اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚 @aslaf_k_aqwal Channel on Telegram

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

@aslaf_k_aqwal


اے مردہ دل!جب بڑھاپے کی لغزش انسان کو خدا سے دور کردیتی ہے تو کہا جاتا ہے تونے شباب کو غفلت میں ضائع کیا اور بڑھاپے میں اعمال بد پر روتا ہے اگر تجھے خبر ہوتی جو تیرے لئے تیار ہوچکا ہے تو تُو طویل طویل راتوں میں رویا کرتاـ

اہل دل کی دِل آویز باتیں (Urdu)

اہل دل کی دِل آویز باتیں کے ٹیلیگرام چینل کا آپکا خوش آمدید! یہ چینل اُردو زبان میں معاشرتی اور فکری باتوں پر مبنی ہے۔ 'aslaf_k_aqwal' کے ذریعے ہم اسلامی تاریخ سے معاصر معاشرتی مسائل تک کی باتوں پر گہرای اور تفصیل سے گفتگو کرتے ہیں۔ یہ چینل ہمیں اہل دل کے مشہور اقول اور حکایات سے روشنی ملتی ہے جو ہماری زندگیوں کو روشن کرتے ہیں۔ جب ہم بڑے ہو جاتے ہیں تو عموماً دل کبوترے ہو جاتے ہیں، اور یہ چینل ہمیں ان بڑھاپے کی مشکلات اور ان کے حل سے متعلقہ عقیدے فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ اسلامی تاریخ، فن، یا دین سے منسلک دلچسپ باتوں کی تلاش میں ہیں تو 'اہل دل کی دِل آویز باتیں' چینل آپ کے لئے ایک مثالی مقام ہے۔ اس چینل کو فوری طور پر شامل ہونے کی تجویز کی جاتی ہے تاکہ آپ بھی اس بین الاقوامی ٹیلیگرام سرگرمی کا حصہ بن سکیں۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

29 Dec, 17:04


تجھ پر افسوس اے منافق! حق تعالیٰ سے دھوکہ مت کر کہ کوئی عمل کر کر ظاہر تو یوں کرتا ہے کہ یہ خدا کے لئے ہے اور ہے وہ مخلوق کے لئے کہ اُنھیں کو دکھانے کے لئے تو کر رہا ہے اور ان سے نفاق کا برتاؤ برت رہا ہے اور اُنھیں کی چاپلوسی کر رہا ہے اور اپنے پروردگار کو بھول رہا ہے،
عنقریب تو دنیا سے مفلس ہو کر نکلے گا
(تیرے سارے عمل یہیں رہ جائیں گے)۔

(امامِ ربانی حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ )

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

27 Dec, 15:37


Follow this link to join my WhatsApp group: https://chat.whatsapp.com/7yElZgLtDKw6q5KdkSyN6r

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

27 Dec, 09:48


“نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد”
القرآن ۱۱۲:۳

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

24 Dec, 15:55


"وہ یہ جانے بغیر چلا گیا کہ میں اس سے کتنا پیار کرتا ہوں۔"
~محمود درویش

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

24 Nov, 07:54


" سلیمان اعمش رحمہ اللّٰہ لوگوں سے کہا کرتے تھے کہ جب میں مر جاؤں تو کسی کو خبر نہ کرنا، اور مجھے میرے رب کی طرف لے جانا اور قبر میں ڈال دینا،کیونکہ میں اس قابل نہیں ہوں کہ کوئی میرے جنازہ کے ساتھ چلے "۔

(طبقات الكبرىٰ)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

24 Nov, 00:53


ایک عرب ڈاکٹر مذھبی اسکالر کی طالب علم کو اہم نصیحت

سوال کیا گیا: ابتدائی طالب علم کے لیے کوئی مختصر نصیحت؟

میں نے بارہا نصیحت کی ہے، مگر جانتا ہوں کہ ہر نصیحت کا پہلا مخاطب خود میرا دل ہے۔ لیکن شاید تکرار میں حکمت ہو اور فائدہ پہنچے:

جان لو، اے میرے پیارے بیٹے، وہ زمانہ گزر چکا، جب علمِ روایت و درایت کا جامع عالم موجود تھا، جس کے پاس علم کے پیاسے سفر کرتے اور زانوئے ادب تہہ کرتے۔ وہ عہد اب تاریخ کے صفحات میں دفن ہو چکا ہے۔ آج کا دور مشکلات اور ابتلا کا دور ہے، جہاں نااہل پیشوا بن گئے ہیں، جاہل خطیب، قصہ گو واعظ، اور فریب کار لوگ نمایاں ہیں۔ معاملات ان لوگوں کے سپرد ہو چکے ہیں جو ان کے اہل نہ تھے، سوائے اُن کے جنہیں اللہ نے اپنی رحمت سے محفوظ رکھا۔

ایسے حالات میں، اے طالب علم، اپنے گھر کو اپنی پناہ گاہ بناؤ اور اپنی لائبریری کو اپنا دائمی قیدخانہ۔ اس میں خود کو اس وقت تک محصور کر لو، جب تک موت تمہیں آ نہ لے یا قریب نہ ہو جائے۔ لیکن یاد رکھو، اگر تم نے مطالعے کے لیے صحیح کتابوں کا انتخاب کیا، تو یہی قیدخانہ تمہارے لیے غارِ حراء بن جائے گا، جہاں سے نبوت کی روشنی چمکی اور زمین کو عدل و حق سے منور کر دیا۔

کتابوں کو تھام لو، کہ یہی تمہاری نجات کی کشتی ہیں۔ ان کے ذریعے تم علم و حکمت کے بحروں میں سفر کرو گے اور دنیا کے ان گوشوں تک پہنچو گے جہاں جہالت کے سائے چھائے ہیں۔ کبھی اپنی ذات کو کمتر نہ جانو اور اپنے وجود کو معمولی نہ سمجھو۔ جان لو کہ تم اور ایک عظیم شخصیت کے درمیان فرق صرف ارادے کی قوت اور مقصد کے تعین کا ہے۔ یاد رکھو، تاریخ میں ایسے ادوار بھی آئے ہیں جو ایک انسان کے نام سے منسوب ہو گئے، جیسے فولٹیر۔

پس، خود کو وہ شخص بناؤ جو تاریخ کا عنوان بن سکے۔ اپنے آپ کو وہ مہدی سمجھو جسے دنیا کی رہنمائی کرنی ہے، اور کسی دوسرے کے انتظار میں وقت ضائع مت کرو۔

اور یہ بھی یاد رکھو، اگر تم واقعی اپنے اساتذہ کے حق میں وفادار ہو، تو تم پر لازم ہے کہ اُن سے آگے کے فکری آفاق تک پہنچو، اُن منزلوں تک جاؤ جہاں اُن کے قدم نہ پہنچے، اُن جہانوں کو کھوجو جن کا اُنہوں نے تصور تک نہ کیا۔ اور خبردار، مایوس کرنے والوں اور جھوٹی باتوں کے پروپیگنڈہ کرنے والوں سے دور رہو۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

14 Nov, 08:47


ولما دعوت الصبر بعدك والبكا
اجاب البكا ولم يجب الصبر

”تیرے بعد میں نے صبر اور رونے کو پکارا، رونا تو آ گیا لیکن صبر نہیں آیا!“

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

14 Nov, 08:06


فليس لي في سواك حظ فكيفما شئت فامتحني
(میں تیرے سوا کسی سے دل نہ لگاؤں گا ، تو مجھے جیسے مرضی آزما لے)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

13 Nov, 11:45


مجھے کچھ آرام چاہیے.. میں لائٹ بند کر کے سونا چاہتا ہوں، ایک یا دو سال کے لیے، بغیر کسی کو پریشان کیے۔

- عزالدین شکری فشیر۔

خوابم نمی‌بَرَد ز چه در این شبِ سِیاه؟
(ژاله اِصفَهانی)

مُجھے نِین٘د کیوں نہیں آ رہی اِس تارِیک شب میں؟۔۔۔

(مُتَرجِم: حسّان خان اباسِینی)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

13 Nov, 09:34


جب انسان اپنے حال پر غور کرتا ہے
تو وہ اپنے آپ کو بہت دور پاتا ہے
بہت ہی دور!

کدھر سرگرداں ہو؟!
پلٹتے کیوں نہیں؟!
اتنے دور کیوں ہو؟!
لوٹ آؤ!
لوٹ آؤ، ڈرو مت!

دیکھنا تم خیر ہی خیر پاؤ گے
بھلائی ہی بھلائی
عطا ہی عطا ...

اپنے رب کی طرف لوٹ چلو
وہ سب گناہ بخش دے گا
خطاؤں کو مٹا دے گا
گناہوں کو نیکیوں میں بدل دے گا
وہ بہت کریم ہے
تم چلو تو سہی!
ڈرو نہیں!

(الشيخ محمد سعيد رسلان حفظه الله)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

13 Nov, 05:45


"مجھ کو ہمیشہ سے ہی عقل کا پتلا سمجھا گیا ہے۔ آہ حیف کہ کسی نے میرے دل کی گہرائیوں میں غواصی نہ کی۔کسی نے میری آنکھوں میں نہیں جھانکا۔ کسی نے میرے سینے میں اتر کر نہیں دیکھا۔
کسی نے نہیں دیکھا کہ میری ستیزہ کاری کیا ہے؟ کسی نے میرے ذہن میں برپا قیامت کا اندازہ نہ لگایا۔ کوئی ایسی آنکھیں نہیں رکھتا تھا کہ میری رواقی کے پس پردہ میرا کرب و الم زدہ دل دیکھتا۔ اظہار و بیان کا ہر سانچہ آزما لیا گیا لیکن میرے چاک دامن پر کوئی محبت و الفت کی نظر نہ گئی۔ میں تو سمجھا تھا کہ
افسردہ دل افسردہ کند انجمنے را
(ایک غمگین دل پوری انجمن کو افسردہ کر دیتا ہے۔)
(مگر) آہ کہ کوئی نگاہ میرے چہرے پر آثارِ خون جگر دریدہ نہ بوجھ سکی۔ کوئی تعلق ایسا نصیب نہ ہوا جو علم و ذوق کے اشتراک سے قائم ہوا ہو۔ حالات کے غیر محسوس جبر سے جو وابستگیاں بنتی چلی گئی سو بناتے چلے گئے۔ہماری درماندگی کہ کوئی ہم خیال کوچہ دل میں نہ ٹھہرا۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

12 Nov, 18:09


" کوئی گھنا درخت چاہے کتنا ہی باوقار و تمکنت والا ہوجائے، آخر کو سوکھ جائے گا، کوئی عمارت کتنی ہی بلند و بالا کیوں نہ ہو، آخر میں مسمار ہوجائے گی، کوئی زندہ مخلوق چاہے کتنا ہی جیون جی لے، آخر کار اجل رسیدہ ہوکر ہی رہے گی،گو کہ اس کارخانۂ عالم کی ہر شے زوال پذیر ہوجائے گی ماسوا ذات خدا کے، "

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

10 Nov, 04:32


" افسوس! ہمارے ہاں ایک بہت بڑا طبقہ اردو لغت سے نابلد ہونے کی وجہ سے بہت سے علمی و ارشادی، فکری و ادبی گوہروں و فن پاروں کو سمجھنے سے محروم ہے "۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

08 Nov, 07:54


" جب لوگ دنیا سے دھن سمیٹ رہے ہوں، اور اسکی متاع و سروسامانی سے شاد ہورہے ہوں تو تمہیں چاہیے کہ تم خدا سے تعلق جوڑ لو اور باقی ہر چیز سے سیر چشم ہوجاؤ، اور اسی کو اپنی شادمانیوں کا سبب بناؤ، اور جب وہ اپنے دوستوں و یاروں سے مانوس رہے ہوں تو تم خدا سے انس گرفتہ ہوجاؤ، اور جب وہ سلاطین و رؤسا سے شناسائی کررہے ہوں اور ان سے پیوستہ ہورہے ہوں تاکہ جاہ و مرتبگی کو حاصل کریں، تو تم خدا سے شناسائی کرو اور اس سے پیوستہ ہوجاؤ، یوں تم عزت و شان کے تمام منازل و مراتب کو پا لوگے "

ابن قیم رحمہ اللّٰہ
[كتاب الفوائد]

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

07 Nov, 17:39


سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ”تم میں سے کوئی شخص "اِمَّعَة" (لائی لَگ) نہ بن جائے، کہ جدھر کی ہَوا ہو اُدھر چل پڑے۔“ (الزهد لأبي داؤد : ١٣٣)

نیز فرمایا : ”ہم جاہلیت میں "اِمَّعَة" ایسے شخص کو کہتے تھے جسے کھانے پر بلایا جاتا تھا تو اپنے ساتھ کسی کو بِن بُلائے ٹانگ لیا کرتا تھا۔ اور آج تم میں "إمَّعَة" وہ شخص ہے جو اپنے دین کو اسی طرح لوگوں کے پیچھے لگائے رکھتا ہے۔“ (جامع بيان العلم وفضله لابن عبدالبر : ١٨٧٤)

امام ابو عبید القاسم بن سلام رحمہ اللہ (٢٢٤ھ) فرماتے ہیں : ” "إمَّعَة" دراصل ایسے شخص کو کہتے ہیں جس کی اپنی کوئی رائے اور ارادہ نہیں ہوتا۔ جو منہ اُٹھا کر ہر کسی کے پیچھے چل پڑتا ہے۔ کسی بنیاد پر ٹِکتا نہیں ہے۔“ (غريب الحديث لأبي عبيد : ٤٩/٤)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

07 Nov, 17:07


" جو اپنے بگڑے ہوئے نفس کو سنوارنے میں لگا ہو، اسے لوگوں کے بچھڑنے اور انکی سرد مہری سے کوئی فرق نہیں پڑتا "۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

06 Nov, 11:14


غم و حزن کے ساۓ (۱)

بہ قولِ مولانا حالی مرحوم:

غالب ہے، نہ شیفتہ ہے، نہ نیّر باقی
وحشت ہے، نہ سالک ہے، نہ انور باقی
حالی اب اسی کو بزمِ یاراں سمجھو
یاروں کے جو داغ ہیں دل پر باقی

پیاروں کی جدائی کا غم بہت بڑی مصیبت ہے، کیوں کہ یہ لمبی جدائیاں، یہ حشر تک کا فراق اور یہ صدمے کبھی بھولنے والے نہیں اور لوحِ قلب پر ان کی یادوں کے ان مٹ نقوش ہمیشہ غمِ جدائی کے چرکوں کو تازہ رکھتے ہیں ۔ ابو العیناء نے سچ کہا ہے:

شَيئانِ بَكَتِ الدِماءَ عَلَيهِما
عَينايَ حَتّى تُؤذِنَا لِذِهابِ
لَن تَبلُغَا المِعشارَ مِن حَقَّيهِما
فَقدُ الشَبابِ وَفُرقَةُ الأَحبابِ

”دو قسم کے صدمے ایسے دل فگار اور جاں کسل ہیں کہ اگر مَیں ان پر روتے ہوۓ اپنی آنکھیں بھی موند لوں تو ان کے حق کا عشرِ عشیر بھی ادا نہیں ہو سکتا: ایک جوانی کا رخصت ہونا اور دوسرا یاروں کی جدائی کا غم...“

(سوۓ منزل: ۲۰۰)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

06 Nov, 05:11


‏َ"یحیٰ بن معاذ رحمه الله سے پوچھا گیا:
جب لوگوں کو چھوڑ دیں گے؛ تو کِس کے ساتھ زندگی گزاریں گے؟ فرمایا: اُس ذات کے ساتھ؛ جِس کی خاطر انہیں
چھوڑا ہے!"

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

05 Nov, 17:45


ہم پلٹ کر نہیں آتے۔۔ ان محفلوں میں جہاں ہمیں دھتکارا جائے یا ہمیں نظرانداز کیا جائے کیونکہ ہم دلوں سے نکلنے پر نہیں لوٹتے۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

04 Nov, 17:44


" ایک شخص بہت زیادہ گریہ و زاری کرتا رہتا، اس سے اسکی وجہ پوچھی گئی تو کہنے لگا!مجھے یہ یاد کرکے رونا آیا کہ میں نے اپنے ساتھ کیا کیا تھا جب میں اُس ذات سے شرمندہ نہیں تھا، جو مجھے دیکھ رہی تھی اور مجھے سزا دینے پر مقدور تھی، پس اس نے مجھے ہمیشہ کے عذاب اور سدا رہنے والی حسرت کے دن تک چھوٹ دے دی،
خدا کی قسم! اگر مجھے اختیار دیا جائے کہ تو کیا پسند کرتا ہے کہ تیرا محاسبہ کرکے تجھے جنت میں بھیج دیا جائے، یا پھر تجھ سے کہا جائے کہ خاک ہوجا؟ تو میں خاک ہوجانے کو پسند کروں گا "

[ألتوابين لإبن قدامة - (١٠٣)]

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

04 Nov, 16:04


" اے نفسِ بے رحم! زندگی کا ایک اور برس بیت گیا، تو نے کب مجھ کو اپنی قید سے رہائی دینی ہے "۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

03 Nov, 15:28


اگر دنیا میں تمہارا دیدار مشکل ہوگیا ہے تو بس اب حشر کے میدان میں ہم آپ سے ملاقات کریں گے اور یہ بھی ہمارے لئے کافی ہے ۔
تعجب کی بات نہیں کہ ہم نےعقل کے منع کرنے کے باوجود غم فراق کو یاد رکھا اور اس غم میں صبر کو بھی فراموش کردیا۔
ہم نے تیری محبت کو ایک دفعہ کی سیرابی کے بدلے ترک نہیں کیا اگرچہ یہ محبت ہمیں سیراب تو کرتی تھی لیکن اس سے ہماری پیاس پھر سے تازہ ہوجاتی۔
وہ افق جس کا ستارہ تم ہو اس کے ساتھ ہم نے جفاء اور بے وفائی نہیں کی اس سے پوچھا اور اس سے گفتگو کرنے کو چھوڑ نہ دیا ۔
ہم اس وقت بھی تیری جدائی پر غمگین ہوتے ہیں جب ہمارے سامنے شراب کے ٹھنڈے جام تھوڑے سے پانی میں مخلوط کر کے لائے جاتے ہیں کہ جس سے شراب میں چمک آجاتی ہے اور اس کے ساتھ گانے والے آکر ہمیں گیت سناتے ہیں۔
میں ایسی شراب پیتا ہی نہیں جو میرے طبع و مزاج پر غالب آجائےیا میرے عشق کو سکون میں بدل دے میں تو ہر وقت تیری محبت کی مئے کا طالب ہوں اور اس میں مدہوش رہتا ہوں لہذا مجھے کوئی اور اوتار مدہوش نہیں کرسکتا ۔
اگرچہ کہ جب بھی کوئی اپنے محبوب سے دور ہوجاتا ہے تو رفتہ رفتہ اسے بھول جاتا ہے لیکن تم گمان تک نہ کرنا کہ اب ہم تم سے دور ہیں تو ہم بدل گئے ہوں گے، ایسا نہیں بلکہ تم ہر وقت ہماری یادوں میں ہو۔
خدا کی قسم ہماری تمناؤں نے تیرا بدل طلب کیا نہ ہماری آرزؤں میں تیرے سوا کوئی اور بساہے ۔
نہ تیرے سوا ہمارا کوئی دوست ہوا جس نے ہمیں اپنی ذات میں مصروف کردیا ہو اور نہ ہم نے کسی اور کو اختیار کیا ہے جو ہمیں تسلی دے ۔

ابن زیدون الاندلسی

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

02 Nov, 07:50


اے محبت! خدا تجھے عزت بخشے۔ تیری ابتدا ہنسی مذاق اور انتہا سنجیدہ ہے۔ اس شخص کے سوا تیری حقیقت کوئی نہیں جان سکتا جس کا تجھ سے سامنا ہوا!

(طوق الحمامہ لابن حزم : ٨٩)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

01 Nov, 18:29


“بعض تکالیف اس قدر بھاری ہوتی ہیں کہ اگر ان کا دُکھ بوری بستی میں تقسیم کیا جائے تو تمام لوگ اپنی عقل کھو بیٹھیں”

(ابو دُعاء )

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

01 Nov, 16:27


" کتنے ایسے زیرک و شریف و با صلاحیت لوگ ہوتے ہیں، جو ایک نادان و بے فیض انسان پر فریفتہ ہوکر رسوائی کا بوجھ ڈھوتے اور محرومی و یاس کے گڑھے میں جا پڑتے ہیں "ـ

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

01 Nov, 12:11


أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ

کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے۔

(سورۃ الزمر)

امام ابن رجب الحنبلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں؛

”کوئی چاہتا ہے کہ اللہ اس کے معاملات کی حفاظت اور نگہبانی کرے تو اسے اللہ کے حقوق کا خیال رکھنا ہو گا اور چاہتا ہو کہ ناپسندیدہ چیز کیساتھ اس کا واسطہ نہ پڑے تو کوئی ایسا کام نہ کرے جو اللہ کے نزدیک ناپسند ہو۔“

(مجموع الرسائل لابن رجب)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

01 Nov, 11:06


.
___
غسان کنفانی کا ایک خط

میں آغاز ہی سے جانتا تھا کہ ہر محبت منصوبۂ فراق ہے..
میں ہمارے لیے، ہماری محبت کے لیے اور ہمارے خوابوں کے لیے خوف زدہ ہوا کرتا تھا..
میں نے ہمارے گرد مضبوط چار دیواری تعمیر کی کہ کہیں جدائی کا کوئی تیر اس سے پار نہ ہو سکے، کہیں ہم پر ہجر کی پھٹکار نہ آ پڑے..
اور ایک دن میں نے دیکھا کہ کچھ تیر میرے جگر کے پار ہو چکے ہیں، میں نے دیکھا کہ ان کا رخ میری طرف پھیرنے والی تم ہی ہو..
کاش! میں نے باہری دشمن کے خوف سے وہ مضبوط احاطہ نہ بنایا ہوتا؛ کیوں کہ میرا تنہا دشمن میرے سامنے تھا، وہی جس سے مجھے محبت تھی!

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

31 Oct, 17:04


اے فراق تیرا برا ہو۔اے ہجر تجھے موت آئے۔اے جدائی خدا تجھے معدوم کردے۔
اے فراق! کن کو کن سے جدا کر دیتا ہے۔کیسے کیسے دل پاش کر دیتا ہے۔کس طرح آنکھیں بہہ بہہ کر لہولہان کر دیتا ہے۔کیسے کیسے بامروت و باوقار نفوس کو رولا دیتا ہے۔کس کا جہان خاک بوس نہیں کیا تو نے؟ کس کا گھر نہیں اجھاڑا تو نے؟ کس کی روح نہیں کھینچ لی تو نے؟ کس کا سینہ دھکا نہیں دیا تو نے؟ خدا تجھے غرق کرے!

(واعظ)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

31 Oct, 05:27


ریل کی سیٹی کسی کےلیے ہجر کا استعارہ ہے تو کسی کےلیے وصل کی امید۔
زندگی اور موت میں بس اتنا سا فرق ہے۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

30 Oct, 17:22


جدائی کا ایک موڑ الوداع بھی ہے یعنی محبت کرنے والے یا محبوب کا کسی دوسری منزل کی طرف روانہ ہونا۔بے شک یہ محبت کے درد ناک مناظر میں سے ایک ہے اور ایسا دشوار مرحلہ ہے جس کے سامنے برسوں کی محبت سے یکجا سارے عزائم اور ہمتیں دم توڑ دیتے ہیں، ہر صاحب نظر کی قوت ختم ہوئی جاتی ہے، ہر پتھر دل آنکھ بہنے لگتی ہے، اور عشق کے مخفی راز و پیمان باہر امڈ آتے ہیں۔
میری زندگی کی قسم !! اگر کوئی صاحب ظرف اس گھڑی جان سے جائے اس خیال پر کہ جب وہ ہر آرزو کو مرتا دیکھے ، وحشتوں کے سائے طاری ہونے لگیں اور ساری خوشیاں غم میں بدلتی جائیں تو اس کا عذر حق ہے۔
یہ وہ گھڑی ہے جو سنگلاخ دلوں میں رقت بھر دے ، پتھر کے سینوں کو نرم کر دے۔وقت الوداع سر جھکائے اک ٹکٹکی باندھ کر محبوب کو کوچ کرتے دیکھنا اور پھر اس کے اوجھل ہوتے ہی چھا جانے والی گہری اداسی ، ہائے !! یہ تو دل سے ہر پردہ چیر کر اس کے اندر پیوست ہو جائے اور یہ چہرہ بناوٹ سے اس درد کو جتنا چھپائے یہ دل میں اتنا ہی بڑھتا جائے۔
میں ایسے انسان کو بھی جانتا ہوں جو روز جدائی جب اپنے محبوب کو الوداع کہنے گیا تو وہ جا چکا تھا۔ایک گھڑی وہ اس کے آثار کو تکتا رہا اور پھر اس کے مکان پر چلا آیا۔۔۔پھر جب وہاں سے اٹھا تو اس کا رنگ فق تھا اور حزن سے قابل پرسہ و تعزیت تھا۔چند دن ہی بیتے کہ وہ شدید علیل ہوا اور پھر آخر مر گیا۔اللہ اس پر رحم کرے۔۔۔!!

من البَينِ الوداعُ؛ أعني رحِيلَ المُحب أو رحيل المحبوب. وإنه لمن المناظر الهائلة والمواقف الصعبة التي تَفتضح فيها عزيمة كل ماضي العزائم، وتذهب قوة كل ذي بصيرة، وتَسكب كلُّ عينٍ جمود، ويَظهر مكنون الجوى. ولعمري لو أن ظريفًا يموت في ساعة الوداع لكان معذورًا إذا تفكَّر فيما يَحُلُّ به بعد ساعة من انقطاع الآمال، وحلول الأوجال، وتبدُّل السرور بالحزن. وإنها ساعة تُرِقُّ القلوب القاسية، وتُلين الأفئدة الغلاظ. وإن حركة الرأس وإدمان النظر والزَّفرة بعد الوداع لهاتكةٌ حجابَ القلب، ومُوصلة إليه من الجزع بمقدار ما تفعل حركةُ الوجه في ضد هذا.وأعرف من أتى ليُودِّع محبوبَه يوم الفِراق فوجده قد فات، فوقف على آثاره ساعةً وتردَّد في الموضع الذي كان فيه ثم انصرف كئيبًا متغيِّر اللون كاسف البال، فما كان بعد أيام قلائل حتى اعتلَّ ومات — رحمه الله.

📜: (طوق الحمامة في الألفة والألّاف)

🪶...الإمام أبو محمد ابن حزم اندلسي. رحمه الله.

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

30 Oct, 17:21


کاش ہم شروع سے نہ ملتے کاش میں اس دن دس منٹ دیر سے سوتا۔

نزار قبانی۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

30 Oct, 17:21


" لوگوں کے ساتھ حد سے زیادہ لگاؤ انھیں آپ سے دور کر دے گا - انسانی تعلقات کے پیچھے جتنا زیادہ بھاگو گے اتنا ہی اس تعلق کے قائم رہنے کے امکانات کم ہوتے چلے جائیں گے .

دوسروں سے ان کے رویے سلوک کی شکایت کرنے سے دراصل آپ کی اپنی ہی کمزوری ظاہر ہوتی ہے اور آپ کے حق میں ان کی بے رخی مزید بڑھ جاتی ہے اور عام طور پر کوئی مؤثر حل برآمد نہیں ہوتا۔"

لبنانی شاعر ادیب
میخائل نائمہ
مترجم: Musa Pasha

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

30 Oct, 16:38


افسوس ! کہ عہد جوانی گذر گیا ، جوانی مت کہو بلکہ کہو کہ زندگانی گذر گئی۔

میرحسن دہلوی

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

29 Oct, 11:46


"دل میں جو ہے ، وہ سب کچھ نہیں کہا جا سکتا ،اس لیے تو خدا نے آہیں ، آنسو ، لمبی نیند ، ٹھنڈی مسکراہٹ اور ہاتھ کی کپکپاہٹ کو پیدا کیا ہے۔"

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

29 Oct, 09:12


کسی حکیم سے پوچھا گیا :

انسان اپنے دشمن سے کیسے انتقام لے ؟

تو اس حکیم نے جواب دیا :

خود کی اصلاح کرکے ۔

. . . . . . ابو حماد محمد یحیی

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

29 Oct, 09:00


منگیتر کی موت!

عکل کا ایک آدمی کہتا:

ایک دفعہ میں نے ایک عورت کو قبر پر روتے ہوئے دیکھا وہ یہ اشعار پڑھ رہی تھی :

"اے وہ جو فنا کے قریب ہے اور واپس مجھ سے ملنے سے بہت دور ہے ، میرا باپ قربان ہو موت نے تمہارے خوبصورت چہرے کو مٹی سے بھر دیا!!"

آدمی کہتا میں نے اس عورت سے قبر والے کے بارے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ اس نے کہا:

ایک آدمی جس کا نام میرے نام سے جڑنے والا تھا لیکن ہمارا (نکاح کا) معاملہ شروع ہونے سے پہلے ہی زمانے نے اسے مجھ سے چھین لیا ، اللہ کی قسم میں بھی اس کے ساتھ ہی مر جانا چاہتی ہوں!!

[اعتلال القلوب-ص-201]

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

29 Oct, 08:00


جس شخص نے دنیا میں اپنی ذات کا “سخت”محاسبہ کیا قیامت کے دن اس کا “آسان” محاسبہ ہوگا!

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

28 Oct, 16:02


سب سے" درد ناک "روانگی اُس شخص کی ہے جو ہمارے پاس سے تو" چلا جاۓ " مگر ہمارے اندر سے نہ جا سکے ۔۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

28 Oct, 08:30


پرندے ہجرت کر رہے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے یاد ہے کہ میری نانی جان آٹا گوندھتے ہوئے کم از کم ایک روٹی چڑیوں کے لیے اور دو روٹیاں باقاعدگی سے حاضری دینے والے کتوں کے لیے بھی بناتی تھیں۔ اور جب وہ پرندوں کے لیے اپنے پوٹوں سے روٹی کے ریزے کرتی تھیں تو خیال رکھتی کہ کوئی ریزہ اتنا بڑا نہ ہو کہ چڑیا کے حلق سے نہ اتر سکے ۔میں نے ایک روز اپنی گھریلو ملازمہ کو دیکھا جو اپنے حصے کی روٹی کا ایک ٹکڑا ریزہ ریزہ کر کے دیوار پر رکھ رہی تھی کہ صاحب جی پرندوں کو بھی ان کا رزق ملنا چاہیے ۔لیکن ہم یہ طور طریقے فراموش کر رہے ہیں۔ اور شاید اسی لیے پرندے ہم سے خوش نہیں ہیں،ہمیں دعائیں نہیں دیتے۔۔۔۔۔

(مستنصر حسین تارڑ)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

27 Oct, 13:15


زندگی میں نہ ہم اپنے زخموں کو بھلا پاتے ہیں، نہ کوئی مرہَم یا تازہ ہوا ان کا مداوا کر پاتی ہے اور نہ ہی کوئی خوش آئند لمحہ ہمیں حقیقی فرحت دے پاتا ہے۔ ہم اپنے زخموں کو نئے زخموں کے سہارے فراموش کرتے ہیں، جو تازہ احساسات کے ساتھ ہمارے وجود پر ثبت ہو جاتے ہیں اور ہمارے دھیان کا محور بن کر ہمیں اپنی گرفت میں لے لیتے ہیں۔

عربی افسانے کا سرخیل: یوسف ادریس/ مصر
ترجمہ: اسد اللہ میر الحسنی

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

27 Oct, 06:49


آج تحریم کو گئے تین سال مکمل ہو گئے :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔ پورا یاد ہے وہ وقت جب کل وہ سیدھا جھک کے گاڑی کی فرنٹ سیٹ پہ آخری دفعہ بیٹھ رہی تھیں۔ بے بی دو دن سے ایکسپائر ہو گیا تھا۔ وہ چار دن سے ڈینگی بخار میں تپ رہی تھیں۔ آنٹی کا فون آیا "ثمر میں تمہیں بتانا نہیں چاہ رہی تھی لیکن یہ ہے کہ مس کیریج ہو گیا ہے" تب کچھ رک کے پہلا سوال یہ کیا کہ تحریم کیسی ہیں؟۔۔۔ اور جب میں گیا تو وہ گھر آ چکی تھیں۔ شام کو پراسس کے لیے جانا تھا۔۔۔ میں گیا تو چپ لیٹی ہوئی تھیں۔ انکل نے کہا کہ سب سے زیادہ اِس وقت اِسے ثمر کی ضرورت ہے۔ سب باہر چلے گئے۔ میں کرسی کھینچ اور ساری موٹیویشن اکھٹی کر کے پاس بیٹھ گیا۔ مسکرا کے دیکھا تو خالی آنکھیں اوپر اٹھائیں اور آنسو کناروں سے تیز ہو کے گر پڑے۔۔۔ میں نے پیار کیا کہ کیا ہوا, ہوتا رہتا ہے۔ آپ کو تو پتا ہے۔ You are a brave strong girl پر وہ خاموش تھیں۔۔۔ پھر کچھ کچھ باتیں کرنے لگیں۔ میں نے ہاتھوں سے کھلایا۔ کچھ سکون ہوا تو ہم دونوں سو گئے۔۔۔

۔۔۔ پھر قیامت رات کا آغاز ہوا۔ بچے کو دفنا آۓ۔ رشتہ دار اکھٹے ہو گئے۔ لیکن طبیعت سنبھلی ہوئی تھی۔ صبح ڈسچارج ہو جانا تھا۔ وارڈ میں صرف دو مریض تھے۔ سب مطمئن ہو کے واپس آ گئے۔ دو خواتین وہاں رہ گئیں۔ رات کو فون بجنا شروع ہوۓ۔ بھائی اور بھابھی دونوں معالج تھے۔ انہوں نے بھی کہا کہ گھبرا رہی ہیں وہ دونوں۔ کمزوری کی وجہ سے سانس اکھڑ رہا ہے۔ ہم چیزیں لے کے اطمینان میں ہسپتال پہنچے۔ سانس توازن میں نہیں تھا۔ ڈیوٹی پہ موجود Incompetent ڈاکٹر کے ہاتھ پاؤں پھولے ہوۓ تھے۔ عارج نے خود انتظام سنبھالا۔ طبیعت بگڑ رہی تھی۔ فیصلہ ہوا جناح پہنچیں۔ جیسے تیسے مشکل سے رات کے درمیانے پہر اسٹریچر اٹھا کے ایمبولینس میں ڈالا کہ پہیے نہیں تھے اور تیزی میں بھاگے۔ ابھی بھی بس سانس رک رہا تھا۔ میں پیچھے مڑ مڑ کے آکسیجن ماسک ٹھیک کرتا, پوچھتا۔۔۔ ایمرجنسی آ گئی۔ عارج وہاں خود ڈیوٹی پہ تھے۔ رش کی وجہ سے مشکل سے بیڈ ملا۔ حالت بگڑتی جا رہی تھی۔ کوئی کم یاب خطرناک وائرس انفیکشن پھیل چکی تھی۔ تحریم نیم بے ہوشی میں تھیں۔ پیر ہاتھ مَلے۔ ساتھ خواتین نے بے اختیار رونا شروع کیا۔۔۔ اسی اثنا میں پوری بڑی بڑی غزال سفید چٹی آنکھیں کھول کے بولیں "کیا ہوا ہے تمہیں؟ میں ٹھیک ہوں" اور آنکھیں بند کر لیں۔۔۔

۔۔۔ یہیں سے میرا دل لرزنے لگا۔ خطرے کی گھنٹیاں۔ سانس ٹوٹتا جا رہا تھا۔ "او-ٹی شفٹ کرو۔ بھاگتے ہوۓ لے کے جانا ہے۔ ٹائم کم ہے۔ ہم پاگلوں کی طرح بیڈ کو لے کے دوڑ رہے تھے۔۔۔ رشتہ دار پہنچنا شروع ہو گئے۔ سپورٹ نے کام کرنا بند کر دیا۔ کانوں کی لویں مڑنے لگیں۔۔۔ دل دھک دھک کر رہا تھا۔ آنٹی داخل ہوتی نظر آئیں تو میں بے اختیار لڑکھڑا گیا۔ دیوار نے سہارا دیا۔۔۔ آئز آیا تو مجھے سمجھ نہ آۓ کہ سامنا کیسے کروں۔ گھر واپس بھجوا دیا۔۔۔ "آئی سی یو لے جانا ہے۔ جلدی"۔۔۔

میں اندر گیا تو نلکی منہ میں لگی ہوئی۔ ڈاکٹر نے عارج سے پوچھا آپ کی کیا لگتی ہیں۔ "بہن"۔ جواب دیتے ہوۓ جملے ان کے اٹک گئے۔ آواز بھرَّا گئی۔ امید کا ایک اور ٹانکا میرے اندر ٹوٹ گیا۔ میں باہر آ کے زمین پہ آنٹی کے ساتھ بیٹھ گیا۔ دوستوں رشتہ داروں سے کوریڈور بھرا ہوا تھا۔ اچانک کسی نے میرے کندھوں پہ ہاتھ رکھے۔ "ثمر بھائی یہاں کیا کر رہے ہیں؟"۔ نظر اٹھائی تو میرے دوست ڈاکٹر عدیل نیاز سامنے تھے۔ "میری مسز اندر ہیں۔ تحریم"۔۔۔ انہوں نے میرے کندھے دباۓ۔ "ثمر بھائی وہ میرے علاج کے بیڈ پہ ہی تھیں۔ ان کا انتقال ہو گیا ہے"۔ (اس وقت بھی لکھتے ہوۓ میں رک گیا ہوں۔ آنسوؤں نے پردہ تان دیا ہے)۔ آنٹی نے کہا بیٹا دیکھو کوئی امید۔ "نہیں آنٹی میں ہی انہیں دیکھ رہا تھا۔ ثمر بھائی کا نام پڑھ کے باہر آیا ہوں"۔۔۔ اتنے میں انکل بے حال باہر آتے ساتھ ہی چیخے "وہ ہمیں چھوڑ کے چلی گئی"۔ اور میں سُن ہو گیا۔ لوگ مل رہے تھے۔ بہن گلے لگ گئی۔ باقی سب۔ پر میں بت بنا کھڑا تھا۔۔۔

۔۔۔ سارا جہان سمٹ چکا تھا۔ گھر جاتے ہوۓ مجھے سب سے بڑی فکر یہ تھی کہ بچوں کا سب سے پہلے سامنا کیسے کروں گا۔ اطلاع پہلے پہنچ چکی تھی۔ گھر پہنچا تو خاموشی سے بچوں کو گود میں کر لیا۔ بیٹے دیکھو ہم سب نے یہاں سے چلے جانا ہے جیسے آۓ تھے۔ پھر ہم دوبارہ اکھٹے ہو جائیں گے۔ مَمَّا اس دنیا سے چلی گئی ہیں۔ تو بہادر بننا ہے۔ دعا کرنی ہے۔۔۔ عائش خاموش ہو گئی۔ آئز نے نہیں نہیں کہتے تکیے پہ مُکِّے مارنا شروع کر دیے۔۔۔

۔۔۔ میں جو میت کا آخری چہرہ نہیں دیکھتا کہ مجھے زندگی والا چہرہ ہی یاد رہے۔ تحریم کے پاس بیٹھا چہرے پہ تکے جا رہا تھا۔ پھر بے اختیار اٹھا اور اس روشن جبیں والی کی پیشانی کو چوم لیا جو سرد تھی۔ وہ آنکھیں جن کو فوکس میں لے کے میں تصویر بنایا کرتا تھا۔ جن پہ شعر کہا کرتا تھا۔ جنہیں عقیدت سے چوما کرتا تھا, بند تھیں۔ لمبے گھنے بال بے حرکت پڑے تھے۔ لب جو مجھے دیکھتے ساتھ مسکراتے تھے, خاموش تھے۔ لوگوں کا تانتا بندھ گیا جو دو مہینے تک

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

27 Oct, 06:49


رہا۔۔۔ ان کی عمر سے بڑی شاگرد رو رہی تھیں۔ ہم کیا کریں۔ تحریم کی وجہ سے خدا کو پہچانا تھا۔۔۔ عمار وحید میں مجھ سے سے ملنے کی ہمت نہ تھی۔ بعد کو کہنے لگے کہ کاش میت اٹھتے وقت میری نظریں عائش پہ نہ پڑتیں۔ جب وہ بے قرار آنکھوں سے اِدھر اُدھر دیکھ رہی تھی۔ ہاۓ

۔۔۔ نماز جنازہ خود پڑھائی کہ لوگو میں نے اپنے ماں باپ کا جنازہ پڑھایا۔ اب مسز کا پڑھا رہا ہوں۔ امی ابو اور نانا کے پہلو میں جگہ ملی۔ قبر میں اترا۔ تحریم کے جسدِ خاکی کو اپنے ہاتھوں سے مٹی کے سپرد کیا۔ زیادہ برداشت نہ ہوا تو باہر نکل آیا۔ باقی کام عارج نے کیا۔۔۔

۔۔۔ تو یہ ہے کہانی۔ یہ ہے وہ زخم زخم دل جس سے نکلنے والے تحریمی نور کو آپ ایک سال سے پڑھ سن رہے ہیں۔ جو ابھی بھی دوسرے دن پہ کھڑا ہے۔۔۔ کتنی خواتین نے کہا کہ ہمیں تحریم کے انتقال کے بعد ان سے محبت ہوئی۔ ہم نے انہیں دیکھا نہیں۔ دوسرے شہروں سے وفود آنے لگے۔ ان کی تعزیت اور شہرت کی خبریں پہنچنے لگیں۔ احباب چلے آتے تھے۔ اور میں گھور ویران تھا جس کے اندر صرف ایک چراغ جل رہا تھا۔ خدا کی محبت کا چراغ ورنہ اندھیرا اسے کھا جاتا۔۔۔

لے او یار حوالے رب دے, میلے نیں بس چار دناں دے
اوس دن عید مبارک ہو سی, جس دن فیر ملاں گے

(28 سالہ تحریم کی یاد سے نکلنے والے برکت سلسلے سے فائدہ ہوا ہو تو آج بالخصوص ان کی مغفرت اور اعلٰی علیین میں درجات کی دعا کر دیجیے۔ عاجزانہ درخواست ہے۔ ہو سکے تو گھر والوں سے قرآن خوانی کروا دیجیے)

نشر مکرر
دلِ شکستہ
ثمر
27 اکتوبر, 2024

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

27 Oct, 06:49


”رُوح بِچھڑے یا ہَم رُوح بِچھڑے؛ ایک ہی بات ہے۔“

(الشوق والفراق لابن المرزبان : ٩٩)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

25 Oct, 18:11


I'm hurt too, but I'm always silent.

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

25 Oct, 18:04


How do I forget myself for not becoming the person I wanted to be.

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

25 Oct, 18:04


قال عبد الملك بن مروان رحمہ اللہ لبعض جلسائه: قد قضيت الوطر من كل شيء إلا من محادثة الإخوان في الليالي الزهر على التلال العفر.

خلیفہ عبدالملک بن مروان رحمہ اللہ اپنے بعض مصاحب سے کہتے ہیں: میری طبیعت سوائے اونچے ٹیلوں پر بیٹھ کے چاندنی رات میں جگری یاروں سے باتیں کرنے کے، ہر چیز سے بھر چکی ہے۔!

(حافظ نصراللہ)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

25 Oct, 03:57


موت لے جائے اور ہم نہ ملیں تو یہ بھول نہ جانا کہ تم سے ملنے کی بہت آرزو تھی۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

23 Oct, 17:50


‏قرآن مجید کے کچھ الفاظ آنکھیں اشکبار کر دیتے ہیں، جب اللہ تعالیٰ نے ہم سے پوچھا:
" اَلَسْتُ بِرَبِّکُم۔"
" کیا میں تمھارا رب نہیں ہوں؟ "
ہم نے کہا: " بَلی۔"
"ہاں! (تو ہمارا رب ہے۔)"
اس پر اللہ تعالیٰ کتنے مان سے، کتنے پیار سے اور کتنی فکر سے پوچھتے ہیں:
" فَاَیْنَ تَذْھَبُوْن ۔"
" پھر تم کدھر چلے جا رہے ہو؟ "
قرآن چھوڑ کر، میرا رستہ چھوڑ کر، مجھ سے دور کہاں جا رہے ہو...؟ تم کہاں کھوئے جاتے ہو؟
اللہ تعالیٰ ہمیں اس راہ پر چلنے کی توفیق دے جس پر وہ ہمیں دیکھنا چاہتا ہے.

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

23 Oct, 05:06


”مجھے اس چیز کا بہت افسوس ہے، اور میں نے یہاں شہر میں قرّاء اور علماء کے ایک اجتماع میں اس چیز کا اظہار بھی کیا تھا، کہ مجھے رسولِ اکرم ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی پوری زندگی کی تربیت میں یہ نظر نہیں آتا کہ کسی کو سبق یاد نہ ہوا، اور اس کو قرآن حفظ نہ ہوا ہو، تو صحابہ کو رسول اکرم ﷺ نے مار مار کر کسی کی ٹانگ توڑ دی ہو، کسی کا بازو توڑ دیا ہو، کسی کا سر پھوڑ دیا ہو، کسی کی آنکھیں ضائع کر دی ہوں۔ اور احمق والدین کی جہالت اور اس استاد کی حماقت اور قساوت کی وجہ سے کسی نے اپنے اوپر پٹرول چھڑک کر آگ لگا لی ہو، کیا یہ قرآن سکھانے کے انداز ہیں؟ کیا یہ دین اور سنت پر تربیت کے انداز ہیں؟ ہم نے سارا اسلوب اور طریقہ، نماز کا طریقہ، وضو کا طریقہ، عقیدہ اور ایمان رسول اکرم ﷺ کی سنت سے لیا۔ لیکن یہ جو پڑھانے کا طریقہ ہے، تعلیم اور تدریس کا طریقہ ہے، یہ پتہ نہیں کہاں سے لیا ہے! حضرت انس رضی اللہ عنہ تو یہ بھی فرماتے ہیں کہ میں نے دس سال رسولِ اکرم ﷺ کی خدمت کی ہے اور ان دس سالوں کے اندر میں نے رسولِ اکرم ﷺ کو نہ تو اپنے سے یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ یہ کیوں کیا ہے اور نہ یہ سنا ہے کہ یہ کیوں نہیں کیا۔“

(شیخ المشایخ حافظ محمد شریف حفظہ اللہ || مقالاتِ تربیت : ۲٥٣)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

22 Oct, 19:38


امام المتكلمين فخر الدین رازی رحمہ اللہ (٦٠٦ھ) نے ایک روز سلطان شہاب الدین غوری رحمہ اللہ (٦٠٢ھ) کو وعظ کرتے ہوئے فرمایا : ”اے سلطان! تیری سلطنت باقی رہے گی نہ رازی کی چکنی چپڑی باتیں؛ اور ہم سب اللہ کی طرف لوٹ جائیں گے۔“ یہ سن کر سلطان زار و قطار رو دیا۔

(الكامل في التاريخ لابن الأثير : ٢١٨/١٠)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

22 Oct, 19:36


جتنا بھی ہم اپنی اندرونی کیفیت کو بیان کرنے کی کوشش کریں، کوئی ہمیں سمجھ نہیں سکتا۔ نہ ہماری شکستوں کی شدت کو سمجھ سکتا ہے اور نہ ہی ان تلخ کوششوں کو جو ہم نے ہر روز اپنے ساتھ ایک بھاری بوجھ کی مانند گھسیٹی ہیں۔
کوئی نہیں جان سکے گا کہ یہ سب کرنے میں کتنی قربانیاں دی گئیں،
کتنی دعائیں کی گئیں،
کتنے آنسو بہائے گئے
اور کتنی راتیں تنہا گریہ و زاری میں گزاری گئیں۔
کتنی ہی ایسی سطریں تھیں جو ہم نے لکھی تھیں، پھر مٹا دیں۔
صرف اس لیے کہ ہمیں معلوم تھا۔ یہ بے سود ہے۔
یہ زندگی کے تضادات میں سے ہے۔
ہر ایک کے پاس اپنی جنگیں ہیں جو اسے تشکیل دیتی ہیں، لیکن دنیا ان سے لاعلم رہتی ہے۔

منآل
ترجمہ اسد اللہ میر الحسنی
ماخوذ از : تکسرات روح

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

22 Oct, 19:36


"زندگی جب چاہے ہماری خواہشوں کی زمین کو روند سکتی ہے۔"
.......
ہم نے اپنی زندگی میں کئی قسم کے نقصانات کا سامنا کیا ہے۔
ہم نے اپنے خواب کھو دیے، اپنے دوستوں کو کھو دیا۔ ان لمحوں کو کھو دیا جن میں ہم نے اپنی زندگی کے سب سے حسین دن گزارے۔
لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ نقصان وہ ہے جو ہمیشہ کے لیے ہو جائے، جب وہ لوگ ہم سے بچھڑ جائیں جو ہمارے وجود کا حصہ تھے، جو ہماری روحوں میں بستے تھے اور ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ تھے۔
یہ حقیقت میں بے حد تکلیف دہ ہوتا ہے کہ ہمارے دلوں میں ایک ایسے شخص کے لیے تمام جذبات زندہ رہیں جو ہمیں چھوڑ کر جا چکا ہو اور کبھی واپس نہ آ سکے۔ ہم اپنی باقی زندگی ان یادوں کے ساتھ گزارتے ہیں جو اُس چہرے سے وابستہ ہیں جس کے خد و خال ہمیں اب کبھی دیکھنے کو نہیں ملیں گے۔
جب اُس کی یاد آتی ہے۔ ہماری روحیں لرز اٹھتی ہیں، جیسے وہ ہمارے سامنے سے گزر رہا ہو مگر ہم اُسے چھو نہیں سکتے، اُسے گلے نہیں لگا سکتے۔
ہماری ہنسی کے گہرے لمحوں میں اُس کی ہنسی کی بازگشت سنائی دیتی ہے، جو اب کبھی سنائی نہیں دے گی۔ ہم اُن باتوں کے لیے ترستے ہیں جو اب کبھی نہیں ہوں گی۔
جب اُس کے چہرے پر مٹی ڈالی گئی، وہ لمحہ ہماری یادداشت میں ہمیشہ کے لیے نقش ہو گیا۔
ہم جتنی بھی کوشش کریں، اُس لمحے کو کبھی بھلا نہیں سکتے، کیوں کہ اُس لمحے میں ہمیں دنیا کی ہر چیز کی بے ثباتی کا احساس ہوا۔
ہم نے جانا
کہ زندگی جب چاہے ہماری خواہشوں کی زمین کو روند سکتی ہے۔ کوئی چیز اس کے راستے کو روکنے یا بدلنے کی طاقت نہیں رکھتی۔

منآل
ترجمہ: اسد اللہ میر الحسنی
ماخوذ از: تکسرات روح

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

22 Oct, 19:23


کیا انتظار مرنے کے بعد بھی باقی رہتا ہے؟
محبت کی سب سے الم ناک داستانوں میں سے ایک، لبنانی ادیب میخائیل نعیمہ کی داستان ہے۔
میخائیل نعیمہ، جو اپنی تعلیم کے لیے روس گئے تھے، وہاں ایک روسی دوشیزہ(فاریا) سے دل لگا بیٹھے۔ مگر تقدیر کی گردشوں میں وہ دونوں کبھی یکجا نہ ہو سکے۔ میخائیل نے زندگی بھر اس دوشیزہ کے لوٹنے کی آس میں شب و روز گزار دیے، لیکن وہ کبھی پلٹ کر نہ آئی۔ اپنی وصیت میں انہوں نے دل گداز الفاظ میں لکھا:

"میرے مزار کا دروازہ ہمیشہ کھلا رکھنا، شاید وہ کبھی لوٹ آئے۔"

عربی ادب کی معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ، احلام مستغانمی، اس کہانی کا ذکر کرتے ہوئے لکھتی ہیں:
"جب میں نے یہ جملہ لکھا تھا:
'محبت کا ایک لمحہ پوری زندگی کے انتظار کو جائز کر دیتا ہے'
تو میخائیل نعیمہ کی کہانی میرے سامنے نہیں تھی۔"

پھر وہ ایک سوال اٹھاتی ہیں:
"کیا وہ لوگ، جن سے ہم نے محبت کی اور جنہوں نے ہمیں ساری زندگی انتظار کی اذیت ناک آزمائش میں مبتلا رکھا، واقعی مرنے کے بعد بھی ہمارے انتظار کے قابل ہیں؟"

اسد اللہ میر الحسنی

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

22 Oct, 16:59


امام سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ کی جیب میں ایک رقعہ ہوتا تھے جسے وہ بار بار دیکھتے رہتے تھے۔ ایک دن وہ ان سے گر گیا؛ لوگوں نے اسے اٹھا کر دیکھا تو اس میں لکھا تھا:

سفیان! اللّٰہ کے سامنے کھڑے ہونے کو یاد رکھنا!

(سیر سلف الصالحین، 1006)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

21 Oct, 18:10


یہاں ہر چیز روتی ہے: کمرے کی دیوار، میری کھڑکی، میری پرانی چیزیں اور میں۔
عمرؔ

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

21 Oct, 15:43


”ہم نے طعام، لباس، سواری، بیوی، تمام لذات حاصل کر لیں؛ نہیں مل سکا تو ایسا دوست نہ ملا جس کے اور میرے درمیان تحفظات کی دیوار نہ ہو!“

(الخليفة سليمان بن عبدالملك رحمه الله | الكامل للمبرد : ١٨٩/١)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

20 Oct, 02:40


"مولا! اگر تو نے مجھے عذاب دینے کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو میرے معاملے کو لوگوں سے مخفی رکھنا تاکہ کوئی شخص یہ نہ کہتا پھرے : آج وہ بھی مبتلائے عذاب ہے جو خدا تک رَستہ دکھایا کرتا تھا ۔"

( امام ابن جوزی رحمه الله ، صیدالخاطر : ٣٠٥ )

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

19 Oct, 17:32


" میں صبح و شام مرنے کی ہی تمنّا کرتا رہتا ہوں، میں ڈرتا ہوں کہ کہیں دنیا کی رنگینیوں میں پھنس نہ جاؤں،
مسروق رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں! مومن کا بہترین تحفہ، اسکی غار ہے "

[الإمام الرباني أحمد بن حنبل رحمه الله.
الورع لأحمد (١٩) رواية المروذي ]

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

16 Oct, 17:40


طارق بلوچ صحرائی کی کتاب ❞گونگے کا خواب❝ سے اقتباس

بچپن میں ماں اور میں آنکھ مچولی اور چُھپن چھپائی بہت کھیلا کرتے تھے میں ہر بار جگہ بدل بدل کر چھپا کرتا تھا مگر میری ماں ہمیشہ اسی ایک ھی جگہ پر چُھپا کرتی تھی تاکہ اس کے بیٹے کو ڈھونڈنے میں مُشکل نہ ھو۔

یار فاخر میرے دوست! یہ چھپن چھپائی کی عادت میری ابھی جوانی میں بھی نہیں گئی اب میں اپنے ربّ کے ساتھ چھپن چھپائی کھیلتا ھوں میں ہمیشہ جگہ بدل بدل کر چھپتا ھوں کبھی اپنے گناہوں کے پہاڑ کے پیچھے کبھی نافرمانی کی بند گلی میں کبھی ندامت کی غار میں کبھی اپنی گندی سوچ کی بند حویلی میں اور کبھی اپنے اعمال کی سیاہ دیوار کے پیچھے مگر میرا پرور دگار ہمیشہ اپنی رحمت کی مسکان لئے مجھے میری شاہ رگ سے بھی قریب ملتا ھے کہ اس کو ڈھونڈنے میں مجھے کوئی تکلیف نہ ہو۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

16 Oct, 14:57


میں ہر وہ رات نہیں بھولتا جس میں میرا دم گھٹا تھا، دل اداسی میں ڈوبا تھا، اور مجھے اپنے آس پاس کوئی نہ ملا، میں مرا نہیں، دنیا ختم نہیں ہوئی، لیکن مجھے احساس ہوا کہ تمہیں جینے کے لیے اپنے آپ میں مضبوط ہونا چاہیے ۔

- جبران خلیل جبران

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

16 Oct, 07:14


امام محمد بن یحیی الذھلی رحمہ اللہ (٢٥٨ھ) نے ایک روز اپنی مجلس میں امامِ ذیشان ابو یعقوب البویطی رحمہ اللہ (٢٣١ھ) کا جیل سے لکھا گیا خط پڑھ کر سنایا، جس میں تھا :

”اپنے علاقے میں موجود میرے محدثین بھائیوں کو میرے حالات سے آگاہ فرمائیں، ہو سکتا ہے ان کی دعاؤں سے خلاصی نصیب ہو جائے۔ بیڑیوں کی وجہ سے میں فرض نماز و طہارت سے بھی عاجز آ چکا ہوں۔“

یہ سننا تھا کہ مجلس آہ و بکا اور دعاؤں سے معمور ہو گئی۔

(مناقب الشافعي للبيهقي : ٣٤١/٢)

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

15 Oct, 04:49


الدُّنْیَا حُلْوَۃٌ خَضِرَۃٌ
’’یہ دنیا بڑی میٹھی اور سر سبز و خوشنماہے۔‘‘
اسی وجہ سے انسان اس میں مگن رہتا ہے یہاں تک کہ
جب جان، حلقوم (ہنسلی) کو آپہنچتی ہے تب اسے یاد آتا ہے کہ وہ اس خزانے اور جائداد کو اپنے ساتھ آخرت کے گھر میں منتقل نہیں کرسکتا۔ عنقریب لہلہاتے باغ اور مہکتے باغیچے پیچھے رہ جانے ہیں، اونچی اونچی عمارتیں، وسیع و عریض بنگلے، زر و جواہر یہیں چھوڑ جانے ہیں
بلکہ دنیا کی ہر شے دنیا ہی میں رہ جانی ہے!

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

13 Oct, 19:05


مجھے کسی چیز نے اتنا تھکایا نہیں جتنا میری اپنی سوچوں نے۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

11 Oct, 10:54


میرے وجود کا جتنا حصہ بچ گیا ہے اسی کےساتھ میں تیرے در پر پہنچ گیا ہوں۔ اب اے میرے رب میری مدد فرما۔
آمین یارب العالمین "

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

11 Oct, 09:53


”کچھ خسارے روح میں ایک زہر سا گھول دیتے ہیں ، وہ روح کو ایسا بنا دیتے ہیں کہ وہ شکوہ اور گلہ کرنا ہی بھول جاتی ہے اور خاموشی کی وادیوں میں چلتی رہتی ہے، تنہا !!
جیسے سرو کے سیاہ رو بلندوبالا درخت ہوں!“

___ نطشے : The Dawn📖

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

10 Oct, 16:42


آ کسی شام کسی دکھ پہ اکٹھے روئیں۔۔۔۔

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

10 Oct, 04:03


(انا لله وانا اليه راجعون)

" یہ کلمات ہمارے نبی محمد ﷺ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کیے گئے،،
اگر یعقوب علیہ السلام ان کلمات کو جانتے ہوتے تو وہ کبھی یہ نہ کہتے " يا أسفاً على یوسف" ہائے افسوس یوسف کے فراق پر "

سعید بن جبیر رحمہ اللّٰہ
[المحرر الوجيز ( 228/1 )]

اہل دل کی دِل آویز باتیں📔📚

10 Oct, 04:02


اسلامیات کا پيريڈ تھا ۔ استادِ محترم عبد الغفور صاحب گفتگو کرتے ہوۓ اچانک خاموش ہو گئے ۔ کچھ لمحوں بعد بھرے ہوئے لہجے میں فرمانے لگے:

"میں اکثر سوچتا ہوں کہ اگر اللّٰه ہمیں - إنا للّٰه و إنا إلیه راجعون - جیسے صبر دلانے والے کلمات عطا نہ کرتا تو اپنوں کی جدائی پر کلیجے غم کی شدت سے پھٹ جاتے!“

(احمد نوید)

5,065

subscribers

306

photos

27

videos