ISLAM WITH EMAN @islamwitheman Channel on Telegram

ISLAM WITH EMAN

ISLAM WITH EMAN
اصلاحی کہانیاں اور سبق آموز احادیث و واقعات...
ایڈمن سے رابطہ کیلئے:
@syedsajjadhamdani
1,554 Subscribers
688 Photos
30 Videos
Last Updated 19.02.2025 01:18

Similar Channels

شهادت
7,894 Subscribers
Resistance News - Urdu
3,911 Subscribers
Qom TV
1,832 Subscribers

اسلام اور ایمان: اصلاحی کہانیاں اور سبق آموز احادیث

اسلام ایک مکمل دین ہے جو نہ صرف عقیدے کی بنیاد پر ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اخلاق، آداب اور عمل کی بھی بھرپور تعلیمات فراہم کرتا ہے۔ ایمان کا مفہوم صرف اللہ کی واحدیت کا اقرار نہیں بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں اسلامی احکام کا عملی نمونہ پیش کرنا ہے۔ حدیث اور اصلاحی کہانیاں اسلام کے ان اصولوں کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کے لیے نہایت مؤثر وسائل ہیں۔ یہ کہانیاں ہمیں سبق دیتی ہیں کہ کس طرح ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں ایمان کو متعارف کرواسکتے ہیں اور اپنے اعمال کو درست کرسکتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم کچھ اصلاحی کہانیوں اور احادیث کی روشنی میں اسلام اور ایمان کی خوبصورتی کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔

اسلام کیا ہے اور اس کے بنیادی اصول کیا ہیں؟

اسلام ایک مکمل دین ہے جو اللہ کے احکام اور پیغام پر عمل کرنے کے لیے ہدایت فراہم کرتا ہے۔ دین اسلام کے بنیادی اصول پانچ ارکان پر مشتمل ہیں: 1) گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں؛ 2) نماز قائم کرنا؛ 3) زکات دینا؛ 4) رمضان کے روزے رکھنا؛ 5) استطاعت کی صورت میں حج کرنا۔ ان ارکان کی تکمیل سے ہی ایک مسلمان اپنے ایمان کی بنیاد کو مضبوط کرتا ہے۔

اسلام کا مفہوم 'سکون' اور 'اطمینان' ہے، جو انسان کو اللہ کی عبادت کے ذریعے حاصل ہوتا ہے۔ اس کے اصولوں میں سچائی، انصاف، اور ہم آہنگی شامل ہیں، جو معاشرتی زندگی میں ہم آہنگی پیدا کرتے ہیں۔ قرآن اور سنت کے ذریعے ہمیں ان اصولوں کی گہرائی میں جا کر سمجھنے کا راستہ ملتا ہے، جو نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی زندگی کے لیے بھی اہم ہیں۔

ایمان اور عمل کا اسلامی نقطہ نظر کیا ہے؟

اسلام میں ایمان کے ساتھ عمل کو بھی بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ قرآنی آیات اور احادیث میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ ایمان کی حقیقت اس کے اعمال سے ظاہر ہوتی ہے۔ ملک الموت یا قیامت کی روز کی یاد دہانی ہمیں اس بات کی ترغیب دیتی ہے کہ ہم اپنے اعمال کو بہتر بنائیں۔

ایمان کا مطلب صرف دل میں یقین رکھنا نہیں ہے بلکہ اس یقین کا اظہار عملی زندگی میں بھی ہونا چاہیے۔ ایک مؤمن کی پہچان اس کے اعمال، اخلاقی کردار، اور معاشرتی رویے سے ہوتی ہے۔ یہ چیزیں اس کے ایمان کی پختگی کو ظاہر کرتی ہیں اور اسے اللہ کی رضا کے قریب لے جاتی ہیں۔

اصلاحی کہانیاں کیا ہیں اور ان کا مقصد کیا ہے؟

اصلاحی کہانیاں وہ داستانیں ہیں جو ہماری زندگی میں بہتری لانے کی ترغیب دیتی ہیں۔ یہ کہانیاں عام طور پر ان لوگوں کی ہیں جو اپنے ایمان کے ذریعے مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور اللہ کی مدد اور ہدایت حاصل کر کے کامیاب ہوتے ہیں۔ ان کہانیوں کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں اخلاقی اور دینی چال چلیں۔

یہ کہانیاں ہمیں سکھاتی ہیں کہ مشکل وقت میں صبر اور استقامت کے ساتھ اللہ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس طرح کی کہانیاں نہ صرف دل کو تسکین دیتی ہیں بلکہ ہمیں اپنی زندگی کے مقاصد اور اللہ کے قریب جانے کی ترغیب بھی دیتی ہیں۔

احادیث کی اہمیت کیا ہے؟

احادیث پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کلام ہے جو ہمیں دین کی صحیح تفہیم فراہم کرتا ہے۔ ان کی مدد سے ہم اسلام کے اصولوں، احکام، اور اخلاقی تعلیمات کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ صحیح احادیث کی روشنی میں ہم اپنی زندگی کو کامیابی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

احادیث ہماری روزمرہ زندگی میں رہنمائی کرتی ہیں۔ وہ ہمیں سکھاتی ہیں کہ کس طرح نیکیوں کی طرف بڑھیں، برائیوں سے بچیں، اور اپنے اعمال کو خالص اللہ کی رضا کے لیے کریں۔ ان کی اہمیت اس لحاظ سے بھی ہے کہ وہ مسلم معاشرت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

کیا اصلاحی کہانیاں اور احادیث ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں؟

ہاں، اصلاحی کہانیاں اور احادیث ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ اکثر اوقات اصلاحی کہانیاں ان احادیث پر مبنی ہوتی ہیں جو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی اور ان کے اقوال کو بیان کرتی ہیں۔ یہ کہانیاں ہمیں ان احادیث کے ذریعے دی گئی تعلیمات کو عملی شکل میں دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔

یہ دونوں ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں۔ جہاں احادیث دین کی تئوری بیان کرتی ہیں، وہیں اصلاحی کہانیاں اس تئوری کو عملی زندگی میں لاگو کرنے کی مثالیں فراہم کرتی ہیں۔ اس طرح، یہ دونوں ہماری سیکھنے کی راہ میں ایک جامع اور موزوں ذریعہ ثابت ہوتی ہیں۔

ISLAM WITH EMAN Telegram Channel

اسلام کے تعلقات میں علم اور ایمان کی اہمیت کو سمجھانے کے لیے ہمارے ٹیلیگرام چینل "ISLAM WITH EMAN" کا خوش آمدید کرتے ہیں۔ یہاں آپ کو اصلاحی کہانیاں، سبق آموز احادیث اور مختلف اسلامی واقعات ملیں گے جو آپ کے دینی علم اور عقیدے کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس چینل کے ایڈمن سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہمیشہ @syedsajjadhamdani سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ ہمارے چینل میں شامل ہوکر اسلامی تعلیم کو بہتر بنائیں اور معاشرت میں دینی اصولوں کو فروغ دیں۔

ISLAM WITH EMAN Latest Posts

Post image

ایک انٹرنیٹ،ایک فون کا کمال

تحریر/رئوف کلاسرا
👇
بس ایک انٹرنیٹ کنکشن اور ایک فون آپ کے پاس ہو تو گھر بیٹھے آپ پوری دنیا کو لوٹ سکتے ہیں۔
یہ نتیجہ ہے جو حالیہ اکنامسٹ میگزین کی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے دنیا میں اس وقت سالانہ 500 ارب ڈالرز کا آن لائن فراڈ ہورہا ہے۔ پہلے آپ کو افریقہ کی شہزادیوں کی ای میل آتی تھیں کہ ہمارا خرانہ یا کروڑں ڈالرز کے بنک اکاونٹ کے لیے آپ کی مدد درکار ہے۔ آپ کو وہ ڈالرز ٹرانسفر کرنے کا جھانسہ دیتے تھے ۔ اب وہ سب کچھ پرانا ہوچکا۔ اب نئی دنیا ہے اور نئے فراڈ اورفراڈیے۔
چلیں عام آدمی کو چھوڑیں کہ وہ لالچ میں آن لائن فراڈ کا شکار ہورہا ہے۔ آپ امریکہ کسناس کے ایک چھوٹے سے بنک سی ای او کے بارے میں کیا کہیں گے جو امریکن بنکنگ ایسوسی ایشن کا بھی ممبر تھا۔ اسے سب کچھ پتہ تھا کہ آن لائن فراڈ کیسے ہوتے ہیں۔ وہ اپنے خاندان سے محبت کرنے والا پارٹ ٹائم ایک چرچ میں پادری بھی تھا۔
وہ ایسا بندہ بھی نہیں تھا کہ کوئی غلط کام کرے۔ وہ اپنے تئیں ایک چلاک اور سمجھدار سرمایہ کار تھا جسے راتوں رات امیر بننے کی ضرورت بھی نہیں تھی۔ بلکہ وہ کرپٹو کرنسی کی تجارت کے زریعے بہت پیسہ بنا چکا تھا۔ لیکن اسے ایشیاء اور دیگر ملکوں سے اپنا پیسہ ٹرانسفر کرانے کے لیے مشکلات کا سامنا تھا اور اس کے لیے اس کچھ مزید کیش درکار تھا تاکہ وہ پیرورک کر کے اپنے کروڑں ڈالرز گھر منگوا سکے۔
اس بنکر نے چھ ماہ میں ایک نامعلوم کرپٹو کرنسی اکاونٹ میں نہ صرف اپنی ساری سیونگ ٹرانسفر کر دیں بلکہ اپنی بیٹی کی یونیورسٹی داخلے کی فیس بھی جو الگ رکھی ہوئی تھی وہ بھی بھیج دی۔ وہ یہاں تک نہیں رکا بلکہ اس نے اپنے چرچ کے ریزور فنڈ کی رقم بھی اس نامعلوم کرپٹو اکاونٹ میں بھیج دی۔ ابھی فلم باقی تھے۔ جس بنک کا وہ سی ای او تھا اس کا بھی 47 ملین ڈالرز بھی اس نے اس نامعلوم اکاونٹ میں ٹرانسفر کیا تاکہ وہ ایشاء اور دیگر ملکوں سے اپنا فنڈ ٹرانسفر کرا سکے۔ یوں بنک نقصان میں جانے لگا اور 2023 میں وہ واحد بنک تھا جو امریکہ میں نقصان میں گیا۔
جب ایف بی آئی نے ایکشن شروع کیا تو موصوف پر فراڈ اور دھوکے کے الزامات لگائے گئے۔
وہ پھر یہ سب کچھ جان کر بھی ماننے کو تیار نہ تھا کہ اس کے ساتھ فراڈ ہوا تھا اور اس نے نہ صرف اپنی سیونگ، بیٹی کی یونیوسٹی فیس، چرچ کا فنڈ اور بنک کا 47 ملین ڈالرز ایک فراڈیے کے ہاتھوں ڈبو دیا تھا۔
اس وقت وہ جیل میں ہے اور پتہ نہیں وہ فراڈیا کہاں عیاشی کررہا ہوں جس نے اس کو آن لائن اتنا یقین دلا دیا تھا کہ وہ اب ارب پتی بن چکا تھا بس اسے امریکہ فنڈز ٹرانسفر دستاویزات تیار کرانے کے لیے پچاس ملین ڈالرز کی ضرورت تھی۔وہ بھیج دے تاکہ وہ ٹرانسفر دستاویزات تیار کر کے اسے امریکہ بھیج دے۔
دنیا بھی کیا کیا دونوں “چالاک اور چ “لوگوں سے بھری پڑی ہے۔اس وقت وہی موصوف امریکن جیل میں چوبیس سال کی سزا بھگت رہے ہیں۔وہ ابھی بھی ماننے کو تیار نہیں ہے کہ اس کے ساتھ فراڈ ہوا ہے۔اسے ابھی بھی لگتا ہے کہ اس کے اربوں باہر رکھے ہیں۔
اندازہ کریں ظالموں نے اپنے شکار کو آن لائن لوٹنےآپریشن کا نام
pig butchering
رکھا ہوا تھا۔

#RaufKlasra #Pakistan

🔷🔷🔷🔷🔷

18 Feb, 08:23
74
Post image

🔷 خالی کشتی 🔷

جن کو غصہ زیادہ آتا ہے انہیں یہ حکایت یاد رکھنی چاہیے۔

خالی کشتی 🛶
(بدھ مت کی قدیم اخلاقی کہانی )

ایک بھکشو نے ارادہ کیا کہ وہ اپنی خانقاہ سے نکل کر کہیں دور اکیلا مراقبہ کرے گا۔ اس نے ایک کشتی بنائی اور جھیل کے وسط میں جا کر ٹھہر گیا۔

اس نے پوری توجہ سے اپنے نفس کے احوال پر نظر کی اور آنکھیں بند کر کے مراقبہ و گیان میں مشغول ہو گیا۔ چند گھنٹے وہ اسی کیفیت میں گم رہا مگر پھر اسے اچانک ایک اور کشتی کی آواز سنائی دی جو تیرتے ہوئے اس کی کشتی سے ٹکڑا رہی تھی۔

بند آنکھوں کے ساتھ اس نے محسوس کیا کہ اس کے اندر غصے کا احساس پیدا ہو رہا ہے ، وہ آنکھیں کھول کر اپنا سکون غارت کرنے والی کشتی کے ملاح پر چلاّنے ہی لگا تھا کہ اس نے دیکھا کہ کشتی تو بالکل خالی ہے اور پاس کہیں کوئی ناخدا بھی نہیں ہے۔

لنگر ٹوٹنے کے بعد وہ کہیں کنارے سے بہہ نکلی تھی۔ یہ ماجرا دیکھ کر اسے ادراک ہوا کہ غصہ تو اس کے اپنے نفس کے اندر ہے بس کسی خارجی وجود کے ٹکڑاؤ کی دیر ہے اور اس کا سارا اشتعال باہر نکل آتا ہے۔ چناچہ اس نکتے کو دماغ میں بٹھا کر وہ واپس خانقاہ چلا گیا۔

اور اس کے بعد اپنی پوری زندگی اگر کبھی بھی وہ کسی ایسے انسان سے ملا جس کی بات یا حرکت پر اسے غصہ محسوس ہوا تو وہ اطمینان سے اپنے نفس میں یہ مذاکرہ کرتے ہوئے خاموش رہا کہ دوسرا شخص محض ایک خالی کشتی ہے ، غصہ خود میری اپنی ذات میں ہے۔۔۔۔۔۔۔

🌹 پوسٹ پسند آئے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں۔

https://t.me/islamwitheman
ISLAM WITH EMAN

18 Feb, 08:21
49
Post image

🔷 شاہانہ زندگی 🔷

اگرﻗﺎﺭﻭﻥ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ۔۔۔
ﺁﭘﮑﯽ ﺟﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﺍﮮ ﭨﯽ ﺍﯾﻢ ﮐﺎﺭﮈ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﺰﺍﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﻥ ﭼﺎﺑﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮩﺘﺮ ھے ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﻃﺎﻗﺘﻮﺭ ﺗﺮﯾﻦ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﺍﭨﮭﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﻋﺎﺟﺰ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﻗﺎﺭﻭﻥ ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﺑﯿﺘﮯ ﮔﯽ..؟

ﺍﮔﺮ ﮐﺴﺮﯼٰ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ۔۔۔
ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﮭﮏ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﺻﻮﻓﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺗﺨﺖ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺁﺭﺍﻡ ﺩﮦ ھے ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﮔﺰﺭﮮ ﮔﯽ..؟

ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻗﯿﺼﺮ ﺭﻭﻡ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ۔۔۔
ﺍﺱ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ﺷﺘﺮ ﻣﺮﻍ ﮐﮯ ﭘﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﺑﻨﮯ ﺟﻦ ﭘﻨﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﮨﻮﺍ ﭘﮩﻨﭽﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﮯ ﭘﻨﮑﮭﮯ ﺍﻭﺭﺍﮮ ﺳﯽ ﮐﮯ ﮨﺰﺍﺭﻭﯾﮟ ﺣﺼﮯ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﮯ ﮔﺎ..؟

ﺁﭖ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮐﺎﺭ ﻟﯿﮑﺮ ﮨﻼﮐﻮ ﺧﺎﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﻓﺮﺍﭨﮯ ﺑﮭﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺋﯿﮯ.. ﮐﯿﺎ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﻮﮌﻭﮞ ﭘﺮ ﻏﺮﻭﺭ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﻤﻨﮉ ﮨﻮﮔﺎ..؟

ﮨﺮﻗﻞ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺧﺎﺹ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺑﻨﯽ ﺻﺮﺍﺣﯽ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﭘﺎﻧﯽ ﻟﯿﮑﺮ ﭘﯿﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﻮ ﺩﻧﯿﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍِﺱ ﺁﺳﺎﺋﺶ ﭘﺮ ﺣﺴﺪ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ.. ﺗﻮ ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮯ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﮯ ﻓﺮﺝ ﮐﺎ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭼﮯ ﮔﺎ..؟

ﺧﻠﯿﻔﮧ ﻣﻨﺼﻮﺭ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ﺍﺱ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﭨﮭﻨﮉﮮ ﺍﻭﺭ ﮔﺮﻡ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﻮ ﻣﻼ ﮐﺮ ﻏﺴﻞ ﮐﺎ ﺍﮨﺘﻤﺎﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻮﻻ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ..
ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﮯ ﮔﺎ ﺍﺳﮯ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ کا ہیٹر یا گیزر ﺩﯾﮑﮫ ﻟﮯ ﺗﻮ..؟

ﺟﻨﺎﺏ ﺁﭖ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮦ ﺭھے ﮨﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺳﭻ ﯾﮧ ھے ﮐﮧ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺁﭖ ﺟﯿﺴﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﺎ ﺳﻮﭺ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﮭﮯ..
ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﻣﻠﯿﮟ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﺼﯿﺐ ﺳﮯ ﻧﺎﻻﮞ ﮨﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮟ.. ﺍﯾﺴﺎ ﮐﯿﻮﮞ ھے ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺟﺘﻨﯽ ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﺳﻌﺘﯿﮟ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﯽ ﮨﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺳﯿﻨﮧ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺗﻨﮓ ﮨﻮﺗﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ھے.....
ﺍﻟﺤﻤﺪ ﻟﻠﮧ ﭘﮍﮬﯿﺌﮯ ، ﺷﮑﺮ ﺍﺩﺍ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ.. ﺧﺎﻟﻖ ﮐﯽ ﺍﻥ ﻧﻌﻤﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﻦ ﮐﺎ ﺷﻤﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ۔

🌹 پوسٹ پسند آئے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں۔

https://t.me/islamwitheman
ISLAM WITH EMAN

18 Feb, 08:20
43
Post image

🌹 کوئی بات نہیں۔۔۔🌹

ایک بار میں گھر میں داخل ہوا تو دیکھا کہ بیگم کے چہرے کا رنگ خوف سے اڑا ہوا ہے، پوچھنے پر ڈرتے ڈرتے بتایا کہ "کپڑوں کے ساتھ میرا پاسپورٹ بھی واشنگ مشین میں دھل گیا ہے۔۔!، یہ خبر میرے اوپر بجلی بن کر گِری۔

مجھے چند روز میں ایک ضروری سفر کرنا تھا۔ میں اپنے سخت ردعمل کو ظاہر کرنے ہی والا تھا کہ اللہ کی رحمت سے مجھے ایک بات یاد آ گئی، اور میری زبان سے نکلا "کوئی بات نہیں۔۔۔!"، اور اس جملے کے ساتھ ہی گھر کی فضا نہایت خوشگوار ہوگئی۔

پاسپورٹ تو دھل چکا تھا، اور اب ہر حال میں اُس کو دوبارہ بنوانا ہی تھا، خواه میں بیگم پر غصے کی چنگاریاں برسا کر اور بچوں کے سامنے ایک بدنما تماشہ پیش کر کے بنواتا، یا بیگم کو دلاسہ دے کر بنواتا، جو چشم بد دور ہر وقت میری راحت کے لئے بے چین رہتی ہیں۔

سچ بات یہ ہے کہ مجھے اس جملے سے بے حد پیار ہے، میں نے اس کی برکتوں کو بہت قریب سے اور ہزار بار دیکھا ہے۔ جب بھی کسی دوست یا قریبی رشتہ دار کی طرف سے کوئی دل دکھانے والی بات سامنے آتی ہے، میں درد کشا اسپرے کی جگہ اس جملے کا دم کرتا ہوں، اور زخم مندمل ہونے لگتا ہے۔

اپنوں سے سرزد ہونے والی کوتاہیوں کو اگر غبار خاطر بنایا جائے تو زندگی عذاب بن جاتی ہے، اور تعلقات خراب ہوتے چلے جاتے ہیں، لیکن "کوئی بات نہیں" کے وائپر سے دل کے شیشے پر چھائی گرد کو لمحہ بھر میں صاف کیا جاسکتا ہے، اور دل جتنا صاف رہے اتنا ہی توانا اور صحت مند رہتا ہے۔

بچوں کی اخلاقی غلطیوں پر تو فوری توجہ بہت ضروری ہے، لیکن ان کی چھوٹی موٹی معمولی غلطیوں پر "کوئی بات نہیں" کہہ دینے سے وه آپ کے دوست بن جاتے ہیں، اور باہمی اعتماد مضبوط ہوتا ہے۔ بچہ امتحان کی مارک شیٹ لے کر سر جھکائے آپ کے سامنے کھڑا آپ کی پھٹکار سننے کا منتظر ہو، اور آپ مسکراتے ہوئے سر پر ہاتھ پھیرکر فرمائیں "کوئی بات نہیں، اگلی بار اور محنت کرنا، چلو آج کہیں گھومنے چلتے ہیں" تو آپ اندازه نہیں کر سکتے کہ بچے کے سر سے کتنا بھاری بوجھ اتر جاتا ہے، اور ایک نیا حوصلہ کس طرح اس کے اندر جنم لیتا ہے۔

میں نے اپنے بچوں کو کچھ دعائیں بھی یاد کروائی ہیں، ساتھ ہی اس جملے کو بار بار سننے اور روانی کے ساتھ ادا کرنے کی مشق بھی کرائی ہے۔

میرا تجربہ ہے کہ کبھی یہ جملہ بروقت زبان پر نہیں آتا تو اس ایک لمحے کی غفلت کا خمیازه بہت عرصے تک بھگتنا پڑتا ہے، طبیعت بدمزہ ہو جاتی ہے، اور ایک مدت تک کڑواہٹ باقی رہتی ہے۔ تعلقات میں دڑار آجاتی ہے، اور برسوں تک خرابی باقی رہتی ہے، اس لئے ضروری ہے کہ یہ جملہ یادداشت کا حصہ بننے کے بجائے شخصیت کا حصہ بن جائے۔

وقفے وقفے سے پیش آنے والے معاشی نقصانات ہوں، یا ہاتھ سے نکل جانے والے ترقی اور منفعت کے مواقع ہوں، یہ جملہ ہر حال میں اکسیر سا اثر دکھاتا ہے، ایک دانا کا قول ہے کہ "نقصان ہو جانا اور نقصان کو دل کا بوجھ بنانا یہ مل کر دو نقصان بنتے ہیں، جو ایک خساره ہو چکا وه تو ہو چکا، تاہم دوسرے خسارے سے آدمی خود کو بچا سکتا ہے، اس کے لئے صرف ایک گہری سانس لے کر اتنا کہنا کافی ہے کہ "کوئی بات نہیں۔۔!"

یاد رہے کہ یہ دوا جس طرح کسی چھوٹے نقصان کے لئے مفید ہے، اسی طرح بڑے سے بڑے نقصان کے لئے بھی کار آمد ہے۔ ایک مومن جب "کوئی بات نہیں" کو الہٰی رنگ میں ادا کرتا ہے، تو اُسے "انا اللہ وانا الیہ راجعون" کہا جاتا ہے۔

بسا اوقات ایک ہی بات ایک جگہ صحیح تو دوسری جگہ غلط ہوتی ہے۔ "کوئی بات نہیں" کہنا بھی کبھی آدمی کی شخصیت کے لئے سم قاتل بن جاتا ہے، جیسے کوئی شخص غلطی کا ارتکاب کرے تو چاہیے کہ اپنی غلطی کے اسباب تلاش کر کے ان سے نجات حاصل کرے، نہ کہ "کوئی بات نہیں" کہہ کر غلطی کی پرورش کرے۔

خود کو تکلیف پہنچے تو آدمی "کوئی بات نہیں" کہے تو اچھا ہے، لیکن انسان کسی دوسرے کو تکلیف دے اور اپنی زیادتی کو "کوئی بات نہیں" کہہ کر معمولی اور قابلِ نظرانداز ٹھہرا لے، تو یہ ایک گِری ہوئی حرکت شمار ہوگی۔
اسی طرح جب کوئی ملک یا اداره مفاد پرستوں کے استحصال اور نااہلوں کی نااہلی کا شکار ہو رہا ہو اور "کوئی بات نہیں" کہہ کر اصلاح حال کی ذمہ داری سے چشم پوشی اختیار کر لی جائے، تو یہ ایک عیب قرار پائے گا۔

معاشرے میں کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی ہو رہی ہو اور لوگ اس جملے سے اپنے ضمیر کی آواز کو دبانے کی کوشش کریں، تو یہ انسانیت کے مقام سے گر جانا تصور ہوگا۔

🔘 آخر میں صرف اتنا کہونگا کہ، "یہ جملہ دل کی دیوار پر آویزاں کرنے کے لائق ہوتا ہے، اگر یہ دل کی کشادگی برقرار رکھے، تعلقات کی حفاظت کرے اور دنیاوی نقصان ہونے پر بھی انسان کی تسلی کا سامان بنے۔ اور یہی جملہ مکروه اور قابل نفرت ہو جاتا ہے اگر یہ عزم بندگی، احساس ذمہ داری، احترامِ انسانیت اور جذبہ خود احتسابی سے غافل ہونے کا سبب بن جائے۔۔۔!

🌹 پوسٹ پسند آئے تو دوسروں کی بھلائی کے لئے شیئر ضرور کریں۔

https://t.me/islamwitheman
ISLAM WITH EMAN

17 Feb, 03:21
101