سوال :- کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ہٰذا میں کہ عورتیں شادی کے بعد گلے میں کالی پوت ، سونے کے پتے کا جو ہار پہنتی ہیں اسکا کیا حکم ہے؟ (جیسے غیر مسلم عورتیں منگل سوتر پہنتی ہیں،)
( المستفتی : حافظ زبیر صاحب، احمد نگر )
⭕ *_______* ⭕
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وبااللہ التوفیق
سوال میں جس ہار کا تذکرہ کیا گیا ہے اسے کالی پوت، یا پتہ موتی یا لچّھا یا منگل سوتر کہتے ہیں، یہ ہار غیر مسلم عورتوں کے لۓ ان کے مذھب میں ایک مذھبی شعار کی حیثیت رکھتا ہے، ان کا عقیدہ یہ ہوتا ھیکہ اس کالی پوت کو محض شادی شدہ خواتین ہی پہنتی ہے، شوہر کے انتقال کے بعد اسے اتار دیا جاتا ہے اب وہ دوبارہ نہیں پہن سکتی وغیرہ،،
اس عقیدے وخیال کے مطابق اگر مسلم عورت پہنتی ہے تو اس کا پہننا درست نہیں ہوگا،(۱)
ہاں البتہ بغیر کسی رسم ورواج کے اور لازم سمجھے بغیر بغرض زینت کے مسلم عورتیں پہنتی ہیں تو پہن سکتی ہیں،(۲)
📚 والحجة علی ما قلنا 📚
(۱) عن ابن عمرؓ قال : قال رسولﷲ صلیﷲ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم۔ (أبوداؤدشریف، رقم : ۴۰۳۱)
(۲) قل من حرم زینۃﷲ التي أخرج لعبادہ۔ والقول الثاني: ذکرہ الإمام فخر الرازيؒ أنہ یتناول جمیع أنواع الزینۃ، فیدخل تحتہ جمیع أنواع الملبوس، والحلیٰ، (تفسیر خازن قدیم۲/۸۴)فقط،
واللہ اعلم باالصواب
احتشام حسین غفرلہ
۱۹/رجب المرجب ١۴۴٦ھ
*°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°*
جوائن ٹیلی گرام چینل 📲 🌐
https://t.me/www_Darul_Ifta_Wal_Irshad_Com