مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ @masaileshariyyaa_com Channel on Telegram

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

@masaileshariyyaa_com


https://t.me/Quraanekareem
https://t.me/kanzuliiman
https://t.me/Tafseer_e_Siratul_Jinaan
https://t.me/MiraatulManajeeh_com
https://t.me/islaamimaaloomaat
https://t.me/Ttssdasenizamisuaalojawaab
https://t.me/Ttsdarsenizaamidarsiyyaat

مسائل شرعیہ چینل (Urdu)

مسائل شرعیہ چینل یک ایسا ٹیلیگرام چینل ہے جو مسلمانوں کے لئے معلوماتی، تعلیمی اور روحانی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ چینل مختلف اسلامی موضوعات پر مشتمل ہے جیسے قرآن کریم، حدیث، تفسیر، فقہ، اور دیگر شریعتی مسائل۔ مسائل شرعیہ چینل کے ذریعے آپ قرآن کریم سے متعلق مختلف ٹاپکس پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، تفسیر کتاب اللہ اور دیگر معقول شریعتی تفصیلات بھی دستیاب ہیں۔ اس چینل میں انتہائی موثر تعلیمی منصوبے بھی شامل ہیں جن میں کنز الایمان، تفسیر سیرت الجنان، اسلامی معلومات، اور درس نظامی درسیات شامل ہیں۔ اگر آپ اسلامی مسائل پر مزید علم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو مسائل شرعیہ چینل آپ کے لئے ایک بہترین ذریعہ ہوسکتا ہے۔ یہاں آپ کے تمام شریعتی سوالات کے جوابات دستیاب ہیں اور آپ اپنی روزمرہ کی زندگی میں اسلام کی راہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس چینل کا مقصد مختلف اسلامی فہمانہ تلاش کرنے والوں کو ایک ہموار راستہ فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کو اسلامی اصولوں پر قائم رکھ سکیں اور خود کو مذہبی طور پر تربیت دے سکیں۔ مسائل شرعیہ چینل کو آن لائن دیکھنے کے لئے ٹیلیگرام پر @masaileshariyyaa_com پر موجود ہوں۔ شروع کرکے اسلامی فہمانہ سفر میں شامل ہوں اور اپنی زندگی کو زیور بنائیں۔

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

25 Jan, 15:00


*پندرہ اگست ، اور 26جنوری منانا کیسا ہے؟* 👇

15 اگست جائز طریقہ سے منانے میں کوئی حرج نہیں کہ اس کا مطلب ہوتا ہے انگریزوں سے آزادی ملنے کی خوشی فی نفسہ اس میں شرعا کوئی خرابی نہیں۔*

*رہ گیا 26 جنوری یہ منانا جائز نہیں یہ دن اس یادگار میں منا یا جاتا ہے کہ کانگریس نے اپنا دستور بنا کر اسی تاریخ سے نافذ کیا ہے اس لیے اس دن کے منانے کا مطلب یہ ہے کہ کانگریس کے اس دستور کو ہم شرعی طور پر صحیح مانتے ہیں حالانکہ وہ شرعی طور پر صحیح نہیں ۔

*( قلمی فتاوی شارح بخاری )*
🩷💙🩵💚💛🧡
فیضان اعلیٰ حضرت, و ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
تحریری کلام خوشبوئے رضا👇
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیسبک پیج👇 फेसबुक
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

22 Jan, 07:24


فیضان اعلیٰ حضرت, و ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
تحریری کلام خوشبوئے رضا👇
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیسبک پیج👇 फेसबुक पेज
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2225

https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/120

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Jan, 12:56


پردہ کا انکار, اور عالمِ دین نیز سید کی توہین و تحقیر کرنا کفر ہے:👇
पर्दा का इनकार करना और अ़ालिमे दीन निज़ सय्यिद की तौहीन व तह़क़ीर करना कुफ्र है

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2800

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2232

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Jan, 12:42


*پردہ کا انکار کرنا کفر ہے:*👇

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2799

کیا فرماتےہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ: 👇

❶ پردے کا انکار کرنا کفر ہے یانہیں؟ ایک لڑکی نے کہا کہ میں پردے کو نہیں مانتی تو کیا وہ کافرہ مرتدہ ہوگئی؟

❷ اور کوئی شخص یہ کہے کہ مجھے مولویوں کو دیکھ کر بڑا غصہ آتاہے تو اس کےبارے میں کیا حکم ہے ایسا کہنا کفر ہے یانہیں؟

الجواب بعون الملک الوھاب: 👇

❶ پردہ (حجاب) کی فرضیت کا حکم نصِ قطعی سے ثابت ہے۔ (یعنی قرآنِ مجید سے ثابت ہے) اس کی فرضیت کا حکم خواص و عوام سب پر ظاہر ہے .لہذا یہ مسئلہ ضروریات دین سے ہے . اور ضروریات کے کسی مسئلہ کا انکار یا اس میں شک و شبہ کفر ہے

اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: 👇

وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ۪-وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآىٕهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآىٕهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآىٕهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ۪-وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّؕ-وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ.

(سورۂ نور، آیت31)

اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ یا شوہروں کے باپ یا اپنے بیٹے یا شوہروں کے بیٹے یا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے یا اپنے دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ کی مِلک ہوں یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں یا وہ بچے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں اور زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چھپا ہوا سنگار اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔

اور ارشاد فرمایا جل جلالہ: 👇

وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى وَ اَقِمْنَ الصَّلٰوةَ وَ اٰتِیْنَ الزَّكٰوةَ وَ اَطِعْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗؕ-

سورۂ احزاب، آیت33

اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو۔

اور ارشاد فرمایا جل جلالہ: 👇

یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَ بَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْهِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِهِنَّؕ-ذٰلِكَ اَدْنٰۤى اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا.

(سورہ احزاب، آیت59)

اے نبی! اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

ان آیاتِ طیبات میں مسلمان عورتوں کو پردے کا حکم دیا گیاہے۔ پردے کو فرض ماننا ایمان کا حصہ ہے۔

اگر کوئی شخص پردے کے فرض ہونے کا انکار کرے، یعنی یہ عقیدہ رکھے کہ پردہ شریعت کا حکم نہیں تو ایسا شخص کفر کا مرتکب ہوگا کیونکہ یہ دینِ اسلام کے ایک قطعی حکم کا انکار ہے۔

پس اس لڑکی کا کہنا کہ "میں پردے کو نہیں مانتی" یعنی پردے کے حکم کو شریعت کا حصہ نہیں مانتی، یقینا کفر و ارتداد ہے

❷ کسی عالمِ دین یا مولوی کو دیکھ کر غصہ آنا اپنے آپ میں کفر نہیں ہے، لیکن اگر یہ غصہ اس لیے ہو کہ وہ دین کا علم رکھتے ہیں یا دین کی تعلیمات کو بیان کرتے ہیں، تو یہ دین کی توہین کے مترادف ہے اور کفر ہے، کیوں کہ علمائے دین کی توہین ان کے علم کی وجہ سے کرنا کفر ہے،

الاشباه والنظائر میں ہے :👇

" والاستهزاء بالعلم والعلماء كفر . "

(ج2، ص 87 ، کتاب السیر، زکریا بک ڈپو)

فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے: 👇

علمائے کرام کی شان تو ارفع و اعلیٰ ہے، حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:👇

لا يستخف بحقهم الا منافق،

علما کے حق کو ہلکا نہ جانے گا مگر منافق - رواه الطبرانی فی الكبير عن ابي امامة رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔

پھر اگر عالم کو اس لیے برا کہتا ہے کہ وہ عالم ہے جب تو صریح کافر ہے " ۔

فتاویٰ رضویہ، جلد21، ص128

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Jan, 12:42


مسند الفردوس میں حضرت ابو ذررضی اﷲ تعالٰی عنہ سے ہے حضور پر نور سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:👇

العالم سلطان اﷲ فی الارض فمن وقع فیہ فقد ھلک ۔ والعیاذباﷲ تعالٰی۔

عالم اللہ کی سلطنت ہے اس کی زمین میں ، تو جو اس کی شان میں گستاخی کرے ہلاک ہوجائے۔

فتاویٰ رضویہ، جلد6، ص683

اسی میں ہے: 👇

اللہ عزوجل علمائے شریعت کو اپنا چنا ہوا بندہ کہتا رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم انھیں اپنا وارث اپنا خلیفہ انبیاء کا جانشین بتاتے ہیں۔

فتاویٰ رضویہ، جلد21، ص533

مجمع الانہر میں ہے: 👇

وَالِاسْتِخْفَافُ بِالْأَشْرَافِ وَالْعُلَمَاءِ كُفْرٌ. وَمَنْ قَالَ لِلْعَالِمِ عُوَيْلِمٌ أَوْ لِعَلَوِيٍّ عُلَيْوِيٌّ قَاصِدًا بِهِ الِاسْتِخْفَافَ كَفَرَ.

ساداتِ کرام اور علمائے کرام کی تحقیر کفر ہے جس نے عالم کی تصغیر کرکے عُوَیْلِمْ (عالِموَا، مولویا)یا علوی کو عُلَیْوِیْ (علوِيا، سَیِّدْوَا) تحقیر کی نیت سے کہا تو کفر کیا۔

مجمع الانہر، اول، ص695، دار احیاء التراث العربی، بیروت

لیکن اگر کسی عالم کی ذاتی کمزوریوں یا کسی دنیاوی عمل کی وجہ سے غصہ آ رہا ہو، تو یہ کفر نہیں ہے۔

اس خاتون پر لازم ہے کہ توبہ کرے اور پھر سے اسلام قبول کرے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ :❤️🩷❤️🩷❤️🩷
محمد عمار رضا قادری رضوی پلاموی

خادم التدریس، مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر
بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ
18رجب المرجب 1446ھ، یکشنبہ.

فیضان اعلیٰ حضرت, و ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
تحریری کلام خوشبوئے رضا👇
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
फेसबुक, فیسبک پیج👇
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2225

https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/120

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

16 Jan, 00:48


*قیامت کے دن کچھ چہرے تر و تازہ ہوں گے، اپنے رب تبارکَ و تعالیٰ کو دیدار کرتے ہوں گے،🧡💖💛🩷💗❤️ اللہ تعالیٰ ہم سب کو بھی ان خوش نصیب افراد میں شامل فرمائے ۔🤲

آمین 🤲 یا رب العالمین  بجاہ سید المرسلین، خاتم النبیین، رحمۃ للعلمین، شفیع المذنبین، سیدنا محمد المصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہٖ وازواجہٖ وبارک وسلم۔*🤲🤲🤲
🩷💙🩵💚💛🧡

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

13 Jan, 03:13


خود ستائی اور اس کا انجام: 👇
خود کو علامہ، مفتی کہنا کہلوانا کیسا ہے؟ 👇

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2725

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2228

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

13 Jan, 03:04


خود ستائی اور اس کا انجام: 👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2722

سوال: 👇

کچھ لوگ خود کو علامہ، مفتی، قاضی، خلیفہ، استاذ الشعرا اور قطب الشعرا وغیرہ القاب لکھتے لکھواتے ہیں اور واٹس ایپ فیسبک وغیرہ کی ڈی پی پر بھی اس طرح کے الفاظ لکھ کر خود سے لگا دیتے ہیں تاکہ لوگ جانیں کہ ہم علامہ، مفتی، قاضی اور خلیفہ اور قطب الشعرا ہیں تو کیا از روئے شرع ایسا کرنا درست ہے؟

الجواب بعون الملک الوھاب: 👇

اللہ رب العزت ارشاد فرماتاہے: 👇

لَا  تَحْسَبَنَّ  الَّذِیْنَ  یَفْرَحُوْنَ  بِمَاۤ  اَتَوْا  وَّ  یُحِبُّوْنَ  اَنْ  یُّحْمَدُوْا  بِمَا  لَمْ  یَفْعَلُوْا  فَلَا  تَحْسَبَنَّهُمْ  بِمَفَازَةٍ  مِّنَ  الْعَذَابِۚ-وَ  لَهُمْ  عَذَابٌ  اَلِیْمٌ.   

(سورۂ اٰلِ عمران، آیت188)

ترجمۂ کنزالایمان: 👇

ہرگز نہ سمجھنا انہیں جو خوش ہوتے ہیں اپنے کیے پر اور چاہتے ہیں کہ بےکیے ان کی تعریف ہو ایسوں کو ہرگز عذاب سے دور نہ جاننا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔ 😭


اور فرماتاہے جل جلالہ: 👇

فَلَا تُزَكُّوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى۠.

(سورۂ نجم، آیت32)

تو آپ اپنی جانوں کو ستھرا نہ بتاؤ وہ خوب جانتا ہے جو پرہیزگار ہیں ۔


حضورِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتےہیں: 👇


وَمَا زَادَ اللَّهُ عَبْدًا بِعَفْوٍ إِلَّا عِزًّا وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ.اخ
اور کوئی شخص ( صرف اور صرف ) اللہ کی خاطر تواضع ( انکسار ) اختیار نہیں کرتا مگر اللہ تعالیٰ اس کا مقام بلند کر دیتا ہے ۔

مسلم شریف، رقم 6592.

اور فرماتےہیں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم: 👇


مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ دَرَجَةً رَفَعَهُ اللَّهُ دَرَجَةً حَتَّى يَجْعَلَهُ فِي عِلِّيِّينَ وَمَنْ تَكَبَّرَ عَلَى اللَّهِ دَرَجَةً وَضَعَهُ اللَّهُ دَرَجَةً حَتَّى يَجْعَلَهُ فِي أَسْفَلِ السَّافِلِينَ.

یعنی جو شخص اللہ کی رضا کے لئے ایک درجہ تواضع اختیار کرتا ہے ، اللہ اسے ایک درجہ بلند فرما دیتا ہے ، حتیٰ کہ اس طرح اسے ’’ علیین ‘‘ میں پہنچا دیتا ہے اور جو شخص ایک درجہ اللہ کے سامنے تکبر کرتا ہے اللہ اسے ایک درجے نیچے گرا دیتا ہے ، حتیٰ کہ اسے اسفل السافلین میں پہنچا دیتا ہے ۔

مسند احمد، رقم 11747.

وَعَن عمر قَالَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ تَوَاضَعُوا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: 👇

مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ رَفَعَهُ اللَّهُ فَهُوَ فِي نَفْسِهِ صَغِيرٌ وَفِي أَعْيُنِ النَّاسِ عَظِيمٌ وَمَنْ تَكَبَّرَ وَضَعَهُ اللَّهُ فَهُوَ فِي أَعْيُنِ النَّاسِ صَغِيرٌ وَفِي نَفْسِهِ كَبِيرٌ حَتَّى لَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِمْ مِنْ كَلْبٍ أَوْ خنزيرٍ.


حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے منبر پر فرمایا : لوگو ! تواضع اختیار کرو ، کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: 👇

جو شخص اللہ کی خاطر تواضع اختیار کرتا ہے تو اللہ اسے رفعت عطا کرتا ہے ، وہ خود کو اپنی نظروں میں تو چھوٹا خیال کرتا ہے جبکہ لوگوں کی نظروں میں عظیم ہوتا ہے ، اور جو شخص تکبر کرتا ہے ، اللہ اسے پستی کا شکار کر دیتا ہے ، وہ لوگوں کی نگاہوں میں چھوٹا ہوتا ہے جبکہ وہ اپنے آپ کو بڑا تصور کرتا ہے ، حتیٰ کہ وہ ان کے نزدیک کتے یا خنزیر سے بھی ذلیل و حقیر ہوتا ہے ۔‘‘

مشکاۃ المصابیح، رقم 5119.

امامِ مؤید من اللہ، امامِ اہلِ سنت، سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: 👇

یہ کہنا کہ میں عالم ہوں اگر کسی وقت کسی ضرورت ومصلحت شرعی کے سبب ہے تو حرج نہیں،

اور اگر بلاضرورت ہے تو جہل (جہالت) اور خود نمائی ہے خود ستائی کے لئے ہے تو سخت گناہ ہے۔

قال اﷲ تعالٰی: لاتزکوا انفسکم.

(اﷲتعالٰی نے فرمایا: اپنی پاکیزگی مت بیان کرو۔)

حدیث میں ہے:👇

من قال انا عالم فھو جاھل.

جو یہ کہے کہ میں عالم ہوں وہ جاہل ہے ۔

فتاویٰ رضویہ شریف، جلد16 ‍، ص422. ملتقطا ۔


اور فرماتے ہیں: 👇

ہاں اگر کوئی شخص حقیقت میں عالم دین ہو اور لوگ اس کے فضل سے ناواقف اور یہ اس سچی نیت سے کہ وہ آگاہ ہوکر فیض لیں ہدایت پائیں اپنا عالم ہوناظاہر کرے تو مضائقہ نہیں، زید جاہل کا اپنے آپ کو مولوی صاحب کہنا دونا گناہ ہے کہ اس کے ساتھ جھوٹ اور جھوٹی تعریف کاپسندکرنا بھی شامل ہوا۔

فتاویٰ رضویہ شریف، جلد23‍، ص728.


اسی میں ہے: 👇

اور رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:👇

المتشبع بمالم یعط کلابس ثوبی زور۔

رواہ الشیخان عن اسماء ومسلم عن الصدیقۃ بنتی الصدیق رضی اﷲ تعالٰی عنھم۔

نعمتِ نایافتہ کا اظہار کرنے والا اسی طرح ہے جوسرسے پاؤں تک جھوٹ کاجامہ پہنے ہوئے ہے۔

(اسے امام بخاری وامام مسلم نے اسماء بنت صدیق رضی اﷲ تعالٰی عنہم سے اورامام مسلم نے سیدہ عائشہ صدیقہ بنت صدیق اکبرسے روایت کیارضی اﷲ تعالٰی عنہم۔ت)

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

13 Jan, 03:04


فتاویٰ رضویہ شریف، جلد26 ‍، ص573.

جو لوگ اپنے نام کے ساتھ علامہ، محقق، فقیہ، قاضی استاذ الشعرا یا قطب الشعرا جیسے الفاظ لکھتے ہیں، تاکہ دوسروں کو اپنی بڑائی دکھا سکیں یہ گناہ ہے ۔

کیا کبھی غور کیا کہ خود ستائی، جو اصل میں تکبر اور خودپسندی کی علامت ہے، کتنی بری اور قابلِ مذمت بات ہے؟

ہمارے عظیم مشائخ اور علمائے کرام، جن کے علم و عمل کی دنیا معترف ہے، کبھی بھی اپنی تعریف نہیں کرتے تھے۔ مثلاً: 👇

امامِ اہلِ سنت، سرکار اعلیٰ حضرت، شاہ امام احمد رضا قادری بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، جو حافظ، قاری، عالم، مفتی، محدث، مفسر محقق اور مجدد سب تھے، مگر آپ نے نے کبھی خود کو عالم یا فقیہ کہنا اور کہلوانا تو دور کی بات دل میں خیال بھی نہ لایا کہ میں عالم یا فقیہ ہوں ۔

وہ خود اپنی کتاب فتاویٰ رضویہ شریف کے خطبہ میں فرماتے ہیں: 👇

'' لم یخطر ببالی قط انی من العلماء،  او زمرۃ الفقہاء. ''

"کبھی میرے دل میں یہ خطرہ نہ گزرا کہ میں عالم ہوں یا فقہاء کے گروہ سے ہوں۔"

(فتاویٰ رضویہ مترجم، جلد 1، صفحہ 93)

اب اس کے مقابلے میں آج کا حال دیکھیں:👇

دو چار اشعار لکھنے والے اعدادیہ اولیٰ کے طلبہ بھی خود کو "استاذ الشعرا" یا "قطب الشعرا" کہلوانے لگتے ہیں، اور اگر کوئی ان القاب سے نہ پکارے، تو وہ خود ہی ان القاب کو اپنے نام سے جوڑ کر، واٹس ایپ وغیرہ کی ڈی پی پر لگاکر دوسروں کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں الا ماشاءاللہ! اللہ کی پناہ!

یہ عمل دراصل ایک مہلک بیماری ہے، جس کی مذمت قرآن اور حدیث میں سختی سے کی گئی ہے۔

ہمیں چاہیے کہ اپنی اصل حیثیت کو سمجھیں اور دوسروں کی خوشامد یا جھوٹی تعریف کے انتظار سے بچیں۔

اللہ کے نیک بندے وہی ہیں جو عاجزی اختیار کرتے ہیں اور اپنی بڑائی کے بجائے اپنی غلطیوں کو دیکھتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں خود ستائی، ریاکاری، اور تکبر سے محفوظ رکھے اور حقیقی عاجزی عطا فرمائے۔

آمین 🤲 یا رب العالمین  بجاہ سید المرسلین، خاتم النبیین، رحمۃ للعلمین، شفیع المذنبین، سیدنا محمد المصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہٖ وازواجہٖ وبارک وسلم۔🤲🤲🤲

کتبہ : محمد عمار رضا قادری رضوی پلاموی
خادم التدریس، مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر
بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ
12 رجب المرجب 1446ھ روزِ ایمان افروز دو شنبہ مبارکہ.

فیضان اعلیٰ حضرت, و ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
تحریری کلام خوشبوئے رضا👇
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
फेसबुक, فیسبک پیج👇
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2225

https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/120

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

07 Jan, 09:21


ظلِ رب یا ظل اللہ کہنا کیسا؟ 👇

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2225

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2683

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

07 Jan, 06:25


فیضان اعلیٰ حضرت, و ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
تحریری کلام خوشبوئے رضا👇
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
फेसबुक, فیسبک پیج👇
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2225

https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/120

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

07 Jan, 06:25


سوال: 👇👇👇

کیا فرماتے علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ کسی کو ظل "ظلِ رب" (اللہ کا سایہ) کہنا کفر ہے زید دلیل پیش کرتاہے  اللہ تعالیٰ جسم سے پاک ہے تو سایہ کیسے ہوگا؟؟؟  اور بکر کہتا ہے کہ ظلِ رب یا ظل اللہ کہنا جائز ہے کتابوں میں ایسا لکھا ہے ۔ دونوں میں سے کس کی بات درست ہے؟ جواب عنایت فرمائیں ۔

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2683

الجواب بعون الملک الوھاب:👇

الحمدللہ، اہلِ سنت وجماعت کے نزدیک ہر مسئلہ قرآن و سنت اور اقوالِ علمائے کرام کی روشنی میں حل کیا جاتا ہے۔

اس سوال کے جواب کے لیے درج ذیل باتیں اہم ہیں:👇

1. ظلِ رب (اللہ کا سایہ) کا مفہوم:👇

ظل کا لغوی مطلب "سایہ" ہے، لیکن یہ اصطلاحی طور پر مختلف مواقع پر مجازی معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

"ظلِ رب" کا مطلب صرف جسمانی سایہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت، حمایت، اور پناہ مراد ہے۔ اللہ تعالیٰ جسم سے پاک ہے اور کسی جسمانی کیفیت سے منزہ ہے، جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا:👇

"لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ" (سورہ الشوریٰ، آیت11)

ترجمہ: "اس جیسی کوئی چیز نہیں۔"

لہٰذا "ظلِ رب" کو مجازی اور رحمتِ الٰہی کے معنوں میں سمجھا جائے گا، نہ کہ جسمانی سایے کے۔

2. احادیثِ مبارکہ میں ظل اللہ کا ذکر:👇

متعدد احادیث مبارکہ میں "ظل اللہ " کا ذکر آیا ہے، جس سے مراد اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت اور حمایت ہے۔

❶ بخاری شریف کی حدیث:👇

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"سبعة يظلهم الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله"

(بخاری، حدیث: 660)

ترجمہ: "سات قسم کے لوگ ہوں گے جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے سایے (رحمت) میں جگہ دے گا، اس دن جب اس کے سایے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔"

اس حدیثِ پاک میں '' فی ظلِہٖ '' یعنی اللہ تعالیٰ کے سایے میں، فرمایا گیاہے، اس مراد اللہ کی خاص رحمت و پناہ ہے۔

❷ حدیثِ پاک :
حفاظِ قرآن ظلِ رب میں ہوں گے:👇

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:👇

"أدبوا أولادكم على خصال ثلاث: على حب نبيكم، وحب أهل بيته، وعلى قراءة القرآن، فإن حملة القرآن في ظل الله يوم لا ظل إلا ظله مع أنبيائه وأصفيائه، '' رواه مسند الفردوس،

(اتحاف الخيرة المهرة، جلد 8، صفحہ 185)

ترجمہ: "اپنے بچوں کو تین چیزوں کی تربیت دو:

❶ اپنے نبی کی محبت،
❷ اہلِ بیت کی محبت، اور
❸ قرآن کی تلاوت

بے شک حفاظِ قرآن اللہ تعالیٰ کے سایے میں ہوں گے، اس دن جب اس کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا، انبیاء اور برگزیدہ لوگوں کے ساتھ۔"

یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ "ظلِ رب" رحمتِ الٰہی اور جنتی مقام کی علامت ہے۔

❸. حدیثِ پاک میں ہے: 👇

السطان ظل اللہ فی الارض فمن اکرمہ اکرمہ اللہ ومن اھانہ اھانہ اللہ، رواہ الطبرانی فی الکبیر والبیھقی فی الشعب عن ابی بکرۃ رضی اللہ تعالٰی عنہ عن النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ۔

سلطان زمین میں اللہ تعالٰی کا سایہ ہے جواس کی عزت کرے اللہ تعالٰی اس کو عزت دے، اور جو اس کی توہین کرے ﷲ تعالٰی اسے ذلّت دے۔ اسے طبرانی نے معجم الکبیرمیں او ربیہقی نے شعب الایمان میں حضر ت ابوبکرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے روایت کیا۔

فتاویٰ رضویہ شریف، 9، ص508

جو لوگ قرآن و سنت کے مطابق اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت یا حمایت کے تحت آتے ہیں، انہیں "ظلِ رب" یا "ظل اللہ" کہنا جائز ہے، کیونکہ اس سے مراد مجازی طور پر اللہ تعالیٰ کی پناہ اور رحمت ہے، نہ کہ کوئی جسمانی سایہ۔

زید اور بکر کے دعوے کا جائزہ:👇

زید کا کہنا کہ ظلِ رب کہنا کفر ہے:👇

زید کی بات درست نہیں، کیونکہ یہ دعویٰ اللہ تعالیٰ کی صفات کے مفہوم کو نہ سمجھنے پر مبنی ہے۔ ظلِ رب کا مطلب جسمانی سایہ نہیں بلکہ رحمت و حمایت ہے، اور احادیث سے یہ ثابت ہے۔

بکر کا کہنا کہ ظلِ رب کہنا جائز ہے:👇

بکر کی بات درست ہے، بشرطیکہ وہ اس کا مطلب اللہ کی رحمت اور حمایت کے معنوں میں لے رہا ہو، جیسا کہ احادیثِ مبارکہ اور علما کی تصریحات سے ثابت ہے۔

پس ثابت ہوا کہ ظلِ رب یا ظل اللہ کہنا احادیثِ مبارکہ سے ثابت ہے، اور اس کا مطلب اللہ کی خاص رحمت و پناہ ہے۔

زید کا اعتراض اللہ تعالیٰ کی صفات کے مفہوم کو نہ سمجھنے اور کتبِ دینیہ سے دوری کی وجہ سے ہے، جبکہ بکر کی بات درست ہے۔

اس لیے اس مسئلے کو فہم و تدبر سے سمجھنا چاہیے اور قرآن و حدیث کی روشنی میں صحیح مفہوم اپنانا چاہیے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:
محمد عمار رضا قادری رضوی پلاموی
خادم التدریس، مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر
بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ
6 رجب المرجب 1446ھ بروز سہ شنبہ
https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2225

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Dec, 04:56


ایک حساس معاملہ، دین داری یا دنیا داری؟👇
(ایک دین دار بنتِ حوا کی نیک خواہش)👇
https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2223

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Dec, 04:55


ایک حساس معاملہ، دین داری یا دنیا داری؟👇

(ایک دین دار بنتِ حوا کی نیک خواہش)👇

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ: 👇

ہندہ ایک تعلیم یافتہ اور دیندار لڑکی ہے، جس کی زندگی کے اصول اور ترجیحات دین اسلام کے دائرے میں ہیں۔

لیکن اس کے ماں باپ اس کے لیے ایک ایسے لڑکے کا رشتہ طے کر رہے ہیں، جو بظاہر دنیاوی لحاظ سے خوشحال اور کامیاب ہے، لیکن دینی اعتبار سے اس میں بنیادی خامیاں ہیں۔👇

وہ نماز نہیں پڑھتا، داڑھی نہیں رکھتا، قرآن پاک پڑھنے سے قاصر ہے، اور دین کی تعلیمات سے دور ہے۔ 😭

ہندہ کو اس پر شدید اعتراض ہے، کیونکہ اس کی خواہش ہے کہ اس کی زندگی کا ساتھی دین دار ہو، ایسا شخص جو اسے دین کے قریب لے کر جائے، اور جس کے ساتھ وہ اپنی زندگی اللہ کی رضا کے مطابق بسر کر سکے۔

ہندہ کی خواہش، دین دار شوہر: 👇

ہندہ کا کہنا ہے:👇

"میرے والدین خوبصورتی اور مال و دولت کو دیکھ کر میرا رشتہ طے کر رہے ہیں، لیکن میں ایسے شخص کو پسند کرتی ہوں جو دیندار ہو، جس کی داڑھی ہو، جو نماز پڑھتا ہو، اور جو قرآن پاک جانتا ہو۔ میری خواہش ہے کہ میں اس کے ساتھ قرآن پاک پڑھوں، اگر میں نہ پڑھ سکوں تو وہ مجھے پڑھ کر سنائے۔ مال و دولت اللہ کی طرف سے ہے، اور رزق دینے والا بھی اللہ تعالیٰ ہے، کوئی بھوکا نہیں مرے گا۔ لیکن دین داری کے بغیر زندگی بے معنی لگتی ہے۔"

ہندہ کا مسئلہ، اظہار مشکل۔۔: 👇

ہندہ اندرونی طور پر غمگین ہے اور شدید کرب میں مبتلا ہے۔ وہ یہ بات کسی کو بتا نہیں سکتی، کیونکہ اسے ڈر ہے کہ اس کی بات شاید سنی نہیں جائے گی یا اسے نظرانداز کر دیا جائے گا۔ یہ صورت حال اس کے لیے ذہنی اور روحانی اذیت کا باعث بن رہی ہے۔

ہندہ کا سوال ہے کہ کیا شریعت میں زبردستی بالغ اولاد کی شادی کرنا جائز ہے؟

اور جو والدین زبردستی اولاد کی شادی ان کے من پسند کے بغیر کرتے ہیں ان کےبارے میں شریعتِ مطہرہ کیا کہتی ہے؟ بالدلیل جواب عنایت فرمائیں ۔
@Sunni_Razavi_Library
@Dars_E_Nizami_Suwal_O_Jawab

@islaamimaaloomaat
@Arabic_Urdu_Farsi_Grammar

https://t.me/Sunni_Razavi_Library/8960

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

*فیضانِ اعلیٰ حضرت  گروپ*👇
Https://chat.whatsapp.com/GiXtMiuIVDH4vb1njLCn6d
*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ* 👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q
*تحریری کلام خوشبوئے رضا* 👇
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
*کلکِ رضا یوٹیوب چینل* 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

16 Dec, 01:43


https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2221

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

16 Dec, 01:16


سوال:👇

مونسٹر بلیک (Monster Black) یا اس جیسی دیگر نیل پالش کو ناخن پر لگانا جائز ہے یا نہیں؟ اس مسئلے کو وضاحت سے بیان کریں۔
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2496
جواب:👇

مونسٹر بلیک (Monster Black) یا دیگر نیل پالش کے استعمال کا شرعی حکم اس بات پر منحصر ہے کہ یہ ناخن پر لگا کر وضو یا غسل کے دوران پانی کی رسائی کو روکتی ہے یا نہیں۔

1. بنیادی اصول:👇

وضو اور غسل کے لیے جسم کے ان حصوں تک پانی کا پہنچنا ضروری ہے جن کا دھونا فرض ہے، جیسا کہ ہاتھوں اور ناخنوں کا مکمل دھونا۔

اگر نیل پالش یا کسی اور مادے کی تہہ پانی کو ناخن تک پہنچنے سے روک دے تو وضو اور غسل صحیح نہیں ہوگا۔❗️

2. مونسٹر بلیک کا مسئلہ:👇

اگر یہ پروڈکٹ ناخن پر ایسی تہہ بناتی ہے جو پانی کی رسائی میں رکاوٹ ڈالتی ہے، تو وضو اور غسل نہیں ہوگا۔

اگر یہ پروڈکٹ پانی کو روکنے کے بجائے صرف رنگ دیتی ہو اور اس میں کوئی ناپاک یا غیر شرعی اجزاء شامل نہ ہوں، تو اس کے استعمال میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔


3. شرعی فتویٰ کی بنیاد:👇

فقہائے کرام نے وضو اور غسل کے لیے جسم کے ان حصوں تک پانی کی مکمل رسائی کو لازمی قرار دیا ہے۔

حدیثِ پاک میں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:👇

"ویلٌ للأعقاب من النار"

بخاری شریف، 60، 96، 163، 165۔

مسلم شریف، 566، 570، 572، 573، 575۔

مشکاۃ شریف، حدیث نمبر398۔

یعنی وضو میں پاؤں کی ایڑیاں دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کےلیے ویل ہے ۔(یہاں ویل سے ہلاکت یا جہنم کی ایک وادی یا سخت عذاب مراد ہے از مرقات)

اسی اصول کو نیل پالش کے معاملے پر بھی لاگو کیا جائے گا۔ اگر پانی ناخن تک نہ پہنچے تو وضو اور غسل ناقص ہوگا۔

4. تجویز:👇

مونسٹر بلیک یا دیگر نیل پالش لگانے کی صورت میں اسے وضو یا غسل کے بعد لگائیں تاکہ عبادت میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

بہتر متبادل کے طور پر "Halal Nail Polish" یا "Breathable Nail Polish" استعمال کی جا سکتی ہیں، جو پانی کے گزرنے کی اجازت دیتی ہیں۔

@Sunni_Razavi_Library
@Dars_E_Nizami_Suwal_O_Jawab

@islaamimaaloomaat
@Arabic_Urdu_Farsi_Grammar

https://t.me/Sunni_Razavi_Library/8960

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

15 Dec, 13:08


الحمد للہ!🤲
یہ وہی فتویٰ ہے جو حالیہ دنوں میں تحریر کرکے 36 گڑھ کورٹ میں پیش کیا گیا اور اسی کی روشنی میں فیصلہ صادر ہوا۔ فللہ الحمد!
https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2218

یہ نہ صرف شریعتِ مطہرہ کی بالادستی کا ثبوت ہے بلکہ اہلِ علم کی رہنمائی کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔❤️

فتویٰ دراصل شریعت کا وہ روشن چراغ ہے جو زندگی کے پیچیدہ مسائل میں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ ایک مستند فتویٰ عوام کی الجھنوں کو دور کرتا ہے اور عدالتوں میں شرعی اصولوں کو مضبوطی سے پیش کرنے میں بنیاد بنتا ہے۔❤️

یہ فتویٰ میرے محترم و مکرم استاذ، تلمیذِ امامِ علم و فن، فقیہِ عصر حضرت مفتی اشفاق احمد رضوی مصباحی صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ کی نگرانی اور تصدیق کے بعد پیش کیا گیا۔ حضرت مفتی اشفاق احمد صاحب اطال اللہ عمرہ اپنے وقت کے جید عالمِ دین ہیں، جنہیں اللہ تعالیٰ نے گہرے علم اور بصیرت سے نوازا ہے۔ آپ کی تربیت میں لکھا گیا یہ فتویٰ آپ کی شریعت فہمی اور علمی بصیرت کا واضح ثبوت ہے۔❤️

حضرت مفتی صاحب کی شخصیت اہلِ علم کے لیے باعثِ فخر اور عوام کے لیے ایک عظیم راہنما ہے۔ آپ کے فتاویٰ دلائلِ شرعیہ کی روشنی میں مرتب ہوتے ہیں، جو ہر شک و شبہ سے بالاتر اور ہر خاص و عام کے لیے حجت ہوتے ہیں۔❤️

اللہ تعالیٰ حضرت کا سایہ ہم پر تادیر قائم رکھے اور ہمیں ان کے فیوض و برکات سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہِ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم🤲🤲🤲
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2488

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2218

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

03 Dec, 12:26


*طلاق اور نفقہ کا شرعی حکم:*👇

سوال: 👇

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ: 👇

زید نے چند لوگوں کے سامنے ایک دن اپنی بیوی کو ایک طلاق دی اور پھر ایک دن کے بعد چند اشخاص کے رو برو دوبارہ ایک طلاق دی ۔ دریافت طلب امر یہ ہے کیا اس طرح سے زید کی بیوی کو طلاق واقع ہوئی اگر ہوئی تو کتنی طلاقیں واقع ہوئیں اور اگر اب دونوں پھر سے ایک ساتھ زندگی گزارنا چاہیں تو حلالہ کی ضرورت ہوگی یا نہیں ؟

نیز اگر عورت خود ہی مطالبہ کر کے طلاق حاصل کرلے تو کیا طلاق کے بعد بھی از روئے شرع اس شوہرِ سابق پر عورت کا نفقہ واجب ہے ؟ بینوا توجروا۔

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2399

*الجواب بعون الملک الوہاب:* 👇

صورت مسؤلہ میں زید کی بیوی پر دو رجعی طلاقیں  واقع ہو گئیں۔

اللہ تعالٰی نے ارشاد فرمایا: 👇

'' الطلاق مرتٰن فامساک بمعروف او تسریح باحسان ''  (البقرہ،229)

یہ طلاق (یعنی طلاقِ رجعی) دو بار تک ہے پھر بھلائی کے ساتھ روک لینا ہے یا نکوئی (اچھے سلوک) کے ساتھ چھوڑ دینا ہے۔

دو طلاقیں ہونے کی صورت میں زید کو عدت کے دوران رجوع کا حق حاصل ہوگا۔ اگر عدت کے دوران رجوع نہ کیا جائے تو عدت ختم ہونے کے بعد نکاح ختم ہو جائے گا، لیکن چونکہ یہ دو طلاقیں ہیں (تین نہیں)، اس لیے عدت کے بعد نئے مہر کے ساتھ نیا نکاح کر کے دوبارہ ازدواجی تعلق قائم کرنا ممکن ہوگا۔ اس صورت میں حلالہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

فتاویٰ رضویہ شریف میں اسی طرح کا سوال و جواب مذکور ہے اسے یہاں نقل کیا جاتاہے: 👇

کیافرماتے ہین علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے حالتِ غصّہ میں اپنی زوجہ مدخولہ سے د وبارہ کہا کہ میں نے تجھے طلاق دی، آیا یہ کون سی طلاق واقع ہوئی اور اس کا کیا حکم ہے؟بینواتوجروا۔ 👇

الجواب: صورت مسئولہ میں دو طلاقیں رجعی واقع ہُوئیں، حکم ان کا یہ ہے کہ مابین عدّت کے رجعت کا اختیار ہے اور بعد انقضائے عدت اگر عورت چاہے اس سے نکاحِ جدید کرسکتا ہے ۔

(فتاوی رضویہ جلد 12 صفحہ نمبر 368)


نفقہ سے متعلق سوال کا جواب: 👇

اگرچہ عورت نے خود طلاق کا مطالبہ کیا اور طلاق حاصل کر لی تو بھی عدت کے دوران کا نفقہ شوہر پر واجب ہوگا، لیکن عدت ختم ہونے کے بعد نفقہ ختم ہو جائے گا، اگر عورت حمل سے ہو، تو وضع حمل کی مدت تک نفقہ واجب رہے گا۔

فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے: 👇

عدت گزر گئی اور نفقہ مفروض ومقدور نہ ہوچکا تھا تو اس کا کوئی معاوضہ ہندہ کو نہ ملے گا۔

''فی الھندیۃ المعتدۃ اذالم تخاصم نفقتھا ولم یفرض القاضی شیأ حتی انقضت العدۃ فلانفقۃ لھا کذافی المحیط ۔''

ہندیہ میں ہے کہ جب عدت والی عورت اپنے نفقہ کے متعلق خاوند کے خلاف دعوٰی نہ کرے اور نہ ہی قاضی نے ابھی اس کے لئے کوئی نفقہ مقرر کیا ہوحتی کہ عدت ختم ہوجائے تو اب عورت کے لئے نفقہ کا استحقاق نہیں ہے، محیط میں یونہی مذکور ہے۔

(فتاویٰ رضویہ، جلد13،ص421)

بہار شریعت میں ہے: 👇

جس عورت کو طلاق دی گئی ہے بہر حال عدت کے اندر نفقہ پائے گی طلاق رجعی ہو یا بائن یا تین طلاقیں عورت کو حمل ہو یا نہیں۔ (بہار شریعت جلد2، ص263)


بہارِ شریعت ہی میں ہے: 👇

''نکاح کی  وجہ سے جتنے حقوق ایک کے دوسرے پر تھے وہ خلع سے ساقط ہو جاتے ہیں اور جو حقوق کہ نکاح سے علاوہ ہیں وہ ساقط نہ ہوں گے۔

عدت کا نفقہ اگرچہ نکاح کے حقوق سے ہے مگر یہ ساقط نہ ہوگا ہاں اگر اس کے ساقط ہونے کی شرط کر دی گئی تو یہ بھی ساقط ہو جائےگا۔

یوہیں عورت کے بچہ ہو تو اُس کا نفقہ اور دودھ پلانے کے مصارف  ساقط نہ ہوں گے اور اگر ان کے ساقط ہونے کی بھی شرط ہے اور اس کےلیے کوئی وقت معین کر دیا گیا ہے تو ساقط ہو جائیں گے ورنہ نہیں ۔

( بہارِ شریعت، جلد دوم،ص195)


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب:
کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی پلاموی

۸ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۶ھ،

الجواب صحیح
محمد اشفاق احمد رضوی مصباحی
صدر شعبۂ افتاء جامعہ سعدیہ عربیہ (کیرلا)


*لنک کےساتھ شیئر کریں:*👇

فیضانِ اعلیٰ حضرت  گروپ   ❶
Https://chat.whatsapp.com/KuwCIFTCqTzFfAii3rTUyr

فیضانِ اعلیٰ حضرت  گروپ   ❷
Https://chat.whatsapp.com/GiXtMiuIVDH4vb1njLCn6d
🌹🌹🌹 

قادری دار الافتاء، واٹس ایپ گروپ 🌹 👇
https://chat.whatsapp.com/GDRLS1nRgDKJwcsIa0epR4

قادری دار الافتاء، ٹیلی گرام چینل 🌹 👇
https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/6


*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Nov, 02:47


*شادیوں میں لفافہ دینا حرام ہے، تمام فقہاء نے لکھا ہے (ایک دیوبندی مولوی)* 👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2332

مجھے ایک دو منٹ کا کلپ بھیجا گیا جس میں غالباً ایک دیوبندی مولوی کہتا ہے کہ جو یہ آپ لوگ شادیوں میں جاکر نندرہ یا نیوتہ(یعنی لفافہ دینا) کرتے ہیں اور کھانا کھا کر آتے ہیں اسکو تمام فقہاء نے حرام لکھا ہے۔
یہ سن کر مجھے حیرت تو ہوئی مگر یہ جو اس نے تمام فقہاء پر الزام لگایا اسکا بہت افسوس ہوا۔
ایک جائز کام کو حرام کہنا،اس کی اپنی کم علمی اور جہالت اور اوپر سے یہ الزام تمام فقہاء کے سر ڈالنا
افسوس صد افسوس!

مسئلہ: یہ ہے کہ ہمارے عرف میں یہ رائج ہے کہ لوگ شادیوں میں شرکت کرکے دولہا/دلہن یا انکے والدین وغیرہ کو شادی کی خوشی میں کوئی تحفہ یا گفٹ یا پیسے کا لفافہ دیتے ہیں
فقہاء نے اس کی دو صورتیں لکھی ہیں

1۔ہدیہ 2۔قرض۔

حضرت صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں:👇

شادی وغیرہ تمام تقریبات میں طرح طرح کی چیزیں بھیجی جاتی ہیں اس کے متعلق ہندوستان میں مختلف قسم کی رسمیں ہیں، ہر شہر میں ہر قوم میں جدا جدا رسوم ہیں
ان کے متعلق 1۔ہدیہ اور ہبہ کا حکم ہے یا 2۔قرض کا۔

(بہار شریعت)

ہدیہ: 👇
اس بارے میں تو امام بخاری علیہ الرحمہ نے ایک باب لکھا ہے:
باب الھدیة للعروس
یعنی یہ باب دلہا/دلہن کو ھدیہ دینے کے بارے میں ہے
اسکے تحت ایک حدیث شریف نقل فرماتے ہیں جس میں یہ ہے :👇

*قال انس رضی اللہ عنہ: كان النبي صلى الله عليه وسلم عروسا بزينب، فقالت لي ام سليم: لو اهدينا لرسول الله صلى الله عليه وسلم هدية؟ فقلت لها: افعلي، فعمدت إلى تمر وسمن واقط، فاتخذت حيسة في برمة، فارسلت بها معي إليه، فانطلقت بها إليه، فقال لي: ضعها۔*

*(بخاری باب الھدیة للعروس، رقم:5163)*

حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک بار ایسا ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دولہا تھے۔ آپ نے زینب رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تھا تو ام سلیم (میری ماں) مجھ سے کہنے لگیں اس وقت ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ تحفہ بھیجیں تو اچھا ہے۔ میں نے کہا مناسب ہے۔ انہوں نے کھجور اور گھی اور پنیر ملا کر ایک ہانڈی میں حلوہ بنایا اور میرے ہاتھ میں دے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھجوایا،میں لے کر آپ کے پاس چلا، جب پہنچا تو آپ نے فرمایا رکھ دے۔۔۔

اس حدیث کے تحت علامہ بدر الدین عینی فرماتے ہیں:👇

کونہ اصلا فی ھدیة العروس وکان الاھداء قدیما فاقرھا الاسلام

(عمدة القاري شرح بخاری)

ترجمہ: یہ حدیث دلہا/دلہن کو ھدیہ(تحفہ/گفٹ) دینے کی اصل ہے اور ھدیہ دینا قدیمی(اچھا) رسم تھا اس لئے اسلام نے اسے برقرار رکھا۔

معلوم ہوا کہ شادیوں میں بطور تحفہ ھدیہ/ گفٹ/ لفافہ دینا بالکل جائز اور ایک محبت کا ذریعہ ہے۔

قرض والی صورت:👇
یہ عمومًا گاؤں دیہات یا برادری وغیرہ میں ہوتا ہے،آپ نے بھی دیکھا ہوگا کہ شادی کے موقعہ پر باقاعدہ ایک شخص کوئی رجسٹر یا کاپی لےکر بیٹھا ہوتا ہے لوگ آتے ہیں اور کھانا کھا کر پئسہ(لفافہ) دیکر اپنا نام بمع رقم لکھواتے ہیں۔

مثلا: پانچ سو روپیہ یا ہزار روپیہ از طرف جمشید صاحب۔

یہ لکھنا یاد دہانی کے لئے ہوتا ہے کہ کل کو جب جمشید صاحب کے ہاں شادی ہوگی تو یہ لوگ بھی انکو اتنی رقم کا لفافہ دیں گے۔۔
یہ شرعاً قرض کی صورت ہے۔۔۔
اور اس کا واپس کرنا بھی فرض ہے۔👇

خاتم المحققین امام علامہ شامی رحمت اللہ علیہ لکھتے ہیں:👇

*وفي الفتاوى الخيرية: سئل فيما يرسله الشخص إلى غيره في الأعراس ونحوها هل يكون حكمه حكم القرض فيلزمه الوفاء به أم لا؟ أجاب: إن كان العرف بأنهم يدفعونه على وجه البدل يلزم الوفاء به مثليا فبمثله، وإن قيميا فبقيمته وإن كان العرف خلاف ذلك بأن كانوا يدفعونه على وجه الهبة، ولاينظرون في ذلك إلى إعطاء البدل فحكمه حكم الهبة في سائر أحكامه فلا رجوع فيه بعد الهلاك أو الاستهلاك، والأصل فيه أن المعروف عرفا كالمشروط شرطًا۔ قلت: والعرف في بلادنا مشترك نعم في بعض القرى يعدونه فرضًا حتى إنهم في كل وليمة يحضرون الخطيب يكتب لهم ما يهدى فإذا جعل المهدي وليمة يراجع المهدى الدفتر فيهدي الأول إلى الثاني مثل ما أهدى إليه۔❤️ (شامی جلد8صفحہ501بیروت)*

ترجمہ:: فتاوی خیریہ میں ہے:👇

شادی وغیرہ میں ایک شخص جو چیزیں دوسرے کو بھیجتا ہے، اس کے بارے میں سوال ہوا کہ:
کیا ان کا حکم قرض کی طرح ہے اور اسے ادا کرنا لازم ہے یا نہیں؟ جواب ارشاد فرمایا: اگر عرف یہ ہو کہ لوگ بدل کے طور پر دیتےہیں تو ادائیگی لازم ہے، اگر دی جانے والی مثلی ہے تو اس کی مثل لوٹائے(مثلا کسی نے پرفیوم دیا تو اسی کی مثل پرفیوم لوٹائے)
اوراگر قیمتی ہے تو قیمت واپس کرے۔(مثلا کسی نے ہزار روپے کا نوٹ دیا تو ھزار واپس کرے یا اسی کی قیمت کا ڈالر وغیرہ)

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

19 Nov, 02:47


اور اگر عرف اس کے خلاف ہو اور دینے والے یہ چیزیں تحفہ(یعنی گفٹ و ہدیہ) کے طور پر دیتے ہوں نیز اس کے بدلے میں ملنے والی چیز کی طرف ان کی نظر نہ ہوتی ہو تو یہ تمام احکام میں ہبہ (یعنی تحفہ و ھدیہ و گفٹ کے طور پر دی گئی چیز) کی طرح ہے لہٰذا اس چیز کے ہلاک ہونے یا اس کو ہلاک کرنے کے بعد رجوع نہیں ہوسکے گا (یعنی اسے واپس نہیں لوٹایا جاسکے گا)۔

اور اس معاملے میں اصل یہ ہے کہ جو معہود (یعنی ذہن میں طے) ہوتا ہے وہ مشروط کی طرح ہی ہوتا ہے۔

علامہ شامی مزید فرماتے ہیں: 👇

میں کہتا ہوں کہ یہ عرف ہمارے شہروں میں بھی پایا جاتا ہے، ہاں بعض علاقوں میں لوگ اسے قرض شمار کرتے ہیں یہاں تک کہ ہر دعوت میں وہ ایک لکھنے والے کو بلاتے ہیں جو انہیں ملنے والی چیزیں لکھتا ہے اور جب دینے والا کوئی دعوت کرتا ہے تو وہ اسی لکھے ہوئے کی طرف مراجعت کرتا ہے اور پہلا دوسرے کو اسی طرح کی چیز دیتا ہے جیسی اس نے دی تھی۔(شامی)

مولوی نے کہا کہ تمام فقہا نے حرام لکھا حالانکہ فقہ حنفی کی معتبر کتاب فتاوی شامی میں علامہ شامی نے شیخ خیرالدین رملی کی کتاب فتاوی خیریہ کے حوالے سے تفصیل بیان فرمائی کہ:👇

شادی میں دی جانے والی چیزوں کی دو صورتیں ہیں: 👇

قرض و ہدیہ

اگر لوگ بدل کے طور پر دیتے ہیں کہ ہم دیں گے تو ہمیں بھی ملےگا۔

(جیسا کہ خود علامہ شامی نے بھی لکھا کہ ہمارے شھروں میں یہ پایا جاتا ہے اور ایک لکھنے والا ملنے والی چیزوں کو لکھتا ہے)
تو یہ قرض کی صورت ہے اس کی ادائیگی لازم ہے لیکن یہ سود یا حرام ہرگز نہیں۔۔۔

بس اس میں یہ ہے کہ اگر گفٹ ہے مثلا گھڑی دی تو یہ بھی ویسی گھڑی لوٹائے اوراگر پیسے دیئے تو یہ بھی اتنی رقم لوٹائے

یہ نہ سود ہے اور نہ حرام

لیکن مناسب نہیں کہ جتنے لوگ اس بدلے کے طور پر دیں گے تو یہ اتنی چیزوں یا اتنی رقم کا مقروض ہوجائےگا لہذا یہ قرض والی صورت مناسب نہیں بلکہ بندہ ہدیہ و تحفہ و گفٹ کے طور پردے تاکہ اگلے بندے پر بوجھ نہ ہو بلکہ خوشی ہو کہ بندے نے تحفہ دیا

حدیث شریف میں ہے:
تھادوا تحابوا
(أخرجه أبويعلى و البيهقي)
آپس میں تحفے لیا دیا کرو، اس سے باہم محبت پیدا ہوتی ہے۔

خلاصہ یہ نکلا کہ چاہے قرض کی صورت ہو یا ھدیہ کی، دونوں صورتیں جائز،کوئی گناہ یا سود یا حرام والی بات نہیں البتہ قرض والی صورت مناسب نہیں۔

خاص صورت:👇
یہاں پر ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر قرض والی صورت ہو مثلا کسی نے ہزار روپے دیئے
اور ذہن میں یہ ہو کہ شاید مجھے بدلے میں پندرہ سو/دو ہزار ملیں گے، تو کیا یہ سود نہیں کہ قرض پر زیادتی ہی تو سود ہے۔

جواب:👇

یہ نکتہ محل نظر ہے لیکن یہ سود نہیں!

❶ اولاً: یہ مشروط نہیں ہوتا کہ میں ہزار دے رہا ہوں تو آپ ہماری شادی میں پندرہ سو/ دوہزار دیں۔

یہ کہیں پر بھی نہیں ہوتا۔

البتہ اگر یہ نیوتا دینے والا صراحۃً یا اشارۃً یا کنایۃً زیادتی کا مطالبہ کرے تو پھر ضرور یہ سود ہوگا۔

❷ دوم:فرض کریں اس کے ذہن میں یہ ہو بھی کہ زیادہ ملیں گے تب بھی یہ نیوتا ہی ہے اور پھر یہ اس زیادتی کا مقروض ہوگا کیونکہ عرف یہی ہے کہ پھر انکے ہاں شادی ہوگی تو اس کو پھر اتنا ہی لوٹانا پڑےگا تو یہ قرض در قرض ہوگا سود نہیں۔

کیونکہ جب وہ اس رقم کو لوٹاتا ہے تو اس پر مزید کچھ قرض چڑھا دیتا ہے مثلاً یہ 1000 روپے دے کر آیا تھا تو وہ اسے 1500 دیتا ہے جس میں 1000 کے ذریعے قرض سے سبکدوش ہوتا ہے اور باقی 500 اس پر مزید قرض ہوجاتے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہتا ہے
سود تو وہ زیادتی ہے جو لےکر واپس نہ لوٹائے مگر یہاں ایسا نہیں
کہ یہ قرض در قرض ہے۔

اور یہ بھی مناسب نہیں

#خلاصہ حکم یہ نکلا کہ شادی میں بطور ہدیہ لفافہ یا گفٹ دینا جائز و اچھی بات۔

اور بطور بدلے و قرض کے دینا بھی جائز مگر نامناسب۔

اور اگر پہلے سے صراحۃً یا اشارۃً یا کنایۃً زیادتی کا مطالبہ کیا کہ میں اتنا دے رہا ہوں آپ اتنا زیادہ دینا تو یہ صورت ناجائز و سود و حرام۔
ھذا ماظھرلی والعلم عنداللہ وعلمہ اتم واحکم
✍️ذوالقرنین رضوی

Zulqarnain Asghar-ulqadri
*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

تحریری کلام خوشبوئے رضا💚
❤️ ❤️ واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
عقائدِ اہلِ سنت، ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

Https://t.me/Tahriri_Kalam_Naat_O_Manqabat/1208

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

11 Nov, 17:14


https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2213

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

11 Nov, 17:04


*"ولیمہ میں غریبوں کو دعوت دینا:ایک اسلامی فریضہ"* 👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2263
سوال: 👇
کیا فرماتے ہین علمائے دین اس مسئلہ میں کہ: 👇

*"آج کل بعض لوگ ولیمہ میں صرف امیر افراد کو دعوت دے کر کھانا پیش کرتے ہیں، اور غریبوں کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں، حالانکہ شریعتِ مطہرہ میں غریبوں کو کھلانا بہت اہم ہے۔ اس بارے میں اسلامی تعلیمات کیا کہتی ہیں؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں۔ بینو توجرا۔ ''*

*الجواب بعونِ الملک الوھاب :*👇
*آپ نے اچھا سوال کیاہے اور بالکل درست نکتہ اٹھایا ہے۔ مذہب اسلام میں ولیمہ کرنا سرکارِ دوعالم، حضور تاجدارِ ختمِ نبوت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی سنتِ مبارکہ ہے اور اس کا اصل مقصد (خوشی کے موقع پر) دوستوں، عزیزوں، اور خاص طور پر غریبوں کو کھانا کھلانا اور خوشی میں شامل کرنا ہے۔*

*نبی کریم ﷺ نے اپنی احادیث میں ولیمے کے کھانے میں غریبوں کو شامل کرنے کی تاکید کی ہے، بلکہ فرمایا گیا جس کا مفہوم یہ ہےکہ:*👇

*"بدترین کھانا وہ ولیمہ ہے جس میں صرف امیروں کو بلایا جائے اور غریبوں کو چھوڑ دیا جائے"۔ (مسلم شریف، رقم3525)*

*آج کل کے رجحانات میں بعض لوگ ولیمے میں صرف مالدار لوگوں کو مدعو کرتے ہیں تاکہ وہ ان سے تعلقات مضبوط کریں یا ان سے دنیاوی فوائد حاصل کریں۔ یہ طریقہ سنت کے بالکل خلاف ہے اور دکھاوے پر مبنی ہے۔ اس سے ولیمے کی روح اور برکتیں زائل ہو جاتی ہیں، اور اس کے بجائے یہ ایک خالص سماجی تقریب بن جاتی ہے جس میں غرباء اور نادار طبقے کو بالکل نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔*

*مذہبِ اسلام ہمیں حکم دیتا ہے کہ خاص طور پر ایسی خوشیوں میں ضرورت مندوں اور غربا کا خیال رکھیں، ان کو کھانا کھلائیں، اور ان کی دعائیں لیں۔ اس عمل سے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوتی ہے اور شادی میں برکتیں آتی ہیں۔ لہٰذا، ولیمے کے موقع پر کوشش کرنی چاہیے کہ معاشرے کے کمزور طبقے کو بھی اس خوشی میں شامل کریں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھیں۔*

*❗️مسلمانوں کی دل شکنی وہ بلائے عظیم ہے کہ سارے عمل کو خاک کردےگی:* ❗️👇

*امامِ مؤید من اللہ، سرکار اعلیٰ حضرت، شاہ امام احمد رضا خان قادری بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتےہیں:* 👇

*زنہار زنہار ایسا نہ کر کہ کھاتے پیو کہ بلائیں محتاجون کو چھوڑیں کہ زیادہ مستحق وہی ہیں اور انہیں اس کی حاجت ہے تو ان کا چھوڑنا انہیں ایذا دینا اور دل دکھانا ہے۔ مسلمانوں کی دل شکنی معاذاللہ وہ بلا ئے عظیم ہے کہ سارے عمل کو خاک کردے گی۔ ایسے کھانے کوحضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے سب سے بدتر کھانا فرمایا کہ پیٹ بھرے بلائے جائیں جنہیں پرواہ نہیں اور بھوکے چھوڑ دئے جائیں جو آنا چاہتے ہیں۔*

*'' مسلم عن ابی ھریرۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہ قال: قال رسول اﷲ صل اﷲ تعالٰی علیہ وسلم شرالطعام طعام الولیمۃ یمنعھا من یاتیھا ویدعی الیھا من یاباھا ''*

*مسلم نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا : بدترین کھانا اس دعوت ولیمہ کا کھانا ہے کہ جو اس میں آنا چاہتاہے اسے روک دیا جاتاہے اور جو نہیں آنا چاہتا اسے بلایا جاتاہے۔*

*فقرا کہ آئیں کہ ان کی مدارات وخاطر داری میں سعی جمیل کریں اپنا احسان ان پر نہ رکھیں بلکہ آنے میں ان کا احسان اپنے اوپر جانیں کہ وہ اپنا رزق کھاتے اور تمہارے گناہ مٹاتے ہیں اٹھانے بٹھانے بلانے کھلانے کسی بات میں برتاؤ ایسا نہ کریں جس سے ان کا دل دکھے کہ احسان رکھنے ایذا دینے سے صدقہ بالکل اکارت جاتاہے۔*

احسان بھی نہیں جتانا ہے: 👇

*''قال اﷲ تعالٰی : الذین ینفقون اموالھم فی سبیل اﷲ ثم لایتبعون ماانفقوا ولا اذی لھم اجرھم عند ربھم ولا خوف علیہم ولا ھم یحزنون قول معروف ومغفرۃ خیر من صدقۃ یتبعھا اذی واﷲ غنی حلیم ۵ یایھا الذی اٰمنوا لاتبطلوا صدقٰتکم بالمن والاٰذی کالذی ینفق مالاہ ریاء الناس، الآیۃ۔*

*جو لوگ خرچ کرتے ہیں اپنے مال خدا کی راہ میں پھر اپنے دئے کے پیچھے نہ احسان رکھیں نہ دل دکھانا ان کےلیے ان کا ثواب ہے اپنے رب کے پاس، نہ ان پرخوف اور نہ وہ غم کھائیں، اچھی بات (کہ یہ ہاتھ نہ پہنچا تو میٹھی زبان سے سائل کو پھیردیا) اور درگزرے (کہ فقیر نے ناحق ہٹ یا کوئی بے جاحرکت کی تو اس پر خیال نہ کیا اسے دکھ نہ دیا) یہ اس خیرات سے بہتر ہے جس کے پیچھے دل ستانا ہو اور اللہ تعالٰی بے پرواہ ہے (کہ تمہارے صدقہ وخیرات کی پرواہ نہیں رکھتا، احسان کس پر کرتے ہو) حلم والا ہے کہ تمہیں بے شمار نعمتیں دے کر تمہاری سخت نافرمانیوں سے درگزر فرماتاہے تم ایک نوالہ محتاج کو دے کر وجہ بے وجہ اسے ایذا دیتے ہو) اے ایمان والو! اپنی خیرات اکارت نہ کرو احسان رکھنے اوردل ستانے سے اس کی طرح جو مال خرچ کرتاہے لوگوں کے دکھاوے کو (کہ اس کا صدقہ سرسے اکارت ہے والعیاذ باللہ رب العالمین)*

*(فتاوٰی رضویہ شریف، جلد23، ص159)*
*(رسائلِ رضویہ، جلد26، ص269)*

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

11 Nov, 17:04


*لہٰذا ولیمہ یا کسی بھی خوشی والی دعوت میں کوشش کرنی چاہیے کہ حیثیت کے مطابق معاشرے کے تمام طبقے (امیر، غریب، متوسط طبقے کے افراد، اور عام لوگ سب شامل ہیں۔) خاص طور پر کمزور اور ضرورت مند افراد کو بھی مدعو کیا جائے، تاکہ سب کو خوشیوں میں شامل کیا جا سکے اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہو۔*

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب:

*کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی*
*خادم التدریس: مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر، بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ*
۸ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۶ھ،
روزِ ایمان افروز دوشنبہ مبارکہ۔

*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

تحریری کلام خوشبوئے رضا💚
❤️ ❤️ واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
عقائدِ اہلِ سنت، ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

Https://t.me/Tahriri_Kalam_Naat_O_Manqabat/1208

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

06 Nov, 08:48


*میت قبر سے دیکھتی ہے:* 👇

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک بد عقیدہ اپنی بد گوئی سے لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ قبرستان میں جو میت کے رشتہ دار جاتے ہیں تو میت ان کو دیکھتی ہے ، پہچانتی ہے۔ تو جب میت اور ان کے رشتہ دار کے درمیان قبر کی مٹی آڑ نہیں بنتی تو ان کے رشتہ دار کے کپڑے، پاجامہ شرم گاہ کے آڑ کیسے بن سکتے ہیں۔
چونکہ وہ بد عقیدہ لوجیکلی لوگوں کو بہکا رہا ہے تو جواب بھی اگر لوجیکل اور عقلی دلیل کے ساتھ دی جائے تو کرم نوازش ہوگی۔ جواب عنایت فرمائیں۔ رہنمائی فرمائیں ۔
المستفتی: مولانا فیاض عالم کشن گنج بہار
وعليكم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2233

الجواب بعون الملک الوہاب: 👇


قبروں میں مردے سنتے ہیں، وہاں سے گزرنے والے لوگوں کے سلام کا جواب بھی دیتے ہیں اور یہ امت مسلمہ کو حکم بھی ہے کہ جب قبرستان کے پاس سے گزرے تو قبر والوں کو سلام (السلام علیکم یا أهل القبور) کرتے ہوئے گزرے.

علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ اپنی کتاب شرح الصدور میں حدیث نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:👇

أخرج إبن أبي الدنيا في كتاب القبور عن عائشة رضي الله عنها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما من رجل يزور قبر أخيه ويجلس عنده إلا إستأنس ورد عليه حتى يقوم.

وأخرج إبن عبد البر في الإستذكار والتمهيد عن إبن عباس رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما من أحد يمر بقبر أخيه المؤمن كان يعرفه في الدنيا فيسلم عليه إلا عرفه ورد عليه السلام صححه عبد الحق.

وأخرج العقيلي عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال أبو رزين يا رسول الله! أن طريقي على الموتى فهل من كلام أتكلم به إذا مررت عليهم ؟قال:(قل السلام علیکم يا أهل القبور من المسلمين والمؤمنين أنتم لنا سلف ونحن لكم تبع وإنا إن شاء الله بكم لاحقون) قال أبو رزين:يارسول الله! يسمعون؟قال(يسمعون).

شرح الصدور بشرح حال الموتى والقبورللسيوطي صفحہ 202/203 مطبوعہ دار المدنی قاہرہ مصر.

اور حاشیة الطحطاوي على مراقي الفلاح میں ہے:👇

الأحاديث والآثار تدل على أن الزائر متى جاء علم به المزور وسمع سلامه وأنس به ورد عليه وهذ عام في حق الشهداء وغيرهم وأنه لا توقيت في ذلك.

ان حدیثوں اور عبارتوں سے سے واضح ہوگیا کہ مردے سلام کا جواب دیتے ہیں اور جن کو وہ دنیا میں جانتے تھے اگر وہ ان کی قبروں پہ آتے ہیں تو انہیں وہ پہچان بھی لیتے ہیں اور انہیں ان سے انس بھی حاصل ہوتا ہے . یہ تمام تر چیزیں اس بات کی خبر دیتی ہیں کہ مردوں کے اندر دنیا سے جانے کے بعد روح ڈال دی جاتی ہے کہ جسم کے لیے روح کا ہونا ضروری ہے.

جیسا کہ علامہ سیوطی علیہ الرحمہ اس حوالے سے مزید لکھتے ہیں:


قال السبكي:👇

عود الروح إلى القبر في الجسد ثابت في الصحيح لسائر الموتى فضلا عن الشهداء، وإنما النظر في استمرارها في البدن وفي أن البدن يصير حيا بها كحالته في الدنيا أو حيا بدونها وهي حيث شاء الله فإن ملازمة الحياة للروح أمر عادي لا عقلي فهذا أي أن البدن يصير بها حيا كحالته في الدنيا مما يجوزه العقل.
شرح الصدور بشرح حال الموتى والقبورللسيوطي صفحہ 204 مطبوعہ دار المدنی قاہرہ مصر.
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2233

اس بد عقیدہ اور بد ذہن کا یہ کہنا کہ جو میت کے رشتہ دار جاتے ہیں تو میت ان کو دیکھتی ہے ، پہچانتی ہے۔ تو جب میت اور ان کے رشتہ دار کے درمیان قبر کی مٹی آڑ نہیں بنتی تو ان کے رشتہ دار کے کپڑے، پاجامہ شرم گاہ آڑ کیسے بن سکتے ہیں؟
یہ سراسر غلط ہے. اولا یہ برزخی معاملات ہیں ان پر عقل کے گھوڑے نہیں دوڑائے جاتے کہ جو شہوت کا معاملہ یہاں ہے وہ بعد وفات قبر میں نہیں، اور ہے بھی تو اپنے ازواج کے ساتھ ، ثانیا رشتے دار کی وہ شرم گاہوں کو کیوں کر دیکھیں گے کہ ان میں سے تو کچھ نیک ہوں گے اور کچھ گناہ گار تو جو نیک ہوں گے وہ مارے حیا اور خوف خداوندی کے جیتے جی کسی کی شرم گاہ نہیں دیکھتے تھے تو بعد وفات کیوں کر دیکھیں گے؟ اور جو گناہ گار فاسق و فاجر ہوں گے وہ نہ جانے کن عذابوں میں مبتلا ہوں گے انہیں کہاں ہوش رہے گا کہ وہ کسی کی شرم گاہ دیکھے. ثالثا جس کے ذہن میں جو ہوتا ہے عموما اس کا اظہار کسی نہ کسی صورت میں وہ کر ہی دیتا ہے عربی کا مشہور مقولہ ہے کل إناء بما فيه ينضح یعنی برتن میں جو کچھ ہوتا ہے وہی چھلکتا ہے لہذا اس کے اس طرح کے جملے سے اس نے ظاہر کردیا کہ وہ نہایت گندے ذہن کا مالک ہے جب اس کا ذہن اس طرح غلیظ ہے تو دینی احکام بتانے میں کس طرح نفس پرستی کا شکار ہوگا اور لوگوں کو غلط راہ پر ڈالے گا؟
لہذا ایسے بد باطن و بد عقیدہ سے لوگوں کو بچایا جائے.


واللہ اعلم بالصواب


کتبــــــہ: نفیس احمد رضوی
خادم التدریس دار العلوم مظہر اسلام
بی بی جی مسجد بریلی شریف

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

06 Nov, 08:48


3/ جمادی الاولی /1446
مطابق 6/ نومبر /2024
*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

تحریری کلام خوشبوئے رضا💚
❤️ ❤️ واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
عقائدِ اہلِ سنت، ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

04 Oct, 00:23


https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2209

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

03 Oct, 23:33


سوال: 👇

*کیادیو بندی لڑ کی سے نکاح کر سکتے ہیں ؟ حضرت۔۔! جواب حدیث سے ہو تو بہتر ہوگا۔*

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2023

الجواب بعون الملک الوھاب: 👇

وہابی، دیوبندی، قادیانی، شیعہ، رافضی، نیچری وغیرہم اللہ و رسول جل جلالہ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شانِ پاک میں گستاخیاں کرنے کے سبب کافر مرتد ہیں، اور علمائے عرب و عجم کا ان وہابیوں، دیوبندیوں، نجدیوں کےبارےمیں فتویٰ ہے کہ جو انہیں کافر نہ مانے یا ان کے کافر ہونے میں شک کرے وہ خود کافر ہے اسلام سے خارج ہے۔

یہ وہابی، دیوبندی، قادیانی شانِ خدا و رسول جل جلالہ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم میں گستاخیاں کرنے کے سبب کافر مرتد بےدین ہوچکے ہیں، ان کا نکاح کسی انسان تو کیا جانور سے بھی نہیں ہوگا کیوں کہ یہ لوگ مرتد ہیں اور مرتد کا نکاح کسی سے نہیں ہوتاہے یہی شریعت کا حکم ہے ۔

لہٰذا کافر مرتد مثلا وہابی، دیوبندی، قادیانی سے نکاح منعقد ہی نہیں ہوگا، خالص زنا ہوگا ۔۔۔نعوذباللہ

*حضورِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتےہیں:* 👇

*’’لا تجالسوهم ولا تواكلوهم ولا تشاربوهم ولا تناكحوهم‘‘*

*کنز العمال، ج11،ص540*

یعنی ان کے ساتھ نہ بیٹھو نہ کھاؤ نہ پیؤ اور نہ شادی بیاہ کرو۔

اور فرماتےہیں:👇

''من وقر صاحب بدعة فقد اعان على هدم الدين''

(مشکوٰۃ المصابيح،كتاب الايمان،باب الإعتصام بالكتاب والسنة،ص66،حدیث189،)

یعنی جس نے کسی بدعتی کی تعظیم کی اس نے دین کے ڈھانے پر مدد کی۔

اور فرماتےہیں: 👇

’’ إذا رأيتم صاحب بدعة فاكفهروا في وجهه فإن الله يبغض كل مبتدع ‘‘

(تاريخ مدينة دمشق ،ج٤٣، ص٣٣٧، مطبوعة دار الفكر بيروت)

یعنی جب تم کسی بدعتی کو دیکھو تو تیور چڑھالو کہ اللہ تعالیٰ ہر بدعتی کو دشمن رکھتا ہے۔

مزید فرماتےہیں: 👇

''فإن مرضوا فلا تعودوهم وإن ماتوا فلا تشھدوهم ولا تناكحوهم ولا توارثوهم ولا تسلموا عليهم ولا تصلوا عليهم‘‘

(كنز العمال، ج١١، ص٥٤٢، حديث٣٢٥٤٢، مطبوعہ موسسۃ الرسالۃ)

یعنی اگر وہ بیمار پڑ جائیں تو عیادت نہ کرو اور اگر مر جائیں تو ان کے جنازے میں نہ جاؤ اور نہ ان سے شادی کرو اور نہ ہی انہیں وارثت دو اور نہ ان سے سلام کرو اور نہ ہی ان کے جنازہ کی نماز پڑھو۔

اور فرماتےہیں:👇

’’أهل البدع شر الخلق والخليقۃ‘‘

(فيض القدير، ج٣، ص٦٤، حديث٢٧٦١، دار المعرفة بيروت)

یعنی بد مذہب تمام مخلوق سے بد تمام جہان سے بد تر ہیں۔

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/2023

امامِ مؤید من اللہ سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں:👇

*اس (مرتد) کا نکاح کسی مسلم، کافر، مرتد، اس کے ہم مذہب یا مخالف مذہب، غرض انسان، حیوان کسی سے نہیں ہوسکتا۔* جس سے ہوگا محض زنا ہوگا۔ مرتد مرد ہو خواہ عورت، مرتدوں میں سے سب سے بدتر مرتد منافق ہے۔ یہی وہ ہے کہ اس کی صحبت ہزار کافر کی صحبت سے زیادہ مضر ہے، کہ یہ مسلمان بن کر کفر سکھاتا ہے، خصوصاً وہابیہ خصوصاً دیوبندیہ کہ اپنے آپ کو خاص اہلِ سنت کہتے، حنفی بنتے، چشتی نقشبندی بنتے، نماز روزہ ہمارا سا کرتے، ہماری کتابیں پڑھتے پڑھاتے اور اللہ و رسول کو گالیاں دیتے ہیں۔ یہ سب سے بدتر زہر قاتل ہیں۔*

ہوشیار خبردار ! مسلمانو !

*اپنا دین بچائے ہوئے رہو۔*
فالله خير حافظا وهو أرحم الراحمين"

فتاویٰ رضویہ مترجم، جلد 14،ص 329*

اور فرماتےہیں: 👇

’’وہابیہ وغیر مقلدین و دیوبندی و مرزائی آج کل سب کفار و مرتدین ہیں،ان کے پاس نشست و برخاست حرام ہے،ان سے میل جول حرام ہے اگر چہ اپنا باپ یا بھائی یا بیٹے ہوں اور ان لوگوں سے کسی دنیاوی معاملت کی بھی اجازت نہیں كما بيناه في المحجة المؤتمنة ان کے پاس بیٹھنے والا اگر ان کے پاس بیٹھتا ہے یا ان کے کفر میں شک رکھتا ہے اور وہ ان کے اقوال سے مطلع ہے تو بلا شبہ کافر ہے‘‘۔ اھ

(فتاویٰ رضویہ مترجم، ج21، ص278)

تاجدارِ اہلِ سنت حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:👇

’’جو مرتدین ہیں نیچری وہابی دیوبندی قادیانی رافضی ان سے میل جول رسم و راہ کیسی،نری معاملت بھی حرام ہے‘‘

(فتاویٰ مفتی اعظم ہند، پنجم، ص237)

فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:👇

’’وہابیوں سے سلام و کلام کرنا سخت ناجائز و حرام ہے‘‘

(فتاویٰ فقیہ ملت، ج:1، ص:18)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ : محمد عمار رضا قادری رضوی
۳۰ ربیع الاول ۱۴۴۶ھ
مطابق ۴ اکتوبر ۲۰۲۴ ء، بروز جمعہ مبارکہ

*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2209

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

03 Oct, 23:24


https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2207

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

03 Oct, 23:20


سوال: 👇

حیض آنے کی عادت پانچ دن تھی مگر تین دن میں حیض آنا بند ہو گیا تو غسل کر کےنماز پڑھنا ہوگا ؟

یا عادت کے مطابق پانچ دن انتظار کرے ؟

جواب: 👇

بہارشریعت میں ہے: 👇

"جس عورت کو تین ۳ دن رات کے بعد حَیض بند ہو گیا اور عادت کے دن ابھی پورے نہ ہوئے یا نِفاس کا خون عادت پوری ہونے سے پہلے بندہو گیا، تو بند ہونے کے بعد ہی غُسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردے۔ عادت کے دنوں کا انتظار نہ کرے۔۔۔۔

عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تو اگرچہ غُسل کرلے جِماع ناجائز ہے تاوقتیکہ عادت کے دن پورے نہ ہولیں،جیسے کسی کی عادت چھ ۶ دن کی تھی اور اس مرتبہ پانچ ہی روز آیا تو اسے حکم ہے کہ نہا کر نماز شروع کردے مگر جِماع کے لیے ایک دن اور انتظار کرنا واجب ہے۔"*

*بہارشریعت، ج❶، ص381، 383*

*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

تحریری کلام خوشبوئے رضا💚
❤️ ❤️ واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
عقائدِ اہلِ سنت، ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2207

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

22 Sep, 09:16


*ایک مسئلہ* 👇

*'' ان شاء الله '' کو وہ اس اعتبار سے بولتا اور لکھتاہے کہ وہ قرآن ہے تو رسمِ عثمانی کی رعایت ضروری ہے اور اس نیت سے نہیں بولتا جیسا کہ عام طور پر یہی ہوتاہے کہ اسے لوگ قرآن کا ٹکڑا سمجھ کر نہ بولتے ہیں نہ لکھتے ہیں بلکہ جہال بھی '' ان شاء اللہ '' بولتےہیں تو ایسے وقت میں نہ اس پر قرآن ہونے کا حکم لازم آئےگا نہ ہی اس کےلیے رسمِ عثمانی کی رعایت ضروری ہوگی ۔*

*فتاویٰ سعدیہ 2023،ص249*

Book download 👇
https://t.me/Sunni_Razavi_Library/4967

`TTS: GROUP``` 💓👇
https://chat.whatsapp.com/GiXtMiuIVDH4vb1njLCn6d

ہندی اور رومن تحریر
HINDI AND ROMAN👇
https://chat.whatsapp.com/EKY8VVr7PrF2qQRbaRym0f

https://t.me/Link_Links_Islamic_Massages/455

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

02 Sep, 11:30


*سوال* 👇

*مرد حضرات کو بال کس طرح رکھنا سنت ہے ؟ چھوٹا رکھنا چاہیے یا بڑا؟*

*الجواب بعون الملک الوھاب* 👇

*امامِ مؤید من اللہ، امامِ اہلِ سنت، سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ (متوفیٰ1340ھ) فرماتےہیں:*👇

*رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے گیسو انتہا درجہ شانہ مبارک تک رہتے بس یہیں تک حلال ہے آگے وہی زنانہ خصلت ہے۔''*

*فتاویٰ رضویہ شریف، 21، ص602*

*حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ (متوفیٰ1367ھ) فرماتےہیں:* 👇

*مرد کو اختیار ہے کہ سر کے بال منڈائے یا بڑھائے اور مانگ نکالے۔حضور اقدس صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم سے دونوں چیزیں ثابت ہیں ۔ اگرچہ منڈانا صرف احرام سے باہر ہونے کے وقت ثابت ہے۔ دیگر اوقات میں مونڈانا ثابت نہیں ۔*

*ہاں! بعض صحابہ سے مونڈانا ثابت ہے مثلاً حضرت مولیٰ علی رضی اللہ تعالٰی عنہ بطورِ عادت مونڈایا کرتے تھے۔ حضور اقدس صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم کے موئے مبارک کبھی نصف کان تک، کبھی کان کی لوتک ہوتے، اور جب بڑھ جاتے تو شانہ ٔ مبارک سے چھو جاتے۔ اور حضور ( صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) بیچ سر میں مانگ نکالتے۔*

*بہارِ شریعت، جلد 3، ص586*

*دونوں عبارتوں کا ماحصل یہ ہے کہ مرد کو شانہ سے زائد بال رکھنا جیساکہ آج کل کچھ جاہل پیر لوگ کرتےہیں ناجائز و حرام ہے، سنت یہ ہے کہ شانہ تک بال رکھے، اور شانہ تک نہ رکھ کر چھوٹا بال رکھتاہے یا سر مونڈا لیتاہے تو بھی حرج نہیں،*

*سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتےہیں:* 👇

*''انگریزی بال رکھنا مکروہ و خلافِ سنت و وضعِ فساق (فاسقوں کا طریقہ) ہے ممنوع ہے''*

*فتاویٰ رضویہ شریف مترجم، 23، ص101، رضا فاؤنڈیشن*

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*

کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی
27 صفر المظفر 1446ھ
مطابق 2 ستمبر 2024ء،
روزِ ایمان افروز دو شنبہ مبارکہ ❤️

*टनाटन सुन्नी ग्रूप*
*TTS. GROUP* 💓
Https://chat.whatsapp.com/KuwCIFTCqTzFfAii3rTUyr

*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

تحریری کلام خوشبوئے رضا💚
❤️ ❤️ واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
عقائدِ اہلِ سنت، ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4


Https://t.me/Tahriri_Kalam_Naat_O_Manqabat/1208

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

23 Aug, 14:11


*کیا عفریت جن ، حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام  کا صحابی تھا ؟* 
*سرکار اعلیٰ حضرت نے عفریت کا ترجمہ خبیث کیا، اس پر انجینئر مرزا کے اعتراض کا دنداں شکن جواب ملاحظہ فرمائیں(مکمل پڑھیں)*👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1450 ❤️
https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2200 ❤️

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

23 Aug, 14:06


*کیا عفریت جن ، حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام  کا صحابی تھا ؟* 
*سرکار اعلیٰ حضرت نے عفریت کا ترجمہ خبیث کیا، اس پر انجینئر مرزا کے اعتراض کا دنداں شکن جواب ملاحظہ فرمائیں(مکمل پڑھیں)*👇

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1450
 
*کیا فرماتےہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ سرکار اعلیٰ حضرت نے سورۂ نمل کی آیت نمبر 39 میں لفظ عفریت کا ترجمہ خبیث کیاہے، اس پر انجینئر محمد علی مرزا نے اعتراض کیاہے کہ اعلیٰ نے حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام  کے صحابی کو خبیث لکھ دیاہے، اور اس اعتراض کو سن کر کچھ سنی حضرات بھی کشمکش میں ہیں، تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ عفریت صحابی تھا یا نہیں یا واقعی خبیث جن تھا جیسا کہ امامِ اہلِ سنت نے تحریر فرمایا، انجینئر کا یہ بھی کہناہے کہ چونکہ وہ حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام  کی مجلس میں رہتا تھا اس لیے صحابی تھا، اور یہ بھی کہتاہے کہ قرآن پاک اسے امین یعنی ایمان والا کہا گیاہے، لہذا جوابِ باصواب سے نوازیں، بینوا توجروا*

*الجواب بعون الملک الوھاب:*  👇
*ہمارے لیے تو بس اتنا ہی کافی ہے کہ امامِ مؤید من اللہ، امامِ اہلِ سنت، سرکار اعلیٰ حضرت شاہ امام احمد رضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ (متوفیٰ1340ھ) نے عفریت کا ترجمہ خبیث کیا، اگر کسی کتاب میں ہمیں حوالہ نہ بھی ملے تب بھی ہم یہی یقین کریں گے کہ وہ عفریت جن واقعی خبیث، کافر اور سرکش تھا، ہرگز وہ مومن و صحابی نہیں تھا،*

*وہ عفریت جن یقینًا خبیث تھا، اسی وجہ سے تو امامِ مؤید من اللہ، ہمارے امام، سرکار اعلیٰ حضرت قدس سرہ نے اسے خبیث لکھا، اگر خبیث نہ ہوتا تو خبیث نہ لکھتے، مگر انجینئر جیسے گمراہ اور گمراہ گر لوگ جو کتابوں سے ہزاروں میل دور ہیں انہیں کیا معلوم کہ ہمارے امام کا مقام و مرتبہ علم و فضل میں کیاہے، سرکار اعلیٰ حضرت کا ترجمہ (کنزالایمان) فقط ترجمہ نہیں بلکہ وہ تمام معتبر تفاسیرکا لب لباب (خلاصہ، نچوڑ) ہے*

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1450

*اب ہم معتبر کتبِ لغات و تفاسیر مثلاﹰ مفردات امام راغب، لسان العرب، تفسیر سمرقندی، البحر المحیط، تفسیر رازی، تفسیر مدارک، تفسیر مظہری وغیرہا سے ثابت کریں گے کہ عفریت واقعی خبیث جن تھا،  نہ کہ صحابی،*

*کسی نے اسے مارد یعنی سرکش کہا،  کسی نے لکھا:  العارم الخبيث یعنی حد سے تجاوز کرنے والا خبیث، کسی نے لکھا هو الداهي الخبيث الشرير یعنی چالاک خبیث شریر، کسی نے کہا الخبيث المارد یعنی خبیث سرکش وغیرہ*

  *ہم پہلے لغت کی کتابوں سے حوالے پیش کریں گے تاکہ معلوم ہو کہ لغت میں عفریت کا معنیٰ کیاہے، اس کے بعد تفسیر وغیرہ کی کتابوں سے حوالے پیش کریں گے ان شاءاللہ عزوجل*  👇

*امام راغب اصفہانی علیہ الرحمہ (متوفیٰ502ھ) فرماتے:*👇

*قال تعالى: قال عفريت من الجن [النمل/ 39]. العفريت من الجن: هو العارم الخبيث،*

*المفردات في غريب القرآن، ص 573، دار القلم، دمشق، بیروت* 

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1450

*معجم العرب میں ہے:* 👇

*عِفْرِيتٌ : جمع: عَفَارِيتُ. [ع ف ر ت].
*❶ ."حِكَايَةُ العِفْرِيتِ" : صُورَةٌ مُتَخَيَّلَةٌ لِلْجِنِّ. "اِسْتَعَرْنَا مِنْ حِكَايَاتِ الأَهْلِ عَنِ العِفْرِيتِ مَعَالِمَ الشَّخْصِيَّةِ الَّتِي سَتَقُضُّ مَضَاجِعَنَا فِي لَيَالِي الشِّتَاءِ". (حنا مينه).*

*❷ ."هُوَ العِفْرِيتُ بِعَيْنِهِ" : الدَّاهِي، النَّافِذُ فِي الأَمْرِ مَعَ دَهَاءٍ وَمَكْرٍ.*

*معجم اللغۃ العربیۃ المعاصرۃ میں ہے:* 👇

*عفريت : عِفْريت [مفرد]: ج عَفاريتُ:*
*❶ - متمرِّد، نافذٌ في الأمور بدهاء وخُبْثٍ "ولدٌ/ رجل عِفْريت" إنَّه لعفريت نفريت: خبيث منكر داهٍ- على كفّ عفريت/ في كفّ عفريت: في خطر.*
*❷ - أقوى الجِنِّ "{قَالَ عِفْريتٌ مِنَ الْجِنِّ أَنَا ءَاتِيكَ بِهِ}".* 

*معجم الوسیط میں ہے:*  👇
*(العِفْرِيتُ): الخبيثُ المنكَرُ. و النَّافِذُ في الأَمرِ مع دهاءٍ. (ج) عفاريتُ.* 

*إسماعيل بن عباد بن العباس، أبو القاسم الطالقاني الشهير بالصاحب بن عباد (متوفیٰ385ھ) لکھتے ہیں:* 👇

*رجل عفريت نفريت وعفرية نفرية، أي خبيث.*

*المحيط في اللغة، جلد2، ص386*

*علامہ محمد بن مكرم بن على، أبو الفضل، جمال الدين ابن منظور الأنصاري الرويفعى الإفريقى (صاحب ''لسان العرب'')، (630ھ،711ھ) لکھتے ہیں: *👇

*قيل: هو الداهي الخبيث الشرير* 

*لسان العرب، جلد4، ص586،دار صادر، بیروت*

*مولانا عبد الحفیظ بلیاوی نے لکھا:*👇 

*'' العفریت: سخت خبیث ''*

*مصباح اللغات، ص 563*

*کتبِ تفاسیر سے حوالے ملاحظہ فرمائیں:* 👇

*امام أبو جعفر طبری علیہ الرحمہ (ولادت 224 ھ، متوفیٰ310ھ) فرماتےہیں:*  👇

*وقوله: {قال عفريت من الجن} [النمل: 39] يقول تعالى ذكره: قال رئيس من الجن مارد قوي. وللعرب فيه لغتان: عفريت، وعفرية؛ فمن قال: عفرية، جمعه: عفاري؛ ومن قال: عفريت، جمعه: عفاريت* 

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

23 Aug, 14:06


*تفسير الطبري، جامع البيان، جلد18، ص66، دار الھجر للطباعۃ و النشر والتوزیع و الاعلان* 

*حضرت علامہ نصر بن محمد سمرقندی علیہ الرحمہ (متوفیٰ375ھ) فرماتےہیں:*  👇

*قوله عز وجل: قال عفريت من الجن يعني: ماردا من الجن، والعفريت: هو الشديد القوي.* 

*تفسير السمرقندي، جلد2، ص582* 

*ابو اسحاق احمد بن محمد بن ابراہیم مفسر ثعلبی (متوفیٰ427ھ) تحریر فرماتےہیں:* 👇

*قال عفريت من الجن وهو المارد القوي، وفيه لغتان: عفريت وعفرية، فمن قال عفريت جمعه عفاريت، ومن قال عفرية جمعه عفارت. قال وهب: اسمه كوذى، وقال شعيب الجبائي: كان اسم العفريت ذكوان، وقال ابن عباس: العفريت: الداهية، وقال الضحاك: هو الخبيث.*

*تفسير الثعلبي،  الكشف والبيان عن تفسير القرآن، جلد7، ص210، دار احیاء التراث العربی بیروت*

*امام أبو محمد حسین بن مسعود فراء بغوی علیہ الرحمہ (متوفیٰ510ھ) فرماتےہیں:*  👇

*قال عفريت من الجن، وهو المراد القوي، قال وهب: اسمه كوذى، وقيل: ذكوان، قال ابن عباس: العفريت الداهية. وقال الضحاك: هو الخبيث.* 

*تفسير البغوي، جلد3، ص505 دار إحياء التراث العربی* 

*علامہ جار اللہ زمخشری معتزلی (467ھ، 538ھ) نے لکھا:*👇 

*وقرئ: عفرية. والعفر، والعفريت، والعفرية، والعفراة، والعفارية من الرجال: الخبيث المنكر، الذي يعفر أقرانه. ومن الشياطين: الخبيث المارد.*

*تفسير الزمخشري / الكشاف عن حقائق غوامض التنزيل، جلد3، ص367، دار الکتاب العربی، بیروت* 

*حضرت امام فخر الدين محمد بن عمر بن حسین رازی علیہ الرحمہ (ولادت 544 ھ، متوفیٰ606ھ) فرماتےہیں:*  👇

*أما قوله: قال عفريت من الجن فالعفريت من الرجال الخبيث المنكر الذي يعفر أقرانه، ومن الشياطين الخبيث المارد.* 

*تفسير الرازي،  مفاتيح الغيب أو التفسير الكبير، جلد24، ص556* 

*ابو عبد اللہ محمد بن احمد انصاری قرطبی علیہ الرحمہ  (600ھ، 671ھ) فرماتےہیں:*  👇

*قال عفاري. والعفريت من الشياطين القوي المارد.*

*تفسير القرطبي، جلد13، ص203، دار الکتب المصریہ، قاہرہ*

*امام ناصر الدین عبداللہ بن ابوعمر بن محمد شیرازی بیضاوی علیہ الرحمہ (متوفیٰ685ھ) فرماتےہیں:* 👇

*قال عفريت،  خبيث مارد.* 

*تفسير البيضاوي = أنوار التنزيل وأسرار التأويل، جلد4،ص160، دار احیاء التراث العربی، بیروت*

*امام عبداللہ بن احمد بن محمود نسفی علیہ الرحمہ  (متوفیٰ710ھ) علیہ الرحمہ  فرماتےہیں:*

*{قال عفريت من الجن} وهو الخبيث المارد وإسمه ذكوان.*

*تفسير النسفي، مدارك التنزيل وحقائق التأويل، جلد2، ص606*

*علاء الدین علی بن محمد بغدادی علیہ الرحمہ  (678ھ،741ھ) فرماتےہیں:* 👇

*قال عفريت من الجن وهو المارد القوي، وقال ابن عباس العفريت الداهية قال وهب: اسمه كوذي. وقيل: ذكوان. وقيل: هو صخر المارد وكان مثل الجبل يضع قدمه عند منتهى طرفه.*

*تفسير الخازن لباب التأويل في معاني التنزيل، جلد3، ص347، علمیہ، بیروت*

*حضرت امام ابوالفرج عبدالرحمن بن علی جوزی علیہ الرحمہ   (508ھ، 597ھ) فرماتےہیں:* 👇

*وقال ابن قتيبة: العفريت: الشرير الوثيق. وقال الزجاج: العفريت: النافذ في الأمر، المبالغ فيه مع خبث ودهاء.*

*زاد المسير في علم التفسير، جلد3، ص363،دار الکتاب العربی، بیروت*

*ابو حیان محمد بن یوسف اندلسی  علیہ الرحمہ  (654ھ، 745ھ) فرماتےہیں:* 👇

*قال الحسن: كان كافرا، لكنه كان مسخرا، والعفريت لا يكون إلا كافرا.*

*البحر المحيط في التفسير، جلد 8، ص240،، دار الفکر، بیروت*

*شیخ نظام الدین حسن بن محمد بن حسین القمی نیشاپوری علیہ الرحمہ  (متوفیٰ850ھ) فرماتےہیں:* 👇

*والعفريت من الرجال الخبيث المنكر الذي يعفر أقرانه، ومن الشياطين الخبيث المارد،*

*تفسير النيسابوري = غرائب القرآن ورغائب الفرقان، جلد5، ص305،علمیہ، بیروت*

*حضرت قاضی محمد ثناء اللہ حنفی، عثمانی، مظہری، نقشبندی پانی پتی، ہندی علیہ الرحمہ  (1143ھ، 1225ھ) فرماتےہیں:* 👇

*قال عفريت،  قال الضحاك هو الخبيث وقال الفراء هو القوى الشديد قال ابن قتيبة العفريت الموثق الخلق وأصله من العفر اى التراب يقال عاقره إذا صارعه فالقاه على العافر اى التراب من الجن قال وهب اسمه لوذى وقيل ذكمان وقيل صخر الجنى،*

*التفسير المظهري، جلد7، ص117،مکتبۃ الرشید، پاکستان*

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1450

*مزید حوالے ملاحظہ فرمائیں:* 👇

*مصنفِ صحیح ابن حبان، امام ابو حاتم محمد بن حبان بن احمد بن حبان تمیمی بُستی علیہ الرحمہ  (متوفیٰ354ھ) تحریر فرماتےہیں:* 👇

• شيطان:  إذا دخل في أول حد الدهاء.
• مارد:       إذا عنا في الطغيان.
• عبقري:   إذا زاد على ماذكر أعلاه.
*• عفريت: إذا جمع إلى خُبثه شدة شر.*

*كتاب روضة العقلاء ونزهة الفضلاء، ص 16*

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

23 Aug, 14:06


*امام بدرالدین ابو محمد محمود بن احمد عینی علیہ الرحمہ (762ھ، 855ھ) فرماتےہیں:* 👇

*''قال أبو عمر بن عبد البر: الجن منزلون على مراتب، فإذا ذكر الجن خالصا يقال: جني، وإن أريد به أنه ممن يسكن مع الناس: يقال: عامر، والجمع: عمار، وإن كان مما يعرض للصبيان يقال: أرواح، فإن خبث فهو شيطان، فإن زاد على ذلك فهو مارد، فإن زاد على ذلك وقوي أمره فهو عفريت، والجمع: عفاريت''.*

*عمدة القاري شرح صحيح البخاري، جلد1، ص36، علمیہ، بیروت*

*امام حافظ احمد بن علی بن حجر عسقلانی علیہ الرحمہ  (773ھ، 852ھ) فرماتےہیں:*  👇

*''قال بن عبد البر الجن على مراتب فالأصل جني فإن خالط الإنس قيل عامر ومن تعرض منهم للصبيان قيل أرواح ومن زاد في الخبث قيل شيطان، فإن زاد على ذلك قيل مارد، فإن زاد على ذلك قيل عفريت، وقال الراغب العفريت من الجن هو العارم الخبيث وإذا بولغ فيه قيل عفريت نفريت وقال بن قتيبة العفريت الموثق الخلق وأصله من العفر وهو التراب ورجل عفر بكسر أوله وثانيه وتثقيل ثالثه إذا بولغ فيه قيل عفريت بكسر أوله وثانيه وتثقيل ثالثه إذا بولغ فيه أيضا''*

*فتح الباري لابن حجر، جلد6، ص460، دار المعرفۃ، بیروت*

*اتنے سارے حوالے پیش کرنے کےبعد تو یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ عفریت جن کا صحابی ہونا تو بڑی بات وہ مومن و صالح بھی نہیں تھا،*

*اور انجینئر مرزا کا یہ کہنا کہ وہ حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام کی مجلس میں بیٹھتا تھا اس لیے صحابی تھا تو اس کی یہ بات اس وقت مانی جائےگی جب کہ وہ ثابت کردے کہ حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام کی مجلس میں صرف مومن جنات ہی بیٹھا کرتےتھے، اور چونکہ دعویٰ مرزا نے کیاہے تو دلیل بھی اسے ہی دینی پڑےگی، رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں :* 👇

*البینۃ علی من المدعی*
*" یعنی دلیل مدعی کے ذمہ ہے"*

*ترمذی شریف، رقم 1341*
*مشکوٰۃ المصابیح، رقم 3758*

*دعویٰ کرنے والے پر دلیل ہے، اور انجینئر مرزا، عفریت جن کے صحابی ہونے کی دلیل تا قیامت نہیں دے پائےگا ان شاءاللہ عزوجل*

*بلکہ حق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سرکش اور خبیث جناتوں کو بھی حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام  کے کے تابع کردیا تھا، وہ سب ان کی باتوں کو مانتے تھے ۔ تو اس سے یہ کیسے ثابت ہوگیا کہ مجلس میں بیٹھنے والے سارے جنات صحابی تھے؟ قرآن پاک کی آیاتِ طیبات ملاحظہ کریں:*  👇

*اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا:* 👇

*وَ مِنَ الشَّیٰطِیْنِ مَنْ یَّغُوْصُوْنَ لَهٗ وَ یَعْمَلُوْنَ عَمَلًا دُوْنَ ذٰلِكَۚ-وَ كُنَّا لَهُمْ حٰفِظِیْنَ،     (سورۂ انبیاء، آیت82)*

*ترجمۂ کنزالایمان شریف:❤️ اور شیطانوں میں سے وہ جو اس کے لیے غوطہ لگاتے اور اس کے سوا اور کام کرتے اور ہم انہیں روکے ہوئے تھے۔*


*امام خازن علیہ الرحمہ (678ھ، 741ھ) فرماتےہیں:* 👇

*قوله عز وجل ومن الشياطين أي وسخرنا له من الشياطين من يغوصون له أي يدخلون تحت الماء فيخرجون له من قعر البحر الجواهر ويعملون عملا دون ذلك أي دون الغوص وهو اختراع الصنائع العجيبة كما قال يعملون له ما يشاء من محاريب وتماثيل الآية،*

*تفسير الخازن لباب التأويل في معاني التنزيل، جلد3، ص243، علمیہ، بیروت*

*اور اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:* 👇

*فَسَخَّرْنَا لَهُ الرِّیْحَ تَجْرِیْ بِاَمْرِهٖ رُخَآءً حَیْثُ اَصَابَ(36)وَ الشَّیٰطِیْنَ كُلَّ بَنَّآءٍ وَّ غَوَّاصٍ(37)وَّ اٰخَرِیْنَ مُقَرَّنِیْنَ فِی الْاَصْفَادِ، (38)*

*سورۂ ص، آیت 36 تا 38*

*ترجمۂ کنزالایمان شریف:❤️ تو ہم نے ہوا اس کے بس میں کردی کہ اس کے حکم سے نرم نرم چلتی جہاں وہ چاہتا۔ اور دِیو بس میں کردئیے ہر معمار اور غوطہ خور۔ اور دوسرے اور بیڑیوں میں جکڑے ہوئے۔*

*ان آیاتِ کریمہ سے معلوم ہوا کہ کافر اور سرکش جنات بھی حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام کی قبضہ میں تھے ۔*

*اور سورۂ نمل کی اسی آیت نمبر 39 میں ہے " وَ اِنِّي عَلیه لَقَوِیٌّ اَمِينٌ" یعنی عفریت جن نے کہا کہ: ''اور میں بیشک اس پر قوت والا امانتدار ہوں '' اس سے انجینئر مرزا دلیل پکڑتا ہے کہ وہ ایمان والا تھا کیوں کہ قرآنِ پاک میں امین کا لفظ آیاہے ۔*

*اب یہاں اس انجئینر مرزا کی کم علمی اور کم فہمی دیکھیں کہ وہ امین کا ترجمہ ایمان والا کر رہاہے، حالانکہ یہاں امین سے مراد امانت دار ہے، اس کا جواب امام خازن علیہ الرحمہ نے سات سو سال پہلے ہی دے دیاہے، ہمیں الگ سے اس کا جواب نہیں دینا ہے، حضرت امام خازن علیہ الرحمہ (678ھ، 741ھ) فرماتےہیں:* 👇

*وإني عليه أي على حمله لقوي أمين أي على ما فيه من الجواهر وغيرها*

*یعنی میں تختِ بلقیس کو اٹھاکر لانے پر قدرت رکھتا ہوں، اور اس معاملے میں امانت دار ہوں کہ اس کے جواہرات وغیرہ میں خیانت نہیں کروں گا۔*

*تفسير الخازن لباب التأويل في معاني التنزيل، جلد3، ص347،علمیہ، بیروت*

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

23 Aug, 14:06


*کتبِ معتبرہ سے اس قدر دلائلِ کثیرہ پیش کرنے کےبعد یہ بات آفتابِ نیم روز سے اظہر و ازہر ہوچکی کہ عفریت جن واقعی کافر، خبیث اور سرکش تھا مسلمان و صحابی نہ تھا،*

*اور البحر المحیط سے حضرت امام حسن بصری رضی اللہ تعالیٰ عنہ (21ھ، 110ھ) کا قول اوپر گزر چکا وہ صاف فرماتےہیں کہ:* 👇

*(العفریت) كان كافرا، لكنه كان مسخرا، والعفريت لا يكون إلا كافرا.*

*یعنی عفریت جن کافر تھا لیکن وہ حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ و السلام کےلیے مسخر (مطیع) تھا اور عفریت کافر ہی ہوتاہے ۔*

*لہٰذا اتنے کثیر دلائل ہونے کے باوجود جو شخص اس عفریتِ خبیث کو خبیث نہ مانے وہ خود خبیث ہے۔*

*ہمارے امام، امامِ مؤید من اللہ، امامِ اہلِ سنت، سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جو لکھ دیاہے وہی حق و صواب ہے جو اسے حق تسلیم نہ کرے اس کی عقل پر حجاب ہے ۔*

*سرکار اعلیٰ حضرت زندہ باد*
*مسلکِ اعلیٰ حضرت پائندہ باد*

*اللہ تعالیٰ ہم سب کو گمراہ اور گمراه گر لوگوں سے بچائے رکھے آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم* 🤲

*والله تعالٰی اعلم بالصواب*

*کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی*

*خادم التدریس: مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر*
*موضع بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ*

*۱۳ صفر المظفر ۱۴۴۶ ھ*
*مطابق 19 جولائی 2024 ء،*
*روزِ ایمان افروز دوشنبہ مبارکہ*

*الجواب صحیح*
*محمد اشفاق احمد رضوی مصباحی*
*صدر شعبۂ افتاء جامعہ سعدیہ عربیہ کیرلا*

تنبیہ: ترمیم کی بالکل اجازت نہیں جوائن 👇
1⃣ فیضان اعلیٰ حضرت، واٹس ایپ چینل 👇 ❤️
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1450

2⃣ تحریری کلام خوشبوئے رضا، واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104

3⃣ فیضان اعلیٰ حضرت، ٹیلی گرام چینل 👇 💜
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/2214

4⃣ تحریری کلام خوشبوئے رضا، ٹیلی گرام چینل 👇 💙
https://t.me/Tahriri_Kalam_Naat_O_Manqabat/1208
5⃣ کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4
6⃣ فیس بک پیج، 👍
وہابیوں، دیوبندیوں کا آپریشن 👇 💞
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL

7⃣قادری دار الافتاء، واٹس ایپ گروپ 🌹 👇 💘
https://chat.whatsapp.com/GDRLS1nRgDKJwcsIa0epR4

8⃣ قادری دار الافتاء، ٹیلی گرام چینل 🌹 👇
https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/6

❤️❤️❤️❤️🌹👆
https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2200

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

23 Aug, 13:49


*नमाज़े जनाज़ा में आख़िरी सफ अफज़ल क्यों है*👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1447

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/1753

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

20 Aug, 06:47


*سوال:* 👇

*الزانیة والزانی والی آیت میں پہلے مؤنث کا صیغہ کیوں ہے ؟ اور السارق والسارقة والی آیت میں پہلے مذکر کا صیغہ کیوں ہے؟*


*الجواب بعون الملک الوھاب:* 👇

*پہلے ہم قارئین کے افادہ کےلیے وہ دونوں آیاتِ کریمہ مع ترجمۂ کنزالایمان شریف نقل کرتےہیں *👇

*سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 38 یہ ہے: 👇

*وَ السَّارِقُ وَ السَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا اَیْدِیَهُمَا جَزَآءًۢ بِمَا كَسَبَا نَكَالًا مِّنَ اللّٰهِؕ-وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ، (38)*

*اور جو مرد یا عورت چور ہو تو ان کا ہاتھ کاٹو ان کے کیے کا بدلہ اللہ کی طرف سے سزااور اللہ غالب حکمت والا ہے۔*

*اس آیتِ کریمہ میں السارق، صیغۂ مذکر کو مقدم ذکر فرمایا گیا*

اور سورۂ نور شریف کی آیت نمبر 2 میں ہے: 👇

*اَلزَّانِیَةُ وَ الزَّانِیْ فَاجْلِدُوْا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ۪*

*جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ*

*اس آیتِ کریمہ میں الزانیۃ، صیغۂ مونث کو پہلے لایا گیاہے*

*چوری والے مسئلہ میں اللہ تعالیٰ نے چوری کرنے والوں میں سے مرد کو پہلے ذکر فرمایا اور زنا کے مسئلہ میں بدکار عورت کو مرد سے پہلے ذکر فرمایا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چوری کے معاملہ میں مرد، اور زنا کے بارے میں عورت کامل ہوتے ہیں۔ کیونکہ زنا کے معاملہ میں اگر عورت کسی مرد کو اپنے اوپر قابو (قدرت) نہ دے تو مرد اس پر قابو نہیں پا سکتا ۔*

*امام عبداللہ بن احمد بن محمود نسفی علیہ الرحمہ (متوفیٰ710ھ، مطابق 1310ء) فرماتےہیں:* 👇

''وبدأ بالرجل لأن السرقة من الجراءة وهي في الرجال أكثر وأخر الزاني لأن الزنا ينبعث من الشهوة وهي في النساء أوفر ''*

*تفسير النسفي = مدارك التنزيل وحقائق التأويل، جلد1، ص145،دار الکلم الطیب، بیروت*

*عمدۃ المفسرین حضرت علامہ، شیخ، فقیہ مولانا احمد جیون علیہ الرحمہ (1047ھ 1330ھ) فرماتےہیں:* 👇

وإنما قدم في هذه الآية السارق على السارقة، وفي آية الزنا الزانية على الزاني لأن في باب السرقة الرجل كامل، وفي باب الزنا المرأة كاملة، لأنها لو لم تمكن الرجل عليها لم يتمكن عليها،

*تفسیراتِ احمدیہ عربی، ص331، تحت الآیۃ "السارق و السارقۃ"*

*والله تعالٰی اعلم بالصواب*

*کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی*

*خادم التدریس: مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر*
*موضع بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ*

*۱۴ صفر المظفر ۱۴۴۶ ھ*
*مطابق 20 جولائی 2024 ء، سہ شنبہ*

تنبیہ: ترمیم کی بالکل اجازت نہیں جوائن 👇
1⃣ فیضان اعلیٰ حضرت، واٹس ایپ چینل 👇 ❤️
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

2⃣ تحریری کلام خوشبوئے رضا، واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104

3⃣ فیضان اعلیٰ حضرت، ٹیلی گرام چینل 👇 💜
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/2214

4⃣ تحریری کلام خوشبوئے رضا، ٹیلی گرام چینل 👇 💙
https://t.me/Tahriri_Kalam_Naat_O_Manqabat/1208
5⃣ کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4
6⃣ فیس بک پیج، 👍
وہابیوں، دیوبندیوں کا آپریشن 👇 💞
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL

7⃣قادری دار الافتاء، واٹس ایپ گروپ 🌹 👇 💘
https://chat.whatsapp.com/GDRLS1nRgDKJwcsIa0epR4

8⃣ قادری دار الافتاء، ٹیلی گرام چینل 🌹 👇
https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/6

❤️❤️❤️❤️🌹👆

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

17 Aug, 02:47


*❸ کیونکہ برا سانپ صرف جان کو ڈستاہے، جب کہ برا ساتھی جان و ایمان دونوں پرضرب لگاتاہے۔ت)*

*فتاویٰ رضویہ شریف، 24، ص 319، رضا فاؤنڈیشن*

*آج کل لوگ دین کے معاملے میں کتنے لاپرواہ ہوچکے ہیں وہ ظاہر ہے، حالانکہ یہی لوگ جب کہیں علاج کرانے جاتے ہیں تو اچھا ڈاکٹر تلاش کرتےہیں کہ کہیں یہ جان کےلیے خطرہ بن جائے، اور دین سیکھنے سکھانے میں یہ نہیں سوچتے کہ معلم سنی صحیح العقیدہ ہے یا نہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ لاپرواہی ایمان کےلیے خطرہ بن جائے!*

*ان وہابیوں، دیوبندیوں، قادیانیوں وغیرہم بد مذہبوں کے پاس اپنے بچوں کو وہی بھیجےگا جس کے دل میں ایمان کی عظمت نہ ہوگی، جو جنت اور جہنم کی بالکل پرواہ نہ کرتا ہوگا، جو اللہ و رسول جلا و علا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے فرامین سے بےخبر ہوگا۔*

*سنی مسلمانو! جان لو کہ جان و مال سے بھی زیادہ قیمتی شے ایمان ہے ۔تمہیں جان و مال کی فکر تو خوب ہے مگر ایمان کی فکر نہیں، افسوس! صد افسوس!*

*اللہ رب العزت نے سب سے قیمتی شے جو ہمیں عطافرئی ہے وہ ایمان ہی کی دولت ہے۔*

*اور ایمان کیاہے ؟ پیارے آقا و مولیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ عزیز و محبوب رکھنا، ان کے پیاروں سے محبت کرنا اور ان کے دشمنوں سے سچی دشمنی کرنا ۔*

*امامِ مؤید من اللہ، امامِ اہلِ سنت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتےہیں:* 👇

*جس سےاللہ و رسول کی شان میں ادنی توہین پاؤپھروہ تمہارا کیساہی پیاراکیوں نہ ہوفورًا اس سےجُداہوجاؤ۔ جس کو بارگاہِ رسالت میں ذرا بھی گستاخی دیکھو پھروہ تمہارا کیساہی بزرگ معظم کیوں نہ ہو اپنے اندر سے اسے دودھ سے مکھی کی طرح نکال کرپھینک دو۔*

*ایمان افروز وصایا، ص 20*

*اور فرماتےہیں:* 👇

*مرتدوں میں سے سب سے بدترمرتد منافق ہے، یہی وہ ہے کہ اس کی صحبت ہزار کافر کی صحبت سے زیادہ مضر ہے کہ یہ مسلمان بن کر کفر سکھاتا ہے، خصوصاً وہابیہ خصوصاً دیوبندیہ کہ اپنے آپ کو خاص اہلِ سنت کہتے، حنفی بنتے، چشتی نقشبندی بنتے، نماز روزہ ہمارا سا کرتے ، ہماری کتابیں پڑھتے پڑھاتے اور اﷲ ورسول کو گالیاں دیتے ہیں، یہ سب سے بدتر زہر قاتل ہیں، ہوشیار خبردار !مسلمانوں!اپنا دین بچائے ہوئے رہو۔*

*فاﷲ خیرحفظا و ھو ارحم الراحمین*

*(تو اﷲ سب سے بہتر نگہبان اور وہ ہر مہربان سے بڑھ کر مہربان۔ت)*

*فتاویٰ رضویہ شریف، 14، ص 329، رضا فاؤنڈیشن*

*تاجدارِ اہلِ سنت حضور مفتیِ اعظم ہند علیہ الرحمہ (متوفیٰ1402ھ) فرماتےہیں:* 👇

*وہابیوں سے میل، ان کی طرف ادنیٰ میل سے آدمی مستحقِ نار ہوتاہے، جو وہابیوں سے ملتے ہیں گنہ گار ہیں توبہ کریں۔*

*فتاویٰ مفتیِ اعظم، پنجم، ص 155*

*اور ناصحانہ انداز میں ارشاد فرماتےہیں:* 👇

*کاش مسلمان اب بھی آنکھیں کھولیں! آخر یہ خمار کب تک؟ یہ غفلت تا بکے؟ اک دن آنے والا ہے کہ سارا نشہ ہرن ہو جائے گا۔ پھر کچھ بنائے نہ بن پڑے گا۔ للہ للہ! آنکھیں کھولو ! اچھے برے، کھوٹے کھرے کی تمیز پیدا کرو۔ بس اللہ و رسول جل جلالہ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے واسطہ رکھو۔ اس کا نام اسلام ہے اور مسلمان کا یہی کام ہے۔ جو تمہیں اللہ ورسول کے احکام پہونچائے وہ مانو اور اس اپنا خیر خواہ اور سچا دوست جانو۔ اور جو احکامِ الہیہ و اوامرِ نبویہ سے منہ پھیرے اور تمہیں اس کی طرف بلائے تو تم اس کے پیچھے مت لگو ، اسے جہنم جانے دو۔ اور اپنا حقیقی دشمن جانو۔ یہی ہے وہ جو قرآن عظیم میں ارشاد ہوا:* 👇

*وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَنُ فَلَا تَقْعُدُ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّلِمِينَ*

*اور تجھے شیطان بھلا دے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔*

*یہی ہے وہ جو حدیث کریم نے فرمایا:* 👇

*لا تجالسوهم ولا تو أكلوهم ولا تشار بوهم ولا تناكحوهم وإذا مرضوا فلا تعودوهم وإن ماتوا فلا تشهدوهم*

*یعنی نہ ان کے پاس بیٹھو، نہ ان کے ساتھ کھاؤ، نہ ان کے ساتھ پیو، نہ ان سے بیاہ شادی کرو، اور وہ جب مریض ہوں تو ان کی عیادت نہ کرو، اور وہ اگر مریں تو ان کے جنازہ پر نہ جاؤ۔*

*فتاویٰ مفتیِ اعظم، ششم، ص161*

*حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ (متوفیٰ1367ھ) سے سوال ہوا کہ '' اہلِ سنت و جماعت کے لڑکے دیوبندی یا غیر مقلد کے مدرسہ میں تعلیم حاصل کر سکتےہیں؟*

*جواب میں آپ ارشاد فرماتےہیں:* 👇

*بد مذہب کی صحبت سمِّ قاتل (زہرِ قاتل) ہے، شیطان کو گمراہ کرتے دیر نہیں لگتی، فساق کی صحبت سے اعمال میں خرابی کا اندیشہ اور بدمذہب کی صحبت سے عقائد خراب ہو جانے کا ڈر ہے، اور فسادِ عقیدہ، فسادِ عمل سے بد تر، اس لیے سلَفِ صالحین نے مبتدعین سے پرہیز کرنے کی بہت تاکید فرمائی، یہ تو مطلق صحبت کا حکم ہے اور تلمذ و شاگردی میں تو ۔۔۔۔ و بزرگی کی نسبت استاذ سے ہوتی ہے، اور جب اسے علمِ دین کا استاذ بناتا ہے تو علاوہ اس کے کہ اس کی تعظیم و تکریم کرےگا، استاذ کو اس کے گمراہ کرنے کا بہت زیادہ موقع ہاتھ آئےگا اسی وجہ سے بد مذہبوں سے پڑھنے والے عموما

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

17 Aug, 02:47


بد مذہب ہوتےہیں، بہت کم عقائدِ حقہ پر باقی رہتےہیں، اور حکم اکثر کےلیے ہوتاہے، اسی واسطے حدیث میں ارشاد ہوا:* 👇

*'' إنَّ هَذا العِلْمَ دِينٌ فانْظُرُوا عَمَّن تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ''*

*فتاویٰ امجدیہ، چہارم، ص 96، 97*

*بہارِ شریعت میں ہے:* 👇

*ایک شخص نے عرض کی، یارسولَ اللہ! ( صلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) اس کے متعلق کیا ارشاد ہے جو کسی قوم سے محبت رکھتا ہے اور ان کے ساتھ ملا نہیں، یعنی ان کی صحبت حاصل نہ ہوئی یا اس نے ان جیسے اعمال نہیں کیے۔ ارشاد فرمایا:* 👇

*’’آدمی اس کے ساتھ ہے جس سے اسے محبت ہے۔‘‘*

*حضور صدر الشریعہ. فرماتےہیں:* 👇

*اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اچھوں سے محبت اچھا بنادیتی ہے اور اس کا حشر اچھوں کے ساتھ ہوگا اور بدوں کی محبت برا بنا دیتی ہے اور اس کا حشر اُن کے ساتھ ہوگا۔*

*بہارِ شریعت، جلد سوم، ص576*

*جب بچہ وہابی، دیوبندی، نجدی کے پاس پڑھنے جائےگا تو قوی امکان ہے کہ اپنی ناپاک کتابوں کی عباتیں بتادے جو بچے کے ذہن میں اتر جائے معاذاللہ، اور ان خبثا کی کتابوں کا حال کیا ہے اس کےبارےمیں حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری رضوی بریلوی علیہ الرحمہ (متوفیٰ1439ھ) فرماتےہیں* 👇

*''اللہ تعالیٰ بد مذہب سے پناہ دے ان کی کتابیں ایسی ہی سفاہتوں اور ضلالتوں سے بھری ہوئی ہیں ان کا مطامعہ جائز نہیں کہ تباہیِ ایمان و عقیدہ کا غالب گمان ہے اور مسلمانوں کو اللہ و رسول کا فرمان بس''*

*فتاویٰ تاج الشریعہ، اول، ص158*

*حضرت علامہ مفتی محمد حبیب اللہ نعیمی اشرفی علیہ الرحمہ (متوفیٰ1395ھ) فرماتےہیں* : 👇

*دیوبندیوں سے میل جول ربط و ضبط، خلط ملط اور ان کے ساتھ کھانا پینا اور اٹھنا بیٹھنا اور ان کے ساتھ اس قسم کے تعلقات شادی بیاہ میں رکھنا حرام و نا جائز ہیں۔ ہر سنی پر لازم ہے کہ دیوبندیوں سے اگر سابق میں تعلقات تھے بھی تو ان سے تعلقات کو منقطع کر دے ۔ شرعی حکم یہی ہے ۔ بد مذہب کی محبت سمِ قاتل ہے۔ اللہ عز وجل فرماتا ہے:* 👇

وَ مَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [المائدہ: ۵۱]
*تم میں جو ان سے دوستی رکھے گا وہ انہیں میں سے ہے ۔*

*نبی کریم علیہ الصلوہ و تسلیم کا فرمان ہے:* 👇

*المرء مع من احب*
*آدمی کا حشر اس کے ساتھ ہو گا جس سے محبت رکھتا ہے۔*

*حبیب الفتاویٰ، جلد3، ص166*

*اگر ان وہابیوں، دیوبندیوں، نجدیوں قادیانیوں وغیرہم باطل فرقوں کےبارےمیں تفصیلا دیکھنا اور جاننا ہو کہ ان خبثا نے اللہ و رسول جل و علا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شانِ اقدس کیا گستاخیاں کی ہیں تو بہارِ شریعت، فتاویٰ رضویہ شریف اور المعتمد المستند اور علمائے اہلِ سنت کی دیگر کتب کا مطالعہ کریں ان میں بحوالۂ کتب ان سب کی گستاخیوں کی نشان دہی کردی گئی ہے، پھر یا کسی معتمد سنی عالمِ دین کے پاس جاکر معلوم کریں۔*

*خلاصہ یہ کہ اپنے بچوں کو ان وہابیوں، دیوبندیوں، قادیانیوں وغیرہم فرقِ باطلہ و ملعونہ کے پاس اپنے بچوں کو بھیجنا حرام سخت حرام ہے، اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو دین کی سمجھ عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم 🤲*

*والله تعالٰی اعلم بالصواب*

*کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی*

*خادم التدریس: مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر*
*موضع بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ*

۲۳ محرم الحرام ۱۴۴۶ ھ
مطابق ۳۰ جولائی ۲۰۲۴ ء، سہ شنبہ

*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

*टनाटन सुन्नी ग्रूप*
*TTS. GROUP* 💓
Https://chat.whatsapp.com/KuwCIFTCqTzFfAii3rTUyr

تحریری کلام خوشبوئے رضا💚
❤️ ❤️ واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104
فیضانِ اعلیٰ حضرت چینل✍🏻
عقائدِ اہلِ سنت، ردِّ وہابیہ دیابنہ👇
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479
کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2186

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1356

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2194

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

17 Aug, 02:47


*وہابیوں، دیوبندیوں، نجدیوں ، قادیانیوں وغیرہم کے پاس اپنے بچوں کو پڑھنے کےلیے بھیجنا کیسا ؟* 👇

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1356

*علمائے کرام اور مفتیانِ عظام کی بارگاہ میرا سوال یہ ہے کہ وہابی، دیوبندی، نجدی کے وہاں مدرسہ میں اپنے بچوں کو پڑھنے کےلیے بھیجنا کیسا ہے؟ سنی گاؤں یا دیہات میں یا شہر میں مدرسہ، مکتب اور علمائے کرام موجود ہوں، علمائے کرام عوام کو سمجھانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، لیکن عوام طرح طرح کے بہانے بناتے ہیں۔ اس پر سیدی اعلیٰ حضرت کا کیا فتویٰ موجود ہے؟ ہندی یا اردو یا انگلش میں تحریر کریں، عوامِ اہل سنت تک پہنچانے میں ہماری مدد فرمائیں ۔*

*الجواب بعونِ الملکِ الوھاب:* 👇

*وہابیوں، دیوبندیوں، نجدیوں، قادیانیوں، نیچریوں، مودودیوں، رافضیوں وغیرہم کے عقائد، کفریہ ہیں، جن کے سبب یہ سب کافر مرتد ہیں۔*

*ان فِرَقِ ضالہ مضلہ و ملعونہ کا دینِ اسلام سے کوئی واسطہ نہیں ۔ عرب و عجم کے مفتیانِ کرام نے ان وہابیوں، دیوبندیوں، نجدیوں قادیانیوں وغیرہم کےبارےمیں فتویٰ دیا کہ یہ سب اللہ رب العزت اور نبیِ کریم حضور تاجدارِ ختمِ نبوت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شانِ پاک میں گستاخیاں کرنے کے سبب کافر مرتد ہیں اور جو شخص ان کو کافر نہ مانے یا ان کے کافر ہونے میں شک کرے وہ بھی کافر مرتد ہے، لہذا ان بے دینوں کے پاس اپنے بچوں کو پڑھنے کےلیے بھیجنا حرام حرام اشد حرام ہے ۔*

*مسلمانو! اللہ و رسول جل و علا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے زیادہ مہربان کون ہوگا ؟ کوئی نہیں! پس جان لو کہ بد مذہبوں اور بے دینوں سے بچنے کا حکم اللہ و رسول جل و وعلا و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دیاہے تاکہ ہم اور تم جہنم کی آگ سے بچیں ۔*

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1356

*اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:* 👇

*ياَیُّہَا الَّذين اٰمَنوا قوا انفسکم و اھلیکم نارًا*

*اے ایمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔*

*اور فرمایا:* 👇

*و اِما ینسینک الشیطٰن فلاتقعد بعد الذکری مع القوم الظلمین*

*اگر تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ان ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔*

*اور ارشاد فرماتا ہے:* 👇

*و لاترکنوا الی الذین ظلموا فتمسکم النار*

*اور نہ میل کرو ظالموں کی طرف کہ تمہیں دوزخ کی آگ چھوئے گی۔*

*اور سنو! ہمارے نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم جو بعدِ خدا سب سے زیادہ مومنوں پر مہربان ہیں کہ جن کا صفاتی نام ہی اللہ تعالیٰ نے رؤف و رحیم رکھا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا:* 👇

*''و بالمؤمنین رؤف رحیم''*

*یعنی میرا محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم مومنوں پر بہت مہربان، رحمت فرمانے والا ہے، وہی پیارے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ہماری ہی دنیا و آخرت کی بھلائی کےلیے ارشاد فرماتے ہیں :* 👇

*فا یاکم و ایاھم لایضلو نکم و لایفتنونکم*

*یعنی بد مذہبوں، بے دینوں سے دور بھاگو اور انہیں اپنے سے دور کرو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔*

*دوسری حدیثِ پاک میں ہے:* 👇

*لاتجالسوھم و لاتؤاکلوھم و لاتشاربوھم و اذا مرضوا لاتعودوھم و اذا ماتوا فلاتشھدوھم و لاتصلوا علیہم و لاتصلوا معھم*

*نہ ان کے پاس بیٹھو، نہ ان کے ساتھ کھانا کھاؤ، نہ ان کے ساتھ پیو، بیمار پڑیں تو ان کی عیادت نہ کرو، مرجائیں تو ان کے جنازہ پر نہ جاؤ، نہ ان پر نماز پڑھو نہ ان کے ساتھ نمازپڑھو۔*

*کنزالعمال، باب فضائل صحابہ، جلد11، ص 529، 540*

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1356

*اللہ و رسول تو اِن دین کے دشمنوں سے بچنے کا حکم دیں اور عوام ہیں کہ ان کےساتھ بیٹھ کر دعوتیں اڑائیں، ان سے نکاح کریں، ان کے بیانات سنیں، ان کے یہاں پڑھنے کےلیے بچوں کو بھیجیں، نعوذباللہ من ذلک، اللہ پاک انہیں ہدایت دے آمین🤲*

*مشہور تابعی بزرگ، محدث و فقیہ حضرت امام محمد بن سیرین رضی اللہ تعالیٰ عنہ (متوفیٰ110ھ) فرماتےہیں:* 👇

*''إنَّ هَذا العِلْمَ دِينٌ فانْظُرُوا عَمَّن تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ''*

*یہ علم، دین ہے، ذرا غور کرلینا کہ تم اپنا دین کس سے لے رہے ہو!!!*

*(صحیح مسلم، مقدمہ، ص١٠، رقم ٢٦)*
*(الكامل في ضعفاء الرجال، 1، ص 254)*
*(المصنف - ابن أبي شيبة، رقم الحدیث:26626)*

*امامِ مؤید من اللہ، امام اہلِ سنت سرکار اعلیٰ حضرت شاہ امام احمد رضا قادری بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ (متوفیٰ1340ھ) سے سوال ہوا کہ:* 👇

*کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ وہابیوں کے پاس اپنے لڑکوں کو پڑھاناکیساہے اور جو ان کے پاس اپنے لڑکے کو پڑھنے کے لئے بھیجے اس کے واسطے کیاحکم ہے؟*

*الجواب : حرام حرام حرام، اور جو ایساکرے بدخواہ اطفال ومبتلائے آثام۔*

*قال اﷲ تعالٰی: ٰیایھاالذین اٰمنواقوا انفسکم و اھلیکم نارا*

*اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھروالوں کو دوزخ کی آگ سے بچاؤ۔*

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

17 Aug, 02:47


*فتاویٰ رضویہ شریف، 23، ص683، رضا فاؤنڈیشن*

اور فرماتےہیں: 👇

*کالج ہو یا مدرسہ اگر چہ کیسا ہی دینی کہلاتاہو اعتبار تعلیم کاہے اگر اس میں دین اسلام یا مذہبِ اہلِ سنت یاشریعتِ مطہرہ کے خلاف تعلیم دی جاتی تلقین کی جاتی ہے تواس کی امداد بھی حرام اوراس میں پڑھنا پڑھوانا بھی حرام۔*

*فتاویٰ رضویہ شریف، 21، ص 266، رضا فاؤنڈیشن*

*اور آج کل کے رافضیوں کے بارےمیں فرماتےہیں:* 👇

*''آج کل کے رافضی عموماً مرتد ہیں ان کے یہاں کاکھانا یاان کے ساتھ کھانایا ان سے کسی قسم کامیل جول رکھنا گناہ ہے سب عذاب کے مستحق ہوں گے اور بچوں کو اس سے پڑھوانا سخت حرام اورنری گمراہی ہے۔ مسلمانوں پرفرض ہے کہ رافضی کوجداکردیں''*

*فتاویٰ رضویہ شریف، 24، ص 322، رضا فاؤنڈیشن*



*ان وہابیوں، دیوبندیوں، نجدیوں قادیانیوں وغیرہم باطل فرقوں سے دور رہنا فرض ہے تاکہ ایمان بچا رہے، صحبت کا اثر بہت جلد ہوجاتاہے، حضور تاجدارِ ختمِ نبوت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتےہیں:* 👇

*انما مثل الجلیس الصالح وجلیس السوء کحامل المسک ونافخ الکیر فحامل المسک اما ان یحذیک واما ان تبتاع منہ واما ان تجدمنہ ریحا طیبۃ ونافخ الکیر اما ان یحرق ثیابک واما ان تجدمنہ ریحا خبیثۃ، رواہ الشیخان عن ابی موسی الاشعری رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔*

*نیک ہم نشین اور بدجلیس کی مثال یونہی ہے جیسے ایک کے پاس مشک ہے اور دوسرا دھونکنی دھونکتاہے مشک والا یاتوتجھے مشک ہبہ کرے گا یاتو اس سے خریدے گا، اور کچھ نہ ہوتو خوشبو توآئے گی، اور وہ دوسرا یا تیرے کپڑے جلادے گا یاتو اس سے بدبو پائے گا۔ اسے بخاری ومسلم نے حضرت ابوموسٰی اشعری رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے روایت کیاہے۔(ت)*

*فتاویٰ رضویہ شریف،ششم، ص 718، رضا فاؤنڈیشن*

*اور فرماتےہیں:* 👇

*''صحبت خصوصاً بد (برے) کا اثر پڑجانا احادیث و تجاربِ صحیحہ (صحیح تجربوں) سے ثابت''*

*فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم:* 👇

*مثل جلیس السوء کمثل صاحب الکیران لم یصبک من سوادہ اصابک من دخانہ ۔*

*برا ہمنشین دھونکنے والے کی مانند ہے تجھے اس کی سیاہی نہ پہنچے تو دھواں تو پہنچے گا۔*

*''اعتبروا الصاحب بالصاحب''*
*مصاحب کو مصاحب پر قیاس کرو*

*ایاک وقرین السوء فانک بہ تعرف*
*برے ہمنشین سے دور بھاگ کہ تو اسی کے ساتھ مشہور ہوگا*

*فتاویٰ رضویہ شریف،11، ص 394، رضا فاؤنڈیشن*

فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے: 👇

*بد مذہبوں سے میل جول آگ ہے اور اس بڑی آگ کی طرف کھینچ کرلے جانے والا،*

*فتاویٰ رضویہ شریف،15، ص105، رضا فاؤنڈیشن*

*ایک صفحہ بعد ہے:* 👇

*مسلمان کا ایمان ہے کہ اللہ ورسول سے زیادہ کوئی ہماری بھلائی چاہنے والا نہیں جل وعلا وصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم جس بات کی طرف بلائیں یقینا ہمارے دونوں جہان کا اس میں بھلاہے، اور جس بات سے منع فرمائیں بلا شبہ سراسر ضرروبلاہے۔ مسلمان صورت میں ظاہرہوکر جوان کے حکم کے خلاف کی طرف بلائے یقین ضرور چکنی چکنی باتیں کرے گا اور جب یہ دھوکے میں آیا اور ساتھ ہولیا تو گردن مارے گا مال لوٹے گا شامت اس بکری کی کہ اپنے راعی کا ارشاد نہ سنے اور بھیڑیا جو کسی بھیڑ کی اون پہن کر آیا اس کے ساتھ ہولے، ارے! مصطفی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم تمھیں منع فرماتے ہیں وہ تمھاری جان سے بڑھ کر تمھارے خیر خواہ ہیں، حریص علیکم تمہارا مشقت میں پڑنا ان کے قلب اقدس پر گراں ہے، عزیزٌ علیہ ما عنتم واللہ وہ تم پر اس سے زیادہ مہربان ہیں، جیسے نہایت چہیتی ماں اکلوتے بیٹے پر بالمومنین روف رحیم، ارے! ان کی سنو، ان کا دامن تھام لو، ان کے قدموں سے لپٹ جاؤ،*

*وہ فرماتے ہیں :* 👇

*ایاکم و ایاھم لایضلونکم و لایفتنو نکم*

*ان سے دور رہو اور انھیں اپنے سے دور کرو کہیں وہ تمھیں گمراہ نہ کردیں کہیں وہ تمھیں فتنہ میں نہ ڈال دیں ۔*


*ابن حبان وطبرانی وعقیلی کی حدیث میں ہے کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم:* 👇

*لاتؤاکلوھم ولاتشاربوھم ولاتجالسوھم ولاتناکحوھم واذامرضوا فلاتعودوھم واذاما توافلاتشہدوھم ولا تصلوا علیھم ولاتصلوا معھم*

*ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ ان کے ساتھ پانی نہ پیو، ان کے پاس نہ بیٹھو، ان سے رشتہ نہ کرو۔ وہ بیمار پڑیں تو پوچھنے نہ جاؤ، مرجائیں تو جنازہ پر نہ جاؤ،نہ ان کی نماز پڑھو نہ ان کے ساتھ نماز پڑھو۔*

*فتاویٰ رضویہ شریف،15، ص106، رضا فاؤنڈیشن*

https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1235

*اور فرماتےہیں:* 👇 👇

*اسی لیے مولوی معنوی قدس سرہ، فرماتے ہیں:* 👇

صحبتِ صالح ترا صالح کند
صحبتِ طالح ترا طالح کند

دورشو از اختلاطِ یارِ بد
یارِ بد بدتر از مارِ بد

مارِ بد تنہا ہمیں بر جاں زند
یارِ بد بر جان و بر ایماں زند

*❶ اچھے آدمی کی مجلس تجھے اچھا کردے گی،اور بُرے کی مجلس تجھے برا بنادے گی۔*

*❷ جب تک ہوسکے برے ساتھی سے دور رہ ، کیونکہ براساتھی برے سانپ سے بھی براہے ۔*

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

08 Aug, 09:46


لاؤڈ اسپیکر کی آواز پر اقتدا کے سخت خلاف تھے سید العلماء علیہ الرحمہ



*فیضان اعلیٰ حضرت، و ردِّ وہابیہ دیابنہ*
*❤️❤️واٹس ایپ چینل 👇*
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/479

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

08 Aug, 02:53


*انگریزی بال اور ہپی کٹ بال رکھنا کیسا ہے؟* 👇
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q/1252

*کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلۂ ذیل کے بارے میں کہ:*👇

*انگریزی بال اور ہپی کٹ بال رکھنا کیسا ہے؟ بچے اور جوان سب کا ایک حکم ہے یا الگ الگ؟ بینوا توجروا*

*الجواب بعون الملک الوھاب*👇

*اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا:* 👇

*''وما اٰتکم الرسول فخذوہ وما نھٰکم عنہ فانتھوا ''*

*اور جو کچھ تمہیں رسول عطا فرمائیں وہ لو اور جس سے منع فرمائیں باز رہو،🌹 سورۂ حشر، آیت 7*

*بخاری شریف وغیرہ کی حدیثِ پاک ہے:* 👇

*ابْن عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، يَقُولُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :    يَنْهَى عَنِ الْقَزَعِ    قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ : قُلْتُ : وَمَا الْقَزَعُ ؟ فَأَشَارَ لَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ :    إِذَا حَلَقَ الصَّبِيَّ وَتَرَكَ هَا هُنَا شَعَرَةً وَهَهُنَا وَهَهُنَا ،*

*حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتےہیں: میں نے رسول کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ نے ’’ قزع ‘‘ سے منع فرمایا ، عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے نافع سے پوچھا کہ قزع کیا ہے ؟*

*تو عبیداللہ نے ہمیں اشارہ سے بتایا کہ نافع نے کہا کہ بچہ کا سر منڈاتے وقت کچھ بال یہاں چھوڑ دے اور کچھ بال وہاں چھوڑ دے ۔*

بخاری شریف، رقم 5920
شریف مسلم، رقم 5559
سنن ابو داؤد، رقم 4193
سنن نسائی، رقم 5053
سُنن ابن ماجہ، رقم 3637
مسند احمد، رقم 8229

*حضرت امام بدر الدین عینی علیہ الرحمہ (متوفیٰ855ھ) فرماتےہیں:* 👇

*وهو جمع قزعة وهي القطعة من السحاب، وسمي شعر الرأس إذا حلق بعضه وترك بعضه*

*یعنی قزَع، قزعۃ کی جمع ہے جس کا معنیٰ ہے بادل کا ٹکڑا، اور اگر سر کے کچھ بال منڈوائے جائیں اور کچھ باقی رکھے جائیں تو اسے بھی قزع کہتےہیں ۔*

*عمدۃ القاری، جلد 22، ص57، دار احیاء التراث العربی، بیروت*

*امامِ مؤید من اللہ، امامِ اہلِ سنت، سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ (متوفیٰ1340ھ) فرماتےہیں:*👇

*''انگریزی بال رکھنا مکروہ وخلاف سنت ووضع فساق ہے ممنوع ہے''*

*فتاویٰ رضویہ شریف مترجم، 23، ص101، رضا فاؤنڈیشن*


*حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ (متوفیٰ1367ھ) فرماتےہیں:* 👇

*انگریزی طرز کے بال رکھنا مکروہ ہے' اور ظاہر یہ ہے کہ مکروہ تحریمی ہے کہ اولاً عاداتِ فقہاء ہے کہ مکروہ جب مطلق بولتے ہیں، اسی کو مراد لیتے ہیں، دوم دلیل کی طرف نظر کی جائے، تو تحریم ہی کا تقاضا کرتی ہے، جس طرح دیگر امور میں کفار سے مشابہت کم از کم مکروہ تحریمی ہے' یہ بھی انہیں کے حکم میں ہے-"*

*فتاویٰ امجدیہ، چہارم، صفحہ 53*

*اور فرماتےہیں* 👇

*''انگریزی بال بھی رکھنا نہیں چاہیے کہ یہ اچھے لوگوں کا طریقہ نہیں ''*

*فتاویٰ امجدیہ، جلد چہارم، ص 174*

*اور فرماتےہیں:* 👇

*بیچ سر کو مونڈا دینا اور باقی جگہ کو چھوڑ دینا جیسا کہ ایک زمانہ میں پان بنوانے کا رواج تھا یہ جائز ہے اور حدیث میں جو قزع کی ممانعت آئی ہے اس کے یہ معنی ہیں کہ متعدد جگہ سر کے بال مونڈنا اور جگہ جگہ باقی چھوڑنا، جس کو گل بنانا کہتے ہیں ۔ (عالمگیری، ردالمحتار) بخاری شریف سے بھی یہی ظاہر ہے۔ پان بنوانے کو قزع سمجھنا غلطی ہے، ہاں بہتر یہی ہے کہ سر کے بال مونڈائے تو کل مونڈا ڈالے یہ نہیں کہ کچھ مونڈے جائیں اور کچھ چھوڑ دیے جائیں ۔*

*بہارِ شریعت، جلد سوم، ص 587*

*اور فرماتےہیں:* 👇

*آج کل سر پر گپھا رکھنے کا رواج بہت زیادہ ہوگیا ہے کہ سب طرف سے بال نہایت چھوٹے چھوٹے اور بیچ میں   بڑے بال ہوتے ہیں  ، یہ بھی نصاریٰ کی تقلید میں   ہے اور ناجائز ہے پھر ان بالوں   میں   بعض داہنے یا بائیں   جانب مانگ نکالتے ہیں یہ بھی سنت کے خلاف ہے، سنت یہ ہے کہ بال ہوں تو بیچ میں مانگ نکالی جائے اور بعض مانگ نہیں نکالتے سیدھے رکھتے ہیں یہ بھی سنت منسوخہ اور یہود ونصاریٰ کا طریقہ ہے جیسا کہ احادیث میں مذکور ہے۔*

*بہارِ شریعت، جلد سوم، ص 587*

*فقیہِ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ (متوفیٰ1422ھ) فرماتےہیں:* 👇

*انگریزی اور ہپی کٹ بال رکھنا مکروہ و ناجائز ہے کہ کافروں اور فاسقوں طریقہ ہے۔*

*فتاویٰ فیض الرسول، جلد2، ص556*

*اور یہ حکم چھوٹے، بڑے سب کو عام ہے، یعنی اس طرح بال رکھنا سب کےلیے ناجائز ہے ۔*

*واللہ تعالیٰ اعلم*

*کتبہ: محمد عمار رضا قادری رضوی*

خادم التدریس: مدرسہ اشرفیہ جامِ کوثر
بشن پور، ضلع چترا، جھارکھنڈ

۲۵ محرم الحرام ۱۴۴۶ ھ
مطابق یکم اگست ۲۰۲۴ ء، پنجشنبہ 🌹

تنبیہ: ترمیم کی بالکل اجازت نہیں جوائن 👇
1⃣ فیضان اعلیٰ حضرت، واٹس ایپ چینل 👇 ❤️
https://whatsapp.com/channel/0029Va6A5Kn5K3zaa8nAIE0q

مسائل شرعیہ چینل، ردِّ وہابیہ، دیابنہ

08 Aug, 02:53


2⃣ تحریری کلام خوشبوئے رضا، واٹس ایپ چینل 👇💚
https://whatsapp.com/channel/0029VaRNRUV0QeaoFzrqZL22/104

3⃣ فیضان اعلیٰ حضرت، ٹیلی گرام چینل 👇 💜
https://t.me/Urdu_Tahrir_Telegram/2214

4⃣ تحریری کلام خوشبوئے رضا، ٹیلی گرام چینل 👇 💙
https://t.me/Tahriri_Kalam_Naat_O_Manqabat/1208
5⃣ کلکِ رضا یوٹیوب چینل 👇 🩵
https://youtube.com/@kilkeraza9770?si=NrURVY066vdJfYf4
6⃣ فیس بک پیج، 👍
وہابیوں، دیوبندیوں کا آپریشن 👇 💞
https://www.facebook.com/profile.php?id=61555649895087&mibextid=ZbWKwL

7⃣قادری دار الافتاء، واٹس ایپ گروپ 🌹 👇 💘
https://chat.whatsapp.com/GDRLS1nRgDKJwcsIa0epR4

8⃣ قادری دار الافتاء، ٹیلی گرام چینل 🌹 👇
https://t.me/jamiya_sadiya_arabiya_kerala/6

❤️❤️❤️❤️🌹👆

https://t.me/Masaileshariyyaa_com/2191