کیا آپ اس شیر اور بہادر جوان کو جانتے ہیں، جو تن تنہا بغداد کی گلیوں میں دلیری سے گھومتا تھا؟ وہ شخص جو رات کی تاریکی یا دن کے اجالے میں، کسی بھی لمحے دشمن پر قہر بن کر نازل ہوتا تھا۔ جس کی ہر گولی ایک پیغام ہوتی تھی، اور ہر نشانہ دشمن کے دل میں خوف کی ایک لہر پیدا کرتا تھا۔
یہ وہ بہادر تھا جو اپنے عزم و حوصلے سے اپنی سرزمین کی حرمت کا محافظ بن گیا، اور جس کی بہادری نے دشمن کو بغداد کی گلیوں میں قدم رکھتے وقت کانپنے پر مجبور کر دیا۔ ایک ایسا نشانچی جس کا نام خود ایک افسانہ بن گیا—ایک علامت، ایک داستان جسے یاد کیا جائے گا۔
اس کی بھی ایک طویل داستان ہے