مسائلِ زبیر الندوی @masaile_zubair_nadwi Kanal auf Telegram

مسائلِ زبیر الندوی

مسائلِ زبیر الندوی
اس چینل میں استاذی محترم مفتی محمد زبیر الندوی حفظہ اللہ کے تمام مسائل جمع کئے جاتے ہیں
شاگرد عاجز: محمد زکریّا اچلپوری الحسینی

ٹیلی گرام چینل کی لنک
https://t.me/Masaile_Zubair_Nadwi
براؤزر ویب سائٹ
https://t.me/s/Masaile_Zubair_Nadwi
1,225 Abonnenten
21 Fotos
5 Videos
Zuletzt aktualisiert 06.03.2025 03:43

مسائلِ زبیر الندوی: ایک تفصیلی جائزہ

مسائلِ زبیر الندوی ایک علمی چینل ہے جس کی بنیاد مفتی محمد زبیر الندوی حفظہ اللہ کی تعلیمات پر رکھی گئی ہے۔ یہ چینل دینی مسائل، فقہی سوالات اور اسلامی تعلیمات کی وضاحت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ مفتی محمد زبیر الندوی کو اسلامی فقہ اور مذہبی مسائل میں گہری مہارت کے لیے جانا جاتا ہے، اور ان کی رہنمائی طلباء، علم دوستوں اور عام لوگوں کے لیے بہت قیمتی ہے۔ اس چینل کے ذریعے، طلباء کو مختلف موضوعات پر سوالات پوچھنے، جوابات حاصل کرنے اور دین اسلام کی صحیح تفہیم حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ محمد زکریّا اچلپوری الحسینی، جو اس چینل کے انتظامی امور سرانجام دیتے ہیں، طلباء کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس چینل کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے، آئیے ہم چند اہم سوالات کا جائزہ لیتے ہیں جو اس موضوع سے متعلق ہیں۔

مسائلِ زبیر الندوی چینل کی خصوصیات کیا ہیں؟

مسائلِ زبیر الندوی چینل کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ایک جامع پلیٹ فارم ہے جہاں طلباء مختلف دینی مسائل پر مفتی محمد زبیر الندوی حفظہ اللہ کی تفصیلی تشریحات حاصل کرسکتے ہیں۔ اس چینل میں مختلف موضوعات شامل ہیں، جیسے فقہ، عقائد، عبادات، اور روزمرہ کے معاملات۔

مزید برآں، چینل پر شائع کردہ مواد کو آسانی سے سمجھنے کے لیے سوالات اور جوابات کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے، جس سے طلباء کو ایک بہتر طریقے سے مسائل سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ چینل خاص طور پر ان لوگوں کے لیے منفرد ہے جو دینی مسائل میں مستقل رہنمائی چاہتے ہیں۔

مفتی محمد زبیر الندوی کی تعلیمات کس طرح مفید ثابت ہوتی ہیں؟

مفتی محمد زبیر الندوی کی تعلیمات دینی مسائل کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ ان کی وضاحتیں واضح اور منطقی ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے طلباء کو اسلامی تعلیمات کی گہرائی تک پہنچنے میں آسانی ہوتی ہے۔

ان کے علم کا دائرہ وسیع ہے، جس میں مختلف فقہی مکاتب فکر کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ ان کی تعلیمات کو اس بات کی ضمانت فراہم کرتا ہے کہ طلباء نہ صرف ایک خاص نقطہ نظر سے، بلکہ مختلف نظریات سے بھی سیکھ سکیں گے۔

ٹیلیگرام چینل کا استعمال کیسے کریں؟

ٹیلیگرام چینل کا استعمال کرنا نہایت آسان ہے۔ آپ کو صرف چینل کا لنک https://t.me/Masaile_Zubair_Nadwi پر جانا ہوگا، جہاں آپ کو مفتی محمد زبیر الندوی کی طرف سے فراہم کردہ مواد تک رسائی حاصل ہوگی۔ آپ چینل کو فالو کر کے نئے سوالات اور جوابات کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ، ٹیلیگرام چینل پر آپ کو مختلف موضوعات کے تحت سوالات کیے جا سکتے ہیں، جن کے جوابات مفتی محمد زبیر الندوی کی طرف سے فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ سیکھنے کا ایک انوکھا موقع ہے، جہاں آپ سوالات پوچھ کر براہ راست رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔

مسائلِ زبیر الندوی کی اہمیت کیا ہے؟

مسائلِ زبیر الندوی کی اہمیت اس کی جامعیت اور تفصیلی مواد میں ہے۔ یہ چینل خاص طور پر ان لوگوں کے لیے اہم ہے جو اسلامی تعلیمات کی گہرائی میں جانا چاہتے ہیں۔ اس چینل کے ذریعے، علم کو پھیلانے کا ایک منفرد ذریعہ فراہم کیا گیا ہے۔

مزید برآں، یہ لوگوں کو جدید دور میں دینی سوالات اور چیلنجز کا سامنا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ علم کی روشنی پھیلانے کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کی حقیقی روح کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

کیا اس چینل کے ذریعے دینی رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے؟

جی ہاں، مسائلِ زبیر الندوی چینل کے ذریعے آپ کو دینی رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ مفتی محمد زبیر الندوی کے جوابات میں عموماً قرآن و سنت کی بنیاد پر تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں، جو کہ ایک مستند رہنمائی کے طور پر سامنے آتی ہیں۔

اس کے علاوہ، طلباء کو مختلف سوالات پوچھنے کا موقع ملتا ہے، جن کے جواب مفتی صاحب کے تجربے اور علم کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں، جس سے طلباء کو اپنی مذہبی معلومات میں اضافہ کرنے کا موقع ملتا ہے۔

مسائلِ زبیر الندوی Telegram-Kanal

مسائلِ زبیر الندوی ایک ٹیلی گرام چینل ہے جہاں استاذی محترم مفتی محمد زبیر الندوی حفظہ اللہ کے تمام مسائل جمع کئے جاتے ہیں۔ اس چینل میں محمد زکریّا اچلپوری الحسینی شاگرد عاجز بھی موجود ہیں۔ اگر آپ مسائل کی تفصیل میں تلاش کر رہے ہیں تو یہ چینل آپ کے لیے ایک معلوماتی مرکز کی حیثیت اختیار کر سکتا ہے۔ اس ٹیلی گرام چینل کا لنک یہ ہے: https://t.me/Masaile_Zubair_Nadwi۔ آپ چینل کو براؤز کر کے مختلف مسائل، فتاویٰ اور دیگر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے ویب سائٹ کا لنک یہ ہے: https://t.me/s/Masaile_Zubair_Nadwi۔ جلد ہی اس چینل کو شامل ہو جائیں اور اپنی مذہبی تعلیمات کو بڑھانے کا فرصت ہاتھ سے نہ گزاریں۔

مسائلِ زبیر الندوی Neuste Beiträge

Post image

"یک سالہ آئن لائن افتاء کورس کی تکمیل پر اظہارِ خیال "

الحمد للہ عالمیت سے فراغت کے بعد افتاء میں داخلہ کا بہت ہی شوق اور ذوق تھا، لیکن چند وجوہات و احوال کی وجہ سے یہ خواب پورا نہ ہوسکا، اسی حسرت کے ساتھ ماہ وایام گردش کرتے رہے، امسال بعض معتبر ذرائع سے یہ اطلاع ملی کہ ہمارے علاقے کے بعض علماء کرام نے افتاء کی تکمیل "دارالافتاء" بہرائچ ، یوپی سے آن لائن کی ہے اور اس سے بے حد انہیں فائدہ بھی ہوا ہے، تو بندہ کی حسرت مسرت میں تبدیل ہوگئی؛ اور بعدِ رمضان بعض رفقاء سے مشورہ کے بعد مزید اس سلسلے میں دلی اطمینان نصیب ہوا ۔

حضرت مفتی محمد زبیر ندوی صاحب حفظہ اللہ سے براہ راست رابطہ کیا، داخلہ کی درخواست پیش کی تو حضرت مفتی صاحب نے بخوشی افتاء میں میرا داخلہ کرلیا ۔

حضرت مفتی صاحب نے پورا سال مکمل محنت اور جانفشانی سے ہم طلباء کو پڑھایا، حضرت کا طرزِ تدریس بہت ہی انوکھا ، شاندار اور منفرد تھا۔ اندازِ افہام و تفہیم ایسا کہ مشکل سے مشکل مسئلہ کو بہت ہی سہل اور آسان طریقے سے ایسا سمجھاتےکہ وہ مسئلہ دل دماغ پر نقش کرجاتا، اس طرح افتاء کورس کی تکمیل ایک عظیم سعادت اور علمی ترقی کا ذریعہ ثابت ہوئی ۔

اس کورس کے ذریعے فقہ کی گہرائیوں کو سمجھنے میں خوب مدد ملی بلکہ تحقیق و استدلال کی صلاحیتوں کو بھی جِلا بخشی ۔۔

یہ کورس عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے، جس میں جدید مسائل فقہیہ کو قرآن وحدیث کی روشنی میں سمجھانے پر خاص توجہ دی گئی ہے ۔۔

داخلِ نصاب کتب: " الدر المختار، رسم المفتی، اصول الفقہ، قواعدِفقہیہ ، الاشباہ والنظائر ، السراجی فی المیراث
وغیرہ شامل رہے ۔۔

امسال ہم سب مشارکین کے لئے مسرت کی بات یہ ہوئی کہ حضرت مفتی صاحب کی مرتب کردہ کتاب داخلِ درس رہی " فقہی قواعد جدید تحقیق وتطبیق " مجلۃ الاحکام العدلیۃ کے ۹۹ قواعد پر حضرت نے ۸۰۰ صفحات پر مشتمل ایک علمی ذخیرہ مرتب فرمایا ہے، جو الحمد للہ اکابر علماء ومفتیان اہلِ علم کے درمیان اس کتاب کو بہت پذیرائی حاصل ہوئی ۔ فللہ الحمد

نصاب میں داخل تمام کتب حضرت مفتی صاحب خود پڑھاتے ہیں، اللہ تعالی حضرت شیخ پر اپنا فضلِ خاص فرمایا ہے کہ دورانِ درس ہمیں اس بات کا احساس ہی نہیں رہتا تھا، کہ ہم گھر میں بیٹھے ہیں یا زانؤ تلمذی اختیار کئے ہوئے درس گاہ میں بیٹھے ہیں۔۔

اور " سراجی" حضرت مفتی شاہد علی قاسمی دامت برکاتہم نے پڑھائی، میں اگر حلف اٹھاؤں تو حانث نہیں ہونگا کہ حضرت نے "سراجی"
جسے نصف العلم کہا گیا، بہت ہی قلیل مدت میں یعنی فقط دو ماہ میں اتنے بہترین اور آسان انداز میں پڑھایا اور سمجھایا کہ جس کتاب سے بعض حضرات جی چراتے ہیں، حضرت کے پڑھانے کے بعد اس کتاب سے محبت ہونے لگی ، مستقل طور پر کاپیوں میں لکھانا اور ہر دن تمرینات کے ذریعے رہنمائی کرتے رہنا جس سے سراجی بہت آسان ہوگئی ۔
یہ سب ہمارے دونوں اساتذہ کے اخلاص کی برکت ہے ۔۔

بارگاہ ایزدی میں دعا گو ہوں اللہ تعالی حضرت مفتی صاحب کی تمام ائن لائن وآف لائن علمی واصلاحی کاوشوں کو شرف قبولیت سے نوازے اور مزید اس ادارہ کو شاد وآباد رکھے اور خوب ترقیات سے نوازے ۔ ادارہ کی ضروریات کو اپنے خزانۂ غیب سے تام فرمائے ۔۔آمین

فقط والسلام
آپ کا شاگرد
شہباز انصاری ٹمکور، کرناٹک

27 Feb, 15:13
138
Post image

*یک سالہ آن لائن افتاء کورس نعمت عظمیٰ*
از قلم: میر سید مظفر علی ظفر مظاہری اکولہ مہاراشٹر
الحمدللہ میری دیرینہ خواہش مکمل ہونے کی کچھ امید نظر آئی جب میں نے واٹس اپ پر آن لائن افتاء کورس کے متعلق بکثرت مواد دیکھا۔وہ اشتہارات اور پیغام اس وقت اس طرح لگاتار میرے سامنے آئے کہ مجھے ایسا محسوس ہوا کہ یہ دراصل مجھے داخلہ کی اپیل کررہے ہیں ۔ایسا لگا کہ یہ اشتہار بار بار میرے سامنے آکر مجھے دعوت دے رہے ہیں کہ میں ایک بار پھر اپنے تعلیمی سفر کا آغاز کروں ۔ جو رسمی طور پر کب کا ختم ہوچکا تھا؛ لیکن دل ودماغ کے کسی گوشے میں چھپا ہوا تھا اور اپنی حاضری درج کروانے کے لئے کسی مناسب وقت کا منتظر تھا ۔جس کا اظہار گاہے گاہے کسی استاد کی موجودگی میں کسی کتاب کی ورق گردانی کی صورت میں کبھی کبھی ہوجاتا تھا۔

بہرکیف میں نے اس کو الہام غیبی جانا اور استاد محترم حضرت مولانا مفتی محمد زبیر صاحب ندوی مدظلہ العالی سے رابطہ کیا ۔مولانا موصوف نے نہایت شفقت ورحمت، ہمدردی وخیر خواہی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ مجھ سے اتنی دل نشین گفتگو کی کہ میں اس میدان میں کود پڑا، الحمدللہ اللہ تبارک وتعالیٰ استاد محترم حضرت مولانا مفتی محمد زبیر ندوی صاحب کی نظر بد سے حفاظت فرمائے آمین کہ اللہ تعالیٰ نے مولانا موصوف کو بے شمار خوبیوں اور صلاحیتوں سے نوازا ہے ۔آج کے اس علم فراموش، کتاب دشمنی اور موبائل انہماک کے پرفتن دور میں مولانا کا کتابوں سے تعلق جدید مسائل پر نظر اور فتاوی نویسی میں دلائل کا انبار مولانا موصوف کو دیگر جدید فارغین سے ممتاز بلکہ بعض اکابر علماء کی صف میں کھڑے ہونے کا شرف بخشتا ہے ۔مولانا موصوف تصنیف وتالیف کا بھی عمدہ شوق رکھتے ہیں اور کہاں کس انداز میں کیسے قلم اٹھائیں انہیں اچھی طرح معلوم ہے ۔لہذا وہ کتاب کا مواد و عنوان منتخب کرنے میں بھی دور رس ہیں۔ ابھی گذشتہ ایام میں مولانا کے شعلہ بار قلم سے ایک اہم علمی کاوش جدید فقہی قواعد کے عنوان سے منظر عام پر آئی اور علمی دنیا میں ہلچل مچادی ۔800 صفحات پر مشتمل یہ کتاب مولانا موصوف کی عرق ریزی کو درشاتی ہے اور مستقبل قریب میں مولانا کا علمی قد متعین کرنے میں جگ ظاہر ہے۔

ع زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھو ۔

اس کے علاوہ بھی مولانا کے رشحات قلم متفرق عناوین سے سیکڑوں صفحات میں بکھرے پڑے ہیں ۔۔ مولانا محترم کا سب سے بڑا اور اہم کارنامہ یک سالہ آن لائن افتاء کورس ہے ۔ماشاءاللہ مولانا کے درس کا انداز علمی بحث صلاحیت مند اساتذہ کا انتخاب نصاب کی تشکیل وبعدہ تکمیل مشق و امتحان کس کس چیز کو بیان کروں۔اور کس کس خوبی کا ذکر کروں۔بقول غالب۔ ع ذکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ تیری محفل میں ہے۔۔ مولانا محترم نے ایک سالہ آن لائن افتاء کورس کے ذریعے بہت سے علماء کو مفتی بننے کا موقع فراہم کیا۔اور وہ بھی مقام پر رہ کر ۔ہجرت کی مشقتوں کو برداشت کۓ بغیر ۔میرا تو خیال ہے کہ مولانا موصوف کو اس جدید دور میں جدید طرز تعلیم کا بانی تصور کیا جاۓ گا ۔اور جب بھی کوئی مؤرخ اکیسویں صدی کے تعلیمی ذرائع پر لکھے گا تو چند صفحات مولانا موصوف کے طرز تعلیم مع تعارف کے لئے اسے مختص کرنے ہونگے ۔خاص بات یہ ہے کہ مولانا موصوف نے اکابر علماء کرام اپنا سرپرست اور رہبر بناۓ رکھا جس سے مولانا کی کسر نفسی جھلکتی ہے ۔جو کامیابی کی کلید بھی ہے ۔ گویا ع پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ۔ہم بارگاہِ الٰہی میں دعا گو ہیں کہ مولانا موصوف یوں ہی فقہی میدان میں اپنا کام جاری رکھیں تاکہ طلبہ مستفیض ہوتے رہیں ۔اور اللہ تبارک وتعالیٰ استاد محترم حضرت مولانا مفتی محمد زبیر صاحب ندوی مدظلہ العالی کو ہر قسم کے شرور وفتن سے محفوظ رکھیں آمین

اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے

مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے۔

27 Feb, 15:10
124
Post image

*آن لائن افتاء کورس، ذاتی احساسات و تاثرات*

*میں اپنے محترم اساتذہ کرام کا تہہ دل سے شکریہ گزار ہوں، جنہوں نے پوری محنت، خلوص اور شفقت کے ساتھ ہمیں علوم دینیہ کا درس دیا، اللہ تعالیٰ مفتی محمد زبیر ندوی صاحب، مفتی شاہد علی قاسمی صاحب اور تمام اساتذہ کرام کو بہترین جزا عطا فرمائے، ان کے علم و عمل میں بے پناہ برکت دے، انہیں صحت، عافیت اور درازیِ عمر عطا کرے، اور ان کے علم کو تاقیامت جاری و ساری رکھے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اس علم پر عمل کرنے اور آگے پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔*

*الحمدللہ، میں نے ایک سالہ آن لائن افتاء کورس مکمل کر لیا۔ ابتدا میں یہ خیال تھا کہ یہ بس فقہ کے مسائل یاد کرنے اور کچھ فتاویٰ سمجھنے کا ایک ذریعہ ہوگا، لیکن جیسے جیسے کورس آگے بڑھا، میری سوچ تبدیل ہوتی گئی۔ میں نے یہاں یہ سیکھا کہ فقہ محض فتوے دینے کا نام نہیں، بلکہ ایک مکمل علمی منہج ہے۔ ہر مسئلہ کسی نہ کسی اصول پر مبنی ہوتا ہے، اور ہر فتویٰ کسی استدلال اور گہرے مطالعے کا نتیجہ ہوتا ہے۔*

*عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ آن لائن تعلیم رسمی درسگاہوں کے مقابلے میں کم تر ہوتی ہے، لیکن میرے لیے یہ تجربہ بہت مختلف ثابت ہوا۔ تدریسی ترتیب، علمی مباحث، اور اساتذہ کی رہنمائی نے مجھے اس بات کا یقین دلایا کہ اگر تعلیمی نظام مضبوط ہو، تو آن لائن طریقہ بھی موثر اور مفید ہو سکتا ہے۔*

*یہ کورس صرف فقہی مسائل کے مطالعے تک محدود نہیں تھا، بلکہ اس نے مجھے یہ سکھایا کہ ایک مفتی کو کس انداز میں غور و فکر کرنا چاہیے، کسی مسئلے کی جڑ تک کیسے پہنچا جاتا ہے، اور فتویٰ محض مسائل کے جوابات دینے کا نام نہیں بلکہ ایک علمی ذمہ داری ہے۔ جو سوالات پہلے محض الفاظ کی حد تک سمجھے جاتے تھے، ان کے پس پردہ اصول اور استدلال کو سمجھنے کا موقع ملا۔*

*اس دوران استاد محترم مفتی زبیر ندوی صاحب کی تصنیف "فقہی قواعد، جدید تحقیق و تطبیق" سے میں نے دوران درس اور خارجی اوقات میں بھی خوب استفادہ کیا۔ میں پہلے فقہ کو صرف احکام کا ایک مجموعہ سمجھتا تھا، لیکن جب میں نے اس کتاب کو پڑھا، تو مجھے احساس ہوا کہ فقہ دراصل اصول و قواعد کا ایک منظم علم ہے، جو نہ صرف ماضی کے مسائل حل کرتا ہے بلکہ عصرِ حاضر کے پیچیدہ مسائل کو بھی سنجیدگی سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔*

*یہ کتاب میرے لیے اس لحاظ سے بہت فائدہ مند رہی کہ اس نے مجھے فقہ کو ایک تحقیقی زاویے سے دیکھنے کی راہ دکھائی۔ میں نے جانا کہ اگر فقہی اصولوں کو سمجھ لیا جائے، تو نہ صرف موجودہ مسائل کا حل تلاش کرنا آسان ہو جاتا ہے بلکہ نئے پیش آمدہ مسائل کا حل بھی انہی اصولوں کی روشنی میں نکالا جا سکتا ہے۔*

*اگرچہ میں نے یہ کورس آن لائن مکمل کیا، لیکن مجھے کبھی ایسا محسوس نہیں ہوا کہ میں کسی عام آن لائن کلاس میں بیٹھا ہوں۔ ہر کلاس ایک علمی مجلس جیسی لگتی تھی، جہاں سوالات پوچھنے، مسائل پر غور کرنے، اور علمی مباحث میں حصہ لینے کا موقع ملتا تھا۔ بعض اوقات کوئی نیا مسئلہ سامنے آتا، تو میں اپنی فہم کے مطابق اس پر غور کرتا اور پھر اساتذہ کے دلائل سنتا۔ اس سے میری سوچنے کی صلاحیت مزید مضبوط ہوئی، اور میں نے یہ سیکھا کہ مسائل کو محض ظاہر سے نہیں دیکھنا چاہیے، بلکہ ان کے پس پردہ اصولوں پر بھی غور کرنا چاہیے۔*

*یہ کورس میرے لیے محض ایک تعلیمی مرحلہ نہیں تھا، بلکہ فقہ کے اصولی اور استدلالی پہلو کو سمجھنے کی طرف پہلا قدم تھا۔ اس نے مجھے سوچنے اور غور و فکر کرنے کے ایک نئے انداز سے روشناس کرایا۔ اب میں فقہ کو صرف ایک روایتی علم نہیں سمجھتا بلکہ اسے ایک زندہ اور متحرک نظامِ استدلال کے طور پر دیکھتا ہوں۔*

*میری تمام طلباء علوم نبوت سے یہ گزارش ہے کہ وہ فقہ کو محض احکام کا مجموعہ سمجھنے کے بجائے اس کے اصولی اور استدلالی پہلو کو بھی سمجھنے کی کوشش کریں۔ کسی بھی مسئلے کو بغیر تحقیق کے نہ مانیں، بلکہ اس کے دلائل اور پس منظر پر غور کریں۔ فقہ ایک مسلسل سیکھنے کا عمل ہے، اور اگر ہم اس کے اصولوں کو سمجھ لیں، تو نہ صرف ماضی کے مسائل کا حل معلوم ہو سکتا ہے بلکہ مستقبل کے پیچیدہ مسائل کا بھی بہتر طریقے سے سامنا کیا جا سکتا ہے۔*

*اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ میرے اساتذہ کو جزائے خیر عطا فرمائے، ان کے علم و عمل میں برکت دے، اور مجھے اس علم کو دین کی خدمت کے لیے استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔*

_*محب الاسلام ندوی، ابن مفتی عبد المجید قاسمی*_

27 Feb, 15:05
79
Post image

*آن لائن افتاء کورس۔ شنیدہ کے بود مانندِ دیدہ*

بندہ محمد جمیل، ساکن اورنگ آباد (مہاراشٹر)، بحمد اللہ المعہد العالمی الاسلامی النعمانی، بہرائچ یوپی کے آن لائن افتاء کورس سے مستفید ہونے کی سعادت حاصل کر چکا ہے۔

ابتداء ہی سے اس کورس میں داخلہ لینے کی شدید آرزو تھی، مگر بعض وجوہات کی بنا پر بروقت داخلہ نہ لے سکا، اور یوں مقررہ مدت گزر گئی۔ تاہم اس محرومی نے علمی جستجو میں کمی نہیں آنے دی، بلکہ پورا ایک سال مسلسل حضرت مفتی محمد زبیر ندوی دامت برکاتہم کے دروس کی ویڈیوز دیکھنے اور ان سے استفادہ کرنے میں بسر ہوا۔ ان دروس کے مطالعے نے مزید اطمینان و تسلی بخشی، جس کے بعد 2024 میں باقاعدہ داخلہ لیا۔ الحمدللہ، اس سال کورس مکمل ہوا، اور یہ میرے لیے ایک نہایت قیمتی علمی تجربہ ثابت ہوا۔

یہ کورس اگرچہ آن لائن تھا، تاہم اس کی تدریسی محنت، علمی گہرائی، اور اثر پذیری کسی بھی روایتی درسگاہ سے کم نہ تھی۔ دورانِ تعلیم کبھی یہ محسوس نہ ہوا کہ ہم کسی فاصلے پر ہیں، بلکہ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ ہم براہِ راست مجلسِ درس میں موجود ہیں۔ اس کورس نے فقہ کی باریکیوں میں غور و تدبر، جدید مسائل پر مدلل تحقیق، اور فتویٰ نویسی میں مہارت جیسی بیش بہا صلاحیتیں پیدا کیں، نیز دقتِ نظر، فقہی استنباط اور شرعی تطبیق کی عمدہ استعداد عطا کی۔

بالخصوص تمارینِ فتاویٰ کی عملی مشق اس قدر جامع اور مدلل تھی کہ ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے براہِ راست حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہم کی نگرانی میں فتویٰ نویسی و تحقیق کی تربیت حاصل ہو رہی ہو۔ علمی و عملی بنیادوں پر فقہِ اسلامی کی پیچیدگیوں کو سمجھنے، اصولِ استنباط پر عبور حاصل کرنے، دقیق مسائل کی تحقیق کرنے اور فقہِ اسلامی کی روح تک رسائی پانے کی جو استعداد یہاں پیدا ہوئی، وہ کسی قیمتی سرمایہ سے کم نہیں۔

یہاں درسِ نظامی کی اعلیٰ اور دقیق کتب نہایت علمی، تحقیقی، اور عمیق انداز میں پڑھائی جاتی ہیں، جیسے:

سراجی (علمِ فرائض) – درس حضرت مفتی شاہد صاحب دامت برکاتہم

الدر المختار

الأشباہ والنظائر

القواعد الفقہیہ

اصول الفقہ

فقہی قواعد: جدید تحقیق و تطبیق

تمرینِ فتاویٰ

تدوینِ فقہ کے ادوار

جدید مالیاتی ادارے وغیرہ۔

خصوصاً حضرت مفتی شاہد صاحب دامت برکاتہم کا درسِ سراجی (علمِ فرائض) نہایت عمدہ، دقیق، اور محققانہ ہوتا ہے۔ وہ وراثت کے اصول و ضوابط، تقسیمِ ترکہ کے احکام، اور اس کے عملی تطبیقات کو نہایت سہل، جامع، اور تحقیقی انداز میں بیان فرماتے ہیں، جس سے طلبہ کے لیے اس فن کی گہرائیوں کو سمجھنا، استخراجِ مسائل میں مہارت حاصل کرنا، اور شرعی اصولوں کے مطابق میراث کے پیچیدہ مسائل کو حل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

نیز حضرت مفتی محمد زبیر صاحب ندوی دامت برکاتہم کے دروس الدر المختار، الأشباہ والنظائر، اصول الفقہ، فقہی قواعد، جدید مالیاتی ادارے اور تمرینِ فتاویٰ میں نہایت گہرائی، دقت، اور تحقیقی طرزِ تدریس نمایاں ہے۔ بالخصوص "فقہی قواعد: جدید تحقیق و تطبیق" جیسے علوم میں حضرت والا کی مہارت اور تدریسی انداز فقہِ اسلامی کی نہایت باریک اور پیچیدہ مباحث کو آسان اور سہل انداز میں سمجھانے میں بے مثال ہے۔

میں تمام علمِ دین کے متلاشی، طلبہ و علماء اور فتویٰ و فقہ میں مہارت حاصل کرنے کے خواہشمند حضرات سے نہایت مؤدبانہ گزارش کرتا ہوں کہ وہ بھی اس عظیم فقہی و علمی درسگاہ سے ضرور جڑیں اور اپنے اندر تحقیق و اجتہاد، استنباط و استدلال، اور جدید مسائل کے حل کی علمی و شرعی مہارت پیدا کریں۔

اگر کسی کو حضرت مفتی زبیر صاحب ندوی دامت برکاتہم کے تدریسی انداز کا مشاہدہ کرنا ہو تو وہ یوٹیوب پر "مفتی محمد زبیر ندوی" سرچ کریں:

🔗 Mufti Zubair Nadwi Official

جہاں ان کے علمی و فقہی دروس دستیاب ہیں۔ ان دروس میں فقہِ اسلامی کے پیچیدہ مسائل، اصولِ استنباط، اور تحقیقی مباحث کو نہایت سلیس، مدلل، اور علمی انداز میں بیان کیا گیا ہے، جو ہر طالبِ علم کے لیے باعثِ نفع ہے۔

اللہ تعالیٰ حضرت والا کی علمی و فقہی خدمات کو مزید ترقی عطا فرمائے، اور ان کی تصنیف "فقہی قواعد: جدید تحقیق و تطبیق" کو تمام علماء و طلبہ کے لیے نافع اور مؤثر ذریعۂ علم بنائے۔

اللہم زد فزد، آمین یا رب العالمین۔

فقط والسلام
بندہ: محمد جمیل
🏡 اورنگ آباد، مہاراشٹر، انڈیا
📅 17/02/2025

27 Feb, 12:50
94