سامعین وسامعات
السِّلَام عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُاللّٰهِ وَبَركَاتُه
༺༻𝔪𝔲𝔰𝔱 𝔩𝔦𝔰𝔱𝔢𝔫 𝔦𝔪𝔭𝔬𝔯𝔱𝔞𝔫𝔱 𝔪𝔢𝔰𝔰𝔞𝔤𝔢༺༻
𝐓𝐨𝐩𝐢𝐂▷Itteba-e Sunnat https://youtu.be/W8558eIzWQE?si=p-px5BbAhiJqj8w_
इत्तिबा ए सुन्नत موضوع"" اتباعِ سُنت
أَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قُلۡ اِنۡ كُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوۡنِىۡ يُحۡبِبۡكُمُ اللّٰهُ وَيَغۡفِرۡ لَـكُمۡ ذُنُوۡبَكُمۡؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ رَّحِيۡمٌ ۞ آل عمران ١٣ ترجمہ:کہہ دیجئے ! اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو (1) خود اللہ تعالیٰ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرما دے گا (2) اور اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔
تفسیر:31۔ 1 یہود اور نصاری دونوں کا دعویٰ تھا کہ ہمیں اللہ سے اور اللہ تعالیٰ کو ہم سے محبت ہے بالخصوص عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ و مریم علہما السلام کی تعظیم و محبت میں اتنا غلو کیا کہ انہیں درجہ الوہیت پر فائز کردیا اس کی بابت بھی ان کا خیال تھا کہ ہم اس طرح اللہ کا قرب اور اس کی رضا و محبت چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان کے دعو وں اور خود ساختہ طریقوں سے اللہ کی محبت اور اس کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی اس کا تو صرف ایک ہی طریقہ ہے کہ میرے آخری پیغمبر پر ایمان لاؤ اور اس کی پیروی کرو۔ اس آیت نے تمام دعوے داران محبت کے لئے ایک کسوٹی اور معیار مہیا کردیا ہے کہ محبت الہٰی کا طالب اگر اتباع محمد ﷺ کے ذریعے سے یہ مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے تو پھر تو یقینا وہ کامیاب ہے اور اپنے دعوی میں سچا ہے ورنہ وہ جھوٹا بھی ہے اور اس مقصد کے حصول میں ناکام بھی رہے گا نبی ﷺ کا بھی فرمان " جس نے ایسا کام کیا جس پر ہمارا معاملہ نہیں ہے یعنی ہمارے بتلائے ہوئے طریقے سے مختلف ہے تو وہ مسترد ہے "۔
31۔ 2 یعنی پیروی رسول ﷺ کی وجہ سے تمہارے گناہ ہی معاف نہیں ہونگے بلکہ تم محب سے محبوب بن جاؤ گے۔ اور یہ کتنا اونچا مقام ہے کہ بارگاہ الٰہی میں ایک انسان کو محبوبیت کا مقام مل جائے۔
t.me/Aao_salafiyat_ko_Samjhen 𝓜𝓾𝓯𝓪𝓼𝓼𝓲𝓻 𝓔 𝓠𝓾𝓻'𝓪𝓷 𝓐𝓵𝓵𝓪𝓶𝓪 𝓗𝓪𝓯𝓲𝔃 𝓙𝓪𝓵𝓪𝓵𝓾𝓭𝓭𝓲𝓷 𝓠𝓪𝓼𝓶𝓲 𝓗𝓪𝓯𝓲𝔃𝓪𝓱𝓾𝓵𝓵𝓪𝓱⟱🎞&𝓐𝓾𝓭𝓮𝓞