جو ایک اللہ کی محبت سے سرشار ہوتے ہیں،جو شک اور اس کے مظاہر سے سخت متنفر ہوتے ہیں،جو کوتاہیوں پر شرمسار اور عقیدے کی مٹتی قدروں کے غمگسار ہوتے ہیں،توحید کا جوش ان کے مساموں سے ابلتا ہے،جسم و روح کے خلیوں میں مچلتا ہے،ایک اللہ کا شعور ان کی کل کائنات ہوتا ہے وہی اس بھری پڑی دنیا میں توحید کے اصل رکھوالے ہوتے ہیں اور دعوت توحید کے علمبردار بھی۔
آپ کی بلیغ تجزیہ نگاری،منظر نگاری،ادبی پر کاری،قلم کی ابر بہاری سب کو حیران و ششدر کردے گی مگر یہ سب کچھ صرف ظہور فرزانگی کے ایک تماشے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے،توحید ان لفظی جمع خرچیوں سے بہت اعلی و ارفع شئی ہے،اللہ کی دی ہوئی زبان و قلم پر جب اس کے مدھر نغمے چھڑتے ہیں تو نعمتوں کا شکر ادا ہوتا ہے،اس کی احسان مندیوں کا خراج ادا ہوتا ہے،اس حقیقت عالیہ کو سمجھنے کیلئے زاویۂ نظر کو درست کرنے اور مضغۂ قلب کو وحی کی آنچ سے نرم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
https://www.facebook.com/share/p/JJLmGG6t2nYhLLSU/?mibextid=WC7FNe