یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ بیوی کی بہن کے لئے ہمارے معاشـــــرے میں لفــظ "سالی"
مستعمل ہے
عموماً بیوی کی بڑی بہنیں شادی شــــدہ ہوتی ہیں اور اگر غیر شادی شــــدہ بھی ہوں تو وقت کے ساتھ طبیعت میں سنجیدگی اور بردباری آ چکی ہوتی ہے
جبکہ بیوی کی چھوٹی بہنیں عـمر کے اس مرحلے میں ہوتی ہیں.
جب زندگی کا ہر رُخ خوبصورت اور ہر موڑ دلکش معلوم ہوتا ہے۔ ایسے میں بہن کا شادی ہونا اور ایک نئے فرد یعنی بہنوئی کا گھر سے تعلق ہونا بھی ایک منفرد رنگ لئے ہوتا ہے۔ معاشـــــرے کے عام چلن کی وجہ سے عموماً یہ چھوٹی سالیاں اپنے بہنوئی سے ہنسی مــذاق کی باتیں بھی کرتی ہیں اور اپنے بہنوئی کا خیال بھی بہت رکھتی ہیں۔ جب کبھی بہن کا اپنے میکے جانا ہو تو اکثر یہی سالیاں بہن اور بہنوئی کو بوریت سے بچانے کے لئے ان کو مکمل وقت دیتی ہیں۔
اب مرد کے رُخ سے کچھ بات ہو جائے۔
ہمارے معاشـــــرے میں ایک محاورہ مشہور ہے۔۔۔سالی۔۔۔آدھے گھــر والی۔
اکثر مرد جب اپنے عزیز دوســـتوں میں بیٹھتے ہیں تو چھوٹی سالیوں کے نام پر ایک عجیب مسکراہٹ ان کے چہرے پر آجاتی ہے۔۔۔دوست احباب بھی ذومعنی جملوں سے اس مسکراہٹ کو مزید گہرا کرنے میں مــعاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ حقیقت عجیب صحیح لیکن بہر حال معاشـــــرے میں موجود ہے۔ اپنے بہنوئی کے اس رُخ سے ان کی سالیاں بھی اکثر بےخبر ہوتی ہیں۔
اب اســــلام کے رُخ سے اس پہلو کو دیکھتے ہیں۔ اســــلام کی رُو سے بہنوئی سالی کا آپس میں شرعی پردہ ہے۔ بہنوئی، سالی کا نامحرم ہے اور گھر کے اندر گاہے بگاہے اس کی موجودگی کی وجہ سے اس پردے میں بہت احتیاط کی ضـــرورت ہے۔ یہ ایسی حقیقت ہے جس سے لڑکی کے ماں باپ بھی آنکھیں بند کئے رکھتے ہیں۔ اکثر بہنوئی بھی اس پردے کو اپنی ہتک سمجھتے ہیں اور سالیاں "ہمارے بہنوئی تو ہمارے بھائی جیسے ہیں" کی سوچ کے ساتھ اس سے صرفِ نظر کرتی ہیں اور یہ میلان کی خطرناک حد بہنوئی کے علاوہ کسی کے علم میں بھی نہ ہوگی اور وہ بہنوئی کبھی اپنی بیوی کو بھی اس مــیلان کا نہیں بتائے گا۔ یہ ایسا خاموش زہر ہے
جس سے یا تو وہ مرد واقف ہے
یا الله تعالیٰ کی ذات اس کے دل کا حال جانتی ہے۔ نہ مردوں میں اتنی ایمانی قوت ہے
کہ وہ اپنی اس حرکت کو تســـلیم کر سکیں۔۔۔خدارا! اس امتحان میں نہ پڑیں۔
بیوی کے ماں باپ سے گــــذارش ہے
کہ اپنی دیگر بیٹیوں کو داماد سے شرعی پردہ کروائیں۔ بیوی کی بہنوں سے گــــذارش ہے
کہ خود ہی پیچھے پیچھے رہا کریں تاکہ بہنوئی کو یہ باور ہو کہ میری سالیاں جھجھک اور شرم والی ہیں اور مرد حضرات سے گـــــذارش ہے کہ اس نسبی تعلق کے ساتھ مالِ مفت دل ِبے رحم والا معاملہ نہ کریں اور دل کے اندر گھٹیا اور فضول خواہشات پالنے سے گریز کریں۔
یہ تعلقات صرف سالی بہنوئی کے ہی نہیں دیور بھابی، چاچی بھتیجے مامی بھانجے وغیرہ جیسے پاکیزہ رشتوں میں بھی عام ھوتے جا رھے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گھروں میں جھگڑے بڑھ گئے ہیں۔ بات قتلوں تک پہنچ جاتی ہے اور خاندان تباہ ہو جاتے ہیں۔ میری یہ باتیں بعض لوگ ہضم نہیں کر پاتے لیکن سچائی کا سامنا کرنے سے بچا بھی نہیں جا سکتا۔ آئے روز اخبارات میں آپ اس طرح کی خبریں پڑھتے ہی رہتے ہونگے۔
الله تعالیٰ ہمیں اس باریک مسئلے کی حقیقت کا ادراک کرنے والا بنا دے۔ آمین
@HamariUrduPiyariUrdu
🔴 نوٹ :اس پیغام سے آپ خود بهی مستفید ہوں اور اپنے دوستوں کے ساتھ بهی share کریں ممکن ہے آپ کے share سے کسی کی اصلاح ہو جائے اور آپ کے لئے صدقہ جاریہ بن جائے۔