│ ✦ *مسائل زکوٰۃ* ✦ ┗───────────────🏵
│ *✷ پوسٹ نمبر-15 ✷* ┗──────────💸
*❀"_ کرایہ کے لئے خریدے ہوئے مکان اور ڈیکوریشن کے سامان پر زکوة :-*
*❀"_ ایک شخص کے پاس اپنے رہنے کے علاوہ بہت سے مکان ہیں اور ان مکانوں کو کرایہ پر چلانے کے لئے خریدا ہے اور مقصود یہ بھی ہے تا کہ اس کا روپیہ بھی محفوظ رہے تو ایسے مکانات کی قیمت پر زکوٰۃ فرض نہ ہوگی خواہ وہ کتنی ہی قیمت کے ہوں۔ البتہ ان کے کرایہ سے حاصل شدہ رقم نصاب کے بقدر یا اس سے زیادہ جمع ہو اور سال بھی گزر جائے تو اس کی زکوٰۃ دینا ضروری ہوگی۔*
*❀"_ لیکن اگر اس نیت سے خریدا ہے کہ جب قیمت بڑھ جائے گی فروخت کر کے نفع کمائیں گے اس وقت تک کرایہ پر چلتا ر ہے تو پھر قیمت پر زکوٰۃ فرض ہوگی۔*
*®_ (آپ کے مسائل اور ان کاحل :۳)*
*❀"_ اسی طرح اگر کوئی شخص برتن، شامیانے فرنیچر، سائکلیں وغیرہ یا کوئی اور سامان کرایہ پر دینے کے لئے خریدتا ہے اور کرایہ پر چلاتا ہے تو ان چیزوں پر بھی زکوٰۃ فرض نہیں ہوتی۔ البتہ کرایہ کی وصول شدہ رقم اگر بقدر نصاب ہو اور اس پر ایک سال گزر جائے تو اس روپے پر زکوٰۃ فرض ہوگی،*
*❀_ اور اگر دوسرے مال کا نصاب موجود ہے تو کرایہ کی رقم کو اسی مال میں شامل کر دیا جائے گا, اس پر پھر مستقل سال گزرنا ضروری نہیں ہوگا۔*
*®_ (فتاوی قاضيخان ۱۷/۱)*
*🗂️_ فقه العبادات-281,*