قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن) @quranlessons Channel on Telegram

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

@quranlessons


النبي صلى الله عليه وسلم قال: «خَيرُكُم من تعلَّمَ القرآنَ وعلَّمَهُ».
نبی ﷺ نے فرمایا:"تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھلائے"

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن) (Urdu)

آپ کبھی قرآن کی تلاوت کرتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اس کی ترجمہ و تفسیر بھی جاننا ضروری ہے؟ اگر آپ کو اس سوال کا جواب ہاں ہے، تو ہمارا ٹیلیگرام چینل "تعلیم القرآن" آپ کے لئے ہے۔ یہ تعلیمی چینل ہر روز قرآن کے مختلف آیات کی تلاوت، ترجمہ اور تفسیر پیش کرتا ہے۔ یہاں آپ کو قرآن کی عظمت اور اس کے معانی کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ اس ٹیلیگرام چینل پر "quranlessons" یوزر نیم سے متعلقہ مضامین اور ویڈیوز بھی شیئر کیے جاتے ہیں تاکہ آپ کو قرآن کی تعلیم کے حوالے سے مکمل مواد فراہم کیا جا سکے۔ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: «خَيرُكُم من تعلَّمَ القرآنَ وعلَّمَهُ»، جس کا مطلب ہے کہ قرآن سیکھنے اور دوسروں کو سکھانے والا سب سے بہترین شخص ہے۔ ہمارا ٹیلیگرام چینل آپ کو اس امروزی ضرورت کے لئے تیار ہے۔ اگر آپ قرآن کی تعلیم اور اس کے معانی میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو بلا تاخیر ہمارے ٹیلیگرام چینل "تعلیم القرآن" کو جوائن کریں اور اس بڑے فیضات سے لطف اُٹھائیں۔

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

25 Sep, 12:45


ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴم

🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱🍂🌱

الفاروق گروپ کے بہترین علمی و معلوماتی چینلز

پڑھنے و سننے کے لیے ان چینلز کے لنک سے جوائن کریں۔ اور اپنی فیملی، احباب و دوستوں کو بھی جوائن کرایں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🌺

🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽 🔽


🌹 1 - تعلیم القرآن اردو
🔸قرآن مجید عربی آیات، انکا اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر پڑھنے کے لئے یہ چینل جوائن کریں ۔
https://t.me/quranlessons


🌹 2- تعلیم القرآن انگلش
🔸قرآن مجید کی عربی آیات اور انکا انگلش اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر پڑھنے کے لیے جوائن کریں
https://t.me/taleemulquranenglish


🌹 3 - الرحیق المختوم  (اردو)
🔸سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا اردو میں پڑھنے کے لیے جوائن کریں۔
https://t.me/alraheekalmukhtoom


🌹 4 - الرحیق المختوم  (انگلش)
🔸انگلش میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا پڑھنے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/SweetMemoriesofNobelProphetPBUH

🌹 5- حیات صحابہ کرام
🔸صحابہ کرام کی زندگی کے درخشاں پہلو جاننے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں۔
https://t.me/saeerasahaba


🌹 6- صحیح البخاری
🔸 اس چینل پر صحیح بخاری کی تمام جلدیں شیئر کی جائیں گی ان شاءاللہ۔
https://t.me/+VH3DvDO6UDq3tUjn


🌹 7 - جنت کی تلاش
🔸فتنہ کے اس دور میں جب اُمٌت پریشان ہے اُمٌت کو اپنے فرائض کا احساس دلانے اور عمل کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/Jannantkitalash


🌹 8 - وژن اسلام   (Vision Islam)
🔸مستند دینی معلومات کا انگلش چینل
https://t.me/Visionislam1


🌹 9 - مستند دینی معلومات
🔸دین کے متعلق ہر قسم کی مستند احادیث و معلومات جاننے کے لیے جوائن کریں
https://t.me/+S51rKPYUT75qLD3C


🌹 10- مسلم ہیروز
🔸ماضی کے بہادر، دلیر، نڈر، جان بازوں کے کارنامے پڑھنے کے لیے جوائن کریں۔
https://t.me/ourmuslimheroes


🌹 11 - قرآن و حدیث کوئز
🔸اس چینل میں قرآن و حدیث سے سوالات ہوتے ہیں۔
https://t.me/+KpG_KZKL6_Y1N2Rk


🌹 12 - مسنون دعائیں
🔸قرآن و حدیث سے منتخب دعائیں پڑھنے ۔ یاد کرنے اور عمل کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں۔
https://t.me/+3dK1P1hI4PIzOTM0


🌹 13- میرے والدین میری جنت
🔸اسلام نے والدین کو کتنی اہمیت دی ہے اُن کے حقوق جاننے کے لیے اس چینل کو جوائن کریں
https://t.me/marypiarywaldian


🌹 14 - اُردو عربی گرائمر
🔸قرآن کو صحیح طریقے سے پڑھنے کے لیے اسکی گرائمر سیکھیں
https://t.me/uarabigram


🌹 15 - تجوید القرآن
🔸قرآن مجید تجوید کے ساتھ اور تجوید کے رولز سیکھیں۔
https://t.me/tajeedulquran


🌹 16 - آو بچوں اسلام سیکھیں
🔸بچوں کی پرورش کو اسلامی اطوار پر کرنے کے لیے اِس چینل کو جوائن کریں ۔
https://t.me/kidsislamicchannal


🌹 17 - باورچی خانہ
🔸نت نئی لذیذ اور مزیدار کھانے بنانے کی ویڈیوز دیکھیں
https://t.me/Bawarchikhana1


🌹 18 - پاک و ہند فیشن ڈیزائنرز
🔸کپڑوں کی کٹائی، سلائی کرافٹ جدید ڈیزاین کے لیے جوائن کریں
https://t.me/+vs8pSHcRq7FiZWM1


🌹19 - شاعرمشرق علامہ اقبال
🔸علامہ اقبال ؒ کی شاعری سے منتخب کلام ۔
شوقین حضرات جوائن کریں۔
https://t.me/Allamaiqbalra


🌹20- کتابستان pdf
🔸معیاری ناولوں اور کتابوں کی pdf
https://t.me/+au8OlL6gdYI5ZmM1

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

02 Aug, 17:03


مائی صاحبہ کو غمگین دیکھا تو فرمایا اگر تم ان کی جگہ دیکھ لیتیں تو تمہارے دل میں ان کا بغض پیدا ہو جاتا مائی صاحبہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرا بچہ جو آپ سے ہوا وہ کہاں ہے ؟ آپ نے فرمایا وہ جنت میں ہے مومن مع اپنی اولاد کے جنت میں ہیں ۔

پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی یہ تو ہوئی ماں باپ کے اعمال صالحہ کی وجہ سے اولاد کی بزرگی اب اولاد کی دعا خیر کی وجہ سے ماں باپ کی بزرگی ملاحظہ ہو

وہ مسند احمد میں حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالٰی اپنے نیک بندے کا درجہ جنت میں دفعۃً بڑھاتا ہے وہ دریافت کرتا ہے کہ اللہ میرا یہ درجہ کیسے بڑھ گیا ؟ اللہ تعالٰی ارشاد فرماتا ہے کہ تیری اولاد نے تیرے لئے استغفار کیا اس بنا پر میں نے تیرا درجہ بڑھا دیا اس حدیث کی اسناد بالکل صحیح ہیں گو بخاری مسلم میں ان لفظوں سے نہیں آئی ۔

لیکن اس جیسی ایک روایت صحیح مسلم میں اسی طرح مروی ہے کہ ابن آدم کے مرتے ہی اس کے اعمال موقوف ہو جاتے ہیں لیکن تین عمل کہ وہ مرنے کے بعد بھی ثواب پہنچاتے رہتے ہیں ۔ صدقہ جاریہ علم دین جس سے نفع پہنچتا ہے نیک اولاد جو مرنے والے کے لئے دعائے خیر کرتی رہے چونکہ یہاں بیان ہوا تھا کہ مومنوں کی اولاد کے درجے بےعمل بڑھا دئیے گئے تھے تو ساتھ ہی ساتھ اپنے اس فضل کے بعد اپنے عدل کا بیان فرماتا ہے کہ کسی کو کسی کے اعمال میں پکڑا نہ جائے گا بلکہ ہر شخص اپنے اپنے عمل میں رہن ہو گا باپ کا بوجھ بیٹے پر اور بیٹے کا باپ پر نہ ہو گا جیسے اور جگہ ہےآیت (کل نفس بما کسبت رھینۃ ) الخ

ہر شخص اپنے کئے ہوئے کاموں میں گرفتار ہے مگر وہ جن کے دائیں ہاتھ میں نامہ اعمال پہنچے وہ جنتوں میں بیٹھے ہوئے گنہگاروں سے دریافت کرتے ہیں ۔

پھر ارشاد ہوتا ہے کہ ان جنتیوں کو قسم قسم کے میوے اور طرح طرح کے گوشت دئیے جاتے ہیں جس چیز کو جی چاہے جس پر دل آئے وہ یک لخت موجود ہو جاتی ہے شراب طہور کے چھلکتے ہوئے جام ایک دوسرے کو پلا رہے ہیں جس کے پینے سے سرور اور کیف لطف اور بہار حاصل ہوتا ہے لیکن بد زبانی بےہودہ گوئی نہیں ہوتی ہذیان نہیں بکتے بےہوش نہیں ہوتے سچا سرور اور پوری خوشی حاصل بک جھک سے دور گناہ سے غافل باطل وکذب سے دور غیبت وگناہ سے نفور دنیا میں شرابیوں کی حالت دیکھی ہو گی کہ ان کے سر میں چکر پیٹ میں درد عقل زائل بکواس بہت بو بری چہرے بےرونق اسی طرح شراب کے بد ذائقہ اور بدبو یہاں جنت کی شراب ان تمام گندگیوں سے کوسوں دور ہے یہ رنگ میں سفید پینے میں خوش ذائقہ نہ اس کے پینے سے حواس معطل ہوں نہ بک جھک ہو نہ بہکیں نہ بھٹکیں نہ مستی ہو نہ اور کسی طرح ضرر پہنچائے۔

ہنسی خوشی اس پاک شراب کے جام پلا رہے ہوں گے ان کے غلام کمسن نوعمر بچے جو حسن و خوبی میں ایسے ہیں جیسے مروارید ہوں اور وہ بھی ڈبے میں بند رکھے گئے ہوں کسی کا ہاتھ بھی نہ لگا ہو اور ابھی ابھی تازے تازے نکالے ہوں ان کی آبداری صفائی چمک دمک روپ رنگ کا کیا پوچھنا ؟

لیکن ان غلمان کے حسین چہرے انہیں بھی ماند کر دیتے ہیں اور جگہ یہ مضمون ان الفاظ میں ادا کیا گیا ہے آیت (یطوف علیھم ولدان مخلدون) یعنی ہمیشہ نو عمر اور کمسن رہنے والے بچے آبخورے آفتابے اور ایسی شراب صاف کے جام کہ جن کے پینے سے نہ سر میں درد ہو نہ بہکیں اور جس قسم کا میوہ یہ پسند کریں اور جس پرند کا گوشت یہ چاہیں ان کے پاس بار بار لانے کے لئے چاروں طرف کمربستہ چل رہے ہیں اس دور شراب کے وقت آپس میں گھل مل کر طرح طرح کی باتیں کریں گے ۔

دنیا کے احوال یاد آئیں گے کہیں گے کہ ہم دنیا میں جب اپنے والوں میں تھے تو اپنے رب کے آج کے دن کے عذاب سے سخت لرزاں و ترساں تھے الحمد اللہ رب نے ہم پر خاص احسان کیا اور ہمارے خوف کی چیز سے ہمیں امن دیا ہم اسی سے دعائیں اور التجائیں کرتے رہے اس نے ہماری دعائیں قبول فرمائیں اور ہمارا قول پورا کر دیا یقینا وہ بہت ہی نیک سلوک اور رحم والا ہے۔

مسند بزار میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنتی اپنے دوستوں سے ملنا چاہے گا تو ادھر دوست کے دل میں بھی یہی خواہش پیدا ہو گی اس کا تخت اڑے گا اور راستہ میں دونوں مل جائیں گے اپنے اپنے تختوں پر آرام سے بیٹھے ہوئے باتیں کرنے لگیں گے دنیا کے ذکر کو چھیڑیں گے اور کہیں گے کہ فلاں دن فلاں جگہ ہم نے اپنی بخشش کی دعا مانگی تھی اللہ نے اسے قبول فرمایا ۔ اس حدیث کی سند کمزور ہے حضرت مائی عائشہ نے جب اس آیت کی تلاوت کی تو یہ دعا پڑھی (اللھم من علینا وقنا عذاب السموم انک انت البر الرحیم )

حضرت اعمش راوی حدیث سے پوچھا گیا کہ اس آیت کو پڑھ کر یہ دعا ام المومنین نے نماز میں مانگی تھی ؟ جواب دیا ہاں ۔

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessonsj

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

02 Aug, 08:42


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸


               🌾تفسیر ابن کثیر 🌾


             🌷 سُورَۃ الطور۔  🌷


صالح اولاد انمول اثاثہ


اللہ تعالٰی جل شانہ اپنے فضل و کرم اور لطف و رحم اپنے احسان اور انعام کا بیان فرماتا ہے کہ جن مومنوں کی اولاد بھی ایمان میں اپنے باپ دادا کی راہ میں لگ جائے لیکن اعمال صالحہ میں اپنے بڑوں سے کم ہو پروردگار ان کے نیک اعمال کا بدلہ بڑھا چڑھا کر انہیں ان کے بڑوں کے درجے میں پہنچا دے گا تاکہ بڑوں کی آنکھیں چھوٹوں کو اپنے پاس دیکھ کر ٹھنڈی رہیں اور چھوٹے بھی اپنے بڑوں کے پاس ہشاش بشاش رہیں۔

ان میں ان کے عملوں کی بڑھوتری ان کے بزرگوں کے اعمال کی کمی سے نہ کی جائے گی بلکہ محسن و مہربان اللہ انہیں اپنے معمور خزانوں میں سے عطا فرمائے گا۔

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اس آیت کی تفسیر یہی فرماتے ہیں ۔

ایک مرفوع حدیث بھی اس مضمون کی مروی ہے ایک اور روایت میں ہے کہ جب جنتی شخص جنت میں جائے گا اور اپنے ماں باپ اور بیوی بچوں کو نہ پائے گا تو دریافت کرے گا کہ وہ کہاں ہیں جواب ملے گا کہ وہ تمہارے مرتبہ تک نہیں پہنچے یہ کہے گا باری تعالٰی میں نے تو اپنے لئے اور انکے لئے نیک اعمال کئے تھے چنانچہ حکم دیا جائے گا اور انہیں بھی ان کے درجے میں پہنچا دیا جائے گا ۔

یہ بھی مروی ہے کہ جنتیوں کے بچوں نے ایمان قبول کیا اور نیک کام کئے وہ تو ان کے ساتھ ملا دئیے جائیں گے لیکن ان کے جو چھوٹے بچے چھٹ پن ہی میں انتقال کر گئے تھے وہ بھی ان کے پاس پہنچا دئیے جائیں گے ۔

حضرت ابن عباس ، شعبی ، سعید بن جبیر ابراہیم قتادہ ابو صالح ربیع بن انس ضحاک بن زید بھی یہی کہتے ہیں امام ابن جریر بھی اسی کو پسند فرماتے ہیں

مسند احمد میں ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے دو بچوں کی نسبت دریافت کیا جو زمانہ جاہلیت میں مرے تھے تو آپ صلی علیہ نے فرمایا وہ دونوں جہنم میں ہیں ،

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

02 Aug, 06:33


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

          🌾  سورہ ٱلطور 🌾

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ○
میں الله کی پناہ لیتا ہوں شیطان مردود سے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔


🌷 18. فَاكِهِينَ بِمَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ وَوَقَاهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ 

‏18. جو کچھ ان کے پروردگار نے ان کو بخشا اس (کی وجہ) سے خوشحال، اور ان کے پروردگار نے ان کو دوزخ کے عذاب سے بچالیا ‏.

🌷19.كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ 

‏19 . اپنے اعمال کے صلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو .


🌷20.مُتَّكِئِينَ عَلَى سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ ۖ وَزَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ


20. تختوں پر جو برابر بچھے ہوئے ہیں تکیہ لگائے ہوئے اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں کو ہم ان کا رفیق بنا دیں گے ‏.


🌷21.وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُمْ بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَا أَلَتْنَاهُمْ مِنْ عَمَلِهِمْ مِنْ شَيْءٍ ۚ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌ

‏ 21. اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی (راہِ) ایمان میں ان کے پیچھے چلی ہم ان کی اولاد کو بھی ان (کے درجے) تک پہنچا دیں گے اور ان کے اعمال میں سے کچھ کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے اعمال میں پھنسا ہوا ہے ‏.


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

02 Aug, 06:32


🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتہ

ل
02 اگست جولائی 2024  جمعہ



26 محرم 1446 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر 1121

52۔ سورہ ٱلطور

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

          آیت  :  18 : 21

      🌴بارک اللہ فیکم🌴

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

29 Jul, 15:22


جنت  کا منظر

اللہ تعالٰی نیک بختوں کا انجام بیان فرما رہا ہے کہ عذاب و سزا جو ان بد بختوں کو ہو رہا ہے یہ اس سے محفوظ کر کے جنتوں میں پہنچا دئیے گئے جہاں کی بہترین نعمتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ہر طرح خوش حال خوش دل ہیں قسم قسم کے کھانے طرح طرح کے پینے بہترین لباس ، عمدہ عمدہ سواریاں ، بلند و بالا مکانات اور ہر طرح کی نعمتیں انہیں مہیا ہیں کسی قسم کا ڈر خوف نہیں۔

اللہ فرما چکا ہے کہ تمہیں میرے عذابوں سے نجات مل گئی غرض دکھ سے دور ، سکھ سے مسرور، راحت و لذت میں مخمور ہیں جو چیز سامنے آتی ہے وہ ایسی ہے جسے نہ کسی آنکھ نے دیکھا ہو نہ کسی کان نے سنا ہو نہ کسی دل پر خیال تک گذرا ہو۔

پھر اللہ کی طرف سے بار بار مہمان نوازی کے طور پر ان سے کہا جاتا ہے کہ کھاتے پیتے رہو خوش گوار خوش ذائقہ بےتکلف مزید مرغوب چیزیں تمہارے لئے مہیا ہیں پھر ان کا دل خوش کرنے حوصلہ بڑھانے اور طبیعت میں امنگ پیدا کرنے کے لئے ساتھ ہی اعلان ہوتا ہے کہ یہ تو تمہارے اعمال کا بدلہ ہے جو تم اس جہان میں کر آئے ہو۔

مرصع اور جڑاؤ شاہانہ تخت پر بڑی بےفکری اور فارغ البالی سے تکئے لگائے بیٹھے ہوں گے ستر ستر سال گذر جائیں گے انہیں ضرورت نہ ہو گی کہ اٹھیں یا ہلیں جلیں بیشمار سلیقہ شعار ادب دان خدام ہر طرح کی خدمت کے لئے کمربستہ جس چیز کو جی چاہے آن کی آن میں موجود آنکھوں کا نور دل کا سرور وافر و موفور سامنے بے انتہاء خوبصورت خوب سیرت گورے گورے پنڈے والی بڑی بڑی رسیلی آنکھوں والی بہت سی حوریں پاک دل عفت مآب عصمت خوش دل بہلانے اور خواہش پوری کرنے کے لئے سامنے کھڑی ہر ایک نعمت و رحمت چاروں طرف بکھری ہوئی پھر بھلا انہیں کس چیز کی کمی ۔

ستر سال کے بعد جب دوسری طرف مائل ہوتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ وہاں اور ہی منظر ہے ہر چیز نئی ہے ہر نعمت جوبن پر ہے اس طرف کی حوروں پر نظریں ڈالتے ہیں تو ان کے نور کی چکا چوند حیرت میں ڈال دیتی ہے ان کی پیاری پیاری بھولی بھالی شکلیں اچھوتے پنڈے اور کنوار پنے کی شرمیلی نظریں اور جوانی کا بانکپن دل پر مقناطیسی اثر ڈالتا ہے جنتی کچھ کہے اس سے پہلے ہی وہ اپنی شیریں کلامی سے عجیب انداز سے کہتی ہیں شکر ہے کہ آپکا التفات ہماری طرف بھی ہوا ۔

غرض اسی طرح من مانی نعمتوں سے مست ہو رہے ہیں ۔ پھر ان جنتیوں کے تخت باوجود قطار وار ہونے کے اس طرح نہ ہوں گے کہ کسی کو کسی کی پیٹھ ہو بلکہ آمنے سامنے ہوں گے۔

جیسے اور جگہ ہے آیت (وعلی سرر متقابلین ) تختوں پر ہوں گے اور ایک دوسرے کے سامنے ہوں گے۔

پھر فرماتا ہے ہم نے انکے نکاح میں حوریں دے رکھی ہیں جو کبھی دل میلا نہ کریں جب آنکھ پڑے جی خوش ہو جائے اور ظاہری خوبصورتی کی تو کسی سے تعریف ہی کیا ہو سکتی ہے ؟ انکے اوصاف کے بیان کی حدیثیں وغیرہ کئی مقامات پر گذر چکی ہیں اسلئے انہیں یہاں وارد کرنا کچھ چنداں ضروری نہیں ۔

طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessonsj

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

29 Jul, 15:00


ہے کہ خالی ہے یہ بھی کہا گیا ہے کہ معنی یہ ہیں کہ اسے زمین سے روک دیا گیا ہے اس لئے کہ ڈبو نہ سکے ۔

مسند احمد کی ایک مرفوع حدیث میں ہے کہ ہر رات تین مرتبہ دریا اللہ تعالٰی سے اجازت طلب کرتا ہے کہ اگر حکم ہو تو تمام لوگوں کو ڈبو دوں لیکن اللہ تعالٰی اسے روک دیتا ہے۔

دوسری روایت میں ہے کہ ایک بزرگ مجاہد جو سمندر کی سرحد کے لشکروں میں تھے وہ جہاد کی تیاری میں وہیں رہتے تھے فرماتے ہیں ایک رات میں چوکیداری کے لئے نکلا اس رات کوئی اور پہرے پر نہ تھا میں گشت کرتا ہوا میدان میں پہنچا اور وہاں سے سمندر پر نظریں ڈالیں تو ایسا معلوم ہوا کہ گویا سمندر پہاڑ کی چوٹیوں سے ٹکرا رہا ہے بار بار یہی نظارہ میں نے دیکھا ۔ میں نے ابو صالح سے یہ واقعہ بیان کیا انہوں نے بہ روایت حضرت عمر بن خطاب اوپر والی حدیث مجھے سنائی لیکن اس کی سند میں ایک راوی مبہم ہے جس کا نام نہیں لیا گیا ۔

ان قسموں کے بعد اب جس چیز پر قسمیں کھائی گئی تھیں ان کا بیان ہو رہا ہے کہ کافروں کو جو عذاب الہیہ ہونے والا ہے وہ یقینی طور پر آنے والا ہی ہے جب وہ آئے گا کسی کے بس میں اس کا روکنا نہ ہو گا۔

ابن ابی الدنیا میں ہے کہ ایک رات حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ شہر کی دیکھ بھال کے لئے نکلے تو ایک مکان سے کسی مسلمان کی قرآن خوانی کی آواز کان میں پڑی وہ سورہ الطور پڑھ رہے تھے ، آپ نے سواری روک لی اور کھڑے ہو کر قرآن سننے لگے جب وہ اس آیت پر پہنچے تو زبان سے نکل گیا کہ رب کعبہ کی قسم سچی ہے پھر اپنے گدھے سے اتر پڑے اور دیوار سے تکیہ لگا کر بیٹھ گئے چلنے پھرنے کی طاقت نہ رہی دیر تک بیٹھے رہنے کے بعد جب ہوش و حواس ٹھکانے آئے وہ اپنے گھر پہنچے لیکن اللہ کے کلام کی اس ڈراؤنی آیت کے اثر سے دل کی کمزوری کی یہ حالت تھی کہ مہینہ بھر تک بیمار پڑے رہے اور ایسے کہ لوگ بیمار پرسی کو آتے تھے گو کسی کو معلوم نہ تھا کہ بیماری کیا ہے ؟ رضی اللہ تعالٰی عنہ ۔

ایک روایت میں ہے آپ کی تلاوت میں ایک مرتبہ یہ آیت آئی اسی وقت ہچکی بندھ گئی اور اس قدر قلب پر اثر پڑا کہ بیمار ہو گئے چنانچہ بیس دن تک عیادت کی جاتی رہی ۔

اس دن آسمان تھر تھرائے گا پھٹ جائے گا چکر کھانے لگے گا پہاڑ اپنی جگہ سے ہل جائیں گے ہٹ جائیں گے ادھر کے ادھر ہو جائیں گے کانپ کانپ کر ٹکڑے ٹکڑے ہو کر پھر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے آخر روئی کے گالوں کی طرح ادھر ادھر اتر جائیں گے اور بےنام و نشان ہو جائیں گے اس دن ان لوگوں پر جو اس دن کو نہ مانتے تھے ویل وحسرت خرابی ہلاکت ہو گی اللہ کا عذاب فرشتوں کی مار جہنم کی آگ ان کے لئے ہو گی جو دنیا میں مشغول تھے اور دین کو ایک کھیل تماشہ مقرر کر رکھا تھا اس دن انہیں دھکے دے کر نار جہنم کی طرف دھکیلا جائے گا۔

اور داروغہ جہنم ان سے کہے گا کہ یہ وہ جہنم ہے جسے تم نہیں مانتے تھے پھر مزید ڈانٹ ڈپٹ کے طور پر کہیں گے اب بولو کیا یہ جادو ہے یا تم اندھے ہو ؟ جاؤ اس میں ڈوب جاؤ یہ تمہیں چاروں طرف سے گھیر لے گی اب اس کے عذاب کی تمہیں سہارا ہو یا نہ ہو ہائے وائے کرو خواہ خاموش رہو اسی میں پڑے جھلستے رہو گے کوئی ترکیب فائدہ نہ دے گی کسی طرح چھوٹ نہ سکو گے یہ اللہ کا ظلم نہیں بلکہ صرف تمہارے اعمال کا بدلہ ہے ۔

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

29 Jul, 14:50


حیوان ہے حضرت جبرائیل علیہ السلام ہر روز اس میں غوطہ لگاتے ہیں اور نکل کر بدن جھاڑتے ہیں جس سے ستر ہزار قطرے جھڑتے ہیں ایک ایک قطرے سے اللہ تعالٰی ایک ایک فرشتہ پیدا کرتا ہے جنہیں حکم ہوتا ہے کہ وہ بیت المعمور میں جائیں اور نماز ادا کریں ، پھر وہ وہاں سے نکل آتے ہیں اب انہیں دوبارہ جانے کی نوبت نہیں آتی ،

ان کا ایک سردار ہوتا ہے جسے حکم دیا جاتا ہے کہ انہیں لے کر کسی جگہ کھڑا ہو جائے پھر وہ اللہ کی تسبیح کے بیان میں لگ جاتے ہیں ، قیامت تک ان کا یہی شغل رہتا ہے ، یہ حدیث بہت ہی غریب ہے اس کے راوی روح بن صباح اس میں منفرد ہیں ، حافظوں کی ایک جماعت نے ان پر ایک حدیث کا انکار کیا ہے جیسے جوزجانی عقیلی حاکم وغیرہ امام حاکم ابو عبداللہ نیشاپوری اسے بالکل بے اصل بتاتے ہیں .

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے پوچھا کہ بیت المعمور کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا وہ آسمان میں ہے اسے صراح کہا جاتا ہے کعبہ کے ٹھیک اوپر ہے جس طرح زمین کا کعبہ حرمت کی جگہ ہے اسی طرح وہ آسمانوں میں حرمت کی جگہ ہے ، ہر روز اس میں ستر ہزار فرشتے نماز ادا کرتے ہیں لیکن جو آج گئے ہیں ان کی باری قیامت تک دوبارہ نہیں آتی کیونکہ فرشتوں کی تعداد ہی اس قدر ہے ۔

ایک روایت میں ہے یہ پوچھنے والے ابن کواء تھے ، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ یہ عرش کے محاز میں ہے

ایک مرفوع روایت میں ہے کہ صحابہ کو ایک دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیت المعمور کو جانتے ہو ؟ انہوں نے کہا اللہ اور اس کا رسول جانتے ہیں ، فرمایا وہ آسمانی کعبہ ہے اور زمینی کعبہ کے بالکل اوپر ہے ایسا کہ اگر وہ گرے تو اسی پر گرے اس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے نماز ادا کرتے ہیں جن کی باری قیامت تک پھر نہیں آتی ۔

حضرت ضحاک فرماتے ہیں یہ فرشتے ابلیس کے قبیلے کے جنات میں سے ہیں ، واللہ اعلم ۔

اونچی چھت سے مراد آسمان ہے جیسے اور جگہ ہے آیت (وجعلنا السماء سقفا محفوظا) ربیع بن انس فرماتے ہیں مراد اس سے عرش ہے اس لئے کہ وہ تمام مخلوق کی چھت ہے ، اس قول کی توجیہ اسطرح ہو سکتی ہے کہ مراد عام ہو ۔

آیت (بحر مسجور سے مراد وہ پانی ہے جو عرش تلے ہے جو بارش کی طرح برسے گا جس سے قیامت کے دن مردے اپنی اپنی قبروں سے اٹھیں گے جمہور کہتے ہیں یہی دریا مراد ہیں انہیں جو (مسجور) کہا گیا ہے یہ اس لئے قیامت کے دن ان میں آگ لگا دی جائے گی۔

جیسے اور جگہ ہے آیت (واذا البحار سجرت) جبکہ دریا بھڑکا دیئے جائیں اور ان میں آگ لگ جائے گی جو پھیل کر تمام اہل محشر کو گھیر لے گی ۔

حضرت علاء بن بدر کہتے ہیں کے بھڑکتے ہوئے دریا اس لیے کہا گیا کہ نہ اس کا پانی پینے کے کام میں آئے اور نہ کھیتی کو دیا جائے یہی حال قیامت کے دن دریاؤں کا ہو گا، یہ معنی بھی کئے گئے ہیں کہ دریا بہتا ہوا اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ دریا پرشدہ ادھر ادھر جاری۔

ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مسجور سے مراد فارغ یعنی خالی ہے کوئی لونڈی پانی لینے کو جائے پھر لوٹ کر کہے کہ حوض مسجور ہے اس سے مراد یہی ہے کہ خالی ہے یہ بھی کہا گیا ہے کہ

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

29 Jul, 14:02


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸


               🌾تفسیر ابن کثیر 🌾


             🌷 سُورَۃ ٱلطور🌷


الطور کا تعارف

جو مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔

سورۃ الطور کے فضائل

مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۃ الطور پڑھتے ہوئے سنا، یقیناً میں نے آپ کی قرأت سے زیادہ خوبصورت آواز اور تلاوت نہیں سنی۔

  امام بخاری نے روایت کی ہے کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیمار ہونے کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«طُوفِي مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاكِبَة»

(کعبہ کا طواف ہجوم کے پیچھے اس وقت کیا کرو جب تم سوار ہو۔) چنانچہ میں نے طواف کیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے پاس نماز پڑھ رہے تھے اور الطور پڑھ رہے تھے۔

اللہ تعالٰی اپنی مخلوق میں سے ان چیزوں کی قسم کھا کر جو اس کی عظیم الشان قدرت کی نشانیاں ہیں فرماتا ہے کہ اس کا عذاب ہو کر ہی رہے گا جب وہ آئے گا کسی کی مجال نہ ہو گی کہ اسے ہٹا سکے ۔

طور اس پہاڑ کو کہتے ہیں جس پر درخت ہوں جیسے وہ پہاڑ جس پر اللہ تعالٰی نے حضرت موسیٰ سے کلام کیا اور جہاں سے حضرت عیسیٰ کو بھیجا تھا اور جو خشک پہاڑ ہو اسے جبل کہا جاتا ہے طور نہیں کہا جاتا .

آیت (کتاب مسطور) سے مراد یا تو لوح محفوظ ہے یا اللہ کی اتاری ہوئی لکھی ہوئی کتابیں ہیں جو انسانوں پر پڑھی جاتی ہیں اسی لئے ساتھ ہی فرما دیا کھلے ہوئے اوراق میں آیت (بیت المعمور) کی بابت معراج والی حدیث میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں

ساتویں آسمان سے آگے بڑھنے کے بعد مجھے بیت المعمور دکھلایا گیا جس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے عبادت اللہ کے لئے جاتے ہیں ، دوسرے دن اتنے ہی اور لیکن جو آج گئے ان کی باری پھر قیامت تک نہیں آتی ۔ جس طرح زمین پر کعبتہ اللہ کاطواف ہوتا ہے اسی طرح آسمانیوں کے طواف کی اور عبادت کی جگہ وہ ہے ۔

اسی حدیث میں ہے کہ آپ نے اس وقت حضرت ابراہیم کو دیکھا کہ بیت العمور سے کمر لگائے بیٹھے ہیں اس میں ایک باریک نکتہ یہ ہے کہ چونکہ خلیل اللہ بانی بیت اللہ تھے جن کے ہاتھوں زمین میں کعبۃ اللہ بنا تھا تو انہیں وہاں بھی اس کے کعبے سے لگے ہوئے آپ نے دیکھا ۔ تو گویا اس عمل کی جزا اسی جیسی پروردگار نے اپنے خلیل کو دی .

یہ بیت المعمور ٹھیک خانہ کعبہ کے اوپر ہے اور ہے ساتویں آسمان پر ، یوں تو ہر آسمان میں ایک ایسا گھر ہے جہاں اس آسمان کے فرشتے اللہ تعالٰی کی عبادت کرتے ہیں پہلے آسمان جو اسی جگہ ہے اس کا نام بیت العزت ہے واللہ اعلم ۔

ابن ابی حاتم میں حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آسمان میں ایک گھر ہے جسے معمور کہتے ہیں جو کعبہ کی سمت میں ہے ، چوتھے آسمان میں ایک نہر ہے جس کا نام

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

29 Jul, 11:46


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

          🌾  سورہ ٱلطور 🌾

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ○
میں الله کی پناہ لیتا ہوں شیطان مردود سے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔

🌷1. وَٱلطُّورِ

1۔ قسم  ہے طور کی ۔

🌷2۔ وَكِتَـٰبٍ مَّسْطُورٍ

2۔ اور لکھی ہوئی  کتاب  کی ۔

🌷3. فِى رَقٍّ مَّنشُورٍ

3۔ جو جھلی کے کھلے ہوئے ورق میں مل ہے ۔

🌷4. وَٱلْبَيْتِ ٱلْمَعْمُورِ

4۔ اور  آباد   گھر  کی ۔

🌷5. وَٱلسَّقْفِ ٱلْمَرْفُوعِ

5۔ اور اونچی  چھت  کی ۔

🌷6. وَٱلْبَحْرِ ٱلْمَسْجُورِ

6۔ اور بھڑکائے ہوئے سمندر کی ۔

🌷7۔ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَٰقِعٌ

🌷7۔بیشک آپ کے رب کا  عذاب  ہو کر رہنے والا ہے ۔

🌷8۔۔ مَّا لَهُۥ مِن دَافِعٍ

8۔ اسے کوئی روکنے والا نہیں ۔

🌷9۔ يَوْمَ تَمُورُ ٱلسَّمَآءُ مَوْرًا

9۔ جس  دن   آسمان  تھرتھرانے لگے گا ۔

🌷10. وَتَسِيرُ ٱلْجِبَالُ سَيْرًا

10۔ اور  پہاڑ  چلنے پھرنے لگیں گے ۔

🌷11۔ فَوَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ

11. پھر اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔ 

🌷12۔ ٱلَّذِينَ هُمْ فِى خَوْضٍ يَلْعَبُونَ

12. وہ جو اپنے جھوٹ میں کھیل رہے تھے۔ 

🌷13. يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَىٰ نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا

13. جس دن انہیں زبردستی، زبردست دھکیلتے ہوئے جہنم کی آگ میں دھکیل دیا جائے گا۔

🌷14۔
هَـٰذِهِ ٱلنَّارُ ٱلَّتِى كُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ

14. یہ وہ آگ ہے جسے تم جھٹلاتے تھے۔

🌷15. أَفَسِحْرٌ هَـٰذَآ أَمْ أَنتُمْ لَا تُبْصِرُونَ

15. کیا یہ جادو ہے یا تم دیکھتے نہیں ہو

🌷16. ٱصْلَوْهَا فَٱصْبِرُوٓا۟ أَوْ لَا تَصْبِرُوا۟ سَوَآءٌ عَملَيْكُمْ ۖ إِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

16۔ اس میں داخل ہو جاؤ اور اس پر صبر کرو یا بے صبری، سب برابر ہے۔  تمہیں صرف اسی کا بدلہ دیا جا رہا ہے جو تم کیا کرتے تھے۔

🌷17. إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَعِيمٍ

‏ 17. جو پرہیزگار ہیں وہ باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے .

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

29 Jul, 10:53


🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتہ


29 جولائی 2024  سوموار

22 محرم 1446 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر 1120

52۔ سورہ ٱلطور

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

          آیت 01 :  17

      🌴بارک اللہ فیکم🌴

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

27 Jul, 17:35


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessonsj

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

27 Jul, 17:35


Grp setting Material:
🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸


               🌾تفسیر ابن کثیر 🌾


             🌷 سُورَۃ ٱلذَّٰرِيَـٰت🌷


تمام رسولوں کو اپنی قوموں کی طرف سے ایک ہی قسم کے انکار کا سامنا کرنا پڑا

اللہ تعالیٰ اپنے نبی کو یہ کہہ کر تسلی دیتا ہے کہ جس طرح ان مشرکوں نے آپ کو جھٹلایا اسی طرح قدیم کافر اپنے رسولوں کے ساتھ بھی یہی الفاظ استعمال کرتے تھے۔

﴿كَذَلِكَ مَآ أَتَى الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ مِّن رَّسُولٍ إِلاَّ قَالُواْ سَـحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ﴾

(اسی طرح ان سے پہلے والوں کے پاس کوئی رسول نہیں آیا مگر انہوں نے کہا: جادوگر یا دیوانہ!) اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿أَتَوَاصَوْاْ بِهِ﴾

(کیا انہوں نے یہ قول ان تک پہنچایا ہے) یعنی کیا ماضی کے لوگوں نے یہ کلمات موجودہ لوگوں کو سکھائے ہیں؟

﴿بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَـغُونَ﴾

(بلکہ یہ خود حد سے گزرنے والے لوگ ہیں!) یہ ظالم لوگ ہیں جن کے دل ایک جیسے ہیں۔  پس بعد والوں نے بھی وہی کہا جو ان سے پہلے والوں نے کہا ہے۔  اللہ تعالیٰ نے فرمایا

﴿فَتَوَلَّ عَنْهُمْ﴾

(تو ان سے منہ پھیر لو) یعنی اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم قریش کے مشرکوں سے منہ پھیر لو۔

﴿فَمَآ أَنتَ بِمَلُومٍ﴾

(تم قابلِ ملامت نہیں ہو) یعنی ''اگر تم ان سے منہ موڑو تو ہم تم پر الزام نہیں لگاتے''۔

﴿وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَى تَنفَعُ الْمُؤْمِنِينَ ﴾

(اور یاد دہانی کرو کیونکہ نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے۔) یعنی نصیحت سے صرف مومنین ہی فائدہ اٹھاتے ہیں۔

 

اللہ نے انسانوں اور جنوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔

اللہ عزوجل نے فرمایا:

﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالإِنسَ إِلاَّ لِيَعْبُدُونِ ﴾

(اور میں نے جن و انس کو اس لیے پیدا نہیں کیا کہ وہ میری عبادت کریں) یعنی میں نے، اللہ نے انہیں صرف اس لیے پیدا کیا ہے کہ میں انہیں اپنی عبادت کا حکم دوں، نہ کہ مجھے ان کی ضرورت ہے۔ 

علی بن ابی طلحہ نے بیان کیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے اس آیت کی تفسیر میں کہا:

﴿إِلاَّ لِيَعْبُدُونِ﴾

(...سوائے اس کے کہ وہ میری عبادت کریں) یعنی "تاکہ وہ میری عبادت کریں، خوشی سے یا ناخوشی سے۔" اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿مَآ أُرِيدُ مِنْهُم مِّن رِّزْقٍ وَمَآ أُرِيدُ أَن يُطْعِمُونِ - إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ ﴾

(میں ان سے کوئی رزق نہیں مانگتا اور نہ ہی میں یہ مانگتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں، بے شک اللہ ہی رزق دینے والا، قدرت کا مالک، سب سے زیادہ طاقتور ہے۔)

امام احمد نے روایت کیا ہے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا:  اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مندرجہ ذیل تعلیم دی:

(إنِّي أَنَا الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِين) ''بے شک میں رزق دینے والا، قدرت کا مالک، سب سے زیادہ قوی ہوں۔''  ابوداؤد، ترمذی اور نسائی نے بھی اس حدیث کو جمع کیا ہے، حسن صحیح۔ 

اس آیت (51:56) کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ بغیر شریک کے اس کی عبادت کریں۔ 

اس کی اطاعت کرنے والوں کو بہترین انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ اس کی نافرمانی کرنے والوں کو اس کی طرف سے بدترین سزا ملے گی۔  اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ مخلوق کا محتاج نہیں ہے، بلکہ وہ ہر حال میں اس کے محتاج ہیں۔  وہ تنہا ان کا خالق اور رازق ہے۔

  امام احمد نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

قَالَ اللهُ تَعَالَى: يَاابْنَ آدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِي أَمْلَأْ صَدْرَكَ غِنًى وَأَسُدَّ فَقْرَكَ، وَإِلَّا تَفْعَلْ، مَلَأْتُ صَدْرَكَ شُغْلًا وَلَمْ أَسُدَّ فَقْرَك»l

(اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے ابن آدم! میری عبادت میں مشغول ہو جا، میں تیرے سینے کو دولت سے بھر دوں گا اور تیری عاجزی کو زائل کر دوں گا، ورنہ میں تیرے سینے کو خلفشار سے بھر دوں گا اور تیری عاجزی کو ختم نہیں کروں گا۔  '') ترمذی اور ابن ماجہ نے اس حدیث کو جمع کیا اور ترمذی نے کہا ''حسن غریب''۔

﴿فَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُواْ ذَنُوباً﴾

(اور بے شک ظلم کرنے والوں کے لیے ایک حصہ ہے) اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ انہیں عذاب میں سے ان کا حصہ ملے گا،

﴿مِّثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَـبِهِمْ فَلاَ يَسْتَعْجِلُونِ﴾

(جیسے برے حصے (جو آیا) ان کی پسند (پرانے)؛ لہذا وہ مجھ سے جلدی کرنے کا مطالبہ نہ کریں!

﴿فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُواْ مِن يَوْمِهِمُ الَّذِى يُوعَدُونَ ﴾

(پھر تباہی ہے ان لوگوں کے لیے جنہوں نے کفر کیا اپنے اس دن سے جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔) یعنی قیامت کا دن۔ 

یہ سورہ ٱلذَّٰرِيَـٰت کی تفسیر کا اختتام ہے۔  تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور تمام نعمتیں اسی کی طرف سے ہیں۔


طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

27 Jul, 16:08


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

          🌾  سورہ ٱلذَّٰرِيَـٰت 🌾

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ○
میں الله کی پناہ لیتا ہوں شیطان مردود سے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔

🌷5 2۔ كَذَٰلِكَ مَآ أَتَى ٱلَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا۟ سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ

52۔ اس طرح جو لوگ ان سے  پہلے  گزرے ہیں ان کے  پاس  جو بھی رسول۔ آیا انہوں نے کہہ دیا کہ یا تو یہ جادوگر یا  دیوانہ  ہے ۔

🌷53. أَتَوَاصَوْا۟ بِهِۦ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ

53۔ کیا یہ اس  بات  کی ایک دوسرے کو وصیت کرتے گئے ہیں ۔

🌷54. فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَآ أَنتَ بِمَلُومٍ

54۔ ( نہیں ) بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں تو آپ ان سے  منہ  پھیر لیں آپ پر کوئی ملامت نہیں ۔

🌷55. وَذَكِّرْ فَإِنَّ ٱلذِّكْرَىٰ تَنفَعُ ٱلْمُؤْمِنِينَ

55 اور  نصیحت  کرتے رہیں یقیناً یہ  نصیحت  ایمان والوں کو نفع دے گی ۔


🌷56۔ وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ

56۔ میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے  پیدا  کیا ہے کہ وہ صرف میری  عبادت  کریں ۔

🌷57. مَآ أُرِيدُ مِنْهُم مِّن رِّزْقٍ وَمَآ أُرِيدُ أَن يُطْعِمُونِ

57۔ نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں اور نہ میری یہ چاہت ہے کہ مجھے کھلائیں ۔

🌷58. إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلرَّزَّاقُ ذُو ٱلْقُوَّةِ ٱلْمَتِينُ

58۔ اللہ تعالٰی تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی والا اور زور آور ہے ۔

🌷59. فَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ ذَنُوبًا مِّثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَـٰبِهِمْ فَلَا يَسْتَعْجِلُونِ

59۔ پس  جن  لوگوں نے ظلم کیا ہے انہیں بھی ان کے ساتھیوں کے  حصہ  کے مثل  حصہ  ملے گا لہذا وہ مجھ سے  جلدی  طلب نہ کریں ۔

🌷60۔ فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا۟ مِن يَوْمِهِمُ ٱلَّذِى يُوعَدُونَ

60۔پس  خرابی  ہے منکروں کو ان کے اس  دن  کی جس کا وعدہ دیئے جاتے ہیں ۔

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

27 Jul, 16:04


🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتہ


27 جولائی 2024  ہفتہ

20 محرم 1446 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر 1119

51۔ سورہ ٱلذَّٰرِيَـٰت

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

          آیت 52 : 60

      🌴بارک اللہ فیکم🌴

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

25 Jul, 16:47


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸


               🌾تفسیر ابن کثیر 🌾


             🌷 سُورَۃ ٱلذَّٰرِيَـٰت🌷

آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اللہ کی وحدانیت کے دلائل بکثرت موجود ہیں۔

اللہ ہمیں اعلیٰ اور ادنیٰ جہانوں کی تخلیق کی یاد دلاتا ہے،

﴿وَالسَّمَآءَ بَنَيْنَـهَا﴾

(ہم نے آسمان بنایا۔) یعنی ہم نے اسے اونچی چھت بنایا، گرنے سے محفوظ رکھا۔

﴿بِأَيْدٍ﴾

(ہاتھوں سے) یعنی طاقت کے ساتھ، عبداللہ بن عباس، مجاہد، قتادہ، ثوری اور کئی دوسرے لوگوں کے مطابق،

﴿وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ﴾

(یقیناً ہم اس کی وسعت کو وسعت دینے پر قادر ہیں) یعنی ہم نے اسے وسیع بنایا اور اس کی چھت کو بغیر ستونوں کے اونچی کر دیا اور اس طرح یہ آزادانہ طور پر لٹک رہی ہے۔

﴿وَالاٌّرْضَ فَرَشْنَـهَا﴾

(اور ہم نے زمین کو فراش بنایا) یعنی ہم نے اسے مخلوق کے لیے آرام گاہ بنایا۔

﴿فَنِعْمَ الْمَـهِدُونَ﴾

(ہم کتنے اچھے پھیلانے والے ہیں)، یعنی ہم اسے اس کے باشندوں کے لیے پھیلاتے ہیں۔

﴿وَمِن كُلِّ شَىْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ﴾

(اور ہم نے ہر چیز کے جوڑے بنائے ہیں) یعنی تمام مخلوقات جوڑے ہیں، آسمان اور زمین، رات اور دن، سورج اور چاند، خشکی اور سمندر، روشنی اور تاریکی، ایمان اور کفر، موت اور زندگی، مصیبت اور خوشی، جنت اور آگ، جانوروں اور پودوں کے علاوہ۔ اللہ عزوجل کا فرمان ہے

﴿لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ﴾

(تاکہ تم یاد رکھو) اور جان لو کہ خالق، اللہ ایک ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔

﴿فَفِرُّواْ إِلَى اللَّهِ﴾

(پس اللہ کی طرف بھاگو۔) یعنی اپنے تمام معاملات میں اس کی پناہ مانگو اور اسی پر بھروسہ کرو۔

﴿إِنِّى لَكُمْ مِّنْهُ نَذِيرٌ مُّبِينٌوَلاَ تَجْعَلُواْ مَعَ اللَّهِ إِلَـهاً ءَاخَرَ﴾

(بے شک میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔ اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہراؤ) اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ۔

﴿إِنِّى لَكُمْ مِّنْهُ نَذِيرٌ مُّبِينٌ﴾

(بے شک میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔)


طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessonsj

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

25 Jul, 16:47


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

          🌾  سورہ ٱلذَّٰرِيَـٰت 🌾

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ○
میں الله کی پناہ لیتا ہوں شیطان مردود سے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔

🌷47. وَٱلسَّمَآءَ بَنَيْنَـٰهَا بِأَيْي۟دٍ وَإِنَّا لَمُوسِعُونَ

47۔آہسمان  کو ہم نے ( اپنے ) ہاتھوں سے بنایا ہے اور یقیناً ہم کشادگی کرنے والے ہیں ۔

🌷48. وَٱلْأَرْضَ فَرَشْنَـٰهَا فَنِعْمَ ٱلْمَـٰهِدُونَ

48۔ اور  زمین  کو ہم نے فرش بنا دیا ہے پس ہم بہت ہی اچھے بچھانے والے ہیں ۔

🌷49. وَمِن كُلِّ شَىْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ

49۔ اور ہر چیز کو ہم نے  جوڑا  جوڑا  پیدا  کیا ہے تاکہ تم  نصیحت  حاصل کرو ۔

🌷50۔ فَفِرُّوٓا۟ إِلَى ٱللَّهِ ۖ إِنِّى لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌ مُّبِينٌ

50. پس اللہ کی طرف بھاگو۔  بے شک میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔ 

🌷51. وَلَا تَجْعَلُوا۟ مَعَ ٱللَّهِ إِلَـٰهًا ءَاخَرَ ۖ إِنِّى لَكُم مِّنْهُ نَذِيرٌ مُّبِينٌ

51. اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہراؤ۔  بے شک میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

25 Jul, 16:26


🌷بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم🌷

باذن اللہ تعالی

🌷السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتہ


25 جولائی 2024  جمعرات

18 محرم 1446 ہجری

📓تعلیم القران

📖 سبق نمبر 1118

51۔ سورہ ٱلذَّٰرِيَـٰت

🌟مقام نزول مکہ مکرمہ

          آیت 47 : 51

      🌴بارک اللہ فیکم🌴

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

24 Jul, 00:47


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸


               🌾تفسیر ابن کثیر 🌾


             🌷 سُورَۃ ٱلذَّٰرِيَـٰت🌷

فرعون، عاد، ثمود اور قوم نوح کی تباہی سے سبق


اللہ تعالیٰ نے فرمایا

﴿وَفِى مُوسَى إِذْ أَرْسَلْنَـهُ إِلَى فِرْعَوْنَ بِسُلْطَـنٍ مُّبِينٍ ﴾

(اور موسیٰ میں جب ہم نے اسے فرعون کے پاس ایک کھلی سند کے ساتھ بھیجا) یعنی واضح دلیل اور کھلی دلیل کے ساتھ۔

﴿فَتَوَلَّى بِرُكْنِهِ﴾

(لیکن وہ اپنے لشکر سمیت منہ پھیر لیا) یعنی سرکشی اور تکبر میں فرعون اس صریح حق سے منہ موڑ گیا جس کے ساتھ موسیٰ کو بھیجا گیا تھا۔

﴿ثَانِىَ عِطْفِهِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ﴾

(تکبر میں گردن جھکانا، اور (دوسروں کو) اللہ کی راہ سے بھٹکانا۔) (22:9) یعنی تکبر کے ساتھ حق سے منہ موڑنا،

﴿وَقَالَ سَحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ﴾

(اور کہا: جادوگر یا دیوانہ۔) یعنی فرعون نے موسیٰ سے کہا کہ جو پیغام تم میرے پاس لائے ہو، تم یا تو جادوگر ہو یا دیوانہ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے جواب دیا۔

﴿فَأَخَذْنَـهُ وَجُنُودَهُ فَنَبَذْنَـهُمْ﴾

(پس ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور پھینک دیا) یعنی ہم نے انہیں پھینک دیا۔

﴿فِى الْيَمِّ﴾

(یم میں)، سمندر میں،

﴿وَهُوَ مُلِيمٌ﴾

(کیونکہ وہ قابل ملامت تھا۔) یعنی فرعون ایک منکر گنہگار اور ملامت کے لائق ضدی کافر تھا۔  اللہ عزوجل نے فرمایا

﴿وَفِى عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ ﴾

(اور عاد میں جب ہم نے ان پر بانجھ ہوا بھیجی) جو ہر چیز کو تباہ کر دیتی ہے اور کچھ بھی پیدا نہیں کرتی۔  یہ ضحاک، قتادہ وغیرہ نے کہا ہے۔  اللہ کا فرمان،

﴿مَا تَذَرُ مِن شَىْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ﴾

(اس نے کچھ بھی نہیں چھوڑا جس تک پہنچا،) مطلب، ہر وہ چیز جسے ہوا تباہ کر سکتی ہے،

﴿إِلاَّ جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيمِ﴾

(لیکن اسے بوسیدہ کھنڈرات کے ٹوٹے ہوئے پھیلاؤ میں اڑا دیا۔) مطلب، اسے بالکل بوسیدہ اور تباہ شدہ کی طرح بنا دیا۔  سعید بن المسیب اور دیگر نے اس پر تبصرہ کیا:

﴿إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيحَ الْعَقِيمَ﴾

(جب ہم نے ان کے خلاف بنجر ہوا بھیجی) "جنوبی ہوائیں" البتہ صحیح میں شعبہ بن الحکم سے، مجاہد سے، ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کہا،

«نُصِرْتُ بِالصَّبَا وَأُهْلِكَتْ عَادٌ بِالدَّبُور»

(میں صبا (مشرقی ہوا) سے غالب ہوا، اور قوم عاد دبر (مغربی ہوا) سے ہلاک ہو گئی۔

﴿وَفِى ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُواْ حَتَّى حِينٍ ﴾

(اور ثمود کے بارے میں، جب ان سے کہا گیا کہ تھوڑی دیر کے لیے مزے لے لو!)، جیسا کہ اس نے ایک اور آیت میں فرمایا:

وَأَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيْنَـهُمْ فَاسْتَحَبُّواْ الْعَمَى عَلَى الْهُدَى فَأَخَذَتْهُمْ صَـعِقَةُ الْعَذَابِ الْهُونِ

(اور جہاں تک ثمود کا تعلق ہے تو ہم نے ان کو حق کی راہ دکھائی لیکن انہوں نے ہدایت پر اندھے پن کو ترجیح دی، پس انہیں رسوا کرنے والے عذاب کی صاعقہ نے آپکڑا) (41:17) اللہ تعالیٰ نے یہاں فرمایا:

﴿وَفِى ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُواْ حَتَّى حِينٍ - فَعَتَوْاْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ فَأَخَذَتْهُمْ فَأَخَذَتْهُمُ الصَّاعِقُهُمُ يَنظُرُونَ

(اور ثمود میں، جب ان سے کہا گیا کہ تھوڑی دیر کے لیے مزے لے لو۔" لیکن انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی، تو صاعقہ نے انہیں دیکھتے ہی پکڑ لیا۔) ثمود کو تین دن کی مہلت دی گئی۔  جس دوران وہ چوتھے دن کی صبح عذاب کا انتظار کر رہے تھے۔

﴿فَمَا اسْتَطَـعُواْ مِن قِيَامٍ﴾

(پھر وہ اٹھنے کے قابل نہ رہے،) وہ اس سے بچ کر بھاگنے کے قابل نہ رہے،

﴿وَمَا كَانُواْ مُنتَصِرِينَ﴾

(نہ وہ اپنی مدد کر سکے) اور نہ ہی اپنے آپ کو اس عذاب سے بچا سکے جو ان پر پڑا۔  اللہ عزوجل نے فرمایا

﴿وَقَوْمَ نُوحٍ مِّن قَبْلُ﴾

(ایسے ہی تھے) ان سے پہلے قوم نوح۔

﴿إِنَّهُمْ كَانُواْ قَوْماً فَـسِقِينَ﴾

(درحقیقت یہ لوگ پرہیزگار تھے۔) ان قصوں کو ہم نے اس سے پہلے کئی دوسری سورتوں کی تفسیر میں تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے۔


طالب دعا: بلال نصیر اینڈ ٹیم

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸
Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessonsj

قرآن کا ترجمہ و تفسیر (تعلیم القرآن)

24 Jul, 00:38


🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

          🌾  سورہ ٱلذَّٰرِيَـٰت 🌾

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ○
میں الله کی پناہ لیتا ہوں شیطان مردود سے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ○
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔

🌷38. وَفِى مُوسَىٰٓ إِذْ أَرْسَلْنَـٰهُ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ بِسُلْطَـٰنٍ مُّبِينٍ

38. موسٰی ( علیہ السلام کے قصے ) میں ( بھی ہماری طرف سے تنبیہ ہے ) کہ ہم نے اسےفرعون کی طرف کھلی  دلیل  دے کر بھیجا ۔

🌷39. فَتَوَلَّىٰ بِرُكْنِهِۦ وَقَالَ سَـٰحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ

39۔ پس اس نے اپنے بل بوتے پر  منہ  موڑا اور کہنے لگا یہ جادوگر ہے یا  دیوانہ  ہے ۔

🌷40. فَأَخَذْنَـٰهُ وَجُنُودَهُۥ فَنَبَذْنَـٰهُمْ فِى ٱلْيَمِّ وَهُوَ مُلِيمٌ

40۔ بالآخر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو اپنے  عذاب  میں پکڑ کر دریا میں ڈال دیا وہ تھا ہی ملامت کے قابل ۔

🌷41. وَفِى عَادٍ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ ٱلرِّيحَ ٱلْعَقِيمَ

41۔ اسی طرح عادیوں میں بھی ( ہماری طرف سے تنبیہ ہے ) جب کہ ہم نے ان پر خیر و برکت سے خالی آندھی بھیجی ۔

🌷42. مَا تَذَرُ مِن شَىْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَٱلرَّمِيمِ

42۔ وہ جس جس چیز پر گرتی تھی اسے  بوسیدہ  ہڈی کی طرح ( چورا چورا ) کر دیتی تھی ۔

🌷43. وَفِى ثَمُودَ إِذْ قِيلَ لَهُمْ تَمَتَّعُوا۟ حَتَّىٰ حِينٍ

43۔ اور ثمود ( کے قصے ) میں بھی ( عبرت ) ہے جب ان سے کہا گیا کہ تم کچھ دنوں تک  فائدہ  اٹھالو ۔

🌷44. فَعَتَوْا۟ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّـٰعِقَةُ وَهُمْ يَنظُرُونَ

44۔ لیکن انہوں نے اپنے رب کے  حکم  سے سرتابی کی جس پر انہیں ان کے دیکھتے دیکھتے ( تیزو تند ) کڑاکے نے  ہلاک  کر دیا ۔

🌷45. فَمَا ٱسْتَطَـٰعُوا۟ مِن قِيَامٍ وَمَا كَانُوا۟ مُنتَصِرِينَ

45۔ پس نہ تو وہ کھڑے ہو سکے اور نہ  بدلہ  لے سکے

🌷46. وَقَوْمَ نُوحٍ مِّن قَبْلُ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ قَوْمًا فَـٰسِقِي

46۔ اور نوح ( علیہ السلام ) کی قوم کا بھی اس سے  پہلے  ( یہی حال ہو چکا تھا ) وہ بھی بڑے نافرمان لوگ تھے ۔

🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸🍃🌸

Join
👇🏻
👇🏻
📚Taleem-Ul-Quran Urdu📚
https://telegram.me/quranlessons

2,087

subscribers

7

photos

39

videos