Bahot | باہوٹ بلوچ @bahotbaluch Channel on Telegram

Bahot | باہوٹ بلوچ

@bahotbaluch


Journalist | Writer
Focus on Baloch Armed Orgs | Balochistan

Bahot | باہوٹ بلوچ (Urdu)

باہوٹ | Bahot بلوچ ٹیلیگرام چینل، صحافی اور لکھاری کو مخصوص کرداروں پر توجہ دینے والا ہے، جہاں بلوچستان کے مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوتا ہے۔ یہاں آپ کو بلوچستان میں فعال سرحدی تنظیموں کے بارے میں نئی جانکاری، تجزیے اور تازہ ترین خبریں ملیں گی۔ "Bahot | باہوٹ بلوچ" چینل آپ کو بلوچ صوبے کے رومانی، سیاسی، اقتصادی اور فرهنگی پس منظر سے روشن کرے گا۔ یہاں آپ کو بلوچستان کے تناظر میں تازہ ترین خبریں اور تجزیے دستیاب ہوں گے۔ "Bahot | باہوٹ بلوچ" ٹیلیگرام چینل کی تفصیلات جاننے اور شامل ہونے کے لیے "@bahotbaluch" پر ویزٹ کریں اور بلوچستان کی روشنی میں اپنی علمی سرگرمیوں کو بڑھائیں۔

Bahot | باہوٹ بلوچ

15 Feb, 16:25


Update
Armed persons targeted Pakistani forces outpost near degree college #Quetta, several blasts and firing heard in the area.

#Balochistan

Bahot | باہوٹ بلوچ

15 Feb, 14:50


Reports of blasts and firing 💥 at Sariyab road, near Degree college, #Quetta

Developing story….

#Balochistan

Bahot | باہوٹ بلوچ

15 Feb, 13:02


In recent years, the BLA has made organized use of social media, it has transformed from a (hit & run) guerrilla group into a major militant organization specializing in urban warfare with its operations spreading across Pak, particularly gaining influence among the youth.
- BBC

Bahot | باہوٹ بلوچ

15 Feb, 11:12


بی بی سی رپورٹ
''بلوچستان کی علیحدگی کے لیے پاکستان کے خلاف برسرپیکار مسلح شدت پسند تنظیم، بلوچ لبریشن آرمی نے ملک بھر میں درجنوں حملے کرکے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور چینی شہریوں سمیت سینکڑوں غیر بلوچ لوگوں کو قتل کیا ہے۔
پاکستان کی حکومت اور فوج کا الزام ہے کہ اس تنظیم کو انڈیا کی مالی اور لوجیسٹک مدد حاصل ہے، جس سے انڈیا انکار کرتا ہے۔ لیکن سکیورٹی اہلکاروں کے لیے اس شدت پسند تنظیم پر قابو پانا کیوں مشکل رہا ہے؟"
#pakistan #balochistan #militancy #BLA

https://x.com/bahot_baluch/status/1890720613251125257

Bahot | باہوٹ بلوچ

14 Feb, 12:10


BLF Accepts Responsibility for Attacks on Occupying Pakistani Forces in Gwadar and Pidarak. BLF

Fighters targeted the occupying Pakistani forces in two separate attacks in Gwadar and Pidarak, inflicting both human and financial losses on them.

Last night, after sunset, fighters carried out a hand grenade attack on Pakistani military personnel near Shambay Ismail graveyard in Gwadar while they were patrolling on a motorcycle. The attack caused casualties and financial damage to the forces.

Following the attack, the occupying forces, as usual, subjected innocent civilians to violence. However, the Baloch fighters managed to escape successfully.

In another attack, Fighters targeted a military camp at the crossroad between Pidarak and Gowarkop yesterday at 5 PM. Multiple grenade launcher rounds were fired at the camp, hitting inside and causing further casualties and material losses to the forces.

The Balochistan Liberation Front accepts responsibility for both attacks. Our operations will continue until the complete liberation of Balochistan and the full withdrawal of occupying forces.

Major Gwahram Baloch
Spokesperson, Balochistan Liberation Front

Bahot | باہوٹ بلوچ

14 Feb, 11:55


بلوچ جہدکار کا بے رحم جنگ اور آزادی کا فلسفہ – زگرین بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق چیئرمین اور بلوچ لبریشن آرمی کے کمانڈر انچیف بشیر زیب بلوچ کی حالیہ ویڈیو پیغام محض ایک جنگی اعلان نہیں بلکہ ایک نظریاتی اور فلسفیانہ جنگ کی دعوت ہے۔ وہ کہتا ہے کہ “شدید اور بےحد بےرحم جنگ لڑی جائے” ایک ایسے فلسفے کی عکاسی کرتا ہے جو نوآبادیاتی جبر، مزاحمت اور آزادی کی سرحدوں کو ازسرنو متعین کرتا ہے۔ یہ فلسفہ فرانز فینن کے اس نظریے سے جڑا ہوا ہے کہ آزادی کی جدوجہد میں مزاحمت محض ردعمل نہیں بلکہ ایک نیا وجود پیدا کرنے کا عمل بھی ہے، فینن کے مطابق نوآبادیاتی نظام کا سب سے خطرناک پہلو یہ نہیں کہ وہ زمین اور وسائل پر قبضہ کرتا ہے بلکہ یہ ہے کہ وہ محکوم عوام کی نفسیات کو غلام بنا دیتا ہے۔ مزاحمت کی اصل جنگ باہر بیٹھ کر نہیں بلکہ اندر لڑی جاتی ہے۔ نوآبادیاتی نظام میں استعماری طاقت محض زمینوں پر قبضہ نہیں کرتی بلکہ وہ ذہنوں کو غلام بنانے کا ایک منظم عمل بھی ترتیب دیتی ہے۔ فینن کے بقول استعمار کے زیرِ تسلط محکوم عوام صرف اپنے وسائل نہیں کھوتے بلکہ اپنی خودی، اپنی شناخت اور اپنی تاریخ کا بھی ایک بڑا حصہ گنوا دیتے ہیں۔ محکوم پر مسلط کیے گئے ظلم کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ وہ اپنی غلامی کو ایک معمول سمجھنے لگتا ہے اور اس کی روح کو ایک ایسی بیڑیوں میں جکڑ دیا جاتا ہے جو دکھائی نہیں دیتی ہے۔ ایسے میں مزاحمت محض ایک اخلاقی اور سیاسی ضرورت نہیں رہتی بلکہ قومی بقا اور شناخت کی بحالی کا واحد راستہ بن جاتی ہے۔

کمانڈر انچیف بشیر زیب بلوچ کے الفاظ میں جو شدت اور مزاحمت کی للکار ہے، وہ ہمیں فینن کی کتاب The Wretched of the Earth میں اس سطر کی یاد دلاتی ہے “تشدد ہی وہ زبان ہے جسے استعمار سمجھتا ہے اور صرف اسی کے ذریعے استعمار کو شکست دی جا سکتی ہے۔” نوآبادیاتی نظام بذات خود تشدد پر مبنی ہوتا ہے اور اس کا خاتمہ بھی تشدد کے بغير مکمن نہیں ہے۔ فینن کے مطابق مظلوم تشدد کا انتخاب نہیں کرتا بلکہ اسے ایک ایسے تشدد زدہ ماحول میں پیدا کیا جاتا ہے جہاں مزاحمت کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں رہتا ہے۔ کمانڈر انچیف بشیر زیب بلوچ کا یہ جملہ “ہمیں آنسو نہیں بہانے بلکہ دشمن اور اس کے ایجنٹوں کو رلانا ہے” یہ الفاظ فینن کے اس نظریہ کی عکاسی کرتا ہے جو وہ تشدد کو ایک اختیاری عمل کے طور پر نہیں بلکہ ریاستی جبر کے ردعمل کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ جب بلوچ عوام کو جبری گمشدگیوں فوجی آپریشنوں اور قومی شناخت و بقا کے خاتمے کا سامنا ہو تو ان کے نزدیک مسلح جدوجہد ہی واحد راستہ رہ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بلوچ آزادی کی جدوجہد میں مزاحمت کی پہلی شرط ہتھیار اٹھانے کو قرار دیا جاتا ہے کیونکہ بندوق ہی وہ قوت ہے جو استعماری ظلم کے متبادل بیانیے کو جنم دے سکتی ہے۔ استعماری ڈھانچہ اپنی بنیاد میں تشدد پر قائم ہوتا ہے اور وہ ہمیشہ محکوم عوام کو غیرمسلح اور غیرمزاحم رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ فینن ہمیں بتاتے ہیں کہ ایک محکوم عوام جب خود کو آزادی کے لیے متحرک کرتے ہیں تو ان کے لیے سب سے پہلا قدم اپنے خوف سے نجات حاصل کرنا ہوتا ہے۔ سنگت بشیر زیب بلوچ اسی خوف کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر لڑنا ہوگا۔

- مکمل تحریر پڑھنے کیلئے ہماری ویب سائٹ کو ملاحظہ کریں:
https://thebalochistanpost.com/2025/02/%d8%a8%d9%84%d9%88%da%86-%d8%ac%db%81%d8%af%da%a9%d8%a7%d8%b1-%da%a9%d8%a7-%d8%a8%db%92-%d8%b1%d8%ad%d9%85-%d8%ac%d9%86%da%af-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%a2%d8%b2%d8%a7%d8%af%db%8c-%da%a9%d8%a7-%d9%81/

Bahot | باہوٹ بلوچ

14 Feb, 05:40


بلوچستان کے علاقے #شاہرگ میں بم دھماکہ ، دھماکے کے نتیجے میں دس افراد ہلاک جبکہ چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

زخمی اور ہلاک افراد کی لاشیں شاہرگ اسپتال منتقل

Bahot | باہوٹ بلوچ

13 Feb, 18:18


کوئٹہ :گوہر آباد میں مسلح افراد کی فائرنگ فائرنگ سے دودا خان عرف ٹکری ہلاک، تعلق سرکاری حمایت یافتہ گروہ سے بتایا جاتا ہے۔

Bahot | باہوٹ بلوچ

13 Feb, 14:01


#مستونگ : اسپلنجی میں سرینڈر شدہ سرفراز بنگلزئی و ساتھیوں پر مسلح افراد کا حملہ، ہلاکتوں کی اطلاعات

مزید تفصیلات آنا باقی

#بلوچستان

Bahot | باہوٹ بلوچ

12 Feb, 16:22


تمپ، مستونگ اور پنجگور میں پاکستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک کردیئے گئے – بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے تمپ، مستونگ اور پنجگور میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور ان کو رسد پہنچانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب کیچ کے علاقے تمپ میں قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اس وقت گھات لگاکر حملے میں نشانہ بنایا، جب دشمن فوج کے تیرہ سے زائد اہلکار پیدل گشت کررہے تھے۔

سرمچاروں نے خودکار ہتھیاروں اور گرنیڈ لانچر سے گولے داغ کر دشمن کو نشانہ بنایا، حملے میں قابض پاکستانی فوج کے سات اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہلاک اہلکاروں میں سے تین کی شناخت سپاہی صدام، سپاہی سمیع اور بصیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔

دریں اثناء آج دوپہر کے وقت بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ میں علیزئی بائی پاس کے مقام پر پاکستانی فورسز کے اہلکار کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ موٹرسائیکل پر اپنے کیمپ کی جانب جارہا تھا۔ حملے میں سفیر ساکن چکوال، پنجاب شدید زخمی ہوگیا۔

ایک اور کاروائی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 10 فروری کو پنجگور کے علاقے پروم دز میں قابض پاکستانی فوج کو رسد پہنچانے والی مزدا گاڑیوں کو حملے میں نشانہ بنایا، حملے کے نتیجے میں دونوں گاڑی ناکارہ ہوگئے جبکہ ڈرائیوروں کو تبیہہ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

بلوچ لبریشن آرمی ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

جیئند بلوچ
ترجمان، بلوچ لبریشن آرمی
مورخہ 12 فروری 2025

Bahot | باہوٹ بلوچ

12 Feb, 14:54


Unidentified armed men opened fire on a Pakistani soldiers riding a motorcycle at the Alizai Bypass in #Mastung, seriously injuring him. He was subsequently shifted to a hospital.

Bahot | باہوٹ بلوچ

12 Feb, 12:45


Baloch Liberation Army media #Hakkal published a poster of BLA fighter “Martyr Naqeeb Jamaldini” from Noshki, who chose his last bullet for himself instead of surrendering to Pakistani forces.

- "The philosophy of last bullet encompasses the doctrine of a just cause by prioritizing an immortal death rather then surrendering"

Bahot | باہوٹ بلوچ

12 Feb, 10:10


Pakistani military personnel suffered heavy casualties when unidentified persons detonated explosives 🧨 on their vehicle in Kulanch area of #Pasni, Gwadar

- Last night armed persons torched vehicles of construction company in Durrawal Kulanch area of #Pasni.

#Balochistan

Bahot | باہوٹ بلوچ

12 Feb, 07:54


تمپ حملے میں دو پاکستانی فورسز اہلکاروں کے ہلاکت کی تصدیق


پولیس کے مطابق واقعہ تربت سے تقریباً 70 کلومیٹر دور تمپ میں منگل کی رات کو اس وقت پیش آیا جب ایف سی اہلکار گشت کر رہے تھے۔ 

نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور راکٹ کے گولے بھی داغے جس کی زد میں آکر تین اہلکار شدید زخمی ہوئے جن میں سے دو اہلکار سپاہی صدام اور سپاہی سمیع بعد ازاں ہلاک گئے۔

#بلوچستان

Bahot | باہوٹ بلوچ

11 Feb, 18:31


تمپ: ندی کے قریب پاکستانی فورسز کے اہلکاروں پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ، ہلاکتوں کی اطلاعات

پاکستان فوج کے دو ہیلی کاپٹر تمپ پہنچنے کے بعد واپس تربت روانہ

#بلوچستان

Bahot | باہوٹ بلوچ

11 Feb, 16:39


Breaking news

Pakistani forces suffered casualties when armed persons ambushed them in #Tump, district Kech

After the attack two helicopters reached the town.

#Balochistan

Bahot | باہوٹ بلوچ

11 Feb, 15:24


On January 8th, 2025, the Baloch Liberation Army (BLA) successfully executed an operation, taking full control of the Zehri area in Khuzdar for over ten hours. The operation was carried out by the Special Tactical Operations Squad (STOS) and the Fateh Squad, with full support from the BLA's intelligence wing, 'ZIRAB.' After ten hours, the freedom fighters withdrew safely, as planned.

https://rumble.com/v6jj96m-blas-operation-zehri.html