📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

@urdunaseehaten


اِس چینل پر دینی، اخلاقی، اصلاحی، سماجی، اور خوب صورت تحریری گل دستے پیش کیے جائیں گے ۔ اِن شاء اللہ

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

23 Oct, 08:43


گفتگو تمہید ہی ہے جو بذات خود ایک مستقل تحریر بن گئی، یہ ان کی شخصیت کا سحر ہے کہ قلم سرپٹ دوڑ رہا ہے،
لذیذ بود حکایت دراز تر گفتم آمدم بر سر مطلب، بتانا یہ ہے کہ ان کے اخلاق و کردار کے ایسے نمونے وقتا فوقتا دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں۔ ابھی چند دن قبل ایسا ہی ایک واقعہ سننے کو ملا جس نے آپ کی شخصیت کے اس رنگ کو اور گہرا کر دیا اور مناسب معلوم ہوا کہ آپ قارئین تک اسے پہنچا دیا جائے، کیا پتہ چراغ سے چراغ جل اٹھیں۔ پتہ چلا کہ شیخ عبد الرزاق البدر ابھی جولائی کے مہینہ میں ہندوستان آکر واپس لوٹے ہیں جس میں آپ کی پوری کوشش تھی کہ آپ کی آمد کی کسی کو اطلاع نہ ملے، ان کے اس سفر کا واحد مقصد اپنے ایک سابق ہندوستانی “عامل” یا “خادم ” کی عیادت کرنا تھا ، بڑے لوگ بڑوں کی عیادت کرتے ہیں ان سے ملاقات کے لیے سفر بھی کرتے ہیں، چھوٹوں کے لیے بہت ہوا تو حال چال پوچھ لیتے ہیں، لیکن اپنے ایک خدمتگار کی بیمار پرسی کے لیے کوئی مدینہ سے اڑ کر ہندوستان پہنچ جائے یہ بات ہمارے تصور سے پرے ہے خاص طور پر تب جب مسجد نبوی میں آپ کے یومیہ دروس کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ سعودی عرب میں بحیثیت عامل یا سائق خاص جانے والے بعض حضرات کے تجربات بسا اوقات بہت تلخ ہوتے ہیں، حتی کہ بعض اہل علم و فضل کے پاس کام کرنے والے افراد بھی نالاں رہتے ہیں۔ اس صورت حال کو بعض بدخواہ لوگ بدنامی کی حد تک لے جاتے ہیں اور سعودی عرب یا مسلم ممالک اور بسا اوقات اسلام کی بدنامی کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال بھی کرتے ہیں، جیسا کہ ماضی قریب میں ایک فلم (دی گوٹ لائف The Goat Life) میں دکھلایا گیا ۔ شیخ عبدالرزاق البدر کے اس واقعہ کو اس تناظر میں بھی دیکھیں تو ایک طرف شیخ کے کردار کی عظمت جھلکتی ہے تو دوسری طرف سعودی عرب کی تصویر کا دوسرا رخ بھی دکھائی دیتا ہے۔ واقعہ کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ صوبہ آندھرا پردیش، ضلع وجے واڑہ کے مضافات میں ایک قصبہ ہے پڑنہ، اس قصبہ کے ایک صاحب شیخ عبدالرزاق کے فیملی ڈرائیور کی حیثیت سے بیس سال تک خدمت انجام دیتے رہے ہیں ، ابھی تقریبا تین سال قبل اپنی درازی عمر اور گرتی صحت کی وجہ سے ہندوستان واپس لوٹ آئے اور یہیں رہنے لگے ۔ ان کے فرزند کا کہنا ہے کہ تب سے مہینہ میں دو یا تین بار اپنے اس “خادم ” کو کال کرنا اور حال چال پوچھتے رہنا شیخ عبدالرزاق البدر کا معمول رہا ہے ۔ اللہ کی مرضی کہ اسی سال مئی کے مہینہ میں یہ خدمتگار برین ہیمبرج کا شکار ہو گئے، ان کے فرزند نے کچھ لوگوں کے ذریعے دعا کی درخواست شیخ عبدالرزاق البدر تک پہنچائی، شیخ نے فرزند کو فون کیا دعائیں اور تسلی دی۔یہ حادثہ 8 مئی 2024 ء کو پیش آیا تھا، اس کے بعد شیخ اور ان کے معاون ساتھی فرزند کے مسلسل رابطہ میں رہے، ایک دن اس معاون ساتھی نے اطلاع دی کہ 23 مئی کو شیخ کی طرف وعدہ وہ سے عیادت کے لیے کوئی وجے واڑہ پہنچ رہے ہیں ان کو لینے ایئر پورٹ پہنچ جائیں، حسب وعد ، ایئر پورٹ پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ اس نمائندہ کے ساتھ شیخ بذات خود چلے آئے ہیں ۔ خوشگوار حیرت سے دوچار فرزند نے شیخ کا استقبال کیا تو شیخ نے کہا اگر والد محترم کو تکلیف نہ ہو تو ان کی عیادت کے لیے جانا چاہتا ہوں، فرزند کے لیے یہ صورت حال غیر متوقع تھی، شیخ کی آمد کی پیشگی کوئی اطلاع نہیں، مدینہ سے وجے واڑہ بھی پہنچ چکے ہیں اور صرف عیادت کے لیے آئے ہیں اور اب ف اجازت بھی طلب کر رہے ہیں، وہ فورا تیار ہو گئے اور قافلہ ہسپتال پہنچا، شیخ نے بیمار کے کمرے میں پہنچ کر بیمار کے سر کا بوسہ لیا پھر تنہائی کی درخواست کی اور دیر تک دعائیں پڑھ کر دم کرتے رہے اور وہیں بیٹھے بیٹھے اپنے والد محترم شیخ عبدالمحسن العباد سے بذریعہ فون بات کروائی اور دعائیں دلائیں اور اپنے خاندان کے دیگر افراد سے بھی بات کروائی، یہ سلسلہ کافی دیر تک چلا، یہ سارا منظر کچھ ایسا تھا جیسے مریض یہاں سے اڑ کر وہاں خود اپنے حقیقی گھر والوں کے درمیان جا پہنچا ہو۔ کافی دیر بعد شیخ وہاں سے سے رخ رخصت ہوئے، یہ سارا ماجرا دیکھ کر اس خدمتگار کے فرزند نے جذبات تشکر سے مغلوب خود کو اور اپنے والد کو ممنون کرم دیکھتے ہوئے اس غیر متوقع عنایت پر شیخ عبدالرزاق البدر کا شکریہ ادا کیا تو جواب میں کہنے لگے : "آر : آپ کے والد محترم نے جس قدر ہماری خدمت کی ہے ہم اس کا دس فیصد حق بھی ادا نہیں کر سکے ۔ " شیخ واپس لوٹ گئے اور فرزند کے مطابق ابھی بھی مسلسل رابطہ میں ہیں اور خبر گیری کرتے رہتے ہیں۔
آدمی ایسی مجسم اخلاق شخصیات کو اپنے سر کی آنکھوں سے دیکھ لے تب بھی اکثر یقین نہیں کر پاتا اور اگر کسی طالب علم کو ایسے کردار کے حامل علماء و اساتذہ کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرنے کا موقعہ مل جائے تو یہ بڑے نصیب کی بات ہے۔

👍🏽 ✍🏻    📩 📤

┄┈•※ ‌✤۝✤‌ ※•┄┈۔
📕اردو نصیــــحتیں🌸
┄┈•※ ‌✤۝✤‌ ※•┄┈۔

فيــــس بـــك
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام
https://t.me/UrduNaseehaten

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

23 Oct, 08:43


تحریر شیئر کرنے کے بعد عموما پڑھنے کی گزارش نہیں کرتا ہوں، لیکن یہ تحریر پڑھنے کی گزارش کی جاتی ہے۔


پیکرِ اخلاق “بدرِ ” کامل

✍️حافظ عبد الحسیب عمری مدنی (حفظہ اللہ)

انسانی طبیعت کا خاصہ ہے کہ جب کوئی بات اس کے علم میں آتی ہے تو وہ فوراً اس کا مصداق اپنے آس پاس ڈھونڈنے لگتا ہے، بھلی یا بری جو بھی سنے اور سمجھے وہ چاہتا ہے کہ اس حقیقت کو بچشم سر مجسم دیکھے۔ اور جب وہ حقائق کو اس طرح مجسم دیکھ لیتا ہے تو پھر اس کے یقین و تصدیق میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اس کے جذبہ تأثر و اقتدا کو مہمیز لگ جاتی ہے، فن تربیت میں اسے تربیت کی ایک اہم ضرورت “قدوہ ” سے
تعبیر کرتے ہیں۔
محدث مدینہ شیخ عبدالمحسن العباد کے خلف رشید دکتور عبدالرزاق البدر ایسی ہی پرکشش شخصیت کے مالک ہیں، بحر علم کے شناور اور حسنِ اخلاق کے پیکر، واقف حال احباب جانتے ہیں کہ علم و عمل کے باب میں ان کے امتیاز کی بابت کوئی بھی دعوی بڑا نہیں لگتا۔ والکمال للہ وحدہ۔ تاہم ان کے اندر دو خصوصیات بہت نمایاں نظر آتی ہیں۔
پہلی خصوصیت درس و تدریس میں نصوص کے الفاظ پر رک کر بندگی اور عبودیت کے مختلف پہلوؤں کو کچھ اس قدر سلیقہ سے اجاگر کرتے ہیں کہ دل بے اختیار بندگی کے سمندر میں غوطے لگانے لگتا ہے، نفس کے تزکیہ و تربیت ، بندگی کے شعور اور عبودیت کے عملی تجربہ سے گزرنے کے لیے علماء ربانیین کی جس صحبت کو ضروری سمجھا جاتا ہے شیخ عبدالرزاق البدر کے درس میں آدمی بارہا اس کا تجربہ کرتا ہے۔ آج بھی نماز فجر کے بعد مسجد نبوی کے پرسکون اور روح پرور ماحول میں شیخ عبدالرزاق البدر کی اطمینان و سکون سے بھری عالمانہ و عارفانہ گونجتی آواز شرکاء مجلس کو علم و حکمت اور ذوق و معرفت کی جن منزلوں کی سیر کرواتی ہے بلا مبالغہ وہ ایک عجب عالم ہوتا ہے ۔ علماء و طلبہ ہی نہیں عوام و خواص سبھی کے سیکھنے کے لیے ان کی مجلسوں میں بہت کچھ ہے ۔

اور دوسری خصوصیت ان کا شخصی اخلاق و کردار ہے جس کی گواہی ہر خاص و عام دیتا ہے ۔ اذکار و ادعیہ اور تربیت و اخلاق سے متعلق احادیث کا درس آپ کی خاص دلچسپی کا موضوع ہیں اور ان کو عملی جامہ پہنانا آپ کا محبوب مشغلہ۔
دكتور عبدالرزاق البدر بن عبدالمحسن العباد البدر عصر حاضر کا ایک بڑا نام ہے، محدث مدینہ شیخ عباد کے خلف رشید ہیں، مدینہ یونیورسٹی کے سینئر اسکالر رہے ہیں، مسجد نبوی کے مدرس ہیں، بین الاقوامی شہرت کے حامل عالم دین ہیں، ان کی شہرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چند سال قبل ایک دورہ علمیہ میں لیکچر دینے کے لیے وہ انڈونیشیا پہنچے تو ان کی مجلس میں شریک ہونے والے طلبہ و طالبات اور عوام الناس کی تعداد ایک اندازہ کے مطابق سوا لاکھ سے متجاوز تھی۔ (خیال رہے یہ کوئی کانفرنس نہیں بلکہ شیخ کا خصوصی درس تھا)
1427ھ کے رمضان کا واقعہ ہے کہ ایک دن آپ کلاس روم میں داخل ہوئے ، بات مدینہ یونیورسٹی کے کلیۃ الحدیث کی ہے، یونیورسٹی میں ماہ رمضان میں بھی ابتدائی دو عشروں تک اکثر تعلیم جاری رہتی تھی، حسب معمول شیخ نے طلبہ کی حاضری لگانی شروع کی، باری باری ایک ایک کا نام لیتے اور حاضری درج کرتے جا رہے تھے۔ ایک سریلنکن طالب علم محمد صیام اس دن غائب تھا، شیخ نے اس کا نام لیا اور اسے غائب پایا، شیخ کی زبان سے بے ساختہ یہ کلمات نکلے (محمد صیام، صام فنام) یعنی محمد صیام نے روزہ رکھا اور سو گیا۔ شیخ نے اتنا کہا اور آگے بڑھ گئے۔ طلبہ نے بھی اس کا کچھ نوٹس نہیں لیا۔ تھوڑی دیر بعد شیخ کو اچانک احساس ہوا کہ طالب علم کی غیر حاضری میں اور خاص طور پر روزہ کے حوالے سے یہ نامناسب تبصرہ تھا ۔ حالانکہ بظاہر کوئی بڑی بات نہ تھی مگر شیخ نے بلند آواز سے استغفار پڑھنا شروع کر دیا اور دیر تک یہی کرتے رہے۔ دوسرے دن طالب علم حاضر ہوا اور شیخ حسب معمول حاضری لگاتے ہوئے اس طالب علم کے نام تک پہنچے تو رک گئے۔ اس طالب علم کو گزشتہ کل کا سارا ماجرا بزبان خود سنایا اور تمام طلبہ کے سامنے اس طالب علم سے معافی مانگی اور بار بار اس سے پوچھتے رہے: کیا تم نے معاف کیا؟ کیا تم نے مجھے معاف کر دیا ؟ یہاں تک کہ طالب علم کو چار و ناچار زور دے کر کہنا پڑا کہ شیخ میں نے آپ کو معاف کر دیا تب جا کر درس کی ابتدا کی۔ بات یہاں تک ختم نہ ہوئی۔ ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد ایک دن شیخ کلاس روم میں داخل ہوئے تو کتابوں کا ایک مجموعہ ساتھ میں تھا، حسب معمول طلبہ کے سامنے درس دیا اور جب درس سے فارغ ہوئے تو اس طالب علم کو بلایا اور یہ کتابیں اس کے حوالے کیں اور کہا: میں نے تمھارے متعلق جو بات کہہ دی تھی اس کے بدلے میں یہ تحفہ دے رہا ہوں، امید کرتا ہوں تم مجھے معاف کر دو گے ! ! ! کردار کی یہ کیسی بلندی ہے اور اخلاق کا یہ کونسا مقام ہے، ایک طرف شخصیت کا یہ قد اور دوسری طرف ان کے تواضع و انکسار اور اخلاق و کردار کا یہ عالم ! یہ ان کے کردار کی عظمت ہے۔ سبحان من خلق و علم دراصل اب تک کی یہ

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

19 Oct, 18:05


*🖌 اللہ کے پاس اپنا مال جمع کروا لو __!!*

🤵‍♀️ ایک عورت اپنے شوہر کے تنگ حالات کی بنا پر ایک خوش حال آدمی کے گھر گئی اور دروازہ کھٹکھٹایا۔ ایک خادم باہر آیا اور اس سے پوچھا:

"تم کیا چاہتی ہو؟"
عورت نے کہا: "میں تمہارے مالک سے ملنا چاہتی ہوں۔"

خادم نے پوچھا: "تم کون ہو؟"
عورت نے کہا: "اسے بتاؤ کہ میں اس کی بہن ہوں۔"

خادم جانتا تھا کہ اس کے مالک کی کوئی بہن نہیں ہے، تو وہ اندر گیا اور اپنے مالک سے کہا:

"دروازے پر ایک عورت ہے جو دعویٰ کرتی ہے کہ وہ آپ کی بہن ہے۔"

مالک نے کہا: "اسے اندر لے آؤ۔"
عورت اندر آئی، مالک نے اسے خوش دلی سے استقبال کیا اور پوچھا: "تم میرے کس بھائی کی بہن ہو؟ اللہ تم پر رحم کرے۔"

عورت نے کہا: "میں آدم کی بیٹی ہوں۔"
خوشحال آدمی نے اپنے دل میں سوچا: "یہ عورت واقعی بے یارو مددگار ہے، میں پہلا شخص ہوں گا جو اس کی مدد کرے گا۔"

عورت نے کہا: "اے میرے بھائی، شاید آپ جیسے لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ غربت کا ذائقہ کتنا کڑوا ہوتا ہے۔ اسی غربت کی وجہ سے میں اپنے شوہر کے ساتھ طلاق کے دروازے پر کھڑی ہوں۔ کیا آپ کے پاس کچھ ہے جو آپ قیامت کے دن کے لیے دے سکیں؟ آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہو جائے گا، لیکن جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہے گا۔"

خوشحال آدمی نے کہا: "دوبارہ کہو۔"
عورت نے کہا: "اے میرے بھائی، شاید آپ جیسے لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ غربت کا ذائقہ کتنا کڑوا ہوتا ہے۔ اسی غربت کی وجہ سے میں اپنے شوہر کے ساتھ طلاق کے دروازے پر کھڑی ہوں۔ کیا آپ کے پاس کچھ ہے جو آپ قیامت کے دن کے لیے دے سکیں؟ آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہو جائے گا، لیکن جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہے گا۔"

خوشحال آدمی نے کہا: "دوبارہ کہو۔"
عورت نے تیسری بار کہا، پھر خوشحال آدمی نے چوتھی بار کہا: "دوبارہ کہو۔"

عورت نے کہا: "مجھے نہیں لگتا کہ آپ نے مجھے سمجھا ہے، اور دوبارہ کہنا میرے لیے ذلت ہے۔ میں نے کبھی اپنے آپ کو اللہ کے سوا کسی اور کے سامنے ذلیل نہیں کیا۔"

خوشحال آدمی نے کہا: "اللہ کی قسم، مجھے تمہاری بات کی خوبصورتی پسند آئی۔ اگر تم ہزار بار بھی دہراتی تو میں ہر بار کے بدلے تمہیں ہزار درہم دیتا۔"

پھر اس نے اپنے خادموں سے کہا: "اسے دس اونٹ، دس اونٹنیاں، جتنی چاہے بھیڑیں، اور جتنا چاہے مال و دولت دے دو تاکہ ہم قیامت کے دن کے لیے کچھ کام کریں۔ ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ ختم ہوجائے گا، لیکن جو اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہے گا۔"

غریبوں کو مت بھولو، کیونکہ اللہ غنی ہے اور ہم فقیر ہیں۔

اس پوسٹ میں ہر مالدار کے لئے سبق ہے۔
اللہ کے پاس اپنا مال جمع کروا لو ..
#عربی ترجمہ
#منقول
#اردو نصیحتیں

┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔
*📚 اردو نصیحتیں🌹*
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔

*فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:*
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

*ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:*
t.me/UrduNaseehaten

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

17 Oct, 15:21


۔ *مقصدِ تخلیق

✍️ سفینہ پروین، بنارس

💫💫 جیسا کہ ہم سب یہ بات جانتے ہیں اور یقین بھی رکھتے ہیں کہ آسمان وزمین نباتات وشجر بروبحر کا خالق و مالک اللہ ہے ۔ جس نے ہم تمام انسانوں کو یوں ہی نہیں پیدا کیا۔ بلکہ اس کے پیدا کرنے کے کچھ مقاصد ہیں ۔لیکن ہاں ہماری زندگی کا مقصد صرف عیش وعشرت، مال ودولت ، جاہ ومنصب نہیں ہے۔بلکہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں ہمیں مقصدِ زندگی سے آگاہ کردیا۔ وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون ۔ہم نے جنوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا ہے۔(سورة الذاریات)

📚 علاوہ ازیں یہ دنیا آزمائشوں کی جگہ ہے ۔اور دنیا کی رنگینیاں سراسر دھوکہ ہے۔ اور زندگی کی سب سے بڑی حقیقت موت ہے۔ لیکن ہماری غفلت اس قدر ہے کہ ہم صرف مصیبتوں میں اللہ کو پکارتے ہیں ۔ اور جیسے ہی ہم سے مصیبتیں ٹل جاتی ہیں ۔ پھر کچھ خبر نہیں ۔ وہ رب تو غنی ہے اسے ہماری کچھ بھی ضرورت نہیں ہے ۔ وہ ہر ایک کو اپنی رحمتوں سے نوازتا رہتا ہے ۔ کوئ مانگے یا نا مانگے تب بھی وہ دیتا رہتا ہے۔ اس کی رحمت کے بغیر اس دنیا میں ہمارا گزارا نہیں ۔ بندوں کی ہزار نافرمانی کے باوجود بھی وہ کسی کی تخصیص نہیں کرتا ۔ وہ ہرایک سے کہتا ہے ۔ ادعونی استجب لکم ۔مجھے پکارو میں تمہاری دعائیں قبول کروں گا ۔(سورہ غافر) لیکن ہم کچھ نہیں سنتے ۔اس کو ہم نے چھوڑا مگر اس نے ہمیں نہیں چھوڑا ۔کیا رب کی ذات ہماری دعاؤں کی محتاج ہے ؟ہر گز نہیں ۔

📌 لیکن یاد رکھیے یہ دنیا کی زندگی چار دن کی ہے۔لیکن زندگی کا ہر ہر لمحہ بہت قیمتی ہے۔اگر ہم یہاں اپنی من مانی کرتے رہیں ۔رب کی نافرمانی کرتے رہیں۔ تو پھر اس میں ہمارا ہی خسارہ ہے۔

اللہ ہم سب کو نیک عمل کی توفیق دے، آمین

👍🏽 ✍🏻    📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ ˢᵃᵛᵉ ˢʰᵃʳᵉ*
┄┈•※ ͜✤۝✤͜ ※•┄┈۔
📕 اردو نصیــــحتیں🌸
┄┈•※ ͜✤۝✤͜ ※•┄┈۔

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
https://t.me/UrduNaseehaten

*فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:*
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

16 Oct, 03:30


ISRAEL [ INFORMATION TECHNOLOGY ] ( JASOOSY ] ME ( IT ) ME ISS WAQT QIYADAT KAR RAHA HE,
[ HAMARE ANDHRUNI JO KUCHH BAATE HOTI WAHH SAARI ( CONTROL ROOM ME SUNI JATI HE ,
ISRAEL NE ISS CONTROL ROOM [ ABU DHABI - DUBAI ME ) BANAYA HE , AAKHIR KYU
POORI HAKIKAT SUNIYE IMPORTANT VIDEO
~ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ~
*📚 اردو نصيحـــتیں 🌙*
┄┈┅※‌✤۝✤‌※┅┄┈۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten

واٹسپ چینل:
https://whatsapp.com/channel/0029VaAyKKF3rZZZt01lW90b

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

16 Oct, 01:17


~ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ~
*📚 اردو نصيحـــتیں 🌙*
┄┈┅※‌✤۝✤‌※┅┄┈۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten

واٹسپ چینل:
https://whatsapp.com/channel/0029VaAyKKF3rZZZt01lW90b

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

08 Oct, 22:30


*FASTING REMINDER🔊*

*🌹 پیر اور جمعرات کا روزہ رکھنا*

💫 وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
*«تُعْرَضُ الْأَعْمَالُ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ فَأُحِبُّ أَنْ يُعْرَضَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ»*
📚 رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ: 747

*حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں،*

*☘️ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:*

*🌸 ’’پیر اور جمعرات کے دن اعمال پیش کیے جاتے ہیں ، لہذا میں پسند کرتا ہوں کہ میرا عمل اس حال میں پیش کیا جائے کہ میں روزے سے رہوں۔‘‘*
📚 رواہ الترمذی: 747

*🌹1️⃣ Rasool Ullah ﷺ ne farmaya: "Peer aur Jumeraat ke din Aamaal (Allah ke paas) pesh kiye jaate hain, lehaza mai pasand karta hu ke mera Amal iss haal me pesh kiya jaaye ke mai Roze se rahun".*
📚 Sunan Tirmizi: 747

*🌹2️⃣ Hazrat Abu Saeed Khudri Raziallahu Anhu se riwayat hai ke unho ne Rasool Ullah sallallahu alaihi wasallam ﷺ ko farmate huwe suna: "Jo shakhs Allah Az-zawajal ke raaste me ek din Roza rakhe, to Allah Taala uss ek din (ke roze) ki wajah se uss ke chehre ko (Jahannam ki) Aag se 70 sattar saal ke faasle tak door farma dega".*
📚 Sunnan Nasayi: 2249

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

07 Oct, 07:33


*جہنم سے آزاد آنکھیں*

دو قسم کی آنکھیں ایسی ہیں جن کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں جہنم کی آگ نہیں چھوسکتی۔ پہلی آنکھ وہ ہے جو اللہ کے خوف سے اشک بار ہو جاتی ہے۔

اسلاف کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، وہ تنہائی میں جہنم کی ہولناکی، موت کی سختی، اور میدان محشر کی افراتفری کا تصور کر کے روہانسے ہو جاتے تھے، جس کے نتیجے میں اللہ نے ان کے دلوں کو نرم کر دیا تھا۔ لیکن آج ہمارا حال اس کے برعکس ہے؛ ہمارے دل سخت ہو چکے ہیں، ہماری آنکھیں اللہ کی یاد میں نہیں روتیں، اور ہم اپنے سامنے پیش آنے والے حادثات کو دیکھ کر بھی بے پرواہ رہتے ہیں۔ اس کا سبب دلوں کی سختی ہے، جو ہمیں اللہ سے دور لے جا رہی ہے۔

دوسری آنکھ وہ ہے جو حدود اسلامیہ کی محافظ ہو، مسلمانوں کی سرحدوں کی حفاظت کرے، اور ان کے جان و مال کی رکھوالی کرے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جیسے دودھ کو تھن سے نکالنے کے بعد واپس نہیں کیا جا سکتا، اسی طرح اللہ کے خوف سے رونے والا جہنم میں نہیں جا سکتا۔ یہ ایک بڑی ضمانت ہے ان آنکھوں کے لیے جو خشیت الٰہی سے اشک بار ہوتی ہیں۔ اسی طرح اللہ کی راہ میں چلنے کا غبار اور جہنم کا دھواں کبھی جمع نہیں ہو سکتا۔ یعنی اگر کوئی شخص حصول علم کے لیے سفر کرتا ہے، یا اللہ کے دین کو پھیلانے کے لیے کسی بستی کی طرف روانہ ہوتا ہے، یا اسلام کی حفاظت کے لیے میدان جنگ میں نکلتا ہے، تو اس محنت و مشقت کی وجہ سےاس کے جسم پر لگی دھول و مٹی تک جہنم کی آگ کا دھواں نہیں پہنچ سکتا۔ اللہ کے راستے میں کوشاں رہنے والوں کے لیے یہ ایک عظیم انعام ہے ۔حدیث رسول ہے کہ جس دن الله کے عرش کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہوگا اس دن خیشت الہی سے رونے والے کو اللہ اپنے عرش کے سایے میں جگہ دےگا، ابوامامہ رضی الله عنہ سے حسن حدیث ہے کہ الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :دو قطرے اور دو نشانات جو الله کو بے حد پسند ہیں ان میں پہلا آنسو کا وہ قطرہ جو الله کی یاد میں بہے، دوسرا خون کا وہ قطرہ جو الله کی راہ میں بہے، اور دونشانات میں سے پہلا جو الله کے دین کی سربلندی کی خاطر لگا ہو، جیسا کہ صحابہ کرام کے جسموں پر میدان جنگ میں لگے ہوئے نشانات تھے، دوسرا جب بندہ الله کی عبادت تسلسل کے ساتھ کرتا ہے تو اسکے جسم پر مختلف قسم کے نشان آتے ہیں پیشانی، گھٹنوں وغیرہ پر یہ دو نشانات وقطرات الله کو پسند ہیں،

ہم آخرت کی یاد سے غافل ہیں۔ سوشل میڈیا کی وبا ہمیں اپنے سحر میں جکڑ چکی ہے، جس پر ہم وقت ضائع کرتے ہیں۔ تنہائی میں اللہ کو یاد کرنے کا وقت بھی نہیں رہا، اور ہمارے دل اتنے سخت ہو گئے ہیں کہ جب قرآن کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں، تو ہم پر ان آیات کا ذرا سا بھی اثر نہیں ہوتا، حصول دنیا کی فکر نے ہمیں دین سے غافل کردیاہے۔

ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ کے راستے میں کی جانے والی جدوجہد، علم کا حصول، اور دین کی خدمت کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔نتیجتا روح کی شادابی کے ساتھ اللہ کی رضا اور مغفرت بھی حاصل ہوگی۔ ہمیں ان آنکھوں میں شامل ہونے کی دعا کرنی چاہیے جنہیں اللہ نے جہنم سے آزاد کر دیا ہے۔ اللہ ہمیں اپنی رحمت سے نوازے، ہمیں اپنے کلام کی تلاوت کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔


🖊عبد الرحمن أنصار زبير
🇸🇦 (طالب جامعة القصيم)
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔
*📚 اردو نصیحتیں🌹*
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔

*فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:*
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

*ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:*
t.me/UrduNaseehaten

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

05 Oct, 15:50


اتنی قیمتی اور خوبصورت گھڑی پہننے کا کیا فائدہ

اگر آپ کو نماز کے اوقات کا پتہ ہی نہ چلے🥲🥹

┄┅════❁❁════┅┄
https://whatsapp.com/channel/0029VaAyKKF3rZZZt01lW90b

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

04 Oct, 05:30


Photo from احمر قانی
┄┅════❁❁════┅┄۔
   📚 اردو نصیــــــــحتیں🌹
┄┅════❁❁════┅┄۔

ٹیـــلی گــــرام لنــــــــك:
t.me/UrduNaseehaten

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

03 Oct, 22:30


بہنا!!!آج صبح اسکول جاتے ہوئے ایک انوکھا منظر دیکھا جو آنکھوں میں سماتے ہوئے، دل کو لبھاتے ہوئے من کو بھا گیا_ وہ ایک مخصوص منظر شاید ہر آدمی کے لیے حسین نہیں ہوتا لیکن وقت، موقع محل، حالات اور اس عینی شاہد کی کیفیات پہ جب کوئی چیز پورا پورا اتر رہی ہوتی ہے تو وہ منظر اس کے لیے حسین اور پر شکوہ ہو جاتا ہے

کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بھائی اپنی بہن کو اسکول چھوڑنے کیلیے جا رہا ہے اور اس نے اپنی بہن کا بستہ اپنے کاندھوں پہ لٹکا رکھا تھا__ عام حالات میں اگر کوئی بڑی عمر کا شخص اپنے کاندھوں پہ بچوں والا بیگ لٹکائے تو وہ بڑا بھدا سا معلوم ہوتا ہے مگر خلوص و محبت کی مٹھاس میں گندھی بہنوں کا مان اور بھائیوں کی شان بڑھاتی تصویر یقین مانیے دل چرا کے لے گئی اور مجھے کچھ سوچنے پہ مجبور کر گئ

اور میں سوچنے لگا کہ مجھے بھی کئی بار چھوٹی کو اسکول چھوڑنے کا اتفاق ہوا مگر میرے ذہن و گمان میں بھی یہ بات نہ آ سکی کہ بھائی ساتھ ہو اور بہن بستہ گھسیٹ کے چل رہی ہو اچھا تو نہیں لگتا نا۔۔۔ اور میں نے فوری عہد باندھا کہ آئندہ کبھی چھوٹی بہن کو اسکول چھوڑنے کا موقع بنا تو اس کا بستہ میں اپنے کاندھے پہ اٹھاوں گا

سچ کہوں تو کہنے کو یہ محض ایک بستہ ہے مگر اس کے بہت سے استعارے ہیں، وہ بستہ نا صرف کتابوں کا بھار بلکہ بہنوں کے مان کا بھی بھار ہے، رشتے و تعلق کی گہرائی کا بھار ہے، وہ بہنوں کے سہارے کا بھار ہے، وہ ان کے پیار، محبت اور خلوص کا بھار ہے جو ایک بھائی اپنے کندھوں پہ اٹھا کر اس کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے اسے ایک محافظ، ایک دوست، ایک راہ نما اور ایک مضبوط فصیل کا احساس دلاتا ہے۔
نـــاشــــر :
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔
📚 اردو نصیحتیں🌹
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten

واٹسپ  چینل
https://whatsapp.com/channel/0029VaAyKKF3rZZZt01lW90b

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

03 Oct, 14:25


جس نے بھی اس پلیٹ کو بنایا وہ آرٹسٹ ہے، اس کا پیغام بہت واضح تھا

آپ کے بچ جانے والے کھانے کی بہت سے لوگوں کو ضرورت ہے

نـــاشــــر :
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔
📚 اردو نصیحتیں🌹
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten

واٹسپ چینل
https://whatsapp.com/channel/0029VaAyKKF3rZZZt01lW90b

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

02 Oct, 03:12


ساحل عدیم" ایک نیا موضوع
~~~~~

میری نظر میں…صرف "ساحل عدیم" نہیں، اس طرح کی اور کئی آوازوں کو جو آئندہ سالوں میں بہت ہو سکتی ہیں – اگرچہ وہ اپنے مضمون اور مندرجات میں کتنی ہی غلط ہوں – مسئلے کی اَعراض symptoms کے طور پر لینا چاہیے نہ کہ تشخیص کے طور پر، اور چونک جانا چاہیے۔ جیسے ایک بچہ جو اپنی تکلیف بتانے میں بہت بہت غلطی کر جاتا ہے۔
بہرحال یہ ایک جہت ہے مسئلے کو دیکھنے کی، اس پر آپ مجھ سے اختلاف کر سکتے ہیں، اور "اختلاف" سے زیادہ بھی کر سکتے ہیں!

"جوابات" اور "رد عمل" دے لینے سے اگر سب مسئلے حل ہوتے تو مسئلہ ہی کیا تھا۔ کیا یہ واقعہ نہیں ہے کہ ہمارے اس "جوابات" اور "ردعمل" کی سرگرمی نے – جس میں الحمد للہ ہمارے کسی مسلک نے کوئی کمی نہیں چھوڑی! – ہمارے سینکڑوں یا شاید ہزاروں مخلص نوجوان ٹوکرے بھر بھر جہلم کے ایک ایسے شخص کو دے ڈالے جسے قرآن صحیح پڑھنا نہیں آتا۔ کیا آپ واقعتاً یہ دیکھنے پر آمادہ نہیں – اور یہ کہتے ہوئے میں معذرت خواہ ہوں – کہ اصل میں تو یہ نوجوان آپ سے بھاگنا چاہتے ہیں، وہ سارے زید بکر جو انہیں "راستے" میں مل جاتے ہیں وہ تو اس کی "وجہ" نہیں بلکہ "نتیجہ" ہے اور اس کا بھیانک ہونا آپ اپنی توضیح explanation۔ بھاگے ہوئے شخص کے ذہن پر سردست وہی چیز سوار ہوتی ہے جس سے وہ بھاگا ہوتا ہے، جہاں اس نے پناہ لی اکثر وہ اس کی حقیقت یا بھیانک پن سے آگاہ نہیں ہوتا۔ اور یہ نوجوان بیچارے تو کہاں اس سے آگاہ ہونے کی فوری استعداد رکھتے ہیں۔ یہ البتہ میرے لیے واضح ہے کہ مسئلہ کی ’وجوہات‘ علمی سے زیادہ نفسیاتی ہیں۔ میرے اندازے میں، جہلم والے صاحب کے ’دلائل‘ کا موازنہ یہاں کے سکہ بند بیانیہ کے صحیح و مستند دلائل کے ساتھ کرنے یا کر سکنے والے نوجوان اس بَلک bulk میں آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہوں گے۔ ایک بڑی خلقت نے وہاں صرف "پناہ" لی ہے بغیر اس کی سطحیت کا اندازہ کیے۔ اور ’پناہ گزینی‘ ایک ہنگامی حالت کا نام! پس یہاں مسئلہ کو ’دلائل‘ کی سطح پر لینا – میری ناقص رائے میں – مسئلے کو حل کرنے سے زیادہ اس کو الجھانے میں ممد contributive ہو سکتا ہے۔ یہ اس نفسیاتی کیفیت کو اور زیادہ غذا فراہم کرنے والی شے ہو سکتی ہے جو ابتداءً اس فرار کا باعث بنی۔

اس تلخ نوائی پر بار بار معذرت۔ یہ ادراک کرنے میں تاخیر نہ کرنی چاہیے کہ اپنے پڑھے لکھے دین پسند نوجوان کو ہمارے بڑی تعداد میں کھونے کی وجہ یہ نہیں کہ ہم نے "دلائل" دینے میں کوئی بہت کمی رکھی ہوئی ہے۔ کم از کم، یہ اس کی سب سے بڑی وجہ نہیں ہے۔ ایک بڑی افتاد یہ ہے کہ ہمارا سکہ بند مذہبی طبقہ اس نوجوان کو، اور اس کے مسائل کو، اور اس کی دنیا کو، سمجھنے میں بہت پیچھے ہے۔ جی ہاں صرف سمجھنے میں ہی، اسے سمجھ کر اس کو راہنمائی دینے اور اس کا ہاتھ پکڑ کر چلانے کی تو خیر بات ہی نہ کریں۔ یہ تو شکر کریں کہ ہمارے اس پڑھے لکھے دین پسند نوجوان کو انگریزی اچھی آنے کے باعث، مغرب میں بیٹھے بہت سے داعی آج اس کی "آن لائن" ضرورت پوری کر رہے ہیں، اور یہ اُس ’سات سمندر پار‘ راہنمائی سے ہی کچھ نہ کچھ اپنے ماحول اور اپنے زمانے میں راستہ پانے لگا ہے۔ ورنہ اگر یہیں کے داعیوں اور واعظوں پر معاملہ موقوف ہوتا تو مسئلہ اس سے بھی کہیں زیادہ سائیں سائیں کرتا جو آپ اس وقت دیکھ رہے ہیں۔ وہ ’سات سمندر پار‘ راہنمائی جتنی بھی اچھی ہو، "لائیو" راہنمائی کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ یقین کیجیے یہاں کے اعلی تعلیم یافتہ نوجوان بہت کم "یہاں" دستیاب رہنمائی سے اپنی پیاس بجھا باتے ہیں۔ یہ ایک خلا ہے، جسے بحثوں اور فتووں سے پُر نہیں کیا جا سکتا۔
از قلم حامد کمال الدین
انتخاب حمزہ سلطان سنابلی

~ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ~
*📚 اردو نصيحـــتیں 🌙*
┄┈┅※‌✤۝✤‌※┅┄┈۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

25 Sep, 19:27


HEALTH & MEDICAL NEWS IN URDU ARTICLES
*کھانے پینے کی چیزوں میں، ہائیجین کا خیال رکھنا انتہائی ضروری*

✍🏻 ابن بھٹکلی۔
+966562677707

جدت پسند اعلی تعلیم یافتہ ہم لوگوں میں، یہ آگہی خوب تر ہےکہ کھانے پینے کی چیزوں میں، ہائیجینک رہنا کتنا ضروری ہے۔ اسی لئے تو ہم سڑک چھاپ بیچی جانے والی، یا ٹھیلہ پر بیچے جانے والی، کوئی چٹ پٹی چیزوں تک کو، کھانے سے اجتناب برتتے پائے جاتے ہیں۔ بلکہ کسی غریب، بے کس کے ہاتھ سے آئی چیزوں کو بھی، دھوکر صاف کرکے کھانے کو ترجیح دیتے پائے جاتے ہیں۔ اور ابھی تین ایک سال قبل، عالم کو اپنی لپیٹ میں لئے، کورونا وبا نے تو، عالم کی اکثریت انسانیت کو، ہائیجینک رہنے کے اصول سے خوب اچھی طرح روشناس بھی کیا ہے۔۔۔
*لیکن پھر بھی ہم سے انجانے میں، ایسی کوئی معمولی لغزش ہوہی جاتی ہے جس سے ہماری جان کے لالے تک پڑجاتے ہیں۔ وہ جو کہتے ہیں نا کہ ہم کتنے بھی چالاک اور ہوشیار رہیں،ہمارے ساتھ وہی کچھ ہوتا ہے، جو ہمارے مقدر میں لکھا ہوتا ہے۔ ابھی اس کلپ میں فرضی کہانی کی طرح بتائے جیسا،جب ایک پڑھے لکھے، جدت پسند اعلی تعلیم یافتہ نوجوان کو فوڈ پوائزنگ میں، ہاسپٹل ایڈمٹ ہونے پر، ڈاکٹروں نے، انکے حساب سے، اسے موت کے منھ میں جانے سے بچایا تھا، اس نے حادثاتی طور زہر کھالیا تھا۔ تعجب کی بات ہے نا؟ کہ کوئی کیسے حادثاتی طور ہی صحیح، زہر کھا سکتا ہے؟ ہم اپنے آپ کو کتنے ہی ہائجینک تصور کریں،.


ہم آپ سے بھی ایسی لغزش ہوسکتی ہے اسی لئے تو ایسی کلپ بناکر،یا ہم آپ کے قیمتی وقت کو ضائع کرنے والے مضامین لکھ کر، آگہی پیدا کی جاتی ہے کہ ہم بھی اس نوجوان کیطرح حادثاتی طور، کوئی ایسا زہر،انجانےمیں ہی کھا نہ جائیں۔ دراصل "آئی لیول بائی لیول” انگریزی مقولے کے مصداق، ہماری نظروں سے اوجھل رکھی چیز یا بنا کھانا، چاہے وہ کسی فائیو اسٹار ہوٹل ہی کا بنا ہوا کیوں نہ ہو، جو کچھ ہمارے سامنے پیش ہونے پر اچھا اور ہائیجینک لگتا ہے، وہ دراصل ہائی جینک نہیں ہوا کرتا۔ کسی ہوٹل یا تاجر کے گودام میں ہفتوں مہینوں رکھے پیکٹ فوڈ،بسکٹ،چپس یا فروٹ جوس یا پیپسی کولا ڈبے ہی کیوں نہ ہوں، ایسے مخزن یاگودام میں، چوہوں کا آنا جانا تو رہتا ہی ہے۔غریب کے ہوٹل دوکان سے زیادہ بڑے فائن ڈائن ریسٹورنٹ ہوٹل یا تاجر گھرانوں کے بڑے گوداموں میں، چوہوں سے آمان کے لئے، گوداموں میں چوہے پکڑنے کے پنجرے کے ساتھ،چوہے مار زہر ملا کھانا بھی رکھا جاتا ہے۔

جسے کھانے کے بعد، چوہے عالم پریشانی میں، پیاس سے تڑپتے،گودام میں رکھے مشروب کین یابوتل پانی، فروٹ جوس پیکنک تک پہنچ کر، مرتے مرتے الٹی یا پیشاب پاخانہ کیا کرتے ہیں۔ جس سے، کھلی آنکھوں سے نہ دیکھے جانے والے جراثیم،ٹیٹینس ان فوٹ پیکج پر پڑے رہ جاتے ہیں، جو بظاہر نمی نہ رہنے کی وجہ سے، گویا مرے ہوئے رہتے ہیں، لیکن قدرت کے نظام کے تحت، نمی ملتے ہی دوبارہ زندہ بھی ہوجاتے ہیں۔

تصور کیجئے ہماری آپنی قسمت سے، ہم نے اچھے ہائجینک فائن ڈائن ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا یا کسی بڑی سوپر مارکیٹ سے جوس یا کوک کین یا چپس پیک اٹھایا۔ اور بغیر کین دھوئے ڈبہ کھول غٹاغٹ ہی پی گئے،یا چپس ہی کے کسی پیکٹ کو، دانتوں سے کاٹ کر پیکٹ کھول چپس کھالئے تو، کین پر رہے وہ جراثیم یا چپس پیکٹ پر رہے وہ جراثیم ہمارے منھ کے ذریعے ہمارےپیٹ میں چلے جاتے، وہاں کی نمی سے، وہ جراثیم دوبارہ زندہ ہوئے، ہمیں فوڈ پوائزننگ کا شکار، موت کے منھ تک لے جاسکتے ہیں۔ اس لئے احتیاط اپنی جگہ، اس سے انکار ناممکن،لیکن تقدیر پر بھروسہ رکھے، سنن دعاؤں کا اہتمام کئے، غرباء و مساکین کی حتی المقدور مدد کئے، ان کی دعائیں لئے، اپنے اللہ سے صدا سلامتی کے دعائیں مانگتے رہنا چاہئیے۔
وما توفیقي الا باللہ۔
~ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ~
*📚 اردو نصيحـــتیں 🌙*
┄┈┅※‌✤۝✤‌※┅┄┈۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

11 Sep, 17:27


10 LANGUAGES ME ALHAMDULILLAH
AAP SAB KE SUPPORT SE YE COMPLETE HO GAYA ABHI ISE APNE APNE REGIONAL LANGUAGE ME APNE APNE GROUPS ME SHARE KAREN

*JAZAKALLAHU KHAIRAN KASIRA*

https://tinyurl.com/is-no-waqf-amendment

1️⃣ *Urdu*
الحمد لله
ایک کروڑ کے بہت قریب ہیں، محنت کرتے رہیں اور اس 👇🏻لنک کو شئیر کرتے رہیں ای میل بھیجنے کا آخری وقت 13 ستمبر رات 12 بجے تک ہے۔

2️⃣ *Telgu*
అల్హమ్దులిల్లాహ్...
1 కోటికి దగ్గరగా ఉంది, కష్టపడి పని చేస్తూ ఉండండి మరియు ఈ 👇🏻 లింక్‌ను షేర్ చేస్తూ ఉండండి.

3️⃣ *Hindi*
1 करोड़ के बहुत करीब, कड़ी मेहनत करते रहें और इस 👇🏻 लिंक को शेयर करते रहें| ईमेल भेजने का आखिरी वक्त 13 सितंबर रात 12 बजे तक है

4️⃣ *Tamil*
அல்ஹம்துலில்லாஹ்...
1 கோடிக்கு மிக அருகில் உள்ளது, தொடர்ந்து உழைத்து இந்த இணைப்பைப் பகிரவும் 👇🏻 மின்னஞ்சல் அனுப்ப கடைசி நேரம் 13 செப்டம்பர் 12 மணி

5️⃣ *English*
One crore is near, kindly support the noble cause and share this link 👇🏻 as much as possible and last date to submit your precious emails before 13th September 12:00 am midnight.

6️⃣ *Roman*
Alhamdulillah..
1 Crore k Bohot Khareeb hai, Mehnat Karte rahen aur is 👇🏻 link ko Share karte Rahen, E-mail bhejne ka Aakhri Waqt 13 September Raat 12 Baje tak hai...

7️⃣ *Assamese*
আলহাম্দুলিল্লাহ
প্ৰায় ১ কোটি হ’বলৈ গৈ আছে৷ অধ্যাৱসায় অব্যাহত ৰাখক, লগতে এই লিংকটো👇🏻 বেছি বেছি শ্বেয়াৰ কৰক৷ ই মেইল প্ৰেৰণৰ অন্তিম সময় হৈছে ১৩ ছেপ্টেম্বৰৰ ৰাতি ১২বজালৈকে৷

8️⃣ *Kannada*
ಅಲ್ಹಮ್ದುಲಿಲ್ಲಾಹ್
ಒಂದು ಕೋಟಿಯ ಬಹಳ ಸಮೀಪಿದೆ ಪ್ರಯತ್ನ ಮಾಡ್ತಾ ಇರಿ ಮತ್ತು ಈ 👇ಲಿಂಕನ್ನು ಶೇರ್ ಮಾಡ್ತಾ ಇರಿ ಇಮೇಲ್ ಕಳುಹಿಸುವ ಕೊನೆಯ ದಿನಾಂಕ 13-ಸೆಪ್ಟೆಂಬರ್-2024
ರಾತ್ರಿ 12 ಗಂಟೆಯ ವರೆಗೆ ಇದೆ.

9️⃣ *Gujrathi*
અલ્ હમ્દુ લિલ્લાહ...
૧ કરોડ ના આકળાની સખત નજીક ક છીએ, સતત મહેનત કરતા રહો, લીક આગળ મોકલતા રહો! ઈમેલ મોકલવાની છેલ્લી તારીખ ૧૩ સપ્ટેમ્બરની રાત્રે ૧૨ વાગ્યા સુધી છે..

🔟 *Odia*
ପାଖାପାଖି 1 କୋଟି ହେବା କୁ ଯାଉଛି, କଠିନ ପରିଶ୍ରମ ଜାରି ରଖନ୍ତୁ ଏବଂ ଏହି ଲିଙ୍କ୍ ଅଂଶୀଦାର କରନ୍ତୁ | ଇମେଲ ପଠାଇବା ପାଇଁ ଶେଷ ତାରିଖ ହେଉଛି 13 ସେପ୍ଟେମ୍ବର 12 ମଧ୍ୟରାତ୍ରି।

1️⃣1️⃣ *Bengali*
1 কোটির খুব কাছাকাছি, কঠোর পরিশ্রম করতে থাকুন এবং এই লিঙ্কটি শেয়ার করতে থাকুন। ইমেল পাঠানোর শেষ সময় 13 সেপ্টেম্বর 12 মধ্যরাত ।

https://tinyurl.com/is-no-waqf-amendment
*نــاشــــر:*
┄┅════❁❁════┅┄۔
   📚 اردو نصیــــــــحتیں*🌹
https://whatsapp.com/channel/0029VaAyKKF3rZZZt01lW90b

📚 اردو نصیحتیں 📕 Urdu Naseehaten

09 Sep, 03:36


گزشتہ تین چار روز سے میں دیکھ رہا ہوں کہ ہمارے لوگ وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں چند لاکھ میلز دیکھ کر خوشیاں منارہے ہیں اور پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے جاری کردہ ای میلز کی تعداد گنواتے ہوئے پھولے نہیں سماتے ہیں۔ جبکہ حقیقت کچھ اس طرح ہے کہ:
ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی تقریباََ 40 کروڑ ہے، جن میں سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں اب تک صرف اور صرف 30 لاکھ آراء گئے ہیں یعنی کہ ابھی مسلمانوں کی مجموعی آبادی کا 0.5 فیصد بھی مکمل نہیں ہوا ہے، چلیے ہم حد مار کر 12 ستمبر تک 1 کروڑ میلز اسکی مخالفت میں بیھج بھی دیتے ہیں تو یہ مسلمانوں کی کل تعداد کا محض 2.5 فیصد ہوگا، پھر بھی 97.5 فیصد مسلمانوں کی آراء رہ جائے گی۔ تو سوال یہ ہے کیا اتنی کم آراء کی کوئی حیثیت ہوگی اور یہ کیا کارآمد ثابت ہوسکتا ہے؟ کیا یہ معمولی فیصدی مخالفت غیروں کے منصوبے پر پانی پھیر سکتا ہے؟ اور مسلمانوں کی موقوف جائداد کو محفوظ کر سکتا ہے؟ ہمیں نہیں لگتا کہ اتنی کم آراء سے دشمنوں کے منصوبے پر چنداں فرق پڑیگا۔ ممکن ہے وہ اسکو فوری طور پر نافذ نہ کریں، اور کچھ وقفے کے لیے روک لیں لیکن مستقبل قریب میں وہ اسکو نافذ کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ جس میں ممکن ہے وہ کامیاب ہوجائے گا۔ صرف ترسیل آراء سے کچھ نہیں ہوسکتا۔ اسکے خلاف پورے ملک کے مسلمانوں کو متحد ہوکر ٹھوس اقدام کرنے ہوں گے، ضرورت پڑے تو سڑکوں پر بھی نکلنا پڑیگا، سخت ملک گیر مہم چھیڑنی پڑیگی، تبھی اس کو روکا جا سکتا ھے اور وقت کی جائداد کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ ورنہ آسان راہوں سے دشمنوں کی شبینہ روز کے شیطانی منصوبوں کو روکنا ممکن نہیں۔


#دور حاضر گروپ ..... . .... . ....

┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔
*📚 اردو نصیحتیں🌹*
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄۔

*فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:*
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/

*ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:*
t.me/UrduNaseehaten

3,803

subscribers

486

photos

19

videos