سـیرت النبی محمد ﷺ @alraheekalmukhtoom Channel on Telegram

سـیرت النبی محمد ﷺ

@alraheekalmukhtoom


لَقَد کَانَ لَکُم فِی رَسُولِ اللہِ اُسوةَ حَسَنَة
فداک ابی وامی سیرت النبی خاتم النبیین امام اعظم سید الانبیاء خیر البشرحضرت محمد رسول اللّٰہﷺ وعلی آلہ واصحابہ وسلم تسلیما کثیرا.........

سـیرت الانبیـاء علیہ السلام (Urdu)

سـیرت الانبیـاء علیہ السلام یہ ٹیلیگرام چینل ایک معزز چینل ہے جو انبیاء علیہ السلام کی سیرتوں اور ان کے عظیم کرداروں پر مبنی ہے۔ یہاں انبیاء علیہ السلام کے زندگی کے اہم واقعات، ان کی نصیحتوں اور مختلف مواقف کی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ اگر آپ انبیاء علیہ السلام کی معراج کی مشتاق ہیں اور ان کی زندگی سے محبت رکھتے ہیں تو یہ ٹیلیگرام چینل آپ کے لیے ایک معلوماتی تجربہ فراہم کرے گا۔ اس چینل میں مختلف انبیاء علیہ السلام کے واقعات اور قصص شامل ہیں جو آپ کی روح کو نوازنے کے لیے موجود ہیں۔ اس کے ذریعے آپ ان کے فضائل اور خصوصیات سے بھی آگاہ ہو سکتے ہیں۔ الرحیق المختوم چینل آپ کو تاریخی اور دینی معلومات سے معروف کرے گا جو آپ کے علم و فہم کو بڑھائے گا۔ جو بھیچاہتے ہیں کہ کیا سبق سیکھ سکتے ہیں اور کیا نیا اورر معلومات حاصل کر سکتے ہیں، تو اس چینل کو ضرور فالو کریں۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

08 Nov, 16:38


Channel photo updated

سـیرت النبی محمد ﷺ

01 Nov, 13:09


Channel name was changed to «سـیرت النبی محمد ﷺ»

سـیرت النبی محمد ﷺ

01 Nov, 13:09


Channel name was changed to «سـیرت النبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم»

سـیرت النبی محمد ﷺ

01 Nov, 13:08


Channel photo updated

سـیرت النبی محمد ﷺ

05 May, 15:19


4۔ حضرت ہود علیہ السلام کی تفصیل


اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی رہنمائی اور تربیت کرنا چاہا، اس لیے ان میں سے ایک نبی بھیجا۔ یہ نبی حضرت ہود علیہ السلام تھے جو ایک شریف النفس انسان تھے جنہوں نے اپنے کام کو بڑی استقامت اور بردباری سے نبھایا۔

ابن جریر نے بیان کیا کہ وہ ہود بن شالیخ، ابن عرفخ شند، ابن سام، ابن نوح تھے۔ انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ حضرت ہود عد بن اوس بن سام بن نوح نامی قبیلے سے تھے جو کہ عمان اور حضرموت کے درمیان یمن میں الاحقاف میں سمندر میں پھیلی اشعر نامی سرزمین پر رہنے والے عرب تھے۔ ان کی وادی کا نام مغیث تھا۔

بعض روایات کا دعویٰ ہے کہ ہود پہلے شخص تھے جو عربی بولتے تھے، جب کہ بعض نے دعویٰ کیا کہ نوح پہلے تھے۔ یہ بھی کہا گیا کہ آدم پہلے تھے۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51 سورہ 11 : آیت 50 سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60 سورہ 11 : آیت 89 سورہ 23 : آیت 24 : آیت 24 : سورہ آہ 24

حضرت ہود علیہ السلام کی اپنی قوم سے اپیل


حضرت ہود علیہ السلام نے بت پرستی کی مذمت کی اور اپنی قوم کو نصیحت کی: "اے میری قوم، ان پتھروں کا کیا فائدہ جو تم اپنے ہاتھوں سے تراش کر عبادت کرتے ہو؟ درحقیقت یہ عقل کی توہین ہے۔ عبادت کے لائق صرف ایک ہی معبود ہے اور وہ ہے اللہ۔ اللہ ہی کی عبادت ہے اور وہی تم پر فرض ہے۔

"اس نے آپ کو پیدا کیا، وہی آپ کو رزق دیتا ہے اور وہی آپ کو مرنے والا ہے۔ اس نے آپ کو حیرت انگیز جسم دیے اور آپ کو بہت سے طریقوں سے نوازا، اس لیے اس پر ایمان لاؤ اور اس کی نعمتوں سے اندھا نہ بنو، یا اسی قسمت سے۔ جس نے حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کو تباہ کیا تھا وہ تم پر غالب آجائے گا۔

اس طرح کے استدلال سے حضرت ہود علیہ السلام نے ان میں ایمان پیدا کرنے کی امید کی، لیکن انہوں نے اس کے پیغام کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اس کی قوم نے اس سے پوچھا: "کیا تم اپنی پکار سے ہمارا آقا بننا چاہتے ہو؟ تم کیا ادائیگی چاہتے ہو؟"

حضرت ہود علیہ السلام نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ اللہ کی طرف سے اس کا اجر (انعام) وصول کریں گے۔ اس نے ان سے کسی چیز کا مطالبہ نہیں کیا سوائے اس کے کہ وہ حق کی روشنی کو اپنے دلوں اور دلوں کو چھونے دیں۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51 سورہ 11 : آیت 50 سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60 سورہ 11 : آیت 89 سورہ 23 : آیت 24 : آیت 24 : سورہ آہ 24


حضرت ہود علیہ السلام کی اپنی قوم سے اپیل


اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا ۔ اس نے کہا اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، یقیناً تم افتراء کے سوا کچھ نہیں کرتے، اے میری قوم میں تم سے اس (پیغام) پر کوئی اجر نہیں مانگتا۔ اجر تو اس کی طرف سے ہے جس نے مجھے پیدا کیا تو کیا تم اپنے رب سے معافی مانگو اور اس سے توبہ کرو، وہ تم پر بہت زیادہ بارش بھیجے گا اور تمہاری طاقت میں اضافہ کرے گا۔ اس لیے مجرمین (مجرم، اللہ کی وحدانیت کے منکر) بن کر منہ نہ پھیرنا۔"

انہوں نے کہا: اے ہود! آپ ہمارے پاس کوئی دلیل نہیں لائے اور ہم آپ کے (صرف) کہنے پر اپنے معبودوں کو نہیں چھوڑیں گے اور ہم آپ کو ماننے والے نہیں ہیں، ہم صرف یہ کہتے ہیں کہ ہمارے کچھ معبود ہیں۔ تمہیں برائی (جنون) نے پکڑ لیا ہے۔"

آپ نے کہا: میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں ان چیزوں سے بری ہوں جنہیں تم اس کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہو، لہٰذا تم سب میرے خلاف سازش کرو اور مجھے مہلت نہ دو۔ اللہ پر بھروسہ رکھو جو کوئی چلتی پھرتی نہیں ہے لیکن اس کی پیشانی کو پکڑا ہوا ہے، بیشک میرا رب سیدھے راستے پر ہے۔ وہ پیغام پہنچایا جس کے ساتھ میں تمہاری طرف بھیجا گیا ہوں اور میرا رب تمہاری جگہ دوسری قوم کو بنائے گا اور تم اس کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ 11:5O-57

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51 سورہ 11 : آیت 50 سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60 سورہ 11 : آیت 89 سورہ 23 : آیت 24 : آیت 24 : سورہ آہ 24

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

25 Apr, 14:10


ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴم

🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱

الفاروق گروپ کے بہترین علمی و معلوماتی چینلز

پڑھنے و سننے کے لیے ان چینلز کے لنک سے جوائن کریں۔ اور اپنی فیملی، احباب و دوستوں کو بھی جوائن کرایں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🌺

🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽


🌹 1 - تعلیم القرآن اردو
🔸قرآن مجید عربی آیات، انکا اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر پڑھنے کے لئے یہ چینل جوائن کریں ۔
https://t.me/quranlessons


🌹 2- تعلیم القرآن انگلش
🔸قرآن مجید کی عربی آیات اور انکا انگلش اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر پڑھنے کے لیے جوائن کریں
https://t.me/taleemulquranenglish


🌹 3 - الرحیق المختوم  (اردو)
🔸سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا اردو میں پڑھنے کے لیے جوائن کریں۔
https://t.me/alraheekalmukhtoom


🌹 4 - الرحیق المختوم  (انگلش)
🔸انگلش میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا پڑھنے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/SweetMemoriesofNobelProphetPBUH

🌹 5- حیات صحابہ کرام
🔸صحابہ کرام کی زندگی کے درخشاں پہلو جاننے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں۔
https://t.me/saeerasahaba


🌹 6- صحیح البخاری
🔸 اس چینل پر صحیح بخاری کی تمام جلدیں شیئر کی جائیں گی ان شاءاللہ۔
https://t.me/+VH3DvDO6UDq3tUjn


🌹 7 - جنت کی تلاش
🔸فتنہ کے اس دور میں جب اُمٌت پریشان ہے اُمٌت کو اپنے فرائض کا احساس دلانے اور عمل کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/Jannantkitalash


🌹 8 - وژن اسلام   (Vision Islam)
🔸مستند دینی معلومات کا انگلش چینل
https://t.me/Visionislam1


🌹 9 - مستند دینی معلومات
🔸دین کے متعلق ہر قسم کی مستند احادیث و معلومات جاننے کے لیے جوائن کریں
https://t.me/+S51rKPYUT75qLD3C


🌹 10- مسلم ہیروز
🔸ماضی کے بہادر، دلیر، نڈر، جان بازوں کے کارنامے پڑھنے کے لیے جوائن کریں۔
https://t.me/ourmuslimheroes


🌹 11 - قرآن و حدیث کوئز
🔸اس چینل میں قرآن و حدیث سے سوالات ہوتے ہیں۔
https://t.me/+KpG_KZKL6_Y1N2Rk


🌹 12 - مسنون دعائیں
🔸قرآن و حدیث سے منتخب دعائیں پڑھنے ۔ یاد کرنے اور عمل کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں۔
https://t.me/+3dK1P1hI4PIzOTM0


🌹 13- میرے والدین میری جنت
🔸اسلام نے والدین کو کتنی اہمیت دی ہے اُن کے حقوق جاننے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/marypiarywaldian


🌹 14 - اُردو عربی گرائمر
🔸قرآن کو صحیح طریقے سے پڑھنے کے لیے اسکی گرائمر سیکھیں
https://t.me/uarabigram


🌹 15 - تجوید القرآن
🔸قرآن مجید تجوید کے ساتھ اور تجوید کے رولز سیکھیں۔
https://t.me/tajeedulquran


🌹 16 - آو بچوں اسلام سیکھیں
🔸بچوں کی پرورش کو اسلامی اطوار پر کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں ۔
https://t.me/kidsislamicchannal


🌹 17 - باورچی خانہ
🔸نت نئی لذیذ اور مزیدار کھانے بنانے کی ویڈیوز دیکھیں
https://t.me/Bawarchikhana1


🌹 18 - پاک و ہند فیشن ڈیزائنرز
🔸کپڑوں کی کٹائی، سلائی کرافٹ جدید ڈیزاین کے لیے جوائن کریں
https://t.me/+vs8pSHcRq7FiZWM1


🌹19 - شاعرمشرق علامہ اقبال
🔸علامہ اقبال ؒ کی شاعری سے منتخب کلام ۔
شوقین حضرات جوائن کریں۔
https://t.me/Allamaiqbalra


🌹20- کتابستان pdf
🔸معیاری ناولوں اور کتابوں کی pdf
https://t.me/+au8OlL6gdYI5ZmM1

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

سـیرت النبی محمد ﷺ

19 Apr, 17:29


4۔ حضرت ہود علیہ السلام

کافروں کا رویہ

اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کے بارے میں اپنی قوم کا رویہ بیان کرتا ہے: اور اس کی قوم کے سردار جنہوں نے کفر کیا اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا، اور جنہیں ہم نے دنیا کی آسائشیں اور آسائشیں عطا کیں، کہا:

"وہ اس سے بڑھ کر نہیں ہے۔ تم جیسا انسان جو تم کھاتے ہو وہی کھاتا ہے اور جو تم پیتے ہو اگر تم اپنے ہی جیسے انسان کی اطاعت کرو گے تو یقیناً تم خسارے میں پڑ جاؤ گے اور مٹی اور ہڈیاں بن کر رہ جاؤ گے۔ (دوبارہ زندہ ہونا) بہت دور ہے، جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے اور ہم زندہ ہوں گے، وہ تو اللہ پر جھوٹ باندھنے والا ہے! اس پر یقین کرنا۔" سورہ 23:33-38

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7: آیت 65 سورہ 7: آیت 51 سورہ 11: آیت 50 سورہ 11: آیت 53 سورہ 11: آیت 58 سورہ 11: آیت 60 سورہ 11: آیت 89 سورہ 23: آیت 32 سورہ 26: آیت 124۔ 24

کافر کا حضرت ہود علیہ السلام سے سوال

قوم حضرت ہود علیہ السلام کے سرداروں نے پوچھا: کیا یہ عجیب بات نہیں ہے کہ اللہ ہم میں سے کسی کو اپنا پیغام پہنچانے کے لیے چن لے؟

حضرت ہود علیہ السلام نے جواب دیا: "اس میں کیا عجیب بات ہے، اللہ چاہتا ہے کہ آپ کو سیدھی راہ دکھائے، اس لیے اس نے مجھے آپ کو متنبہ کرنے کے لیے بھیجا ہے۔ نوح علیہ السلام کا سیلاب اور اس کا قصہ آپ سے زیادہ دور نہیں، اس لیے جو کچھ ہوا اسے مت بھولنا۔" کافر ہلاک ہو گئے، خواہ وہ کتنے ہی مضبوط کیوں نہ ہوں۔"

"کون ہمیں تباہ کرنے والا ہے، ہود؟" سرداروں نے پوچھا۔

"اللہ" حضرت ہود علیہ السلام نے جواب دیا۔

اس کی قوم کے کافروں نے جواب دیا: ’’ہم اپنے معبودوں سے نجات پائیں گے۔

حضرت ہود علیہ السلام نے ان پر واضح کیا کہ جن معبودوں کی وہ پرستش کرتے تھے وہی ان کی تباہی کا سبب بنیں گے، کہ صرف اللہ ہی لوگوں کو بچاتا ہے، اور یہ کہ زمین پر کوئی دوسری طاقت کسی کو فائدہ یا نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

حضرت ہود علیہ السلام اور ان کی قوم کے درمیان کشمکش جاری رہی۔ سال گزرتے گئے، اور وہ مزید مغرور، زیادہ ضدی، زیادہ جابر اور اپنے نبی کے پیغام کے زیادہ منحرف ہو گئے۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7: آیت 65 سورہ 7: آیت 51 سورہ 11: آیت 50 سورہ 11: آیت 53 سورہ 11: آیت 58 سورہ 11: آیت 60 سورہ 11: آیت 89 سورہ 23: آیت 32 سورہ 26: آیت 124۔ 24

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

10 Apr, 12:54


. السَّـــــــلاَم َعَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُه

.                    اعـــــلان برائےتعطیل


عزیز ممبران! جیسا کہ آپ جانتے ہیں عید الفطر قریب ہے ۔ کل  10 اپریل بروز بدھ انشاءاللہ مڈل ایسٹ اور دنیا کے اکثر ممالک میں عید ہوگی  اور ہند و پاک بنگلہ دیش وغیرہ میں 11 اپریل بروز جمعرات عید الفطر کا تہوار ان شاءاللہ منایا جائے گا ۔

اس نسبت سے آج رات یعنی 9 اپریل 2024،  10 بجے رات سے 14 اپریل 2024 بروز اتوار تک ہمارے تمام گروپس بند رہیں گے تاکہ تمام ملکوں کے ممبران اس تہوار کو خوشی اور یکسوئی کے ساتھ منا سکیں۔
📌 براہ کرم عید کے دنوں میں اس موبائل فون کو دور رکھیں ضروری یا غیر ضروری پوسٹنگ، آڈیو، ویڈیو  ٹیکسٹ میسج سے اجتناب کریں اور
یعنی کہ کم استعمال کریں،گھر میں والدین، بیوی بچوں اور بھائی بہن کو وقت دیں عزیز و اقارب سے ملاقات کریں اُن کے ساتھ بیٹھیں ان کا یہ حق ہے۔

ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری ٹوٹی پھوٹی عبادات، صیام و قیام  کو قبول فرمائے اور ہمارے گناہوں کو معاف فرما کر جنت کا فیصلہ فرمادے ۔ آمین

ان شاء اللہ 15 اپریل 2024 بروز پیر سے ہمارے روزانہ کی پوسٹنگ و معمولات جیسے قراتِ قرآن، تفسیر، صبح کے اذکار، اور دوسرے معمولات کی پوسٹنگ شروع ہوجائے گی ۔

اللہ پاک ہمیں عید کی خوشیاں عطا فرمائے، رب العالمین کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ذات ہمیں ان تمام کاموں کی توفیق نصیب فرمائے جن کی دعا پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمائی ہے۔ اور ایسے تمام کاموں سے حفاظت فرمائے جن سے پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے پناہ مانگی ہے ۔ آمین



💖 معزز و مکرم احباب اپنی مخلصانہ دعاوٴں میں ہمیں، اپنے فلسطینی بھائیوں سمیت تمام مسلمانوں کو ضرور یاد رکھیں

💎  بارک اللہ فیکــــــم

💌🎉 آپ سب کی خدمت میں عیدالفطر کی مبارکباد


                         تَقَبَّلَ اللَّهُ مِنَّا وَمِنْكُمْ

                     جـَــــزَاکَمُ اللّہ خَیراً کَثِیرا


(از طرف : ایڈمنز کارنر)

سـیرت النبی محمد ﷺ

06 Apr, 17:16


4۔ حضرت ہود علیہ السلام

حضرت ہود علیہ السلام قیامت کے دن کی وضاحت کرتے ہوئے


حضرت ہود علیہ السلام نے ان سے بات کرنے اور اللہ کی نعمتوں کے بارے میں بتانے کی کوشش کی: کس طرح اللہ تعالیٰ نے انہیں نوح علیہ السلام کا جانشین بنایا، کس طرح اس نے انہیں طاقت اور قوت بخشی، اور کس طرح اس نے مٹی کو زندہ کرنے کے لیے بارش بھیجی۔

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم نے ان کے بارے میں دیکھا کہ وہ زمین پر سب سے زیادہ مضبوط ہیں، اس لیے وہ زیادہ متکبر اور زیادہ ضد کرنے لگے۔ اس طرح انہوں نے ہود علیہ السلام سے بہت بحث کی۔ انہوں نے پوچھا: "اے ہود! کیا تم کہتے ہو کہ ہم مرنے اور مٹی ہو جانے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جائیں گے؟" آپ نے فرمایا: ہاں، تم قیامت کے دن واپس آؤ گے اور تم میں سے ہر ایک سے پوچھا جائے گا کہ تم نے کیا کیا تھا۔

آخری بیان کے بعد قہقہوں کی گونج سنائی دی۔ "کتنے عجیب ہیں ہود کے دعوے!" کفار آپس میں بکھر گئے۔ ان کا عقیدہ تھا کہ جب انسان مرتا ہے تو اس کا جسم بوسیدہ ہو کر مٹی میں بدل جاتا ہے جو ہوا سے بہہ جاتی ہے۔ یہ اپنی اصل حالت میں کیسے واپس آسکتا ہے؟ پھر قیامت کی کیا اہمیت ہے؟ مردے کیوں زندہ ہوتے ہیں؟

ان تمام سوالات کو حضرت ہود علیہ السلام نے صبر سے قبول کیا۔ اس کے بعد اس نے قیامت کے بارے میں اپنی قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ قیامت کے دن پر یقین اللہ کے انصاف کے لیے ضروری ہے، انہیں وہی بات سکھائی گئی جو ہر نبی نے اس کے بارے میں سکھائی۔

حضرت ہود علیہ السلام نے وضاحت کی کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ قیامت کا دن ہو گا کیونکہ زندگی میں ہمیشہ اچھائی کی فتح نہیں ہوتی۔ کبھی کبھی برائی اچھائی پر حاوی ہو جاتی ہے۔ کیا ایسے جرائم کی سزا نہیں ملے گی؟

اگر ہم فرض کر لیں کہ قیامت کا دن نہیں ہے تو بہت بڑا ظلم ہو جائے گا لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات پر یا اپنی رعایا پر ظلم کرنے سے منع فرمایا ہے۔

لہٰذا روزِ جزا کا وجود، ہمارے اعمال کا حساب لینے اور ان پر جزا یا سزا پانے کا دن، اللہ کے عدل کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔ حضرت ہود علیہ السلام نے ان سے ان تمام چیزوں کے بارے میں بات کی۔ اُنہوں نے سن لیا لیکن اُس کا انکار کیا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51  سورہ 11 : آیت 50  سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60  سورہ 11 : آیت 89  سورہ 23 : آیت 26 : آیت 24 : سورہ 26 : آیت 24

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

01 Apr, 16:43


4۔ حضرت ہود علیہ السلام

اہل عاد کی تفصیل


عاد کے لوگ یمن اور عمان کے درمیانی علاقے کی پہاڑیوں میں کئی سال رہے۔ وہ جسمانی طور پر اچھی طرح سے تعمیر کیے گئے تھے اور خاص طور پر اونچے ٹاوروں والی اونچی عمارتوں کی تعمیر میں اپنی دستکاری کے لیے مشہور تھے۔

وہ طاقت اور دولت میں تمام قوموں میں نمایاں تھے، جس نے بدقسمتی سے انہیں مغرور اور مغرور بنا دیا۔ ان کی سیاسی طاقت ظالم حکمرانوں کے ہاتھ میں تھی، جن کے خلاف آواز اٹھانے کی کسی کو جرأت نہیں تھی۔

وہ اللہ کے وجود سے ناواقف تھے اور نہ ہی اس کی عبادت سے واقف تھے۔ انہوں نے جس چیز سے انکار کیا وہ صرف اللہ کی عبادت کرنے کا تھا۔ وہ دوسرے دیوتاؤں کی بھی پوجا کرتے تھے، بشمول بتوں کی بھی۔ یہ ایک ایسا گناہ ہے جو اللہ معاف نہیں کرتا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51  سورہ 11 : آیت 50  سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60  سورہ 11 : آیت 89  سورہ 23 : آیت 26 : آیت 24 : سورہ 26 : آیت 24


حضرت ہود علیہ السلام کی تفصیل

اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو ہدایت اور تادیب کرنا چاہا، اس لیے ان میں سے ایک نبی بھیجا۔ یہ نبی حضرت ہود علیہ السلام تھے جو ایک شریف النفس انسان تھے جنہوں نے اپنے کام کو بڑی استقامت اور بردباری سے نبھایا۔

ابن جریر نے بیان کیا کہ وہ حضرت ہود علیہ السلام بن شالیخ، ابن عرفخند، ابن سام، ابن نوح تھے۔

انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ حضرت ہود علیہ السلام عد بن اوس بن سام بن نوح نامی قبیلے سے تھے جو عمان اور حضرموت کے درمیان یمن میں الاحقاف میں سمندر میں پھیلی اشعر نامی سرزمین پر رہنے والے عرب تھے۔ ان کی وادی کا نام مغیث تھا۔

بعض روایات کا دعویٰ ہے کہ حضرت ہود علیہ السلام پہلے شخص تھے جو عربی بولتے تھے، جب کہ بعض نے دعویٰ کیا کہ حضرت نوح علیہ السلام پہلے تھے۔ یہ بھی کہا گیا کہ حضرت آدم علیہ السلام پہلے تھے۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51  سورہ 11 : آیت 50  سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60  سورہ 11 : آیت 89  سورہ 23 : آیت 26 : آیت 24 : سورہ 26 : آیت 24

حضرت ہود علیہ السلام کی اپنی قوم سے اپیل

حضرت ہود علیہ السلام نے بت پرستی کی مذمت کی اور اپنی قوم کو نصیحت کی: "اے میری قوم، ان پتھروں کا کیا فائدہ جو تم اپنے ہاتھوں سے تراش کر عبادت کرتے ہو؟

درحقیقت یہ عقل کی توہین ہے۔ عبادت کے لائق صرف ایک ہی معبود ہے اور وہ۔ اللہ ہے، اسی کی عبادت کرنا اور صرف اسی کی عبادت تم پر فرض ہے۔

"اس نے آپ کو پیدا کیا، وہی آپ کو رزق دیتا ہے اور وہی آپ کو مرنے والا ہے۔ اس نے آپ کو حیرت انگیز جسم دیے اور آپ کو بہت سے طریقوں سے نوازا، اس لیے اس پر ایمان لاؤ اور اس کے احسانات سے اندھے نہ ہو جاؤ، یا اسی قسمت سے۔ جس نے نوح کی قوم کو تباہ کیا تھا وہ تم پر غالب آجائے گا۔

اس طرح کے استدلال سے حضرت ہود علیہ السلام نے ان میں ایمان پیدا کرنے کی امید کی، لیکن انہوں نے اس کے پیغام کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اس کی قوم نے اس سے پوچھا: "کیا تم اپنی پکار سے ہمارا آقا بننا چاہتے ہو؟ تم کیا ادا کرنا چاہتے ہو؟"

حضرت ہود علیہ السلام نے ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ اللہ کی طرف سے اس کا اجر وصول کریں گے۔ اس نے ان سے کسی چیز کا مطالبہ نہیں کیا سوائے اس کے کہ وہ حق کی روشنی کو اپنے دلوں اور دلوں کو چھونے دیں۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 7 : آیت 65 سورہ 7 : آیت 51  سورہ 11 : آیت 50  سورہ 11 : آیت 53 سورہ 11 : آیت 58 سورہ 11 : آیت 60  سورہ 11 : آیت 89  سورہ 23 : آیت 26 : آیت 24 : سورہ 26 : آیت 24

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

28 Mar, 10:12


3۔ حضرت نوح علیہ السلام

مومنین اترتے ہیں:


حضرت نوح علیہ السلام نے پرندوں اور درندوں کو چھوڑ دیا، جو زمین پر بکھر گئے۔ اس کے بعد مومنین اتر گئے۔ نوح نے اپنی پیشانی سجدے میں زمین پر رکھ دی۔ بچ جانے والوں نے آگ جلائی اور اس کے گرد بیٹھ گئے۔ جہاز پر آگ لگانا منع کیا گیا تھا تاکہ جہاز کی لکڑی کو بھڑکنے اور اسے جلانے سے روک دیا جائے۔ ان میں سے کسی نے بھی سیلاب کے پورے عرصے میں گرم کھانا نہیں کھایا تھا۔ اترنے کے بعد اللہ کے شکر میں ایک دن روزہ رکھا گیا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40


نوح علیہ السلام کی موت:


قرآن نوح کی کہانی پر پردہ ڈالتا ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ اس کے اپنے لوگوں کے ساتھ معاملات کیسے چلتے رہے۔ ہم صرف اتنا جانتے ہیں یا معلوم کر سکتے ہیں کہ بستر مرگ پر انہوں نے اپنے بیٹے سے صرف اللہ کی عبادت کرنے کی درخواست کی۔ پھر نوح کا انتقال ہو گیا۔

عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب رسول اللہ نوح کی وفات کا وقت آیا تو آپ نے اپنے بیٹوں کو نصیحت کی: ”میں تمہیں دو باتوں کا حکم دوں گا، اور تمہیں خبردار کروں گا۔ میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ اگر ساتوں آسمان اور ساتوں زمینوں کو ایک پلڑے کے ایک طرف رکھ دیا جائے اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے کے الفاظ لگائے جائیں۔ دوسری طرف، اول الذکر پہلے سے زیادہ ہو جائے گا، اور میں تمہیں اللہ کے ساتھ شریک کرنے اور تکبر سے خبردار کرتا ہوں۔"

بعض روایات میں کہا گیا ہے کہ ان کی قبر مکہ (مکہ مکرمہ) کی مسجد حرام میں ہے، جب کہ بعض نے کہا ہے کہ انہیں عراق کے شہر بعلبک میں دفن کیا گیا تھا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

حضرت نوح علیہ السلام کی کہانی مکمل ہوئی

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

24 Mar, 17:29


03: حضرت نوح علیہ السلام

قسط 09

حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹے سے اپیل کی۔



اللہ تعالیٰ نے قصہ یوں بیان کیا: اور حضرت نوح علیہ السلام نے کہا: اس میں سوار ہو جاؤ، اللہ کے نام سے اس کا چلنا پھرنا اور اس کا آرام کرنے کا لنگر ہے، یقیناً میرا رب بڑا بخشنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔  پس وہ (کشتی) ان کے ساتھ پہاڑوں جیسی موجوں کے درمیان چل پڑی اور حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو جو الگ ہو چکا تھا پکارا کہ اے میرے بیٹے ہمارے ساتھ سوار ہو جا اور کافروں کے ساتھ نہ رہ۔  بیٹے نے جواب دیا: میں اپنے آپ کو ایک پہاڑ پر لے جاؤں گا، وہ مجھے پانی سے بچائے گا۔ حضرت نوح علیہ السلام نے کہا: آج اللہ کے حکم سے کوئی بچانے والا نہیں سوائے اس کے جس پر وہ رحم کرے۔  اور ان کے درمیان ایک موج آگئی تو وہ (بیٹا) ڈوبنے والوں میں سے تھا۔

اور آپ نوح علیہ السلام نے اپنے رب کو پکارا اور کہا اے میرے رب بیشک میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے اور بیشک تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے زیادہ انصاف کرنے والا ہے۔  اس نے کہا اے نوح یقیناً وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے، اس کا کام برا ہے، پس مجھ سے وہ چیز نہ مانگ جس کا تجھے علم نہیں، میں تجھے نصیحت کرتا ہوں کہ کہیں تو جاہلوں میں سے نہ ہو جائے۔

حضرت نوح علیہ السلام نے کہا اے میرے رب میں تجھ سے ایسی چیز مانگنے سے پناہ مانگتا ہوں جس کا مجھے علم نہیں اور اگر تو مجھے معاف نہ کرے اور مجھ پر رحم نہ کرے تو میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جاؤں گا۔  سورہ 11: 45-47

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40
ہماری حمایت کریں۔سیلاب ختم ہوتا ہے۔


اور کہا گیا کہ اے زمین اپنا پانی نگل لے اور اے آسمان!  اور پانی کم ہو گیا (کم ہو گیا) اور (اللہ کا) فرمان پورا ہو گیا (یعنی نوح کی قوم کی ہلاکت)۔  اور وہ (جہاز) جودی پہاڑ پر ٹھہر گیا، اور کہا گیا: "دفع ہو ظالموں سے!"  سورہ 11:44

کہا گیا کہ اے نوح! ہماری طرف سے سلامتی اور برکتوں کے ساتھ (کشتی سے) اتر جا تجھ پر اور ان لوگوں پر جو تیرے ساتھ ہیں (اور ان کی بعض اولادوں پر) لیکن (کچھ اور لوگ ہوں گے)  ہم ان کی خوشیاں (ایک وقت کے لیے) دیں گے، لیکن آخر کار ہماری طرف سے ان کو دردناک عذاب پہنچے گا۔"  سورہ 11:48

حکم الٰہی کے ساتھ زمین پر سکون لوٹ آیا، پانی پیچھے ہٹ گیا اور خشک زمین سورج کی کرنوں سے ایک بار پھر چمک اٹھی۔  سیلاب نے زمین کو کفار و مشرکین سے پاک کر دیا تھا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

22 Mar, 14:37


3۔ حضرت نوح علیہ السلام

قسط 08

حضرت نوح علیہ السلام کافروں کے خاتمے کے لیے دعا کرتے:

ایک دن آیا جب اللہ نے نوح کو وحی کی کہ کوئی دوسرا ایمان نہیں لائے گا۔  اللہ تعالیٰ نے آپ کو الہام فرمایا کہ ان کے لیے غم نہ کرو، اس موقع پر نوح نے دعا کی کہ کافروں کو ہلاک کر دیا جائے۔  اس نے کہا: اے میرے رب!  زمین پر کافروں میں سے کسی کو نہ چھوڑنا۔  اگر تو نے ان کو چھوڑ دیا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور ان سے بدکار کافروں کے سوا کوئی پیدا نہیں ہوگا۔" سورۃ 71:27

اللہ نے نوح کی دعا قبول فرمائی۔  مقدمہ بند ہو گیا، اور اس نے کافروں پر سیلاب کی صورت میں اپنا فیصلہ سنایا۔  اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے نوح کو حکم دیا کہ وہ اپنے علم اور ہدایات اور فرشتوں کی مدد سے کشتی بنائیں۔  اللہ تعالیٰ نے حکم دیا: "اور کشتی کو ہماری نظروں میں اور ہمارے الہام سے بناؤ، اور مجھ سے ظالموں کی طرف سے خطاب نہ کرو، وہ یقینا غرق ہونے والے ہیں۔"  سورہ 11:37

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40


حضرت نوح علیہ السلام کشتی بناتے:

نوح نے شہر سے باہر سمندر سے دور ایک جگہ کا انتخاب کیا۔  اس نے لکڑیاں اور اوزار اکٹھے کیے اور صندوق بنانے کے لیے دن رات کام کرنے لگا۔  لوگوں کا طعنہ جاری تھا: "اے نوح! کیا کارپینٹری تمہیں نبوت سے زیادہ پسند کرتی ہے؟ تم سمندر سے اتنی دور کشتی کیوں بنا رہے ہو؟ کیا تم اسے پانی کی طرف گھسیٹنے والے ہو یا ہوا اسے لے جانے والی ہو؟"  "  نوح نے جواب دیا: تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ کون ذلیل و خوار ہو گا۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اور جب وہ کشتی بنا رہا تھا تو جب بھی اس کی قوم کے سردار اس کے پاس سے گزرتے تھے تو وہ اس کا مذاق اڑاتے تھے۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر تم ہمارا مذاق اڑاتے ہو تو ہم بھی اسی طرح تمھارے مذاق کے لیے تم سے مذاق کرتے ہیں۔ اور تم جان لو گے کہ یہ کس پر عذاب آئے گا جو اسے رسوا کر دے گا اور کس پر دائمی عذاب آئے گا۔"  سورہ 11:38-392

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40


سیلاب کا شروع ہونا:


کشتی بن گئی اور حضرت نوح علیہ السلام اللہ کے حکم کے انتظار میں بیٹھ گئے۔ اللہ تعالیٰ نے اس پر نازل کیا کہ جب حضرت نوح علیہ السلام کے گھر کے تندور سے معجزانہ طور پر پانی نکلے گا تو یہ سیلاب کے آغاز کی علامت ہوگی، نوح کے کام کرنے کی علامت ہوگی۔

وہ خوفناک دن آیا جب حضرت نوح علیہ السلام کے گھر کا تندور بہہ گیا۔ حضرت نوح علیہ السلام نے کشتی کھولنے اور مومنوں کو بلانے کے لیے جلدی کی۔ وہ اپنے ساتھ ہر قسم کے جانور، پرندے اور حشرات الارض میں سے نر اور مادہ بھی لے گیا۔ اسے ان مخلوقات کو کشتی میں لے جاتے دیکھ کر لوگ زور سے ہنسے: "نوح کے سر سے نکل گیا ہوگا! وہ جانوروں کے ساتھ کیا کرنے والا ہے؟"

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (ایسا ہی ہوا) یہاں تک کہ ہمارا حکم آیا اور تنور (زمین سے پانی کے چشموں کی طرح) پھوٹ پڑا۔ ہم نے کہا: اس میں سوار ہو جاؤ، ہر دو قسم کے دو (مرد اور عورت) اور اپنے اہل و عیال کو، سوائے اس کے جس کے خلاف بات ہو چکی ہے، اور وہ لوگ جو ایمان لائے۔ اور چند ایک کے علاوہ کسی نے اس پر یقین نہیں کیا۔ سورہ 11:4O

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

21 Mar, 16:29


اللہ نے نوح کی دعا قبول فرمائی۔ مقدمہ بند ہو گیا، اور اس نے کافروں پر سیلاب کی صورت میں اپنا فیصلہ سنایا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے نوح کو حکم دیا کہ وہ اپنے علم اور ہدایات اور فرشتوں کی مدد سے کشتی بنائیں۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا: "اور کشتی کو ہماری نظروں میں اور ہمارے الہام سے بناؤ، اور مجھ سے ظالموں کی طرف سے خطاب نہ کرو، وہ یقینا غرق ہونے والے ہیں۔" سورہ 11:37

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40


ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

21 Mar, 16:29


03۔ حضرت نوح علیہ السلام

قسط 07

حضرت نوح علیہ السلام کی اپنی قوم سے اپیل
:

اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام کو جو کچھ پیش آیا اس کو بیان فرمایا: ’’بے شک ہم نے حضرت نوح علیہ السلام کو ان کی قوم کی طرف بھیجا (یہ کہہ کر) کہ اپنی قوم کو ڈراؤ اس سے پہلے کہ ان پر دردناک عذاب آجائے‘‘۔


اس نے کہا: اے میری قوم، میں تم کو صاف صاف ڈرانے والا ہوں کہ تم اللہ کی عبادت کرو، اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو، اللہ تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور تمہیں مہلت دے گا۔ ایک مقررہ مدت، بے شک اللہ کی میعاد جب آتی ہے تو تاخیر نہیں ہو سکتی، کاش تم جانتے۔

اس نے کہا: اے میرے رب!بے شک میں نے اپنی قوم کو شب و روز (یعنی پوشیدہ اور کھلے طور پر اسلامی توحید کے عقیدہ کو قبول کرنے کے لیے) بلایا، لیکن میری تمام دعوتوں نے (حق سے) بھاگنے کے سوا کچھ نہیں بڑھایا۔ اور بیشک جب بھی میں نے ان کو پکارا کہ تو ان کو بخش دے تو انہوں نے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس لیں، اپنے آپ کو اپنے کپڑے سے ڈھانپ لیا، اور (انکار کرنے پر) اڑے رہے، اور اپنے آپ کو بڑائی بخشی، پھر میں نے پکارا۔ ان کو کھلم کھلا (بلند آواز سے) پھر میں نے ان کے سامنے اعلان کیا اور میں نے ان سے اکیلے میں درخواست کی، میں نے (ان سے) کہا کہ اپنے رب سے معافی مانگو، بیشک وہ بڑا بخشنے والا ہے، وہ بھیجے گا۔ تم پر کثرت سے بارش برسائے اور تمہیں مال اور اولاد میں اضافہ کرے اور تمہارے لیے باغات اور نہریں جاری کرے۔


تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ سے نہیں ڈرتے اور اجر کی امید نہیں رکھتے (اللہ سے یا اس کی توحید پر یقین نہیں رکھتے)۔ جب کہ اس نے آپ کو (مختلف) مراحل میں پیدا کیا ہے (پہلے نطفہ، پھر علقہ، اور پھر مدغہ، دیکھیں سورہ 23: 13-14)

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کس طرح سات آسمان ایک دوسرے کے اوپر بنائے اور ان میں چاند کو روشنی اور سورج کو چراغ بنایا۔ اور اللہ نے تمہیں زمین سے نکالا ہے۔ اس کے بعد وہ تمہیں اس (زمین میں) لوٹائے گا، اور تمہیں (قیامت کے دن) نکالے گا اور اللہ نے تمہارے لیے زمین کو پھیلا دیا ہے تاکہ تم اس میں کشادہ راستوں پر چلو۔"

حضرت نوح علیہ السلام نے کہا: اے میرے رب، انہوں نے میری نافرمانی کی اور اس شخص کی پیروی کی جس کے مال اور اولاد نے اس کو نقصان کے سوا کچھ نہیں بڑھایا، اور انہوں نے بہت بڑی تدبیر کی، اور انہوں نے کہا: تم اپنے معبودوں کو نہ چھوڑو اور نہ چھوڑو۔ تو نے ود کو چھوڑ دیا، نہ سواع، نہ یغوث، نہ یعوق اور نہ نصر (بتوں کے نام) اور بے شک انہوں نے بہتوں کو گمراہ کیا، اور (اے اللہ) ظالموں (مشرکوں، ظالموں اور کافروں کو کوئی اضافہ نہ فرما) وغیرہ) غلطی کو

ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں غرق کر دیا گیا، پھر آگ میں داخل کر دیا گیا، اور انہوں نے اللہ کے سوا کوئی ان کا مددگار نہ پایا۔ سورہ 71:1-25

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

حضرت نوح علیہ السلام کی تبلیغ کی لمبائی:


نوح علیہ السلام نو سو پچاس سال تک اپنی قوم کو اللہ پر ایمان لانے کی دعوت دیتے رہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا، اور وہ ان کے درمیان پچاس سال سے کم ایک ہزار سال رہے (ان کو اللہ کی وحدانیت پر ایمان لانے اور باطل معبودوں اور دیگر معبودوں کو ترک کرنے کی دعوت دیتے ہوئے)۔ سورہ 29:14

ہوا یہ کہ ہر گزرنے والی نسل نے آنے والے کو نصیحت کی کہ نوح کو نہ مانو اور اس کے خلاف جنگ کرو۔ باپ اپنے بچے کو اس معاملے کے بارے میں سکھاتا تھا جو اس کے اور نوح کے درمیان تھا اور اسے مشورہ دیا کرتا تھا کہ جب وہ بالغ ہو جائے تو اس کی دعوت کو رد کر دے۔ ان کے فطری مزاج نے سچائی کو ماننے اور اس کی پیروی کرنے کو رد کر دیا۔

نوح نے دیکھا کہ مومنوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے جبکہ کافروں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ وہ اپنے لوگوں کے لیے دکھی تھا، لیکن وہ کبھی مایوسی کے اس مقام تک نہیں پہنچا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

حضرت نوح علیہ السلام کافروں کے خاتمے کی دعا کرتے ہیں:



ایک دن آیا جب اللہ نے نوح کو وحی کی کہ کوئی دوسرا ایمان نہیں لائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو الہام فرمایا کہ ان کے لیے غم نہ کرو، اس موقع پر نوح نے دعا کی کہ کافروں کو ہلاک کر دیا جائے۔ اس نے کہا: اے میرے رب! زمین پر کافروں میں سے کسی کو نہ چھوڑنا۔ اگر تو نے ان کو چھوڑ دیا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور ان سے بدکار کافروں کے سوا کوئی پیدا نہیں ہوگا۔" سورہ 71:27

سـیرت النبی محمد ﷺ

20 Mar, 08:26


ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴم

🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱

الفاروق گروپ کے بہترین علمی و معلوماتی چینلز

پڑھنے و سننے کے لیے ان چینلز کے لنک سے جوائن کریں۔ اور اپنی فیملی، احباب و دوستوں کو بھی جوائن کرایں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🌺

🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽


🌹 1 - تعلیم القرآن اردو
🔸قرآن مجید عربی آیات، انکا اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر پڑھنے کے لئے یہ چینل جوائن کریں ۔
https://t.me/quranlessons


🌹 2- تعلیم القرآن انگلش
🔸قرآن مجید کی عربی آیات اور انکا انگلش اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر پڑھنے کے لیے جوائن کریں
https://t.me/taleemulquranenglish


🌹 3 - الرحیق المختوم  (اردو)
🔸سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا اردو میں پڑھنے کے لیے جوائن کریں۔
https://t.me/alraheekalmukhtoom


🌹 4 - الرحیق المختوم  (انگلش)
🔸انگلش میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا پڑھنے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/SweetMemoriesofNobelProphetPBUH

🌹 5- حیات صحابہ کرام
🔸صحابہ کرام کی زندگی کے درخشاں پہلو جاننے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں۔
https://t.me/saeerasahaba


🌹 6- صحیح البخاری
🔸 اس چینل پر صحیح بخاری کی تمام جلدیں شیئر کی جائیں گی ان شاءاللہ۔
https://t.me/+VH3DvDO6UDq3tUjn


🌹 7 - جنت کی تلاش
🔸فتنہ کے اس دور میں جب اُمٌت پریشان ہے اُمٌت کو اپنے فرائض کا احساس دلانے اور عمل کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/Jannantkitalash


🌹 8 - وژن اسلام   (Vision Islam)
🔸مستند دینی معلومات کا انگلش چینل
https://t.me/Visionislam1


🌹 9 - مستند دینی معلومات
🔸دین کے متعلق ہر قسم کی مستند احادیث و معلومات جاننے کے لیے جوائن کریں
https://t.me/+S51rKPYUT75qLD3C


🌹 10- مسلم ہیروز
🔸ماضی کے بہادر، دلیر، نڈر، جان بازوں کے کارنامے پڑھنے کے لیے جوائن کریں۔
https://t.me/ourmuslimheroes


🌹 11 - قرآن و حدیث کوئز
🔸اس چینل میں قرآن و حدیث سے سوالات ہوتے ہیں۔
https://t.me/+KpG_KZKL6_Y1N2Rk


🌹 12 - مسنون دعائیں
🔸قرآن و حدیث سے منتخب دعائیں پڑھنے ۔ یاد کرنے اور عمل کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں۔
https://t.me/+3dK1P1hI4PIzOTM0


🌹 13- میرے والدین میری جنت
🔸اسلام نے والدین کو کتنی اہمیت دی ہے اُن کے حقوق جاننے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/marypiarywaldian


🌹 14 - اُردو عربی گرائمر
🔸قرآن کو صحیح طریقے سے پڑھنے کے لیے اسکی گرائمر سیکھیں
https://t.me/uarabigram


🌹 15 - تجوید القرآن
🔸قرآن مجید تجوید کے ساتھ اور تجوید کے رولز سیکھیں۔
https://t.me/tajeedulquran


🌹 16 - آو بچوں اسلام سیکھیں
🔸بچوں کی پرورش کو اسلامی اطوار پر کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں ۔
https://t.me/kidsislamicchannal


🌹 17 - باورچی خانہ
🔸نت نئی لذیذ اور مزیدار کھانے بنانے کی ویڈیوز دیکھیں
https://t.me/Bawarchikhana1


🌹 18 - پاک و ہند فیشن ڈیزائنرز
🔸کپڑوں کی کٹائی، سلائی کرافٹ جدید ڈیزاین کے لیے جوائن کریں
https://t.me/+vs8pSHcRq7FiZWM1


🌹19 - شاعرمشرق علامہ اقبال
🔸علامہ اقبال ؒ کی شاعری سے منتخب کلام ۔
شوقین حضرات جوائن کریں۔
https://t.me/Allamaiqbalra


🌹20- کتابستان pdf
🔸معیاری ناولوں اور کتابوں کی pdf
https://t.me/+au8OlL6gdYI5ZmM1

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

سـیرت النبی محمد ﷺ

19 Mar, 20:19


https://t.me/SweetMemoriesofNobelProphetPBUH

سـیرت النبی محمد ﷺ

19 Mar, 16:39


03۔ حضرت نوح علیہ السلام

قسط 06

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم میں تقسیم:


لوگ خاموشی سے اس کی باتیں سنتے رہے۔ ان کے الفاظ ان کے ساکت ذہنوں کو ایک جھٹکا دیتے تھے، کیونکہ یہ اس شخص کے لیے صدمہ ہے جو دیوار کے نیچے سو رہا ہے جو گرنے والی ہے اور جو زور سے بیدار ہے۔ یہ شخص گھبرا سکتا ہے اور ناراض بھی ہو سکتا ہے حالانکہ اس کا مقصد اسے بچانا تھا۔

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم اس کی تنبیہ کے بعد دو گروہوں میں بٹ گئی۔ ان کے کلام نے کمزوروں، غریبوں اور دکھیوں کے دلوں کو چھو لیا اور اپنی رحمت سے ان کے زخموں پر مرہم رکھا۔

جہاں تک امیروں، طاقتوروں، طاقتوروں اور حکمرانوں کا تعلق ہے، وہ انتباہ کو سرد بے اعتمادی سے دیکھتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ اگر چیزیں پہلے جیسی رہیں تو وہ بہتر ہوں گے۔ چنانچہ انہوں نے نوح کے خلاف لفظی جنگ شروع کر دی۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40


کفار کے دلائل:

سب سے پہلے انہوں نے نوح پر صرف اپنے جیسا انسان ہونے کا الزام لگایا۔ اس کی قوم کے کافروں کے سرداروں نے کہا:

’’ہم تمہیں اپنے جیسا آدمی ہی دیکھتے ہیں۔ اس نے زور دے کر کہا کہ درحقیقت وہ صرف ایک انسان تھا: اللہ نے ایک انسانی رسول بھیجا تھا کیونکہ زمین انسانوں سے آباد تھی۔ اگر اس میں فرشتے آباد ہوتے تو اللہ ایک فرشتہ رسول بھیجتا۔

مشرکین اور نوح کے درمیان مقابلہ جاری رہا۔ حکمرانوں نے پہلے سوچا تھا کہ حضرت نوح علیہ السلام کی پکار جلد ہی اپنے آپ ختم ہو جائے گی۔

جب انہیں معلوم ہوا کہ اس کی پکار نے غریبوں، لاچاروں اور عام مزدوروں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے تو انہوں نے اس پر زبانی حملہ کرنا شروع کر دیا اور طعنہ دینا شروع کر دیا: 'تمہارے پیچھے صرف غریب، حلیم اور نالائق لوگ آتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے ہمیں فرمایا: اور بیشک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا (اور انہوں نے کہا کہ) میں تمہارے پاس صاف صاف ڈرانے والا آیا ہوں کہ تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، میں تمہارے لیے ایک دردناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔ "

اس کی قوم کے کافروں کے سرداروں نے کہا کہ ہم آپ کو اپنے جیسا آدمی ہی دیکھتے ہیں اور آپ کے پیچھے ہم میں سے ذلیل کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا اور وہ بھی بغیر سوچے سمجھے آپ کی پیروی کرتے ہیں اور ہم آپ میں کوئی چیز نہیں دیکھتے۔ ہمارے اوپر قابلیت، حقیقت میں، ہم سمجھتے ہیں کہ تم جھوٹے ہو۔" سورہ 11:27

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40


کافروں کا سودا کرنے کی کوشش:

اس طرح نوح اور ان کی قوم کے سربراہوں کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔

کافروں نے سودا کرنے کی کوشش کی: "سنو، نوح، اگر تم چاہتے ہو کہ ہم تم پر ایمان لائیں، تو اپنے مومنوں کو نکال دو، وہ حلیم اور غریب ہیں، جب کہ ہم اشرافیہ اور امیر ہیں، کوئی بھی ایمان ہم دونوں کو شامل نہیں کرسکتا۔"

حضرت نوح علیہ السلام نے اپنی برادری کے کافروں کی بات سنی اور محسوس کیا کہ وہ ضدی ہیں۔ تاہم، وہ اپنے جواب میں نرم تھے. انہوں نے اپنی قوم کو سمجھایا کہ وہ مومنوں کو برطرف نہیں کر سکتے کیونکہ وہ اس کے مہمان نہیں بلکہ اللہ کے ہیں۔

حضرت نوح علیہ السلام نے ان سے کہا: اور اے میری قوم! میں تم سے اس پر کوئی مال نہیں مانگتا، میرا اجر اللہ کے سوا کسی پر نہیں، میں ایمان والوں کو نکالنے والا نہیں، یقیناً وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں۔ لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ تم جاہل لوگ ہو اور اے میری قوم اللہ کے مقابلے میں میری مدد کون کرے گا اگر میں ان کو نکال دوں تو کیا تم غور نہیں کرو گے اور میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے ساتھ وہ لوگ ہیں۔ اللہ کے خزانے اور نہ یہ کہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں اور نہ میں ان لوگوں کے بارے میں کہتا ہوں جن پر تمہاری نگاہیں نیچی نظر آتی ہیں کہ اللہ ان کو کوئی بھلائی نہیں دے گا، اللہ جانتا ہے جو کچھ اس میں ہے۔

ان کے باطن (عقیدہ وغیرہ کے حوالے سے)۔ اس صورت میں مجھے ظالموں (ظالموں، جابروں وغیرہ) میں سے ہونا چاہیے۔" سورۃ 11: 29-31

حضرت نوح علیہ السلام نے انبیاء کے عظیم علم کے ساتھ کفار کے دلائل کی تردید کی۔ یہ عقل کی منطق ہے جو ذاتی غرور اور مفادات سے چھٹکارا پاتی ہے۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

19 Mar, 01:19


03۔ حضرت نوح علیہ السلام

تفسیر - بت پرستی

قسط 05


اللہ کے سوا کسی اور چیز کی عبادت کرنا ایک ایسا المیہ ہے جس کا نتیجہ نہ صرف آزادی سے محروم ہوتا ہے (اللہ کے سوا کسی اور چیز کی عبادت کرنے سے انسان شیطان کا غلام بن جاتا ہے جو کہ خود ایک مخلوق ہے اور اپنی بنیادی صفات سے کام لیتا ہے)۔ اس کا سنگین اثر انسان کے دماغ تک پہنچتا ہے اور اسے تباہ بھی کر دیتا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے انسان اور اس کے ذہن کو علم کے حصول کے مقصد کے ساتھ تخلیق کیا ہے، جس میں سب سے اہم یہ ہے کہ صرف اللہ ہی خالق ہے اور باقی سب عبادت گزار (بندے) ہیں۔ لہٰذا، اللہ پر کفر، یا شرک، آزادی کے نقصان، دماغ کی تباہی، اور زندگی میں ایک عظیم ہدف کی عدم موجودگی کا نتیجہ ہے۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

حضرت نوح علیہ السلام کا اپنی قوم کے ساتھ استدلال

اللہ نے اپنی رحمت میں اپنے رسول نوح کو اپنی قوم کی رہنمائی کے لیے بھیجا۔ حضرت نوح علیہ السلام ایک بہترین مقرر اور بہت صبر کرنے والا آدمی تھے۔

انہوں نے اپنی قوم کو زندگی کے اسرار اور کائنات کے عجائبات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دن کے بعد رات کیسے آتی ہے اور ان مقابلوں کے درمیان توازن اللہ تعالیٰ نے ہماری بھلائی کے لیے وضع کیا ہے۔ رات ٹھنڈک اور آرام دیتی ہے جبکہ دن گرمی دیتا ہے اور سرگرمی کو بیدار کرتا ہے۔

سورج ترقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، تمام پودوں اور جانوروں کو زندہ رکھتا ہے، جبکہ چاند اور ستارے وقت، سمت اور موسموں کے حساب میں مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ زمین و آسمان کی ملکیت صرف خالق الٰہی کی ہے۔

اس لیے انہوں نے اپنی قوم کو سمجھایا کہ ایک سے زیادہ دیوتا نہیں ہو سکتے۔ آپ نے ان پر واضح کیا کہ کس طرح شیطان نے انہیں اتنا عرصہ دھوکا دیا اور اب وقت آگیا ہے کہ اس فریب کو روکا جائے۔

حضرت نوح علیہ السلام نے ان سے انسان کی اللہ کی تسبیح کے بارے میں بات کی کہ کس طرح اس نے اسے پیدا کیا اور اسے رزق اور دماغ کی نعمتیں فراہم کیں۔ اس نے انہیں بتایا کہ بت پرستی دماغ کے ساتھ ایک گھٹن والی ناانصافی ہے۔

آپ نے انہیں خبردار کیا کہ وہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور یہ بھی بیان کیا کہ اگر وہ اپنی برائیاں جاری رکھیں گے تو اللہ تعالیٰ کیا عذاب دے گا۔

قرآنی حوالہ جات:

اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...

سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔۔۔

سـیرت النبی محمد ﷺ

18 Mar, 03:52


03۔ حضرت نوح علیہ السلام

بت پرستی کی اصل کو بیان کرنے والی مختلف احادیث


قسط 04

حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: "ان صالحین کی موت کے بعد، شیطان نے ان کی قوم کو ان جگہوں پر مجسمے بنانے کی تحریک دی جہاں وہ بیٹھتے تھے، انہوں نے ایسا کیا، لیکن ان مجسموں کی اس وقت تک عبادت نہیں کی گئی جب تک کہ آنے والی نسلیں سیدھے راستے سے ہٹ نہ جائیں۔ پھر انہوں نے ان کو اپنے بتوں کی طرح پوجا۔"

یہ بت بالترتیب مردانہ طاقت کی نمائندگی کرتے تھے۔  تبدیلی، خوبصورتی؛  جاندار طاقت؛  تیزی  تیز نظر، بصیرت.  (ماخذ: اے یوسف علی، قرآن پاک: ترجمہ و تفسیر۔ ضمیمہ XIII)
ابن جریر نے اپنے نسخے میں بیان کیا ہے کہ: "آدم اور نوح کے درمیان کے زمانے میں نیک لوگ رہتے تھے اور جن کے پیروکار تھے جو انہیں نمونہ کے طور پر مانتے تھے، ان کے مرنے کے بعد ان کے دوست جو ان کی تقلید کرتے تھے، کہتے ہیں: 'اگر ہم مجسمے بنائیں۔  ان میں سے، یہ ہماری عبادت میں ہمارے لیے زیادہ خوشگوار ہو گا اور ہمیں ان کی یاد دلائے گا۔'

  چنانچہ انہوں نے ان کے مجسمے بنائے اور ان کے مرنے کے بعد اور ان کے پیچھے آنے کے بعد ابلیس نے ان کے ذہن میں یہ کہا: تمہارے آباء و اجداد ان کی پرستش کرتے تھے اور اسی عبادت سے ان پر بارش ہوئی۔  چنانچہ انہوں نے ان کی عبادت کی۔"

ابن ابی حاتم نے یہ قصہ بیان کیا ہے: "ودان ایک نیک آدمی تھا جسے اس کی قوم بہت پیاری تھی، جب وہ مر گیا تو وہ بابل کی سرزمین میں اس کی قبر پر واپس چلے گئے اور غم سے مغلوب ہوگئے۔  اس نے ایک آدمی کا روپ دھار کر کہا: 'میں نے اس شخص کی موت سے آپ کا غم دیکھا ہے، کیا میں اس جیسا مجسمہ بنا سکتا ہوں جو آپ کے جلسہ گاہ میں رکھا جائے تاکہ آپ اسے یاد کر سکیں؟' 

انہوں نے کہا: 'ہاں'۔  چنانچہ اس نے اپنے جیسا مجسمہ بنایا، انہوں نے اسے یاد دلانے کے لیے اپنی مجلس میں رکھ دیا، جب ابلیس نے ان کی یاد میں دلچسپی دیکھی تو اس نے کہا: کیا میں ہر ایک کے گھر میں اس کا مجسمہ بنا سکتا ہوں؟ 

تم اس لیے کہ وہ سب کے گھر میں ہو اور تم اسے یاد رکھو؟'  وہ راضی ہو گئے، ان کے بچوں نے اس کے بارے میں جان لیا اور دیکھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں، انہوں نے بھی اس کے ذکر کے بارے میں جان لیا، یہاں تک کہ انہوں نے اسے معبود بنا لیا اور اللہ کے بجائے اس کی پرستش کرنے لگے، چنانچہ سب سے پہلے اللہ کے بجائے جس کی عبادت کی گئی وہ وددان تھا۔  وہ بت جس کا نام انہوں نے اس طرح رکھا ہے۔"

روایت ہے کہ ام سلمہ اور ام حبیبہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ماریہ نامی کلیسا کے بارے میں بتایا جسے انہوں نے حبشہ کی سرزمین میں دیکھا تھا۔  انہوں نے اس کی خوبصورتی اور اس میں موجود تصاویر کو بیان کیا۔ 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ وہ لوگ ہیں جو ہر نیک آدمی کی قبر پر عبادت گاہیں بناتے ہیں اور پھر اس میں وہ تصویریں بناتے ہیں، یہ اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق ہیں۔"

اس نکتے کا خلاصہ یہ ہے کہ پہلے جن کا ذکر کیا گیا ہے ان میں سے ہر ایک بت کو لوگوں کا ایک مخصوص گروہ پوجتا تھا۔  یہ ذکر کیا گیا کہ لوگوں نے تصویریں بنائیں اور جوں جوں عمریں گزرتی گئیں انہوں نے ان تصویروں کو مجسمے بنا دیا، تاکہ ان کی شکلوں کو پوری طرح پہچانا جا سکے۔  اس کے بعد اللہ کے بجائے ان کی عبادت کی گئی۔

قرآنی حوالہ جات:
اس حدیث کی متعلقہ آیات قرآنی...
سورہ 6 : آیت 84 سورہ 4 : آیت 163 سورہ 11 : آیت 25 سورہ 11 : آیت 32 سورہ 11 : آیت 36 سورہ 11 : آیت 40

ان شاءاللہ جاری رہے گا ۔۔۔۔۔

1,868

subscribers

219

photos

7

videos