقیدت منتشر کیوں ہے

ہمارے خون میں شامل
وہ ہمت منتشر کیوں ہے

دفاعِ دین کرنا ہے
اخوت منتشر کیوں ہے

مسلمانوں نے پائی وہ
فراست منتشر کیوں ہے

کہے اقصیٰ چلے آؤ
شجاعت منتشر کیوں ہے

کبھی سوچو وہ ایمانی
حرارت منتشر کیوں ہے

یہ کس سے قافلہ پوچھے
قیادت منتشر کیوں ہے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

04 Dec, 12:09


موبائل میں نہ اپنے وقت کو برباد کر بیٹی
اچانک موت آئے گی خدا کو یاد کر بیٹی

موبائل آڑ ہے اعمال کی دنیا میں جانے سے
سکوں کیسے میسر ہو خطائیں لاد کر بیٹی

موبائل غیر محرم سے تعلق کی وبأ دے گی
ملے تقوی کی دولت رب سے یہ فریادکر بیٹی

خدا کی یاد سے منہ موڑنے والوں میں مت ہونا
تلاوت کرکے قلب و روح کو آباد کر بیٹی

نبی کی فکر کے سائے میں جینا سیکھنا ہوگا
ہوس کی قید سے ہر سوچ کو آزاد کر بیٹی

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

03 Dec, 04:36


#مرزا_جہلمی_جیسوں_کے_متعلق_کلام

دِیں سے غافل کرے دین کے نام پر
سب سے بد دل کرے دین کے نام پر

انتشاری ذہن سے مسلمان پر
دین مشکل کرے دین کے نام پر

خیر کو شر کی صورت بتاتے ہوئے
دل کو بوجھل کرے دین کے نام پر

معتبر راستوں کو غلط بول کر
دور منزل کرے دین کے نام پر

جن کو چبھتے ہیں اصحابِ خیر الورٰی
اُن میں شامل کرے دین کے نام پر

کام جو کفریہ طاقتوں نے دیا
وہ مکمل کرے دین کے نام پر

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

02 Dec, 06:40


چھوڑ کر دنیا پرستی آج سے داڑھی رکھو
ختم ہوگی تنگدستی آج سے داڑھی رکھو

سنتِ محبوبِ رب سے ناگواری کب تلک
ہو منوّر من کی بستی آج سے داڑھی رکھو

روح لینے کا فرشتہ آئے گا تیری طرف
مت کرو اب اور سستی آج سے داڑھی رکھو

بے سکونی ختم ہوگی سایہِ توبہ تلے
قلب پائے تندرستی آج سے داڑھی رکھو

فرض و واجب تو نہیں بس ایک سنت عام سی
پست ذہنوں کی یہ پستی آج سے داڑھی رکھو

اِس جہاں بھی اُس جہاں بھی برکتِ اعمال سے
معتبر ہو تیری ہستی آج سے داڑھی رکھو

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

02 Dec, 06:31


شوقِ جنت مگر کام دوزخ کے ہیں
گفتگو رات بھر کام دوزخ کے ہیں

خلوتوں میں نگاہوں کی آوارگی
بندہِ بےخبر کام دوزخ کے ہیں

دل نہ چاہے مگر خود سے کہتے رہو
لڑکیوں پہ نظر کام دوزخ کے ہیں

ہوشیاری و چالاکی و مصنوعی
رابطوں کا ہنر کام دوزخ کے ہیں

رب کی ناراضگی مول کر دل لگی
سوچئیے گا بَشَر کام دوزخ کے ہیں

غیر محرم کو ہی ہرجگہ ہر گھڑی
سوچنا اِس قدر کام دوزخ کے ہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

18 Nov, 17:45


رب کے رستے کو پکڑ شیطاں کا رستہ چھوڑ دے
رب کی منشاء ہو مقدّم اپنی منشاء چھوڑ دے

دین و دنیا کی بھلائی کی تمنّا ہے اگر
رب سے غافل جو کرے اس کی تمنّا چھوڑ دے

محفلوں میں باعثِ عزّت بنائے گا خدا
خلوتوں میں بدنگاہی کا طریقہ چھوڑ دے

عافیت کی ٹہنیوں پہ بیٹھنے کا شوق رکھ
سوچ کو اعلیٰ بنا خواہش کا پتّہ چھوڑ دے

خونی رشتہ جوڑنے کی دین میں ترغیب ہے
فرضی و خود ساختہ ہر ایک رشتہ چھوڑ دے

رب کی مرضی سامنے ہو، بحرِ ظلمت سے اگر
پار ہونا ہے تو ہدہد مَن کی نَیّا چھوڑ دے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

18 Nov, 14:49


جہاں یہ دیکھ لے ہم سر اٹھا کے جیتے ہیں
کہ دل میں شوقِ شہادت جگا کے جیتے ہیں

بے حیثیت ہے ہماری نظر میں یہ دنیا
نبی کے عشق کا سرمہ لگا کے جیتے ہیں

فریبِ ذلت و رسوائی میں نہیں آئے
جہانِ کفر کو آنکھیں دکھا کے جیتے ہیں

ہمیں خبر ہے جو انجام باطلوں کا ہوا
کلامِ رب کو دلوں میں سجا کے جیتے ہیں

ہمارے بارے میں دشمن بھی کہتے پھرتے ہیں
ارے یہ جان ہتھیلی پہ لا کے جیتے ہیں

ہمیں یہ جوش صحابہ کی زندگی سے ملا
تبھی تو موت کو دل میں بسا کے جیتے ہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

18 Nov, 02:53


غیر محرم سے کب کیا کہا آپ نے
وہ لکھا جا چکا جو لکھا آپ نے

راہِ آقا کی روحانیت چھوڑ کر
راہِ شیطان کو کیوں چُنا آپ نے

سوچیے گا وفا ڈھونڈتے ڈھونڈتے
دین سے کرلیا ہے دغا آپ نے

نفس کی خواہشوں پر عمل کے سبب
خود کو دی اپنے ہاتھوں سزا آپ نے

خالقِ دل اگر پوچھ لے حشر میں
غیر محرم کو کیوں دل دیا آپ نے

عزم کر لیجیے اب نہ دہرائیے
آج سے پہلے جو کی خطا آپ نے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

12 Nov, 11:24


یہ سوچ و فکر کی گھتی سلجھنے والی ہے
مرے دماغ سے دنیا نکلنے والی ہے

سکوں کا ابر مرے دل پہ خوب برسے گا
یقین ہے مری قسمت بدلنے والی ہے

ہوس کی شاخ سے اڑ کر شعور کی چڑیا
نئے سفر کی خوشی سے بہلنے والی ہے

اے دھوپ مجھکو جلانے کی اب نہ کوشش کر
کہ مجھ کو سایہِ دیوار ملنے والی ہے

لہو نچوڑ کے ڈالا ہے دو گھڑی ٹہرو
تعلقات کی قندیل جلنے والی ہے

مجھے گماں تھا میری قوم جنگ جیتے گی
مگر یہ قوم تو باتوں سے ڈرنے والی ہے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

08 Nov, 02:28


ہر دور میں رہیں گے نوکر معاویہ کے
حق بات ہی کریں گے نوکر معاویہ کے

جس راہ پر چلے ہیں اسلام کے سپاہی
اس راہ پر چلیں گے نوکر معاویہ کے

گستاخ و تبرائی مخلوق جانتی ہے
ہر حال میں لڑیں گے نوکر معاویہ کے

اِس اُمتِ نبی کے مہدی امام ہونگے
تب مقتدی بنیں گے نوکر معاویہ کے

ظلم و ستم کی چکی میں پِس گئے ہزاروں
لاکھوں نئے بنیں گے نوکر معاویہ کے

جیلیں گواہی دینگی اے ظالموں کبھی نہ
حالات سے دبیں گے نوکر معاویہ کے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

06 Nov, 14:36


ایٹمی دور میں پُھلجھڑی دیکھیے
ان کی بندوق اپنی چَھڑی دیکھیے

ہم کو قرآن جہدوجہد کا کہے
پھر بھی تعمیل میں گڑبڑی دیکھیے

غیر کے سامنے باادب حکمراں
اور اپنوں پہ ان کی تَڑی دیکھیے

شیر سا دھاڑتے ہیں مسلمان پہ
میرے خِطّے میں وہ لومڑی دیکھیے

شاعرِ حق لکھے حق مگر ہاتھ میں
رغبتِ یار کی ہتھکڑی دیکھیے

نفس کی آرزو ہے موبائل لیے
روز مصری نُما پِھٹکری دیکھیے

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

02 Nov, 13:05


ایسے جیتے ہیں جیسے کہ مرنا نہیں
قبر میں لاش بن کر اترنا نہیں

ذہن و دل میں غمِ غیر محرم لیے
طے کیا ہے کہ اب تو سدھرنا نہیں

یہ موبائل کی دنیا میں مصروفیت
کیا یہ منظر گناہوں پہ ڈٹنا نہیں؟

غیر محرم میں چین و سکوں ڈھونڈنا
اس کو کہتے ہیں گِر کر سنبھلنا نہیں

نفس کی نوکری کو محبت کہے
نفس کی قید سے کیا نکلنا نہیں

بدنصیبی نہیں ہے تو پھر اور کیا
نیک بننے کی دل میں تمنّا نہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

02 Nov, 02:23


صحابہ کی محبّت کا علم تھامے رہیں گے ہم
دل و جاں سے عقیدت کا علم تھامے رہیں گے ہم

نبی کے اک اشارے پر گھروں کو چھوڑ دیتے تھے
نبی کی اُس جماعت کا علم تھامے رہیں گے ہم

خطیبوں کی خطابت کا اسیروں کی صداقت کا
شہیدوں کی شہادت کا علم تھامے رہیں گے ہم

ہمیں حالات کا ادراک ہے لیکن یہ نیّت ہے
ہمیشہ عزم و ہمّت کا علم تھامے رہیں گے ہم

اَشِدَّاءُ عَلَی الْکُفَّار پہ دل سے عمل کرکے
بوقتِ جنگ شدّت کا علم تھامے رہیں گے ہم

عقیدہ ہے صحابہ مقتداءِ اہلِ ایماں ہیں
عقیدے کی حفاظت کا علم تھامے رہیں گے ہم

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

25 Oct, 14:23


زندگی تجھ سے گلہ ہے تو گلہ کیوں ہے مجھے
بیوفاوں سے ہی امیدِ وفا کیوں ہے مجھے

ہمسفر تو ہی بتا میرا بھری دنیا میں!
ہمسفر کوئی نہیں ایسا لگا کیوں ہے مجھے

کیسے امید کی چھاؤں میں بَچاکر رکھوں
پھول اس حال میں صحرا میں ملا کیوں مجھے

یار کو کیسے کہوں اب مجھے آزاد کرے
اپنی یادوں کی اسیری میں رکھا کیوں ہے مجھے

درد چلّا کے یہ کہتا ہے جہاں والوں سے
مرہمِ وقت نے یہ زخم دِیا کیوں ہے مجھے

خوش گمانی کی دوا سے بھی افاقہ نہ ہوا
یہ زمانے کی حقیقت کا پتہ کیوں ہے مجھے

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

23 Oct, 17:32


سچ کہا تو مجھے کھوجنے میں لگے
میرے سچ کا گلہ گھونٹنے میں لگے

جب کہا ہم پہ فاسق مسلط ہوئے
میرے اپنے مجھے ٹوکنے میں لگے

چاک و چوبند دستے پہ نازاں تھے جو
شام کی بات سوچنے میں لگے

آج روتے ہیں کل تک یہی قوم کو
غیر کی جنگ میں جھونکنے میں لگے

خوفِ طاغوت سے کچھ محبِ وطن
میرے جذبات کو روکنے میں لگے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

23 Oct, 11:22


یہ سوشل میڈیا کا دور ہے ایماں بچا بیٹی
ہمیشہ سر پہ تقویٰ کے دوپٹہ کو سجا بیٹی

ندائے لَا تَبَرَّجْنَ میں کیا پیغام پوشیدہ
خدائے پاک نے قرآں میں دیکھو کیا لکھا بیٹی

یہ دنیا عارضی و مختصر ہے جیل جیسی ہے
دماغ و دل میں عقبی کی حسیں خوشبو بسا بیٹی

موبائل دل کی دنیا کےلیے طوفان جیسا ہے
موبائل سے ہٹاکر دل کو قرآں میں لگا بیٹی

مسلسل خود کو دعوت دے مسلسل خود کو یہ سمجھا
ترا ہمدرد و محسن ہے محمد مصطفیٰ بیٹی !

نگاہِ دل سے آقا کی مبارک زندگی پڑھ کر
ہماری کامیابی دین میں سب کو بتا بیٹی

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

23 Oct, 02:06


نبی سے مت کہا جائے فدائے غیر محرم ہیں
فرشتوں نہ لکھا جائے فدائے غیر محرم ہیں

موبائل کی نحوست نے تو فکرِ آخرت چھینی
کہاں رب سے چھپا جائے فدائے غیر محرم ہیں

نہ دنیا کے نہ عقبی کے نہ اپنے آپ کے باقی
نہ ہم سے مشغلہ جائے فدائے غیر محرم ہیں

جہانِ دل تو یارِ غیر نے برباد کر ڈالا
کوئی تقویٰ سنا جائے فدائے غیر محرم ہیں

عجب صدمہ دلِ خیرالوریٰ ہوگا جو حال اپنا
درِ خیر الورٰی جائے فدائے غیر محرم ہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

20 Oct, 14:20


تُو محبِ وطن ہے تو میں کیا کروں
پاسبانِ چمن ہے تو میں کیا کروں

دشمنانِ وطن کی عداوت لئے
مستقل تُو مگن ہے تو میں کیا کروں

روز و شب ذہن و دل میں زمیں کے لئے
جوش ہے بانکپن ہے تو میں کیا کروں

جاں سے زیادہ اگر خدمتِ دیس کی
تیرے اندر لگن ہے تو میں کیا کروں

شام و غزہ و برما تُو جاتا نہیں
جنگجووں سا فن ہے تو میں کیا کروں

لب پہ دینی سخن کے بجائے ترے
لب پہ قومی سخن ہے تو میں کیا کروں

چھوڑ کر تُو غمِ امتِ مصطفیٰ
رونقِ انجمن ہے تو میں کیا کروں

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

13 Oct, 07:27


دین سے بے آشنا ہیں کیسے اولو الامر ہیں
شکل سے ہجڑے نما ہیں کیسے اولو الامر ہیں

سود لینے کو ترقّی جان کر ہیں مطمئن
پیکرِ مکر و دغا ہیں کیسے اولو الامر ہیں

حالِ امت پر پریشاں ایک لمحہ بھی نہیں
غافلِ بدرالدجٰی ہیں کیسے اولو الامر ہیں

جھوٹ کو سچ کی طرح کہنا ہے ان کا مشغلہ
اپنے حق میں بد دعا ہیں کیسے اولو الامر ہیں

اہلِ باطل کی غلامی میں ہمیشہ مستعد
اہل ایماں پر خفا ہیں کیسے اولو الامر ہیں

جس جگہ ممنوع ہو جانا اہلِ ایماں کیلئے
یہ نمایاں اس جگہ ہیں کیسے اولو الامر ہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

22 Sep, 07:02


قرآن دیکھتے تھے موبائل کے ہوگئے
امت کا سوچتے تھے موبائل کے ہوگئے

دل میں نبی سے پیار کی خوشبو لیے ہوئے
نیکی کا بولتے تھے موبائل کے ہوگئے

کتنے حسین دن تھے غمِ دین کو لے کر
مسجد میں بیٹھتے تھے موبائل کے ہوگئے

جس سمت نگاہوں کی خطاؤں کا خوف تھا
چہرے کو پھیرتے تھے موبائل کے ہوگئے

معیوب ہو اسلام کی نظروں میں تو ایسی
خواہش کو روندتے تھے موبائل کے ہوگئے

اک پل بھی ماسوائے خدا پر فدا نہ ہو
ہم دل کو روکتے تھے موبائل کے ہوگئے

ہدہدالہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

21 Sep, 13:18


#سوشل_میڈیائی_عاشق

چُونا لگارہا ہے محبت کے نام پر
اُلو بنارہا ہے محبت کے نام پر

پھولوں کے رس کے شوق میں بیتاب سا بھنورا
چکر چلارہا ہے محبت کے نام پر

علم و ادب کے جال کو لفظوں میں ڈھال کر
باتوں میں لارہا ہے محبت کے نام پر

خواہش کی بے لگام سواری پہ بیٹھ کر
دوزخ کو جارہا ہے محبت کے نام پر

باطل تصورات لیے جاگ جاگ کر
خود کو تھکا رہا ہے محبت کے نام پر

دل کو اسیرِ نفس کیا جان بوجھ کر
اب تلملا رہا ہے محبت کے نام پر

قلبی سکوں گنواکے محبت کے شوق میں
ہنس کر ہنسا رہا ہے محبت کے نام پر

ناجائز و حرام ہے دینِ مبین میں
لذت جو پارہا ہے محبت کے نام پر

ہدہدالہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

15 Sep, 17:50


ہند نامہ

بت پرستوں سے دبی ہے نہ دبے گی اُمت
اپنے اسلاف کے رستے پہ چلے گی اُمت

ٹیپو سلطان بھی موجود ہیں لاکھوں ہم میں
یہ تیری بُھول ہے مشرک سے ڈرے گی اُمت

خوف کی سینکڑوں دیوار کھڑی ہوں لیکن
رب کی توحید بِنا خوف کہے گی اُمت

رب کے محبوب کی اُمت کے مخالف سن لے!
تاقیامت اِسی دھرتی پہ رہے گی اُمت

ہم ہی دجال کے فتنے کو مٹانے والے
نہ مٹی تھی نہ مٹے ہے نہ مٹے گی اُمت

کاغذِ وقت پہ ہمت کے قلم سے اک دن
سرفروشی کی نئی نظم لکھے گی اُمت

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

15 Sep, 16:38


ہند نامہ

بت پرستوں سے ڈرنا مناسب نہیں
موت سے پہلے مرنا مناسب نہیں

اہلِ باطل کے آگے مسلمان کا
بزدلوں سا گزرنا مناسب نہیں

خالقِ دوجہاں ہم سے ناراض ہوں
ایسے اعمال کرنا مناسب نہیں

ہند والو! سنو اہلِ ایمان کے
قافلے سے بچھڑنا مناسب نہیں

بوجھ لگنے لگے دین کا راستہ
سوچئیے یوں بگڑنا مناسب نہیں

مشرکوں سے الجھنے سے ڈرتے رہے
ایسے لوگوں سا بننا مناسب نہیں

رب نے قرآں میں جن کو نجس کہہ دیا
اُن کے پاؤں پکڑنا مناسب نہیں

اپنے حصے کی تدبیر کرتے رہو
بیٹھ کر آہ بھرنا مناسب نہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

14 Sep, 21:30


جان لینے کے جذبے سے جو دُور ہیں
جے شری رام کہنے پہ مجبور ہیں

اپنے آباء و اجداد کے دیس میں
ایسے جیتے ہیں گویا کہ محصور ہیں

باہمی رنجش و اختلافات سے
مالِک مُلک ہوکر بھی مزدور ہیں

عالمی سوچ کو چھوڑنے کے سبب
کتنی دستار بھی زیرِ دستور ہیں

بُت شکن بت پرستوں سے ڈرنے لگے
پرچمِ حق اٹھانے سے معذور ہیں

جاگئے! اہلِ اسلام کے سامنے
لَلو پَنجُو موالی بھی مغرور ہیں

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

11 Sep, 15:36


لٹیروں نے لُوٹا نگہبان بن کر
مسلط ہوئے ہیں مہربان بن کر

مِرے مُلک کو لُوٹ کر کھاگئے ہیں
یہ گِدھ صفت حیوان انسان بن کر

کھڑے تھے جو اُمت کے غم میں انہیں یہ
گراتے رہے ہیں قدردان بن کر

سدا اہلِ ایمان کی آستیں میں
یہ رہتے رہے یارِ ایران بن کر

یہوددد و نصااااریٰ سے ڈرتے ہیں لیکن
ڈراتے ہیں ہم کو پہلوان بن کر

نہ ہرگز بھروسہ کرے کوئی اِن پِر
یہ کھیتی اُجاڑیں گے دہقان بن کر

یہ دھرتی سے مخلص نہ اُمت سے مخلص
مسلماں کو ماریں مسلمان بن کر

گِلہ کیا ہو اوروں سے ہم خود ہی اِن کو
مسیحا سمجھتے ہیں نادان بن کر

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

11 Sep, 15:21


معیشت داں بھی رازق کی رضا سے بے خبر نکلے
خدا کو ماننے والے والے خدا سے ہی نڈر نکلے

ترقی سود لینے میں سمجھتے ہیں ڈٹائی سے
مرے کوچے کے دانش مند جاہل اِس قدر نکلے

مؤذن کی فلاح کی بات کو تو اَن سُنی کردی
مگر آوازِ دنیا پر گھروں سے دوڑ کر نکلے

نہ کیسے چھوڑتا اُمیدِ منزل جب نظر آئی
ہمارے رہنما تو رہزنوں کے ہمسفر نکلے

نبی کی سوچ و فکر و غم کے تابع ہی بلندی ہے
نظر عقبٰی پہ ہو تو سوچ سے دنیا کا شَر نکلے

میں کیسے دعوتِ ایمان دیتا غیر کو ہدہد
درِ دشمن پہ کلمہ گو مدد کے منتظر نکلے

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

07 Sep, 19:46


فدائے غیر محرم دین سے بیزار رہتے ہیں
یہ مردہ دل دِوانے رات بھر بیدار رہتے ہیں

اِنہیں قرآن سے اللہ سے آقا سے کیا لینا
موبائل ہاتھ میں لے کر یہ محوئے یار رہتے ہیں

ہَوَس کو درجہءِ معبود دے کر بیقراری میں
سکوں کی آڑ میں ہردم تلاشِ نار رہتے ہیں

یہ شائستہ لب و لہجہ فقط اِن کی اداکاری
مگر اندر سے جھانکو تو یہ بدکردار رہتے ہیں

نگاہوں میں خیالوں میں ہوس کی بھوک کو رکھ کر
یہ گِدھ بن کر ہمیشہ طالبِ مردار رہتے ہیں

جہاں رحمان کی منشاء وہاں سے دوریاں اِن کی
جہاں شیطان کی ترغیب ہو اُس پار رہتے ہیں

ہدہدالہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

07 Sep, 15:53


غیر محرم سے تعلق کا نشہ چاروں طرف
فتنہءِ عشق مجازی کی وباء چاروں طرف

عادتِ شہوت پرستی دی موبائل نے ہمیں
جانِ من جانِ تمنا کی صدا چاروں طرف

دل کی یہ دلچسپیاں دل کو سیاہی دے گئیں
چل رہی ہے بے حیائی کی ہوا چاروں طرف

خواہشوں کی بھینٹ چڑھ کر بے سکوں ہوتے رہے
باوفا ہے بے وفا ہے فلسفہ چاروں طرف

دل لگی دل پر لگاکر دل کو کالا کرچکے
کب رکے جانے یہ دل کا سلسلہ چاروں طرف

چین و راحت رب نے رکھی ہے فقط اسلام میں
داعیِ اسلام بن کر یہ بتا چاروں طرف

ہدہدالہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

20 Aug, 01:26


میسنجروں میں گھس کے نہ ایماں خراب کر
شیطاں کی راہ چھوڑ کے کارِ ثواب کر

"کیا آپ عالمہ ہو" کی رٹ چھوڑ دیجیے
بے کار خواہشات سے اب اجتناب کر

یہ مصنوعی الفاظ کے لکھنے کو چھوڑ کر
توبہ کے فضائل لیے خود سے خطاب کر

کب تک حرام کام کو کرتے رہو گے تم
پیدا ضعیف دل میں نیا انقلاب کر

کیا مقصدِ حیات فقط جنسِ مخالف؟
بھٹکے دل و دماغ کا خود احتساب کر

کس سمت روانہ ہے سواریءِ زندگی
خود اپنے آپ سے یہ سوال و جواب کر

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

18 Aug, 17:07


مسجد میں بیٹھنے کا مزہ ہم سے پوچھیے
قرآن دیکھنے کا مزہ ہم سے پوچھیے

دریائے معرفت یہاں بہتی ہے مستقِل
مدہوش  تیرنے کا مزہ ہم سے پوچھیے

سنتے ہیں فکرِ شاہِ دو عالم پہ گفتگو
ایمان سیکھنے کا مزہ ہم سے پوچھیے

غیبت سے اجتناب کی عادت سی ہوگئ
خود کو کھریدنے کا مزہ ہم سے پوچھیے

باغِ بہشت میں غمِ عقبیٰ کو تھام کر
دنیا کو پھینکنے کا مزہ ہم سے پوچھئے

مسجد ہے ذکرِ رب ہے موبائل سے دور ہیں
راحت سمیٹنے کا مزہ ہم سے پوچھیے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

10 Aug, 01:56


کبھی خوشحال ہوتے ہیں کبھی بدحال ہوتے ہیں
یہ دنیا ہے یہاں ایسے ہی ماہ و سال ہوتے ہیں

پرندے دیکھ کر اتریں یہ انسانوں کی دنیا میں
یہاں ہاتھوں میں دانے اور مخفی جال ہوتے ہیں

یہ سوشل میڈیا بہروپیوں کی ایک بستی ہے
کئی شیطاں یہاں پر ظاہراً ابدال ہوتے ہیں

یہ راہِ عافیت ہرگز نہیں اک راہِ پیچیدہ
یہ راہِ عارضی دنیا میں سب نڈھال ہوتے ہیں

کسی سے بھی یہاں امداد کی مت آرزو رکھنا
دغا کے بزم میں بہروپیے کنگال ہوتے ہیں

جنہیں سادہ مزاجی پر ہمیشہ مان ہے ہدہد
خوشی کی دوڑ میں غم سے وہ مالا مال ہوتے ہیں

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

02 Aug, 04:03


نبی سے ہم نے سیکھا ہے جہااادِ فی سبیل الله
صحابہ کا طریقہ ہے جہااادِ فی سبیل الله

ہمیں حالات کا ادراک ہے کمزور ہیں لیکن
نگاہِ دل سے دیکھا ہے جہااادِ فی سبیل الله

غمِ امت ضروری تھا غمِ امت ضروری ہے
غمِ امت کا جذبہ ہے جہااادِ فی سبیل الله

ہمیں شدت پسندی کا لقب منظور ہے کیونکہ
کتابِ رب سے سمجھا ہے جہااادِ فی سبیل الله

اے عقل و فہم و دانشمند لوگو! چھوڑ دو ہمکو
ہمارے دل پہ لکھا ہے جہااادِ فی سبیل الله

نہ آئی پست ذہنوں میں کبھی یہ فرضیت ہدہد
بڑے لوگوں کا رستہ ہے جہااادِ فی سبیل الله

#ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

28 Jul, 09:55


🌹کلام ہدہد 🌹 pinned «آپ کے در پر پڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا ہے خبر مجرم بڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا مختلف حالات نے گھیرا ہے ہم کو آج پھر غمزدہ ہیں چڑچڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا جس گلستانِ نبی میں عافیت تھی چین تھا اُس گلستاں سے اُڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا…»

🌹کلام ہدہد 🌹

28 Jul, 06:48


آپ کے در پر پڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا
ہے خبر مجرم بڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا

مختلف حالات نے گھیرا ہے ہم کو آج پھر
غمزدہ ہیں چڑچڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا

جس گلستانِ نبی میں عافیت تھی چین تھا
اُس گلستاں سے اُڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا

آپ تک آنے کی کوشش میں ہماری راہ میں
نفس کے گہرے گھڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا

آپ سے مشکل کشائی کی امیدیں ہیں بندھی
آپ سے ہی دل جُڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا

ہاتھ کو کاسہ بناکر حالِ دل لب پر لیے
دل شکستہ سے کھڑے ہیں رَبَّنَا اِر٘حَمْ لَنَا

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

26 Jul, 12:31


سچ بیانی کی عادت سے ہم رُک گئے
سی لئے ہونٹ سب نے، قلم رُک گئے

حاکمِ وقت کے خوف سے آج پھر
لڑنے والوں پہ دستِ کرم رک گئے

سید الانبیاء بدر کو چل دیے
ایسی سنت سے سب کے قدم رک گئے

دین جس سرزمیں سے جہاں کو ملا
دین داری سے اہلِ حرم رک گئے

کند ذہنوں پہ تنقید کیسے کروں
فکرِ امت سے اہلِ فہم رک گئے

حکمرانو! مبارک ہو اہلِ جنوں
کالعدم ہوگئے ایک دم رک گئے

ہدہد الہ آبادی

🌹کلام ہدہد 🌹

17 Jul, 14:12


مسلماں ہیں مسلمانوں سی صورت فرض ہے ہم پر
یہ داڑھی سنّتِ آقا یہ سنّت فرض ہے ہم پر

جو ہمّت فرض تھی آقا کے مخلص جانثاروں پر
کرو اعلان اپنوں میں وہ ہمّت فرض ہے ہم پر

نگاہوں سے کہا جائے نہ دیکھو غیر محرم کو
اگر غلطی سے ہو جائے ندامت فرض ہے ہم پر

یہ دنیا دار لوگوں سے متاثر ہم نہیں ہوں گے
کہو خود سے کہ آقا کی اطاعت فرض ہے ہم پر

کہے قرآں رضی الله کہیں آقا مِرے ساتھی
مسلماں ہیں صحابہ سے محبت فرض ہے ہم پر

نبی نے کُلُّ بِدعَہ کو ضَلَالَہ کہہ دیا ہدہد
نبی کی بات سن کر ترکِ بدعت فرض ہے ہم پر

ہدہد

🌹کلام ہدہد 🌹

13 Jul, 18:06


روشنی کے پاؤں میں زنجیر کَس کر باندھ لو
زخم سے مرہم ہٹاکر تیز خنجر باندھ لو

جسدِ واحد کے تقاضے پر عمل کرنے لگیں
رسیءِ سرحد سے اہلِ دین کے پَر باندھ لو

چھوڑ دیں دِیں کی بلندی و تمنا کی لگن
سب کے ذہنوں پر ابھی سے ڈر کا پتھر باندھ لو

دیکھنا! جمہوریت کے بُت کے آگے سب جھکیں
جو کریں انکار اُن پَر جبر کا ڈر باندھ لو

شاعروں کے سوچنے کے زاویے پر مستقل
ہِجر و وَصل و حسنِ محبوبہ کا چکر باندھ لو

مولوی کی دوڑ کو مسجد تلک رکھتے رہو
مولوی کی سوچ پَر محراب و منبر باندھ لو

مسلکی جھگڑوں میں سب کو یوں ہی الجھاتے رہو
دین داروں کی زباں پر میں ہوں بہتر باندھ لو

یوں دبے لفظوں سے کہتے پھر رہے ہیں حکمراں
خیر کے رستے کو چھوڑو شَر کو سَر پر باندھ لو

ہدہد الہ آبادی