Takbeer Media @takbeermedia Channel on Telegram

Takbeer Media

@takbeermedia


نبايع أمير المؤمنين الشيخ ھبتہ اللہ حفظه الله على السمع والطاعة في المنشط والمكره والعسر واليسر وعلى أثرة علينا وأن لا ننازع الأمر أهله إلا أن نرى كفراً بواحا عندنا فيه من الله برهان والله على ما نقول شھید
A Call to Armed Forces of Pakistan

Takbeer Media (Arabic)

تعتبر قناة Takbeer Media واحدة من أكثر القنوات شعبية على تطبيق تليجرام، حيث تقدم محتوى مميزًا يهتم بالشؤون الدينية والسياسية. يمكن للمستخدمين الاشتراك في القناة باستخدام الاسم @takbeermedia والاستمتاع بالمقالات والفيديوهات الحصرية التي تقدمها

تحمل القناة اسم "Takbeer Media" وتهدف إلى نشر كلمة الله وتوجيهات الدين الإسلامي بشكل شامل. بالإضافة إلى ذلك، تقدم القناة نداءً خاصًا لقوات الجيش الباكستاني للالتزام بالولاء لأمير المؤمنين الشيخ ھبتہ اللہ حفظه الله والبقاء مطيعين له في جميع الظروف

إذا كنت تبحث عن مصدر موثوق للمعلومات الدينية والسياسية، فإن قناة Takbeer Media هي الخيار الأمثل لك. انضم إليها اليوم لتبقى على اطلاع دائم بكل جديد ومثير يقدمه هذا الصرح الإعلامي الرائع.

Takbeer Media

29 Sep, 18:07


ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سچی کہانی
ایک کافر کی زبانی
اللہ اس کو اہمان کی دولت نصیب کرے اس پر رشک آتا ھے کہ کاش ہم اپنی قیدی بہن کی اتنی تو خدمت کرسکتے۔
اللہ ہماری بہن کو رہائی نصیب فرمائے ۔ آمین

Takbeer Media

31 Jul, 19:11


ان کی شہادت پر ہم ان کے غمزدہ مجاہد خاندان، حماس کی قیادت اور صہیونی غاصبوں کے خلاف نبرد آزما مجاہدین سے تعزیت کرتے ہیں۔
ہم شہید ھنیہ، ان کے اہل خانہ اور تمام مجاہدین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان فلسطین کی مقدس سرزمین کے دفاع کے لیے حماس کی جد وجہد کو اسلامی اور انسانی فریضہ سمجھتی ہے اور غاصب صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم، بمباری اور نسل کشی کی شدید مذمت کرتی ہے اور اسے انسانی المیہ قرار دیتی ہے۔ اس عظیم مجاہد کی شہادت امت مسلمہ اور جہادی قافلے کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان ایک بار پھر بااثر فریقوں بالخصوص عالم اسلام اور عرب دنیا سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ وہ خطے میں صہیونی جارحیت اور مظالم کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
صہیونی حکومت کے جرائم کا تسلسل بلاشبہ دنیا اور خطے کے ممالک کو مزید عدم استحکام سے دوچار کرے گا اور کسی بھی ناخوشگوار اور برے نتائج کی ذمہ داری جارح صہیونیوں اور ان کے حامیوں پر عائد ہوگی۔
امارت اسلامیہ افغانستان
25/1/1446ھ
10/5/1404ھ – 2024/7/31

Takbeer Media

31 Jul, 19:10


تکبیر میڈیا پیش کرتا ھے
فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی رہنما ڈاکٹر اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر امارت اسلامیہ کا اعلامیہ
قال الله تعالی :
اعوذ بالله من الشيطان الرجیم
بسم الله الرحمن الرحيم
مِنَ المُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلً. (الاحزاب ۲۳ اية) صدق الله العظيم.
انتہائی افسوس کے ساتھ یہ خبر موصول ہوئی ہے کہ گزشتہ شب فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی رہنما ڈاکٹر اسماعیل ھنیہ تہران میں ایک حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔
انالله و اناالیه راجعون
شہید اسماعیل ھنیہ ایک مسلمان، عقلمند اور انتہائی مدبر فلسطینی رہنما تھے۔ انہوں نے کامیاب مزاحمت اور جہاد میں بڑی قربانیاں دیں اور اب اس راہ میں اپنی نذر پوری کردی۔
شہادت ایک مسلمان اور مجاہد کی عظیم فتح ہے، اسماعیل ھنیہ کامیاب ہوئے اور اپنے پیروکاروں کو اس راہ پر استقامت، ایثار و قربانی، صبر، برداشت، جدوجہد اور عملی قربانیوں کا سبق دے کر رخصت ہوئے۔

Takbeer Media

11 Jul, 00:47


جنرل پرویز مشرف سیاست سے ہٹ کر ایک شان دار انسان تھے، ورزش، اسپورٹس، تیراکی اور برج کے شیدائی تھے، یہ 2018 تک کھیلتے اور دوڑتے بھاگتے تھے، آواز میں بہت جان اور گفتگو میں استدلال تھا، یہ بڑے سے بڑے جغادری کو بھی چند لمحوں میں چت کر دیتے تھے، جسم میں جذبہ اور گرمائش تھی، ہاتھ کی گرفت تگڑی اور یادداشت لاجواب تھی، روز دوستوں کی محفل لگاتے تھے اور انھیں زندگی کے لاتعداد واقعات سنا کر حیران کر دیتے تھے، انگریزی اور اردو دونوں لاجواب بولتے تھے، ترکی زبان بھی آتی تھی اور یہ ریٹائرمنٹ کے باوجود بھی دنیا میں ٹھیک ٹھاک مشہور تھے۔
ان کی زندگی بھی اچھی چل رہی تھی، یو اے ای کے شاہی خاندان نے لندن میں بھی اپارٹمنٹ لے دیا تھا اور دبئی میں بھی لیکن پھر 2018کے آخر میں اچانک ان کا وزن گرنا شروع ہو گیا، جسم کے مختلف حصوں میں دردیں بھی ہونے لگیں اور معدے اور پیشاب کا نظام بھی بگڑ گیا، درجنوں ڈاکٹرز نے معائنہ کیا لیکن ان کے مرض کی تشخیص نہ ہو سکی، 2019کے آخری ماہ آ گئے لیکن بیماری کا سرا نہ مل سکا یہاں تک کہ امریکا کے ایک ڈاکٹر نے رپورٹوں کی بنیاد پر اعلان کیا جنرل پرویز مشرف کو امولوئی ڈوسیس (Amyloidosis)نام کی بیماری ہے، یہ بیماری انتہائی کم ہوتی ہے۔

دنیا میں اس وقت اس کے صرف 25 مریض ہیں اور علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا، تین چار ادویات کا ٹرائل چل رہا ہے لیکن یہ بھی حتمی نہیں ہیں، ڈاکٹر نے انھیں ٹرائل ادویات دینے کے لیے امریکا آنے کی دعوت دے دی لیکن آپ جنرل پرویز مشرف کا زوال اور امریکا کی طوطا چشمی دیکھیے، اس امریکا نے انھیں ویزہ دینے سے انکار کر دیا جس کی پوری کابینہ ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا کرتی تھی، یہ جس کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا کرتے تھے اور یہ جس کے لیے افغانوں سے بھڑ گئے تھے، بہرحال قصہ مختصر جنرل پرویز مشرف کا علاج لندن اور دبئی میں شروع ہوگیا۔

یہ ایک انتہائی تکلیف دہ عمل تھا، ان کے بون میرو میں انجکشن لگایا جاتا تھا اور یہ درد سے تڑپتے تھے اور دیکھنے والوں کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے تھے، یہ سلسلہ بھی سال بھر تک چلتا رہا مگر یہ دوا بھی کام نہ آئی اور یہ آہستہ آہستہ اسپتال کے بیڈ تک محدود ہو کر رہ گئے، کھانا پینا معطل ہو گیا، چلنا پھرنا بھی مفقود ہو گیا اور آخر میں بول چال بھی بند ہو گئی، انھیں اب نلکیوں کے ذریعے خوراک اور آکسیجن دی جا رہی ہے، یہ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں، حکومت بھی انھیں لانا چاہتی ہے مگر یہ سفر کے قابل نہیں ہیں اور انھیں جو بھی اس حالت میں دیکھتا ہے وہ اپنی آنکھیں خشک کرنے لگتا ہے اور جنرل مشرف کے عروج کا زمانہ اس کی نظروں کے سامنے آ جاتا ہے۔
بے شک خدائی صرف خدا کی قائم رہتی ہے، لاریب ہم سب محض انسان ہیں، ہڈیوں، گوشت اور خون کا بدبودار مغلوبہ اور بے شک ہم اور ہمارا غرور، ہم اور ہمارے عہدے اور ہم اور ہمارا عروج و زوال یہ سب قدرت کے اس کارخانے کے فرش کی میل بھی نہیں ہیں۔

ہم بس آوارہ دستک کی طرح آتے ہیں اور ہوا کے جھونکوں کی طرح چلے جاتے ہیں اور ہمارے پیچھے صرف ہماری عبرت کی کہانیاں رہ جاتی ہیں اور وہ بھی کتنی دیر، دو چار پانچ دس سال اور اس کے بعد طویل اندھیرا اور نہ ختم ہونے والا سکوت ہوتا ہے، یا میرے پروردگار ہمیں معاف کر دے، ہم عصر کے بیٹے ہیں، ہم اس دنیا سے خسارے کے سوا کچھ بھی نہیں سمیٹ پاتے، صرف تو ہی ابد ہے اور صرف تو ہی آخر ہے بس ہمیں معاف کر دے، ہم اپنی اپنی جانوں کے سب سے بڑے ظالم ہیں۔

روزنامہ ایکسپریس
5 جولائی 2022

Takbeer Media

11 Jul, 00:47


جنرل پرویز مشرف کا درد ناک زوال

بقلم صحافی جاوید چوہدری

"جنرل بول نہیں سکتا" نرس نے مسکرا کر جواب دیا اور ملاقاتی حیرت سے بیڈ کی طرف دیکھنے لگا، سامنے بیڈ پر ہڈیوں کا ڈھانچہ رکھا ہوا تھا، آنکھیں اندر کو دھنسی ہوئی تھیں، رنگ پیلا زرد تھا، پورے جسم کی جلد لٹک رہی تھی، بال الجھے ہوئے اور گندے تھے اور سیاہ ہونٹوں پر پپڑیاں جمی ہوئی تھیں، وہ ڈھانچہ کسی بھی طرح جنرل پرویز مشرف دکھائی نہیں دیتا تھا، آنکھوں کی چمک ماند پڑ چکی تھی۔
لہجے کی کھنک اور چہرے کا اعتماد دم توڑ چکا تھا اور کسرتی جسم کو بچھڑے ہوئے صدیاں گزر چکی تھیں، وہ اب آئی سی یو کے ایک وی وی آئی پی مریض کے سوا کچھ نہیں تھے، ملاقاتی کے تخیل کو جھٹکا لگا، اس نے آنکھیں صاف کیں اور ٹکٹکی باندھ کر دیکھتی آنکھوں کو سلام کر کے باہر آ گیا لیکن دروازہ بند ہونے سے پہلے اس نے نرس کی دوسری سرگوشی سن لی "بے چارہ جنرل اٹھ، بیٹھ اور کھا پی بھی نہیں سکتا۔ "میں جنرل پرویز مشرف کے عروج وزوال کا عینی شاہد ہوں، والد سید مشرف الدین وزارت خارجہ میں کام کرتے تھے اور والدہ بیگم زرین مشرف اسکول ٹیچر تھیں، پرویز مشرف اپنے دونوں بھائیوں کے مقابلے میں نالائق تھے لیکن قسمت کی دیوی صرف ان پر عاشق تھی، یہ کم زور جسم اور چھوٹے قد کے باوجود فوج میں بھرتی ہو گئے اور نشیب و فراز سے گزر کر لیفٹیننٹ جنرل بن گئے۔
ان کی پروموشن میں مولانا فضل الرحمن اور بے نظیر بھٹو نے اہم کردار ادا کیا تھا، جنرل مشرف نے 1993 میں واشنگٹن میں بے نظیر بھٹو کی اسرائیلی ایجنسی موساد کے اہم آفیسر اور اسرائیلی وزیراعظم کے ایلچی سے ملاقات کرائی تھی، شوکت عزیز سے ان کی پہلی ملاقات بھی 1993 میں واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ہوئی تھی، وہ اس وقت سٹی بینک میں کام کرتے تھے، دونوں نے ایک دوسرے کا مستقبل بھانپ لیا اور دونوں دوست بن گئے۔

یہ 1995 میں کور کمانڈر منگلا تعینات ہو گئے اور ان کا خیال تھا یہ یہاں سے ریٹائر ہو جائیں گے، 1998میں انھوں نے اپنا سامان بھی پیک کر لیا تھا اور یہ ریٹائرمنٹ کے بعد اپنا ٹھکانہ بھی تلاش کر رہے تھے لیکن پھر اچانک قسمت کی دیوی ان پر مزید مہربان ہوئی اور میاں نواز شریف نے سینئر جرنیلوں کو مسترد کر کے جنرل پرویز مشرف کو ساتواں آرمی چیف بنا دیا، چوہدری نثار علی خان نے اس تقرری میں اہم کردار ادا کیا تھا، ان کا خیال تھا جنرل مشرف کی جڑیں نہیں ہیں، یہ ن لیگ کی حکومت کو بھی ڈسٹرب نہیں کریں گے اور انڈیا اور پاکستان کے تعلقات کے راستے میں رکاوٹ بھی کھڑی نہیں کریں گے لیکن آپ قسمت کا ہیر پھیر دیکھیے، جنرل مشرف نے کارگل پر قبضہ بھی کیا۔

انڈیا اور پاکستان کے تعلقات کو بھی ریورس گیئر لگایا، ن لیگ کی دو تہائی اکثریت بھی لپیٹ دی، باوردی صدر بھی بن گئے اور اپنے دونوں محسنوں بے نظیر بھٹو اور میاں نوازشریف کو جلاوطن بھی کر دیا، جنرل پرویز مشرف کو بعدازاں نائین الیون کا کیچ ملا اور یہ پوری مغربی دنیا کی ڈارلنگ بن گئے، صدر جارج ڈبلیو بش انھیں اپنے کندھوں پر اٹھانے لگے، یہ دنیا کے تمام بڑے ٹیلی ویژن چینلز پر بھی آئے اور دنیا جہاں کے صدور اور وزراء اعظم نے کھڑے ہو کر ان کے لیے تالی بھی بجائی، یہ درجن مرتبہ خانہ کعبہ اور حجرہ رسولؐ میں داخل ہوئے اور انھیں کعبے کی چھت پر عین اس جگہ کھڑے ہونے کی سعادت بھی نصیب ہوئی جہاں سے حضرت بلال حبشیؓ نے فتح مکہ کے بعد اذان دی تھی۔
جنرل مشرف نے سیکڑوں طالبان اور القاعدہ کے لیڈرز پکڑ کر امریکا کے حوالے بھی کیے اور کروڑوں ڈالر معاوضہ بھی وصول کیا، یہ ملک کے اندر بھی بادشاہ گر تھے، میجر جنرل احتشام ضمیر نے ان کے لیے ق لیگ بھی بنائی اور پیپلز پارٹی کے بطن سے پیٹریاٹ بھی نکالی، جنرل مشرف اپنے دور میں اس قدر تگڑے تھے کہ اگر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی ان کے ارادوں میں مزاحم ہونے کی غلطی کی توجنرل نے ان کی گاڑی سے جھنڈا بھی اتروا دیا اور انھیں آرمی چیف ہاؤس سے معزول کر کے گھر واپس بھی بھجوا دیا۔

اگر جامعہ حفصہ خالی کرانے کے لیے فوجی آپریشن کرنا پڑا تو جنرل پرویز مشرف وہ بھی کر گزرے اور اگر معزول چیف جسٹس نے کراچی میں قدم رکھا تو جنرل نے ایم کیو ایم کی مدد سے شہر میں آگ بھی لگوا دی اور 50لوگ بھی مروا دیے، یہ تکبر، یہ غلطیاں اور یہ اتھارٹی بہرحال جنرل پرویز مشرف کے زوال کی وجہ بنی، بے نظیر بھٹو امریکا کی مدد سے واپس آئیں، پیپلز پارٹی کی حکومت بنی اور جنرل پرویز مشرف جلاوطن ہونے پر مجبور ہو گئے، یہ 24 مارچ 2013 کو واپس آئے لیکن طویل خواری اور آرٹیکل چھ کا طوق لے کر 17 مارچ 2016ء کو دبئی واپس چلے گئے، جنرل راحیل شریف نے انھیں باہر بھجوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

Takbeer Media

07 Jun, 09:00


https://youtube.com/watch?v=uRvXHk0JfcA&si=BI5d4sQ7GrHrU3nN
شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار کے انکسافات
اللہ پاک سے دعاھے کہ اللہ پاک ان دین دشمن جواسیس کو عبرتناک سزا دے اور مجاھدین کو ان کے شر سے بچائے۔ آمین

Takbeer Media

16 Jan, 17:29


جونئیر ٹیکنیشن ظہیر پاکستان ائیرفورس کے بیسٹ شوٹر اور باکسنگ چیمپیئن تھے۔انڈین آرمی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم نے آپ کو مجاہدین کی صفوں میں جانے پر مجبور کیا اور آپ نے نائن الیون کے واقعہ سے پہلے ہی فوج کو خیرآباد کہہ دیا تھا۔آپ نے مقبوضہ کشمیر کے کئی محاذوں پر وقت گذارا۔جب افواج پاکستان میں موجود خفیہ جہادی تنظیم کی دعوت آپ تک پہنچی تو آپ نے لبیک کہہ کر اس میں شمولیت اختیار کی۔
2003 میں آپ نے پرویز مشرف پر قاتلانہ حملے میں مرکزی کردار ادا کیا اور ہائی سیکورٹی کے باوجودجھنڈا چیچی پل راولپنڈی کے نیچے کامیابی سےبارود نصب کیا۔
2005-2006 میں آپ نے سوات میں جہادی تحریک اٹھانے کا فیصلہ کیا اور وہاں پر موجود پرانے مجاہدین کو منظم کیا اور سوات میں عملی کاروائیوں کا آغاز کیا۔
آپ وہاں پر بہت سے مظلوموں کی داد رسی کی اور کئی ڈاکوؤں اور راہزنوں کو کیفرکردار تک پہنچایا۔
2007 میں ایک جہادی مشن پر جاتے ہوئے آپ کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور آپ نے جام شہادت نوش کیا۔
نحسبہ کذالک ولا نزکی علی اللہ احدا
Please Join and Share
TakbeerMedia
@takbeermedia
A CALL TO ARMED FORCES OF PAKISTAN

Takbeer Media

02 Jan, 14:38


تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ھے۔جن کی بدولت آج ہماری کتاب " افواج پاکستان اسلامی یا غیراسلامی ۔ فیصلہ آپ پر" کے 17 ھزار ڈاون لوڈز تکبیر میڈیا کے آفیشل چینل سے مکمل ہوئے۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا و احسن الجزا فی الدارین

Takbeer Media

29 Dec, 11:50


تکبیر میڈیا کی طرف سے اپنے تمام قارئین کو مبارک باد

Takbeer Media

16 Dec, 14:31


اعلان لا تعلقی
تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دیتا ھے کہ سوشل میڈیا پر جناب عدنان رشید صاحب کے حوالے سے جو خبر گردش کر رہی ھے کہ وہ دراصل نئی پاکستانی جہادی جماعت "انصارالجہاد" کے بانی و موءسس ھیں۔اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ھے۔
معلوم نہیں کہ آئے دن ایسی افواہوں کا مقصد آخر کار کیا ھے؟ اس کو کمی علمی یا بے علمی سے تعبیر کیا جائے یا پھر سازشوں سے؟
اللہ رب العزت سے دعا ھے کہ وہ دنیا بھر میں تمام مسلمانوں اور مجاھدین کا حامی و ناصر ھو اور ان کو دشمنوں پر فتح یاب کرے -آمین

Takbeer Media

10 Dec, 18:36


اعالان شہادت
تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دیتا ھے کہ پاکستان ائیر فورس کے سابق سینئر ٹیکنیشن محترم کرم دین صاحب ستمبر 2023 کے دوسرے ہفتے میں ساھیوال جیل میں 20 سال قید و بند کی صعوبتیں جھلینے کے بعد حضرت امام ابوحنیفہ کی سنت کی یاد تازہ کرتے ہوئے اس دار فانی سے رحلت فرما چکے ہیں
مرحوم نے سن 2001 میں جناب وارنٹ افسر ڈاکٹر خالد محمود اعوان کے ہاتھ پر جہاد کی بیعت کی۔
پرویز مشرف کیس میں آپ کو ناحق عمر قید کی سزا سنائی گئ۔ کورٹ مارشل ہونے کی وجہ سے مرحوم کی سزا کے بارے میں اعلی سول عدالتوں میں بھی اپیل نہ ہوسکی۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق مرحوم کی شہادت بجلی کا کرنٹ لگانے سے ہوئی اور جسم پر کرنٹ کے نشانات پائے گئے۔
مرحوم لواحقین میں ایک بیٹی اور ایک بیوہ چھوڑ گئے ہیں۔
اناللہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ رب العزت شہید کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔
آمین یا رب الشہداء و المجاھدین
منجانب
تکبیر میڈیا ٹیم

Takbeer Media

04 Nov, 11:09


تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دیتا ھے کہ سوشل میڈیا پر اج 4 نومبر 2023 کو ایم ایم عالم ائیر بیس میانوالی پر ہونے والے حملے کے بارے میں جناب عدنان رشید صاحب کے نام سے اکاونٹس سے اپڈیٹس دی جارہی ہیں اور یہ تائثر دیا جارہاھے کہ جیسے جناب عدنان رشید صاحب اس حملے کے منصوبہ سازوں میں سے ہیں۔
تکبیر میڈیا پہلے ہی اپنے تمام قارئین پر واضح کرچکا کہ جناب عدنان رشید صاحب 2018 میں امارت اسلامی افغانستان( افغان طالبان) میں شامل ہوچکے ہیں۔
امیرالمومنین اور امارت اسلامی افغانستان کی خارجہ پالیسی کے مطابق امارت اسلامی کا کوئی رکن پڑوسی ممالک کے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال نہیں کرسکتا۔
اس لئے موصوف کے نام اور شہرت سے ناجائز فائدہ اٹھاکر پاکستان میں عسکری کاروائیاں ان کے نام کرنے سے گریز کیا جائے۔
تکبیر میڈیا ایک دعوتی میڈیا ھے نہ کہ ایک عسکری میڈیا۔
اس میڈیا کا کام افواج پاکستان کو اللہ کی طرف بلانا ھے۔ تاکہ افواج پاکستان صحیح معنوں میں ایمان،تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ والی فوج بن جائے اور یہ کام تب ہی ممکن ہوگا جب افواج پاکستان کے تمام افراد اپنی عسکری زندگی کے حلال و حرام کو جان سکیں اور حرام کاموں کو ترک کرکے حلال کاموں کو آگے بڑھایں۔ ہمارا کام صرف حق بات کا پہنچانا ھے اور ہدایت دینا اللہ کا کام ھے۔
وما علینا الا البلاغ المبین۔

Takbeer Media

01 Nov, 19:03


افغان مہاجرین کے پاکستان سے جبرا انخلاء کے بارے میں افواج پاکستان کو برادرانہ نصیحت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ھے۔
عن جرير بن عبد الله رضي الله عنه مرفوعاً: «مَنْ لا يَرْحَمِ النَّاسَ لا يَرْحَمْهُ اللهُ».
جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اس پر اللہ بھی رحم نہیں کرتا“۔
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليكرم ضيفه،
"جو شخص اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے اپنے مہمان کی عزت کرنی چاہیئے"
پاکستان کو اپنے اصلی دشمن کو پہچاننا چاھیے۔ ھندوستان اسرائیل کے نقش قدم پر چل کر پاکستان کو فلسطین بنانے کا عزم کیے ہوئے ھے۔
پاکستان لاالہ الااللہ کے نعرے کے تحت وجود میں آیا۔اس کلمے کی نسبت سے پاکستان میں ہر کلمہ گو مسلمان کو رھنے کا حق حاصل ھے۔ چاھے وہ افغانی ہو یا کوئی اور۔

افغانی مسلمان نہ کبھی پاکستان کے دشمن تھے اور نہ ھیں بلکہ وہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ھیں۔
شر پسند عناصر ھر قوم اور معاشرے میں موجود ھوتے ھیں۔ تاریخ گواہ ھے کہ نسلی، لسانی اور علاقائی تعصب نے ھمیشہ پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
افغانی مسلمانوں کی جبری بے دخلی ان کے مال اور املاک پر ناجائز قبضہ کسی بھی طرح سے ریاست پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوسکتا۔ مثل مشہور ھے جو بوو گے وہی کاٹو گے۔ ان کانٹوں کی کاشت سے کبھی پھول برآمد نہیں ہوں گے۔
ریاست پاکستان کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوگا۔پاکستان کا مغربی بارڈر غیر محفوظ تر ہوتا چلا جائے گا۔
پاکستان جن لوگوں کی دراندازی سے پریشان ہوکر افغان پناہ گزینوں کو ذلیل کرکے نکال رھاھے۔ان لوگوں کی نئی نسلوں نے پاکستان اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن جن افغانی نوجوانوں کو آپ پاکستان سے نکال رھے ھیں وہ پاکستان کے کونے کونے سے واقف ھیں۔
اس قسم کے بے رحمانہ اور غیر شرعی فیصلوں سے ریاست پاکستان کو نقصان کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ھندوستان جیسا ناسور جس دن پاکستان پر چڑھ دوڑے گا تو پاکستان کسی منہ سے اپنے افغانی مسلمان بھائیوں کو مدد کے لئے پکارے گا؟
(اداریہ تکبیر میڈیا)
افواج پاکستان کو دعوت الی اللہ

Takbeer Media

31 Oct, 08:40


تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دینا چاھتا ھے کہ جناب عدنان رشید صاحب کے اپنے نام سے سوشل میڈیا پر چند اکاونٹس چل رھے ہیں اور ماضی میں بھی موصوف کے نام سے بہت سے اکاونٹس سوشل میڈیا پر گردش کرچکے ہیں۔
موصوف کا ان اکاونٹس سے کوئی تعلق نہیں ھے اور نہ ھی ان اکاونٹس سے نشر ہونے والے مواد کی کوئی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ھے۔
یہ اکاونٹس یا اچھی نیت سے بنائے گئے ہیں یا پھر بری نیت سے۔ ہر دو صورتوں میں ان اکاونٹس پر رابطہ کرنے سے اجتناب کیا جائے ۔ نفع یا نقصان کی ذمہ داری خود رابطہ کرنے والے پر عائد ہوگی۔
اللہ پاک ہم سب کو دشمنان دین و وطن کے شر سے محفوظ فرمائے۔
آمین