✾فخر ازھر چینل✾

@fakhreazhar


اس چینل میں مختلف گروپوں کے حل شدہ مسائل جمع کئے جاتے ہیں.
آپ بھی تشریف لائیں اور دیگر کو بھی شامل کریں

گروپ لنک
✧ @faizaneghaosokhaja ✧

مسائل وتجاویز کیلئے ایڈمین سے رابطہ کیلئے ⇩
✧ @Fakhreazharbot ✧

✾فخر ازھر چینل✾

11 Oct, 10:07


*🌹حی علی الصلوٰۃ و الفلاح پر منھ کیوں پھیرتے ہیں ؟🌹*

السلام وعلیکم ورحمۃ اللہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ کے بارے میں کہ حی علی الصلوٰۃ حی علی الفلاح پر منھ کیوں پھیرتے ہیں ؟
اگل بغل اسکی کیا وجہ ہے ذرا وضاحت فرمادیں مہربانی ہوگی
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد ارمان رضا ضیائی مقام بلرام پور*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
حی علی الصلوٰۃ ، الفلاح پر چہرہ دائیں بائیں اسلیے پھیرتے ہیں کہ یہ متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل رہا ہے اور نبی کریم ﷺ نے اس عمل سے صحابہ کو منع نہیں فرمایا یہی وجہ ہے اس فعل کو فقہاء نے مؤذنین کے لیۓمستحب قرار دیا ہے!

جیساکہ حدیث شریف میں ہے
*" عن ابي جحيفة، عن ابيه، قال اتيت النبیﷺ بمكة وهو في قبة حمراء من ادم، فخرج بلال فاذن، فكنت اتتبع فمه هاهنا وهاهنا، قال: ثم خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم وعليه حلة حمراء برود يمانية قطري، وقال موسى: قال رايت بلالا خرج إلى الابطح فاذن، فلما بلغ حي على الصلاة، حي على الفلاح، لوى عنقه يمينا وشمالا ولم يستدر، ثم دخل فاخرج العنزة وساق حديثه "*
ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سےمروی ہے کہ میں مکہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا، آپﷺ چمڑے کے ایک لال خیمہ میں تشریف فرما تھے، حضرت بلال رضی اللہ عنہ باہر نکلے پھر اذان دی، میں انکو اپنا منہ ادھر ادھر پھیرتے دیکھ رہا تھا، پھر رسول اللہ ﷺ نکلے، آپ یمنی قطری چادروں سے بنے سرخ جوڑے میں ملبوس تھے، موسی بن اسماعیل اپنی روایت میں کہتے ہیں کہ ابوحجیفہ نے کہا: میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ ابطح کی طرف نکلے پھر اذان دی، جب «حي على الصلاة» اور «حي على الفلاح» پر پہنچے تو اپنی گردن دائیں اور بائیں جانب موڑی اور خود نہیں گھومے پھر وہ اندر گئے اور نیزہ نکالا، پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی
*( 📕سنن ابوداؤد ، کتاب الصلاۃ ، ص٧٧ (زکریا بک ڈپو)*

علامہ ابوالبرکات عبداللہ المعروف حافظ الدین نسفی متوفی ٧١٠ھ تحریر فرماتے ہیں ۔۔
*" قوله ! ويلتفت يمينًا وشمالًا بالصلاة والفلاح لما قدمناه ولفعل بلال رضي الله عنه على ما رواه الجماعة ثم أطلقه فشمل ما إذا كان وحده على الصحيح لكونه سنة الأذان فلايتركه خلافًا للحلواني لعدم الحاجة إليه وفي السراج الوهاج "ـ*
*( 📗البحرالرائق شرح فی کنز الدقائق ، المجلد الأول ، کتاب الصلاۃ ، ص٤٤٩ (بیروت لبنان)*

اور فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے ۔۔
اذان کے وقت کانوں میں انگلیاں ڈالنا اور حی علی الصلاۃ وحی علی الفلاح کہتے وقت دائیں بائیں منہ پھیرنا مستحب ہے لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی وجہ سے ان مستحبات کو نہ چھوڑے بلکہ انہیں بھی بجا لائے
*( 📕جلداول ، باب الاذان ، ص١٦٥ )*

خلاصہ کلام یہی ہے کہ حی علی الصلوٰۃ والفلاح پر چہرہ دائیں بائیں گھمانا یہ صحابہ کا عمل رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم بھی عمل پیراں ہیں

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت مولانا عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*7 ربیع الآخر 1446ھجری بروز جمعہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جاجپور اڑیسہ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

11 Oct, 09:51


*🌹قوالی کی شرعی حیثیت کیا ہے؟🌹*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماۓ اہل سنت اس مسئلہ میں کہ عرس میں عورت و مرد کا مقابلہ قوالی ہوتی ہے لوگ جلسہ کے نام پرچندہ اٹھاتے ہیں اور ایک چھوٹی محفل ہوتی ہے ایک موٹی رقم قوالی پر خرچ کرتے ہیں
اس میں پیسہ دینا کیسا ہے اس میں جانا کیسا اور قوال بلانے والے پر حکم شرع کیا ہے قرآن و حدیث کے رشنی میں جواب عنایت فرمائیں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد کلیم الدین رضوی چھپرہ بہار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
مزامیر کے ساتھ قوالی نیز عورت کو غیر محرم کےسامنے لانا اور اس قسم کےدوسرے آلات سب کےسب ناجائز و حرام ہے!
آج کل مزارت اولیاء کے اعراس کے نام پر اس قسم کی غنڈہ گردی میلے ٹھیلے و دیگر تماشے کافی عروج پر ہیں حالانکہ اس طریقے کی حرکتیں کرنے والے بھی جانتے ہیں' یہ سب جہالت ہے اسلام کا اس سے کوئی بھی واسطہ نہیں مگر ان ظالموں کو نہ خدا کا خوف ہے نہ آخرت کی پرواہ در حقیقت یہ لوگ اسلام کو بدنام کرنےوالے ہیں!

حدیث شریف میں ہے اللہ کے نبی ﷺ ارشاد فرماتےہیں
*" لیکونن من أمتی أقوام یستحلون الخزوالحریر والخمر والمعازف "*
میری امت میں وہ قومیں ہوں گی جو موٹے پتلے ریشم اور شراب، باجوں کو حلال سمجھ لیں گی۔
*(📗الصحیح البخاری، المجلد الثانی کتاب الاشربۃ ، ص٨٣٧ (مجلس برکات)*

فتاوی عالمگیری میں ہے
*" السَّمَاعُ وَالْقَوْلُ وَالرَّقْصُ الَّذِي يَفْعَلُهُ الْمُتَصَوِّفَةُ فِي زَمَانِنَا حَرَامٌ لَا يَجُوزُ الْقَصْدُ إلَيْهِ وَالْجُلُوسُ عَلَيْهِ۔۔۔۔۔۔۔*
سماع قوالی ناچ جو آج کل کے نام نہاد صوفیوں میں رائج ہے یہ حرام ہے اس میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے
*( 📒الفتاوی الھندیۃ ، المجلد الخامس ، کتاب الکراھیۃ ، ص ٤٣١ (بیروت لبنان)*

اور سیدی اعلٰی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتےہیں

مزامیر کےساتھ قوالی سننا ناجائز ہے
*( 📔فتاویٰ رضویہ ، ج٢٤ ، ص٥١٠ (رضافاؤنڈیشن لاہور)*

صدر الشریعہ علیہ الرحمہ
تحریر فرماتے ہیں ۔۔
متصوفہ زمانہ کہ مزامیر کے ساتھ قوالی سنتے ہیں اور کبھی اوچھلتے کودتے اور ناچنے لگتے ہیں اس قسم کا گانا بجانا، ناجائز ہے، ایسی محفل میں جانا اور وہاں بیٹھنا ناجائز ہے ۔۔۔۔۔
مشایخ و بزرگانِ دین کے احوال اور ان متصوفہ کے حال و قال میں زمین آسمان کا فرق ہے، یہاں مزامیر کے ساتھ محفلیں منعقد کی جاتی ہیں، جن میں فساق و فجار کا اجتماع ہوتا ہے، نااہلوں کا مجمع ہوتا ہے، گانے والوں میں اکثر بے شرع ہوتےہیں، تالیاں بجاتے اور مزامیر کے ساتھ گاتے ہیں اور خوب اچھلتے کودتے ناچتے تھرکتے ہیں اور اس کا نام حال رکھتے ہیں ان حرکات کو صوفیہ کرام کے احوال سے کیا نسبت، یہاں سب چیزیں اختیار ی ہیں وہاں بے اختیاری تھیں۔
*( 📚بہار شریعت ، حصہ١٦ ، ص٥١١تا٥١٢ (مکتبہ مدینہ دھلی)*

لہذا دلائل مذکورہ سے ثابت ہوا کہ قوالی ڈھول تاشے مزامیر مرد و عورت مقابلے سب کے سب ناجائز و حرام ہے تو ایسے صورت میں ان امور میں چندہ وغیرہ دینا و دیگر قسم کی مدد کرنا بھی ناجائز و حرام ہے

اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
*" وَلَاتَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ۪- وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ "*
اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ شدید عذاب دینے والا ہے
*( 📕سورہ مائدہ ، آیت ٢ )*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*7 ربیع الآخر 1446ھجری بروز جمعہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ♻️❣️❣️ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
اـــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

29 Sep, 06:53


*🌹علماء کی شان میں گستاخی کرنا کیسا ہے ؟؟🌹*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے اہلسنت اس مسئلے کے بارے میں کہ
ایک مفتی صاحب نے ایک جلسہ میں شرکت کی جو سنی کمیٹی سنی مسجد کی طرف سے ہوا
اس جلسہ میں چند وہابی شاعر بھی اۓ تھے اور انہوں نے اس میں نعت بھی پڑھی بعد میں سنی عالم دین مفتی صاحب نے تقریر کی اور انکے بیچ میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے و علم غیب مصطفٰی کے حوالے سے قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل خطاب فرمایا اور وہابیوں دیوبندیوں کے اعتراضات کا جواب بھی دیا
اسکے بعد چند لوگوں نے مفتی صاحب کو سور کھانے اور طاہر القادری سے تشبیہ دیتے ہوے کہا اتنا نقصان طاہر القادری سے نہیں جتنا ان مولویوں سے ہے
نوٹ
کہنے والے شخص سے ذاتی رنجش بھی ہے مفتی صاحب کو
قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں کیا وہ شخص ایک اہلسنت کے عالم دین کو ایسا کہہ سکتا ہے
اور مفتی صاحب نے جو شرکت ان پر کیا حکم لگے گا
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد شعبان رضا قادری بہرائچ شریف یوپی الہند*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
مع ذاللہ یہ جتنے بھی قائلین جنہوں نے اتنے قبیج جملے علماء کی شان میں استعمال کیے ہیں اگر بطور رنجش کہے ہیں تو یہ سب کے سب بدبخت ، شقی القلب ، گناہ اکبر کے مرتکب و مستحق عذاب قہار ہیں اور اندیشہ ہے اس بات کا کہ ان کا خاتمہ بالخیر نہ ہو!
لہذا ان سب پر لازم ہے صدق دل سے تو بہ استغفار کریں اور ان مفتی صاحب سے صدق دل سے معافی مانگے!
اور یہ اگر ایسا نہ کریں تو وہاں کے لوگوں کو چاہیے ان کا حقہ پانی بند کریں!

اور اگر معاذ اللہ یہ سخت جملے بحیثیت علم کے کہے ہیں تب تو صریح کفر ہے یعنی کہنے والا دائر اسلام سے خارج ہو گیا اس کے سارے اعمال حسنہ اکارت ہو گئے اگر صاحب نکاح ہے تو اس کی بیوی نکاح سے جاتی رہی لہذا اس پر لازم ہے کہ تصدیق ایمان و تجدید نکاح کرے نیز توبہ استغفار معافی تلافی کرے!

جیسا ملا علی قاری حنفی متوفی ١٠٠١ ھ تحریر فرماتے ہیں ۔۔
*"- استخفاف العلماء کفر و ھو مستلزم لاستخفاف الانبیاء علیہم السّلام لان العلماء ورثۃ الانبیاء "-*
علماء کی توہین کفر ہے کیونکہ ان کی توہین سے انبیاء کرام علیہم السلام کی توہین لازم آتی ہے اس لیے کہ علماء انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں
*( 📔شرح الفقہ الاکبر ، ص١٥٩ (دارالکتب بمصر)*

امام ابو عبداللہ محمد فخر الدین رازی متوفی ٦٠٤ھ تحریر فرماتے ہیں
*-" من اھان العالم فقداھان العلم و من اھان العلم فقد اھان النبیﷺ ومن اھان النبی فقداھان جبریل ومن اھان جبریل فقداھان اللہ و من اھان اللہ اھانتہ یوم القیمۃ "-*

جس نے عالم کی توہین کی تحقیق اس نے علم دین کی توہین کی اور جس نے علم دین کی توہین کی تحقیق اس نے نبی کی توہین کی اور جس نے نبی کی توہین کی یقینا اس نے جبرائیل کی توہین کی اور جس نے جبرائیل کی توہین کی اس نے اللہ کی توہین کی اور جس نے اللہ کی توہین کی یقینا اللہ تعالی اس کو قیامت میں ذلیل و رسوا کرے گا
*( 📕التفسیر الکبیر ، المجلد الأول ، ص٦٠٦ (بیروت لبنان)*

علامہ عبدالرحمن بن محمد بن سلیمان کلیوبی دامادافندی متوفی ١٠٧٨ تحریر فرماتے ہیں
*- والاستخفاف بالأشراف والعلماء كفر. ومن قال للعالم: عويلم أو لعلوي عليوي قاصداً به الاستخفاف كفر. ومن أهان الشريعة أو المسائل التي لا بد منها كفر، ومن بغض عالماً من غير سبب ظاهر خيف عليه الكفر "-*
*(📚مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر ، المجلد الأول ، کتاب السیر ، ص٦٩٥ (بیروت لبنان)*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*25 ربیع الاول 1446ھجری بروز اتوار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸*
https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ♻️❣️❣️ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
اـــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

07 Jun, 13:36


*🌹حج و عمرہ میں سعی ترک ہوجاۓ تو کیا حکم ؟🌹*

السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر عمرہ کے دوران کسی سے سعی چھوٹ جائے تو کیا حکم ہے ؟
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی نور الدین خان اکونہ بازار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
ایسی صورت میں دم لازم ہوگا یعنی ایک بکری یا بکرا یا دنبہ یا پھر بڑے جانور اونٹ ، بھینس وغیرہ کا ایک حصہ دینا لازم ہوگا!

علامہ شیخ ابوبکر بن علی بن حداد متوفی ٨٠٠ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
*, ومن ترک السعی بین الصفا و المروۃ فعلیہ دم : لأن دم السعی من الواجبات عندنا فیلزمہ بترکہ الدم "*
یعنی جس نے صفا مروہ کی سعی کو چھوڑدیا اس پر دم ہے اس لیۓ کہ ہمارے (یعنی ہمارےامام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ) نزدیک سعی واجبات میں سے ہے تو پس اس کےترک پر قربانی دینا لازم ہے
*( 📒الجوھرۃ النیرۃ ، المجلد الأول ، کتاب الحج ، ص٤٠٩ (بیروت لبنان)*
*( 📚 ایساہی بہارشریعت حصہ ٦ میں ہے )*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*17 ذی قعدہ 1445ھجری بروز اتوار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی عمیر رضا صاحب قبلہ
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ♻️❣️❣️ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
اـــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

07 Jun, 13:35


*🌹بعد قیامت ہر بندہ زندہ ہوگا خواہ وہ بندہ کسی حال میں کیوں نہ ہو🌹*

السلام علیکم
بعد سلام عرض ہے کہ کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ تم مر کر اگر ہیرا بن جاو تو بھی قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تمہیں زندہ کر دیگا
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی سائل حسنین رضا*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
فی السوال زکر کردہ بعینہ الفاظ سےمرتب حدیث میری نظر سے نہ گزری نہ ہی میں نے کسی عالم کی زبانی سنا
البتہ ہم اہل سنت کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالی بروز حشر جب سے دنیا وجود میں آئی ہے یعنی حضرت ادم علیہ السلام سے لے کر کے اب تک اور اب سے لے کر کے قیامت تک جتنے بھی انسان ہیں سب کو جمع فرمائے گا خواہ کوئی انسان جل کر راکھ ہو گیا ہو اس کی راکھ دنیا کے چاروں کونے میں پھیلا دی گئی ہو یا سمندر میں بہا دی گئی ہو یا ہوا میں اڑا دی گئی ہو یا پہاڑوں میں دبا دی گئی ہو بحکم رب قدیر تمام اجزاء مل کر کے اس کا اپنا جسم بنے گا اور بارگاہ خدا میں کھڑا ہو جائے گا

جیساکہ اللہ تعالٰی قرآن شریف میں ارشاد فرماتا ہے ۔۔۔
*"- نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُؕ-ثُمَّ نُفِخَ فِیْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ ,"*
اور صُور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہوجائیں گے جتنے آسمانوں میں ہیں اور جتنے زمین میں مگر جسے اللہ چاہے پھر وہ دوبارہ پھونکا جائے گا جبھی وہ دیکھتے ہوئے کھڑے ہوجائیں گے۔
*(📔 کنز الایمان ؛ سورہ زمر ؛ آیت ٦٨ )*

امام جلال الدین سیوطی متوفی ٩١١ھ تحریر فرماتےہیں۔۔
"*واخرج ابن عساکر عن یزید بن جابرالتابعی فی قولہ تعالیٰ (واستمع یوم ینادالمنادمن مکان قریب) "*
*( 📔سورہ ق آیت١١ )*
*" قال : یقف اسرافیل علی صخرۃ بیت المقدس فینفخ فی الشہر فیقول یاایتھاالعظام النخرہ والجلودالمتفرقۃ والاشعارالمتقطعۃ ان اللہ یامرک ان تجمعی لفصل الحساب و قدجمع اھل السنۃ علی ان الاجساد تعاد کما کانت فی الدنیا باعیانھاو اعراضھاوالوانھا و اوصافھا "*
ابن عساکر کہتےہیں حضرت یزید بن جابر تابعی رحمت اللہ تعالی علیہ اللہ تعالی کاقول بیان کرتے ہوۓ روایت کرتےہیں : اور کان لگا کر سنو جس دن پکارنے والا پکارے گا ایک پاس جگہ سے
مفسرین بیان فرماتے ہیں کہ حضرت اسرافیل علیہ السلام کو بیت المقدس کے پتھر پر اٹھایا جائے گا وہ اٹھا کر کہے گا اے چورا چورا ہونے جانےوالی ہڈیوں اور اے گلے سڑے چمڑو اور اے ٹوٹے پھوٹے بالو بے شک اللہ تعالی حکم فرماتا ہے کہ تم فیصلہ و حساب کے لیے جمع ہو جاؤ
اہل سنت کا اتفاق ہے کہ روز قیامت تمام اجسام اس طرح لوٹائے جائیں گے جیسا کہ دنیا میں تھے بعینہ وہی اجسام ہوں گے ان میں ذرہ برابر بھی فرق نہ ہوگا وہی رنگ وہی اوصاف ہوں گے
*( 📕البدورالسافرۃ فی احوال الاخرۃ ؛ ص ٨٩تا٩٠ (بیروت لبنان)*

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
جسم کے اجزا اگرچہ مرنے کے بعد متفرق ہوگئے اور مختلف جانوروں کی غذا ہوگئے ہوں، مگر اﷲ تعالی ان سب اجزا کو جمع فرماکر قیامت کے دن اٹھائے گا
*( 📚بہار شریعت ؛ حصہ١ ؛ ص١٣٠ (مکتبہ مدینہ دھلی)*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*29 ذی قعدہ 1445ھجری بروز جمعہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی عمیر رضا صاحب قبلہ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

28 May, 04:23


*🌹کیا اللہ کے ذمہ کچھ واجب ہوتا ہے ؟؟🌹*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ ایک خطیب صاحب دوران تقریر یہ بول گئے کی جو شخص جنازے کو 40 قدم لے کر چلتا ہے اللہ پر واجب ہے کہ اللہ اس کی مغفرت فرمادے
ایسے مقرر پر کیا حکم شرع ہوگا؟
ہم انسانوں پر تو فرض واجب ہے کیا اللہ پر بھی کسی کام کو کرنا واجب ہوتا ہے؟ علمائے کرام قران و حدیث کی روشنی میں اس مسئلے کو حل فرمائے
اور خطیب صاحب پر شریعت کا کیا حکم ہوگا وہ بھی عنایت فرمائیں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد حیدر علی بلوآوی سیتامڑھی بہار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
اولا یہ واضح رہے عقائد ضروریہ میں ایک عقیدہ یہ بھی کہ اللّٰہ تعالٰی پر ذمہ کچھ بھی واجب نہیں !
نہ ثواب کرنا نہ عذاب کرنا وہ جو چاہے کرے وہ مالک علی الاطلاق ہے ہاں ثواب کرے تو فضل ہے عذاب کرے تو عدل ہے

جیساکہ قرآن میں ہے
*- فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ -*
( تو جسے چاہے گا بخشے گا اور جسے چاہے گا سزادے گا اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے)
*(📒 کنزالایمان ، سورہ بقرہ ، آیت٢٨٤)*

علامۃ سعدالدین تفتازانی نسفی متوفی ٧٩١ ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
*- وما ھو الاصلح للعبد فلیس ذالک بواجب علی اللّٰہ تعالٰی )*
*(📕شرح العقائد النسفیۃ، ص٩٦ (بیروت لبنان)*

لہذا موصوف کا یہ جملہ کہ ("اللہ پر واجب ہے کہ بندے کی مغفرت فرما دے")
*ظن المومنین خیرا ،،* کے تحت فقیر بریلوی کا گمان ہے کہ موصوف سے سبقت لسانی صادر ہوئی ہے بہر حال ان کو چاہیے اصلاح و رجوع کریں اور آئندہ احتیاط کریں!

اور اگر معاذاللہ قصدا ایسا کہا تو یہ سراسر گمراہیت ہے!
لہذا ان پر واجب ہے علی الاعلان صدق دل سے رجوع و توبہ استغفار کریں!

اور ہاں وہ حدیث یوں ہے جو کسی جنازہ کو 40 قدم لے کر کے چلے گا تو اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ اس کے 40 گناہ کبیرہ مٹا دیے جائیں گے!
اور یہ بھی حدیث شریف میں ہے جو جنازہ کے چاروں پاؤں کو کندھا دے گا اللہ تعالی اس کی حتمی مغفرت فرما دے گا

علامہ شیخ ابوبکر بن علی بن حداد متوفی ٨٠٠ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
*, (فاذاحملوہ علی سریرہ اخذ بقوائمہ الاربع) وردت السنۃ ، قال علیہ السلام : من حمل جنازۃ بقوائمھا الاربع غفراللہ لہ مغفرۃ حتما !*
*و حمل جنازۃ عبادۃ فینبغی لکل احد ان یبادر فی العبادۃ فقد حمل الجنازۃ سید المرسلین ﷺ فانہ حمل سعدبن معاذ*
*( 📗الجوھرۃ النیرۃ ، المجلد الأول ، کتاب الصلوٰۃ ، ص٢٦٧تا٢٦٨ (بیروت لبنان)*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*17 ذی قعدہ 1445ھجری بروز اتوار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ♻️❣️❣️ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
اـــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

23 May, 12:55


حکیم الامت دیوبند علاّمہ اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں : بزرگانِ دین کے یومِ وِصال کو عرس اِس لیئے کہا جاتا ہے کہ یہ محبوب سے ملاقات کا دِن ہے دلیل حدیث نم کنومۃ العروس ہے ۔ (شرح احادیث خیر الانام صفحہ 60 حکیم الامت دیوبند اشرف علی تھانوی،چشتی)







عرس بزرگانِ دین اور سماع قوالی سننا جائز ہے بزرگانِ دین عرس مناتے اور سماع سنتے تھےاور اعراس کے دن کی تخصیص کا سبب یہ ہے کہ اُس دن اُن اللہ والوں کا وِصال ہوا۔(بوادر النوادر صفحہ 400 حکیم الامت دیوبند اشرف علی تھانوی)







اعراس بزرگانِ دین خلاف شرع نہیں ہیں جس طرح مدارسِ دینیہ میں اسباق کےلیئے گھنٹے مقرر کرنا مباح امر اور جائز ہے اسی طرح تعین یوم عرس بھی جائز ہے۔(بوادر النوادر صفحہ نمبر 401 حکیم الامت دیوبند اشرف علی تھانوی)







حکیم الامتِ دیوبند علاّمہ اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں : حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کا معمول تھا کہ شاہ عبد الرّحیم اور شاہ ولی اللہ علیہما الرّحمہ کے مزرارت پر جاتے اور فاتحہ پڑھتے لنگر تقسیم کرتے ۔ (ارواحِ ثلاثہ صفحہ 38 حکایت 29 حکیم الامتِ دیوبند علاّمہ اشرف علی تھانوی مطبوعہ مکتبہ عمر فاروق کراچی،چشتی)







حکیم الامتِ دیوبند علاّمہ اشرف علی تھانوی حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کے مزار شریف پر حاضر ہوتے اور محفلِ سماع و قوالی ۔(اشرف السوانح جلد اول ،دوم صفحہ نمبر 226)۔مزید پڑھیں ۔







مزارات پر حاضری دینا زمانہ قدیم سے مسلمانوں میں رائج ہے بلکہ خود رسولُ اللّٰہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ہر سال شُہداءِ اُحُد کے مزارات پر برکات لُٹانے کیلئے تشریف لاتے تھے ۔ علامہ ابنِ عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ ابنِ ابی شیبہ نے روایت کیا ہے کہ حضور سیّدِ دوعالَم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم شُہداءِ اُحُد کے مزارات پر ہر سال کے شروع میں تشریف لے جایا کرتے تھے ۔ (رد المحتار، کتاب الصلاة، مطلب فی زیارة القبور،3/177،چشتی)

✾فخر ازھر چینل✾

23 May, 04:02


✾فخر ازھر چینل✾ pinned «السلام علیکم ورحمة الله وبركاته ایک ضروری اعلان 📢📢📢 *سائلین و مجیبین کے لئے ایک اہم پیغام "* گروپ ہذا کے سائلین سے گزارش ہیکہ اگر کسی سوال کے بارے میں جانکاری لینا ہے تو پہلے ٹیلی گرام پے *" فخر ازھر چینل "* میں کافی مسائل جمع ہوچکے ہیں جس کے متعلق سوال…»

✾فخر ازھر چینل✾

23 May, 04:02


السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
ایک ضروری اعلان
📢📢📢

*سائلین و مجیبین کے لئے ایک اہم پیغام "*

گروپ ہذا کے سائلین سے گزارش ہیکہ اگر کسی سوال کے بارے میں جانکاری لینا ہے تو پہلے ٹیلی گرام پے *" فخر ازھر چینل "* میں کافی مسائل جمع ہوچکے ہیں جس کے متعلق سوال کرنا ہے تو پہلے وہ اپنے سوال کے متعلق جواب تلاش کرے پھر جب وہ جواب نہ ملے تو اپنا سوال لکھ کر گروپ میں سینڈ کریں
مجیب حضرات بھی ایسا ہی کریں کہ اگر پوسٹ نہ ملے تو جواب لکھ دیں چونکہ میں بہت دن سے دیکھ رہا ہوں کچھ ایسے سوال ہوتے ہیں جو پہلے ہوچکے ہیں اسکا پوسٹ  تیار ہوا ہے اور پھر سائل وہی سوال کرتاہے تو مجیب حضرات اسکا بھی جواب لکھ دیتے ہیں تو اس سے ایک ہی گروپ کے نام سے ڈبل ٹبل پوسٹ تیار ہوجاتے ہیں یہ بہتر نہیں ہے !!! 
*فـخـر ازھـر چینل لنک ⇩*
https://t.me/fakhreazhar

پوسٹ تلاش کرنے کا طریقہ !!!
"اوپر داہنے طرف تین ... اس طرح سے تین بندی نظر آئے گی جب اسپے کلک کریں گے تو serhc تلاش لکھ کر آئے گا تو وہاں کلک کریں مثلا ہمیں تلاش کرنا ہے علم غیب یا طلاق کے متعلق تو طلاق یا علم غیب لکھ کر یا ok کریں گے تو جتنے بھی پوسٹ میں لفظ طلاق اور علم غیب کا لفظ ہوگا سب آجائے گا نیچے اوپر جانے کے لئے ایک تیر ہوگی اسپے کلک کرکے اور پوسٹ دیکھ سکتے ہیں
پھر سمجھ میں نہ آئے تو پرسنل پے رابطہ کریں !!!

بحکم منتظمین گروپ

✾فخر ازھر چینل✾

02 May, 11:29


*🌹ایک ملک میں عید کا چاند دیکھکر دوسرےملک میں پہنچا وہاں چاند نہیں ہوا تو کیا کرے؟🌹*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں مفتیان کرام مسٔلہ ذیل کے بارے میں کہ زید رمضان سی ایک دن پہلے عمرہ کیلۓ نکلا جس دن ہندوستان واپس آیاتھا 30 رمضان تھا اور سعودی سے جس دن نکلا تھا وہاں عید کا دن تھا
دریافت طلب امر یہ ہے وہ روزے کا کیا کرے ؟
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمدامان رضاقادری ممبرا تھانے مہاراشٹر*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
زید پر روزہ رکھنا واجب ہے اگر چہ سعودی میں چاند دیکھ کر آیا لہذا اب اعتبار بھارت کا ہوگا جہاں پہنچا ہے!

جیساکہ قرآن مجید میں رب کا مطلقا حکم ہے

*فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ*
تو تم میں جو کوئی یہ مہینہ پائے ضرور اس کے روزے رکھے *(البقرة:١٨٥)*
اور زید نے یہاں رمضان پایا تو بحکم خدا روزہ رکھنا فرض ہے

,اور علامة أحمد بن محمد بن إسماعيل طحطاوي حنفي متوفى ١٢٣١هـ تحریرفرماتے ہیں ۔۔
*، ومن رأی ھلال رمضان وحدہ أو ھلال الفطر وحدہ وردہ ای ردہ القاضی لزمہ الصیام لقولہ تعالی عزوجل فمن شھدمنکم الشھرفلیصمہ وقد راہ ظاھرا لقولہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم صومکم یوم تصومون و فطرکم یوم تفطرون والناس لم یفطروا فواجب ان لایفطر۔۔۔۔۔*
*( 📘 حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح ؛ کتاب الصوم ؛ ص٦٥١ (بیروت لبنان )*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۹ رمضان المبارک ؁١٤٤٥ھ ۳۰ / مارچ ؁٢٠٢٤ء بروز سنیچر*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

31 Mar, 16:53


صورت دوم ، اگر وہ لوگ ناصر کے کفر جانتے ہوۓ اور اسکی کفریات کو برحق مانتےہوۓ اسکی حمایت کرتے ہیں تو وہ سب کے سب داٸراسلام سے خارج ہوۓ!
کیوں کہ کافر کو کافر نہ جاننا یا کسی کے کفر پر راضی ہونا یا حمایت کرنا بھی کفر ہے!
*-'' من یرضیٰ بکفرنفسه فقد کفر "-*
{المرجع السابق}

*" و ھکذا ، الرضاء بالکفر کفر "-*
کفر پر راضی رہنا یاہونا بھی کفر ہے!
*(فتاویٰ ھندیہ)*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۹ رمضان المبارک ؁١٤٤٥ھ ۳۰ / مارچ ؁٢٠٢٤ء بروز سنیچر*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

31 Mar, 16:53


*🌹کوٸی کہے کہ میں ملحد ہوں تو اس پر کیا حکم ہے ؟🌹*

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرمانے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ میرے گاؤں میں ایک شخص ہے جس کا نام ناصر ہے اس نے ایک مدعا لیکر گاؤں کے ایک ذمہ دار شخص کو فون کیا اور کہنے لگا کہ ہم کو نہ مسجد سے مطلب ہے نہ گاؤں سماج سے مطلب ہے نہ مدرسہ سے مطلب ہے نہ مولوی حافظ سے مطلب کے فقط انہیں جملوں پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ یہ بھی کہا کہ آج سے ہم ناستک بیگ بن کر رہیں گے گے ( )नास्तिक( ان باتوں کی وجہ سے گاؤں کے لوگوں نے ناصر کا بائیکاٹ کردیا دریافت طلب امر یہ ہے کہ ایسا ایسا جملہ کہنے والے ناصر پر کیا حکم ہے ؟ اور جو لوگ ناصر سے قطع تعلق کر لیے ان کا یہ قدم صحیح ہے یا غلط اور جو لوگ ناصر کی حمایت میں ہیں ان پر شریعت کا کیا حکم ہے ؟ اگر جو لوگ ناصر کی حمایت میں ہیں ان سے سلام کھانا پینا اور سماجی تعلقات کو قائم رکھیں اور ناصر سے سے دور نہ رہیں تو کیا جو لوگ ناصر کی باتوں سے ناراض ہیں ان کا کہنا یہ ہیکہ ہم لوگ ناصر کی حمایت کرنے والے لوگوں کے ساتھ سلام کلام کھانا پینا اور مسجد میں ساتھ میں نماز پڑھ سکتے ہیں ؟ پا نہیں اور ان لوگوں مسجد میں آنے دینا کیسا ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔
نوٹ: اگر ناصر سماج میں ملنا چاہے تو کیا حکم ہے ؟
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد عالمگیر*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
برصدق مستفتی ناصر کافر ہوگیا
خصوصا یہ کہنا کہ ہم ،، *ناستک* ،، ہیں معاذاللہ صریح کفر ہے!
ناستک کے معانی ہوتے ہیں منکر ، بےدین ، ملحد ، وغیرھم
*(فیروزاللغات ، ص١٣٤٢)*
اسکے علاوہ یہ کہنا کہ ہمیں نہ مدرسے سے مطلب نہ مسجد سے نہ مولوی حافظ سے وغیرہ سب کے سب دین سے خارج کرنے والے جملے ہیں!

علامہ شیخ ملاعلی قاری حنفی متوفی ١٠٠١ ھ تحریر فرماتے ہیں۔۔
*"- و فی الخلاصة من قال انا ملحد کفر أی لان الملحد اقبح أنواع الکفرة و فی المحیط و الحاوی لان الملحد کافر و لوقال ماعلمت انھا أی ھذہ الکلمة کفر لایعذر بھذا أی فی حکم الظاھر۔۔۔۔۔۔*
*فی المحیط من قال فأنا کافر أو فأکفر یعنی فی الجزاء الشرطیة المبتدأة و مطلقا قال أبو القاسم ھو کافر من ساعته '-*
*( 📕الفقه الاکبر ، فصل فی الکفر صریحا و کنایة ، ص ١٦٩ { دارالکتب العربیة الکبریٰ بمصر}*

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*-" مسلم قال أنا ملحد یکفر و لوقال ماعلمت أنہ کفر لایعذر بھذا '-*
*(📂 الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالثانی ، کتاب السیر ، ص ٢٩٨ {بیروت لبنان}*

مذکورہ عبارات جلیلہ کا خلاصہ یہ ہےکہ کوٸی مسلمان کہے کہ میں کافر ہوں یا ملحد ہوں یا مسلمان نہیں ہوں تو ایسی صورت میں کافر ہوجاۓ گا بعدہ قاٸل کہے کہ میں نے غصے میں یا کسی وجہ سےکہدیاتھا تو یہ عذر عذر شرعی نہیں!

لہذا صورت مسٶلہ میں ناصر ان اقوالِ کفریہ کہنے کی سبب کافر ہوگیا زید کے تمام اعمال حسنہ برباد ہوگۓ اگر بیوی والا ہے تو بیوی بھی نکاح سے جاتی رہی لہذا ناصر پر لازم ہے فورا تجدیدایمان و توبہ استغفار کرے اور اگر بیوی والا ہے تو تجدیدنکاح بھی کرے!

اور اگر ناصرایسا نہ کرے تو زید کا دینی و سماجی باٸیکاٹ لازم ہے یعنی ناصرسے تمام دینی و دنیاوی معاملات ختم کیے جاٸیں اور اگراسی حالت میں مرجاۓ تو غسل و کفن و نمازجنازہ کچھ بھی نہیں ہے!

لہذا ناصر کا جن حضرات نے دینی و سماجی باٸیکاٹ کیا وہ سب کے سب لاٸق تحسین و داد ہیں!
اور وہ لوگ جو ناصر کے حامی ہیں اسکی دوصورتیں ہیں !
صورت اول ، اگر وہ حمایت فقط اسلیے کرتے کہ ناصر گرچہ کافر ہوگیا ہے مگر انسان ہے ہمارا پڑوسی ہے لہذا ہم اسکے ساتھ ہیں تب یہ ناجاٸز ضرور ہے مگر کفر نہیں!

رب تعالی ارشاد فرماتا ہے!
*"- وَ اِذَا رَاَیْتَ الَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتّٰى یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِهٖؕ-وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ '-*
اور اے سننے والے جب تو انہیں دیکھے جو ہماری آیتوں میں پڑتے ہیں تو ان سے منہ پھیر لے جب تک اور بات میں پڑیں اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ
*( کنزالایمان ، سورہ انعام ، آیت٦٨ )*

علامہ ابو محمد حسین بن مسعود بغوی متوفیٰ٥١٦ھ فرماتےہیں ۔۔۔
*( فلا تقعد بعد الذكرى مع القوم الظالمين ) يعني إذا جلست معهم ناسيا فقم من عندهم بعدما تذكرت "-*
بھول کر ان میں سے کسی کے پاس بیٹھ جاۓ ہو تو یاد آنے پر فوراً کھڑے ہو جاؤ
*( 📘تفسیرالبغوی ، سورہ انعام ، ص٤٢٥ (بیروت لبنان)*

✾فخر ازھر چینل✾

31 Mar, 16:52


*🌹حمل کا فطرہ واجب ہے کہ نہیں ؟؟🌹*

السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ
سوال عرض ہے آج ایک صاحب فطرہ وصول کرنے آئے تھے۔ تو جو عورت حاملہ ہیں بچہ ابھی پیدا نہیں ہوا ہے اسکا بھی فطرہ وصول رہے تھے کیا یہ صحیح و درست ہے ؟
جواب عنایت فرمائیں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد معراج رضا نوری گونڈہ اترپردیش*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
درست نہیں ہے!
یاد رکھیں حمل کا صدقہ فطر واجب نہیں!

علامہ شیخ ابوالبرکات عبداللہ بن احمد بن محمود النسفی متوفی ٧١٠ھ تحریرفرماتےہیں۔۔۔
*"- ولا (یخرج ای صدقة الفطر) عن الحمل "-*
اورنہ حمل کاصدقہ فطرنکالا جاۓ گا
*( 📕البحرالرائق شرح کنزالدقاٸق ، المجلدالثانی ، کتاب الزکوة ، ص ٤٤٢ بیروت لبنان)*

ہاں اگر بچہ عیدکی صبح صادق سےپہلے پیدا ہوجاۓ تو واجب ہے!

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١٠٩٢ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*"- ووقت الوجوب بعد طلوع الفجر الثاني من يوم الفطر۔۔۔۔۔ ومن ولد أو أسلم قبله وجبت ومن ولد أو أسلم بعده لم تجب ۔۔۔۔*
*( 📘الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالاول ، کتاب الزکوة ، ص٢١١ بیروت لبنان)*

لہذا صورت مسٶلہ میں ان مولانا صاحب کا مذکورہ عمل قطعا درست نہیں انکو چاہیے حمل کی وصول کردہ رقم واپس کریں اور شرع کے مطابق عمل کریں اور تلقیں کریں !

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۹ رمضان المبارک ؁١٤٤٥ھ ۳۰ / مارچ ؁٢٠٢٤ء بروز سنیچر*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

28 Mar, 07:03


*🌹غیر مقتدی نے اگر امام سے سجدہ تلاوت سنی تو کیاحکم ہے🌹*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علمائے ذوی الاحترام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہیکہ :
قاری صاحب نے نماز میں آیت سجدہ تلاوت کی زید اس جماعت میں شامل نہیں تھا دوسری نماز ادا کر رہا تھا کیا اب زید پر سجدہ کرنا واجد ہوگا
از روئے شرع جواب عنایت فرمائیں اور عند اللہ وعند الرسول ماجور ہوں !
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی احقر غلام تاج الشریعہ : فیضان رضا پپلی بھیت شریف*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
ہاں زید پر سجدہ واجب ہے !
البتہ جب اپنی نماز سے فارغ ہوجاۓ تب کریگا نماز میں نہیں!

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*"- ولو سمع المصلی (ای ایة السجدة) من اجنبی یسجدھا بعد الفراغ کذا فی الکافی و کذا فی النھایة "-*
*( 📕الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالاول ، کتاب الصلوة ، ص١٤٧ (بیروت لبنان)*

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
مقتدی نے آیت سجدہ پڑھی تو نہ خود اس پر سجدہ واجب ہے نہ امام پر نہ اور مقتدیوں پر نہ نماز میں نہ بعد میں، البتہ اگر دوسرے نمازی نے کہ اس کے ساتھ نماز میں شریک نہ تھا آیت سجدہ سنی خواہ وہ منفرد ہو یا دوسرے امام کا مقتدی یا دوسرا امام ان پر بعد نماز سجدہ واجب ہے۔ يوہيں اس پر واجب ہے جو نماز میں نہ ہو
*(📂 بہارشریعت ، حصہ٤ ، ص٧٢٩ {مکتبہ مدینہ دھلی}*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۶ رمضان المبارک ؁١٤٤٥ھ ۲۷ / مارچ ؁٢٠٢٤ء بروز بدھ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

26 Jan, 19:12


*🌹موقوفہ زمینوں میں تغیر و تبدل کرنا کیسا ہے؟؟🌹*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ مدرسہ کی وقف کردہ زمین ہے وہاں مدرسہ تیار ہے اسے توڑ کر قبرستان بنانا اور نماز جنازہ ادا کرنا از روئے شرع کیسا ہے؟
۲ سوال مسجد کی وقف کردہ زمین پر یعنی ابھی مسجد تیار نہیں ہے تو وہاں مدرسہ تعمیر کرنا کیسا ہے بحوالہ مدلل جواب عنایت فرمائیں عین و کرم ہوگا
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد تجمل حسین قادری رضوی قیصر گنج بہرائچ شریف*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
جن اشیاء کو جن امور کےلیے وقف کیا گیا ہے ان کو انہیں کاموں میں صرف کرسکتے ہیں دیگر کاموں میں صرف کرنا قطعاناجاٸز ہے !

علامہ سیدامین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ تحریر فرماتےہیں۔۔۔
*"- الواجب ابقاء الواقف علی ماکان علیہ "-*
وقف کردہ چیز کو اسکی ھیٸتِ اصل پر باقی رکھنا لازم و ضروری ہے
*( 📕رد المحتار على الدر المختار ، المجلدالسادس ، کتاب الوقف ،ص ٥٧٠ / بیروت لبنان}*

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*-" وَلَا يَجُوزُ تَغْيِيرُ الْوَقْفِ عَنْ هَيْئَتِهِ فَلَا يَجْعَلُ الدَّارَ بُسْتَانًا وَلَا الْخَانَ حَمَّامًا وَلَا الرِّبَاطَ دُكَّانًا، ۔۔۔۔۔كَذَا فِي السِّرَاجِ الْوَهَّاجِ "-*
اور جاٸز نہیں وقف کواس کی ہیئت سے بدلنا لہذا اس میں باغ ، سرائے کا حمام ، رباط کی دکان بنانا جائز نہیں!
*( 📚الفتاوٰی الھندیة ، المجلدالثانی ، کتاب الوقف ، ص ٤٤١ / بیروت لبنان }*

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
وقف کا حکم یہ ہے کہ نہ خود وقف کرنے والا اس کا مالک ہے نہ دوسرے کو اس کا مالک بنا سکتا ہے نہ اس کو بیع کرسکتا ہے نہ عاریت دے سکتا ہے نہ اس کو رہن رکھ سکتا ہے
*( 📚بہارشریعت ، حصہ ، ص ۵۳۳ مكتبہ مدينہ دھلی }*

لہذا صورت مسٶلہ میں جو مدرسے کے لیے وقف کردہ زمین جہاں مدرسہ ہے وہ مدرسہ ہی رہےگا لہذا اس میں قبرستان وغیرہ بنانا قطعا جاٸز نہیں!
اسی طرح جہاں مسجد ہے وہاں مسجد ہی رہےگی!
لہذا کسی بھی صدر کمیٹی وغیرہ کو ذرہ برابراختیار نہیں کہ وہ موقوفہ زمینوں میں تصرف و رد و بدل کریں!
ورنہ سخت گنہگار و مستحق عذاب نار ہوں گے!
اور اگر ان زمینوں میں کوٸی تصرف کرتا ہے تو وہاں بستی کےلوگوں کا فرض ہے حتی الامکان ایسا ہرگز نہ ہونےدیں ورنہ سب کےسب بروزحشر ذمہ دار ہوں گے!

نوٹ ۔۔۔ مسجد کے علاوہ مدرسہ میں چھت نہ ہو تو نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں اسی طرح قبرستان میں اس جگہ جہاں قبریں نہ ہوں تو بھی جناز پڑھ سکتے ہیں

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۴ رجب المرجب ؁١٤٤٥ھ / ۲۶ / جنوری ؁٢٠٢٤ء بروز جمعہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح :-*
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸*
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

23 Jan, 17:29


*🌹کیاوقف کرنے لیے لکھت ، رجسٹری وغیرہ ضروری ہے ؟🌹*

السلام علیکم ورحمۃاللہ
کیافرماتے فرماتے ہیں اس مسئلہ میں کہ زید نے اپنی زمین مسجدکےلئے وقف کیا اس زمین پر مسجدکی تعمیری کام بھی چل رہاہے اور ساتھ نماز باجماعت بھی ہورہی ہے عرض یہ ہےکہ کچھ لوگ یہ کہ رہے ہیں کہ زید نے زمیں کو مسجدکے نام رجسٹر نہیں کیاہے لہذا اس پہ نماز نہیں ہو گی کیا محلے والوں کا یہ کہنا صحیح ہے شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب عنایت کریں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی غلام سرور رضوی دربھنگہ بہار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
زید نے اگر زبان سے کہدیا کہ یہ زمین میں نے مسجد کو وقف کردی یا دیدی تو وہ زمین زید کی ملکیت سے نکل کر خالص اللہ کے لیے ہوگٸ!
لہذا اس پر مسجد بنانا اور نماز پڑھنا بالکل جاٸز و درست ہے!

علامہ برہان الدین ابوالحسن علی فرغانی مرغینانی متوفیٰ ٥٩٣ھ تحریر فرماتےہیں۔۔۔
*"- قال رضي الله عنه: الوقف لغة. هو الحبس تقول وقفت الدابة أو وقفتها بمعنى. وهو في الشرع عند أبي حنيفة: حبس العين على ملك الواقف والتصدق بالمنفعة بمنزلة العارية.'-*
*( 📕الھدایة مع الدرایة ، المجلدالثانی ، کتاب الوقف ، ص٦١٥ /مکتبہ لاھور)*

اور علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*'- أَمَّا تَعْرِيفُهُ فَهُوَ فِي الشَّرْعِ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى حَبْسُ الْعَيْنِ عَلَى مِلْكِ الْوَاقِفِ وَالتَّصَدُّقُ بِالْمَنْفَعَةِ عَلَى الْفُقَرَاءِ أَوْ عَلَى وَجْهٍ مِنْ وُجُوهِ الْخَيْرِ بِمَنْزِلَةِ الْعَوَارِيِّ كَذَا فِي الْكَافِي '-*
*( 📚الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالثانی ، کتاب الوقف ، ص٣٥٧ / بیروت لبنان)*

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
وقف کے ليے مخصوص الفاظ ہیں جن سے وقف صحیح ہوتا ہے مثلا میری یہ جائداد صدقۂ موقوفہ ہے کہ ہمیشہ مساکین پر اس کی آمدنی صرف ہوتی رہے یا ﷲ تعالی کے ليے میں نے اسے وقف کیا۔ مسجد یا مدرسہ یا فلاں نیک کام پر میں نے وقف کیا یا فقرا پر وقف کیا۔ اس چیز کو میں نے ﷲ (عزوجل) کی راہ کے ليے کردیا،
*( 📚بہارشریعت ، حصہ١٠ ، ص٥٢٤ / مکتبہ مدینہ دھلی)*

لہذا صورت مسٶلہ میں جب زید نے زبان سے کہہ دیا کہ میں نے مسجد کے لیے زمین دی تو وہ مسجدہوگٸ!
وقف کے لئے ضروری نہیں کہ لکھ کر دے یا رجسٹری وغیرہ کراۓ!
ہاں دورِ حاضر کے حالات کو دیکھتے ہوۓ رجسٹری وغیرہ کرالینا چاہیے تاکہ مستقبل میں کسی مصیبت و دقت کا سامنا کرنا نہ پڑے!،

البتہ محلےکے وہ لوگ جنہوں نے کہا کہ بغیر رجسٹری اس جگہ میں نماز نہیں ہوگی یہ انکی سراسر جہالت و حماقت ہے بلکہ شرع پر بے باکی ہے ان کو چاہیے اپنےقول رجوع کریں اور توبہ استغفار کریں !

حدیث شریف میں ہے۔۔۔
*" من افتیٰ بغیرعلم فلعنتہ ملاٸکة السموٰت والارض ،*
مفہوم ۔۔ جوغلط مسٸلہ بتاتے ہیں ان پر زمین و آسمان کے فرشتوں کی لعنت ہوتی ہے !

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۱ رجب المرجب ؁١٤٤٥ھ / ۲۳ / جنوری ؁٢٠٢٤ء*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح :-*
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸*
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

23 Jan, 16:51


*🌹بچا ہوا چندہ کسی دوسرےکار خیر میں صرف کرسکتےہیں ؟🌹*

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ خواجہ غریب نواز کی چھٹی شریف میں چندہ ہوا اور اس میں سے کچھ پیسہ بچ گیا تو کیا چھٹی شریف کا پیسہ گیارہویں شریف یا بارہویں شریف یا محرم کی سبیل یا کسی اور فاتحہ میں چھٹی شریف کابچاہوا پیسہ لگاسکتے یا نہیں جواب مرحمت فرماکر مشکوروممنون فرمائیں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد سفیان قادری مراداباد یوپی انڈیا*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
بچا ہوا چندہ دیگر امور خیریہ میں صرف کرسکتےہیں بشرطیکہ چندہ دینےوالے افراد اجازت دے دیں!
یعنی جن حضرات نے چندہ دیاہے اگر وہ کہدیں یہ بچی ہوٸی رقم گیارھویں یا بارھویں میں خرچ کردیں تو کرسکتے ہیں کوٸی حرج نہیں!
ہاں اگر منع کریں تو چندےکی بچی ہوٸی واپس لوٹا لازم ہوگی!

علامہ فریدالدین عالم بن علاءاندرپتی دھلوی متوفیٰ٧٨٦ھ تحریرفرماتےہیں ۔۔۔۔
*"- سئل أبو نصر عن رجل جمع مال الناس علي أان ينفقه في بناء المسجد فربما يقع في يده من تلك الدراهم فأنفقها في حوائجه ثم يرد بدلها في نفقة المسجد من ماله أيسع له ذلك ؟ قال:لا يسعه أن يستعمل من ذلك في حاجة نفسه فان عرف مالكه رد عليه وسأله تجديد الإذن فيه وإان لم يعرف إستأذن الحاكم فيما أستعمل وضمن "-*
*( 📕الفتاویٰ التّاتارخانیة ، المجلدالثامن ، کتاب الوقف ، ص ١٧٤/ مکتبہ زکریا)*

اور سیدی سرکار اعلی حضرت قدس سرہ تحریر فرماتےہیں۔۔۔
ایسے چندوں سے جو روپیہ فاضل بچے وہ چندہ دہندگان کا ہے انہیں کی طرف رجوع لازم ہے وہ دیگ وغیرہ جس امر کی اجازت دیں وہی کیا جائے، ان میں جو نہ رہے اس کے عاقل بالغ وارثوں کی طرف رجوع کی جائے اگر ان میں کوئی مجنون یا نابالغ ہے تو باقیوں کی اجازت صرف اپنے حصص کے قدر میں معتبر ہوگی صبی ومجنون کا حصہ خواہی نخواہی واپس دینا ہوگا، او راگر وارث بھی نہ معلوم ہوں تو جس کام کے لئے چندہ دہندوں نے دیا تھا اسی میں صرف کریں، وہ بھی نہ بن پڑے تو فقراء پر تصدق کردیں، غرض بے اجازت مالکان دیگ لینے کی اجازت نہیں
*( 📚فتاویٰ رضویہ ، جلد١٦ ، کتاب الشرکہ ، ص١٣٤ / مکتبہ مدینہ دھلی)*

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*۱۱ رجب المرجب ؁١٤٤٥ھ / ۲۳ / جنوری ؁٢٠٢٤ء*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸*
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

20 Jan, 03:45


*🌹کیاتیمم سے پڑھی گٸ نماز کا اعادہ کرنا پڑےگا ؟🌹*

السلام علیکم
کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ نماز کا وقت تنگ ہورہا تھا روڈ، سے نیچے، سامنے بستی میں نل موجود تھا مگر وہاں جانے میں جان کا خطرہ تھا کیونکہ ہندو مسلم کا جھگڑا جل رہا تھا تو جان بچانے کی غرض سے روڈ، پر تیمم کرکے نماز پڑھی تو وہ نماز ہوگی یادہرانی پڑےگی جواب مرحمت فرماکر مشکور وممنون فرمائیں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد سفیان قادری مراداباد یوپی انڈیا*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
نماز کےاعادہ کی حاجت نہیں!

علامہ محمد ابن محمد کاشغری حنفی متوفیٰ ٧٠٥ھ تحریر فرماتے ہیں ۔۔۔
*"- ولوصلیٰ بلإیماء لخوف عدو أو سبع أو مرض أو طین لایعید بالإجماع "-*
*( 📚منیة المصلی و غنیة المبتدی ، فصل فی التیمم ، ص ٦٠ بیروت لبنان)*

اور علامہ سیدامین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ تحریر فرماتےہیں۔۔۔
*"- ولو صلی بالتیمم ثم وجد الماء في الوقت لا یعید ، منیة "-*
*( 📕الدرالمختار شرح تنویرالابصار ، المجلدالاول ، کتاب الطھارة ، ص ٤٢٧ بیروت لبنان)*

لہذا ثابت ہوا پانی تھا مگر دشمن کا خوف جان جانے کا خوف یا کسی موزی جانور جسکی وجہ پانی پر قدرت حاصل نہ ہوسکی پس تیمم کرکے نماز پڑھی تو نماز ہوگٸ بعدہ دوبارہ وضوء کرکے پڑھنےکی ضرورت نہیں !

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*٢ / رجب المرجب ؁١٤٤٥ھ
١٥ / جنوری ؁٢٠٢٤ء*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸* https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ♻️❣️❣️ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
اـــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

15 Jan, 07:22


*🌹مجھے اہلبیت پر بھروسہ ہے نماز وروزہ پر نہیں کہنا کیسا ؟🌹*

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عالم دین کا یہ کہنا کہ میں اپنی نماز روزوں پر بھروسہ نہیں کرتا ہوں آل رسول پر بھروسہ کرتا ہوں اس کا ایسا کہنا کیسا ہے بحوالہ جواب مرحمت فرمائیں عین نوازش ہوگی
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی محمد رضوان احمد قادری*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
اس میں کوٸی شک نہیں کہ اہلبیت سے محبت ایمان کی نشانی ہے نبی کریم ﷺ کی قربت کا ذریعہ ہے اور شان اہلبیت میں متعدد احادیث کریمہ و اقوال بزرگان ہیں

مگر یہ کہ کہنا کہ مجھے اہلبیت پھر بھروسہ ہے نماز و روزوں پر نہیں یہ اگر جہالت نہیں تو گمراہی ہے اور گمراہی نہیں تو جہالت ہے !
اور اگر وہ اہلبیت کے مقابلے میں نماز و روزےکو حقیر جانتا ہے تب تو یہ کفر ہے کیوں کہ نماز و روزہ کا انکار کرنے یا ہلکا جاننے والا کافر ہے !

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*" اگريكى راگويند بياتانماز كنيم براي آن حاجت بس أَوْ گويد مِنْ بِسَيَّارِ نماز كردم هيج حاجت مِنْ روانشد وآن بروجه اسْتِخْفَاف وَطَنْز گويد كَافِر گردد ، كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة "*
*( 📚الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالثانی ، کتاب السیر ، ٢٨٩ {بیروت لبنان}*

بلکہ اہل بیت سے حقیقی محبت کی پہچان یہی ہے کہ بندہ نماز و روزہ و دیگر احکام شرع کا پابند اور اہتمام و احترام کرنے والا ہو!

لہذا صورت مسٶلہ میں اگر اس عالم کا یہ جملہ بطور تحقیر ہے تب تو وہ عالم داٸر اسلام سے خارج ہے اور اگر تحقیر مراد نہیں تو یہ یا تو جہالت یا پھر گمراہی ہے !
لہذا دونوں صورتوں میں توبہ استغفار کرے اور آٸندہ اس طرح بولنے کہنے سے اجتناب و احتیاط کرے

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*١٠ جمادی الاخریٰ / ؁١٤٤٥ھ ٢٤ / دسمبر ؁٢٠٢٣ء*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح :-*
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ
* الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
*ابو حنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی عطاری ارشدی حشمتی ، مانخورد ممبئی*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🔸فیضان غوث وخواجہ گروپ میں ایڈ کے لئے🔸*
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منتظمین فیضان غوث.وخواجہ گروپ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

✾فخر ازھر چینل✾

15 Jan, 07:21


*🌹حالت نشہ میں کفر بولا تو ؟🌹*

السلامُ علیکم
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کی زید جو کے عالم دین ہے زید کی ملاقات آج ایک شرابی مسلمان سے ہوئی جو شراب کے نشے میں تھا سلام کے بعد زید حال چال پوچھا وہ سب ٹھیک بتایا تو زید نے کہا کی آپ جمعہ پڑھے ہیں وہ شرابی آدمی انکار کر دیا شرابی آدمی نے کہاں کی میں صرف عید بقرعید کی نماز ہی پڑھتا ہوں اس پر زید نے غصے سے کہا کی آپ کیسے مسلمان ہے اس پر شرابی نے فوراً کہا کہ میں مسلمان نہیں ہوں کافر ہوں
زید نے فوراً کلمہ اور استغفار پڑھا اور شرابی کو بھی پڑھایا

علمائے کرام یہ ارشاد فرمائے کی کیا کوئی مسلمان یہ کہے کی میں مسلمان نہیں ہوں کافر ہوں تو کیا وہ بولتے ہی کافر ہو جاتا ہے؟
اور فوراً کلمہ استغفار پڑھنے سے ایمان سلامت رہیگا؟
زید اور شرابی مسلمان پر شریعت کا کیا حکم نافذ ہوگا
جواب عنایت فرمائیں
*فخر ازھرچینل لنک⇩*
https://t.me/fakhreazhar
*المستفتی حیدر علی نوری سیتامڑھی بہار*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب*
شراب نجس ہے اور اسکا پینا حرام سخت حرام ہے پینے والے کے لیے قرآن و احادیث میں متعدد وعیدیں وارد ہوٸی ہیں!
مگر بحالت نشہ کفر بکنےسے کافر نہ ہوگا جبکہ نشہ اسقدر ہو کہ عقل زاٸل ہوگٸ ہو!

لہذا صورت مسٶلہ میں جب عالم نے اس شرابی سے اسکے حال چال کے متعلق دریافت کیاتو اس نے صحیح جواب دیا بعدہ بحالت غصہ کہا کہ مسلمان نہیں کافر ہوں تو اگر وہ شرابی نشہ میں تھا اور عقل باقی تھی تب تو ایسی صورت کافر ہوگیا خیر اس نے کلمہ استغفار بھی کرلیا تو وہ مسلمان ہی مانا جاۓ گا اور عقل زاٸل تھی تو ایسی صورت کافر نہ ہوگا مگر اسکو کلمہ استغفار کرادیا تو اچھا کیا

علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے
*"- الْمُرْتَدُّ عُرْفًا هُوَ الرَّاجِعُ عَنْ دِينِ الْإِسْلَامِ كَذَا فِي النَّهْرِ الْفَائِقِ وَرُكْنُ الرِّدَّةِ إجْرَاءُ كَلِمَةِ الْكُفْرِ عَلَى اللِّسَانِ بَعْدَ وُجُودِ الْإِيمَانِ وَشَرَائِطُ صِحَّتِهَا الْعَقْلُ فَلَا تَصِحُّ رِدَّةُ الْمَجْنُونِ وَلَا الصَّبِيِّ الَّذِي لَا يَعْقِلُ، ۔۔۔۔۔ وَكَذَا لَا تَصِحُّ رِدَّةُ السَّكْرَانِ الذَّاهِبِ الْعَقْلَ "-*
عرف میں مرتد اسکو کہاجاتا ہے جو پھر جاۓ دین اسلام سے ایسا نہرالفاٸق میں ہے اور حکم مرتد یہ ہے کہ اپنی زبان سےکلمہ کفر بولے بعد وجودایمان ، اور ردت کے صحیح ہونےکے شراٸط یہ ہیں کہ عاقل ہو کہ مجنوں کا مرتد ہونا صحیح نہیں ، اور نہ ایسا بچہ جو عقل نہ رکھتا ہو ۔۔۔۔ ۔۔۔ اور ایسا شخص جو نشہ میں اسقدر چور ہوجاۓ کہ اسکی عقل جاتی رہے تو اسکا ارتداد بھی صحیح نہیں ہے
*( 📚الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالثانی ، کتاب السیر ، ص ٢٧٦ بیروت لبنان)*

اور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ لکھتے ہیں ۔۔۔
مرتد ہونےکے چند شراٸط ہیں عقل۔ ناسمجھ بچہ اور پاگل سے ایسی بات نکلی تو حکم کفر نہیں ۔ ہوش۔ اگر نشہ میں بکا تو کافر نہ ہوا
*( 📚بہار شریعت ، حصہ٩ ، ص ٤٥٧ / مکتبہ مدینہ دھلی)*

تنبیہ ۔۔۔ لوگوں کو چاہیےشرابی سے کوٸی ایسی بات نہ کریں کہ وہ اس طرح کےجملے بولے لہذا شرابی کو اسی حال پر چھوڑ دیا جاۓ

*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــہ*
*حضرت قاری عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف*
*٣٠ / جمادی الاخری ؁١٤٤٥ھ / ١٣ / جنوری ؁٢٠٢٤ء*
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مفتی محمد جابر القادری صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ
* الجواب صحیح والمجیب نجیح :-*
حضرت مولانا معصوم رضا نوری صاحب قبلہ
اــــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ـــــــــــــــــــــــ
*🔸فخر ازھر گروپ میں ایڈ کے لئے🔸*
https://wa.me/+917542079555
https://wa.me/+917800878771
اـــــــــــــــــــــ♻️❣️❣️ــــــــــــــــــــــ
*المشتـــہر؛*
*منجانب منتظمین فــخــر ازھـــر گــروپ*
اـــــــــــــــــــــ❣️♻️❣️ــــــــــــــــــــــ

2,299

subscribers

4

photos

7

videos