‼️ مروجہ تبلیغی جماعت کی ترتیب اور نظام کا شرعی حکم
معروف تبلیغی جماعت میں رائج نظام اور ترتیب (یعنی سہ روزہ، عشرہ، چلہ، چار ماہ، سات ماہ اور سال وغیرہ) کے مطابق دین کی تبلیغ کرنے سے متعلق بہت سے لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں، ذیل میں اس حوالے سے چند اصولی باتیں ذکر کی جارہی ہیں تاکہ شرعی حکم واضح ہوسکے، البتہ زیرِ بحث معاملے میں دین کی دعوت وتبلیغ کی اہمیت، ضرورت، افادیت، فضیلت اور شرعی حکم بیان کرنا مقصود نہیں، بلکہ معروف تبلیغی جماعت کے بزرگوں کی جانب سے وضع کردہ مفید نظام اور ترتیب سے متعلق کچھ عرض کرنا ہے، اس لیے اس تحریر کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے:
1️⃣ تبلیغی جماعت کی یہ ترتیب اور نظام بذاتِ خود مقصود نہیں بلکہ یہ دین سیکھنے اور اس کی اشاعت کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے جس میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں بلکہ ہوتی رہتی ہیں، اس لیے یہ اِحداث للدین کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے یہ ترتیب اور نظام بدعت نہیں، بلکہ اپنی ذات میں جائز اور مباح ہے، کیونکہ اگر اسے مقصود یعنی فرض، واجب، سنت یا مستحب سمجھا جائے تو یہ احداث فی الدین کے زمرے میں داخل ہوکر بدعت ٹھہرے گا۔
2️⃣ بزرگوں کی جانب سے وضع کردہ ایسے تمام نظام اپنی اہمیت اور افادیت سے قطع نظر اپنی ذات میں فقط مباح ہوا کرتے ہیں، البتہ ان نظاموں کی اہمیت، ضرورت اور افادیت اُن اعمال اور کاموں کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے جن کے لیے یہ نظام وضع کیے گئے ہوتے ہیں، اور لوگ بھی ان نظاموں کو اُن اعمال کی نظر سے دیکھتے ہیں جن کے لیے یہ نظام وضع کیے گئے ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں وہ ان نظاموں پر وہی شرعی حکم لگاتے ہیں جو اُن اعمال کا ہوتا ہے، اور یہی غلط فہمی اور غلطی ہے، حالانکہ درست موقف یہ ہے کہ اُن اعمال کی اہمیت، افادیت اور ضرورت کی وجہ سے ان مباح نظاموں کی افادیت، اہمیت اور ضرورت تو بیان کی جاسکتی ہے لیکن ان نظاموں پر وہی شرعی حکم نہیں لگایا جاسکتا کہ جو اُن اعمال کا ہوتا ہے جن کے لیے یہ نظام وضع کیے گئے ہوتے ہیں۔ دونوں میں فرق کرنا ضروری ہے۔
3️⃣ مذکورہ تفصیل کی روشنی میں عرض یہ ہے کہ مروجہ تبلیغی جماعت مجموعی اعتبار سے خیر پر مبنی ایک مفید اور اہم جماعت ہے، اس کی اہمیت اور افادیت کا انکار نہیں کیا جاسکتا، البتہ اس جماعت کی ترتیب جیسے سہ روزہ، چلہ، چار ماہ، سات ماہ اور سال کے مطابق دعوت وتبلیغ کرنا فرض، واجب، سنت یا مستحب نہیں، بلکہ فقط جائز اور مباح ہے۔
(تفصیل کے لیے دیکھیے: فتوی جامعہ دار العلوم کراچی نمبر: 1307/ 98 اور فتوی نمبر: 960/ 54)
✍️ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
6 محرم الحرام 1446ھ/ 13 جولائی 2024
t.me/FatawaUlamaeDeoband